بدعنوانی

سی بی آئی نے اپنے ہی دفتر پر چھاپے مارے، عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی کے معاملے درج

سی بی آئی نےبینکوں کےساتھ دھوکہ دھڑی کرنے کی ملزم کمپنیوں کے خلاف جانچ میں سمجھوتہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر رشوت لینے کے معاملے میں اپنے چار عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی کے معاملے درج کیے ہیں، ان میں دو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شامل ہیں۔

اتر پردیش: کورونا کٹ کی خریداری میں گھوٹالے کا الزام، دو افسران معطل، جانچ کے لیے بنی ایس آئی ٹی

اتر پردیش کے سلطان پور ضلع سے بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے خط لکھ کرکورونا وائرس کے علاج کے لیے خریدے گئے طبی آلات کی قیمت میں گھوٹالے کےالزام لگائے ہیں۔الزام ہے کہ ریاست کے کئی اضلاع میں آکسی میٹر اور تھرمامیٹر طے قیمت سے کئی گنازیادہ قیمت پرخریدے گئے۔

آخر کیسے ملے انتخابات سے متعلق بدعنوانی سے آزادی؟

ہندوستان اور پاکستان میں انتخابات کے مواقع پر سیاستدان اکثر بدعنوانی سے پاک انتظامیہ کے لیے ڈنمارک کی مثالیں دیتے ہیں۔ مگر ہر پانچ سال بعد یہ دونوں ممالک ڈنمارک کی پیروی کرنے کے بجائے بدعنوانی کےدلدل میں مزید دھنس جاتے ہیں۔

مودی حکومت کو باہر کا راستہ دکھایا جانا چاہیے: منموہن سنگھ

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ 2014 میں مودی اچھے دن کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے۔ ان کے پانچ سال کی مدت ہندوستان کے نوجوانوں، کسانوں، کاروباریوں اور ہر جمہوری‎ ادارہ کے لئے سب سے زیادہ خوفناک اور تباہ کن رہا ہے۔

اگر بی جے پی کارکنوں پر کسی نے انگلی اٹھائی تو وہ انگلی سلامت نہیں رہے گی : مرکزی وزیر

مرکزی وزیر اور غازی پور بی جے پی ایم پی منوج سنہا نے کہا کہ پوروانچل کا کوئی بھی مجرم غاری پور میں گھس نہیں سکتا اور بی جے پی کے کارکنوں کو ترچھی نگاہ سے نہیں دیکھ سکتا۔ اگر اس نے ایسا کرنے کی حماقت کی تو اس کی آنکھیں نہیں رہیں گی ۔

رشوت کے معاملوں سے نپٹنے کے لیے الیکشن کمیشن کے مطالبات کو مرکز ی حکومت نے نہیں مانا

الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندگی قانون(Representation of the People Act)، 1951 میں ترمیم کرکے دفعہ 58بی کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاکہ سیاسی جماعتوں کے ذریعے رائےدہندگان کو رشوت دینے پر انتخاب کو ملتوی یا رد کیا جا سکے۔ لیکن حکومت نے اس کو خارج کر دیا۔

نریندر مودی کی ’میں بھی چوکیدار‘ مہم محض ریاکاری ہے

مودی کی تشہیر کرنے والے ان کو چوکیدار کہنے والی مہم کا سہارا لے کر ان کی امیج بدلنا چاہتے ہیں۔ حالانکہ ان کی بد عنوانی مخالف امیج کا پتہ ان کے دفتر اور حکومت کے ذریعے بڑے صنعت کاروں کی مبینہ مجرمانہ بد عنوانی کے معاملوں پر کارروائی نہ کرنے سے لگایا جا سکتا ہے۔

مودی کے قریبی نکھل مرچنٹ کے بارے میں کوئی بات کیوں نہیں کرتا؟

جہاں باقی کارپوریٹ کھلاڑی صرف سرخیوں میں رہتے ہیں ،وہیں صحیح معنوں میں اچھے دن ایک انام سی فرم سوان انرجی کے پروموٹر کے آئے ہیں ۔جن کے ساتھ کاروبار کرنے کے لیے پبلک سیکٹر کی کمپنیاں کھڑی ہیں۔ نئی دہلی : نریندرمودی کے ہندوستان کے سب سے […]

کانگریس پارٹی لافنگ کلب بن گئی ہے:مودی

وزیراعظم نریندر مودی کی باتوں کا جواب دیتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ اس پہاڑی ریاست کے لوگ بی جے پی کو منھ توڑ جواب دیں گے۔ نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات میں ویر بھدر سنگھ حکومت کا تختہ الٹنےکی […]