بھیما کورےگاؤں

ورنان گونجالوس اور (دائیں) ارون فریرا۔ پس منظر میں سپریم کورٹ۔ (فوٹو: فائل)

ایلگار پریشد کیس: ورنان گونجالوس اور ارون فریرا کو 5 سال بعد سپریم کورٹ سے ملی ضمانت

جنوری 2018 میں پونے پولیس کے ذریعے درج کیے گئے اور 2020 میں این آئی اے کو سونپے گئے ایلگار پریشد کیس میں گرفتار کارکنوں ورنان گونجالوس اور ارون فریرا کو ضمانت دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ان کے خلاف دستیاب شواہد انہیں لگاتار حراست رکھنے کی بنیاد نہیں ہو سکتے ہیں۔

بھیما کورےگاؤں  اور ایلگار پریشد معاملے میں گرفتار کارکن۔ (فوٹو: دی وائر)

بھیما کورےگاؤں ملزمین کے وکیل نے کہا – 5 سال بعد بھی شواہد کی 60 فیصد کاپیاں انہیں نہیں دی گئی ہیں

بھیما کورےگاؤں اور ایلگار پریشد کیس میں کچھ ملزمین کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا ہے کہ عدالت نے مئی 2022 میں این آئی اے کو ہدایت دی تھی کہ وہ ملزمین کو ان کے خلاف جمع کیے گئے شواہد کی تمام کلون کاپیاں فراہم کرے، لیکن ابھی تک صرف 40 فیصدکاپیاں ہی شیئر کی گئی ہیں۔

بھیما کورے گاؤں تشدد کے دوران متاثرہ علاقے میں پولیس اہلکار۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

اعلیٰ تفتیشی افسر کا قبولنامہ — ایلگار پریشد کی تقریب کا بھیما کورے گاؤں تشدد میں کوئی رول نہیں تھا

سال 2018 میں بھیما کورے گاؤں میں ہونے والے تشدد کے لیے ایلگار پریشد کی تقریب کو ذمہ دار ٹھہرانے کے بعد اس کے کچھ شرکاء سمیت کئی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ معاملے کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کے سامنے ایک پولیس افسر نے اپنے حلف نامے میں تشدد میں ایلگار پریشد کی تقریب کے کسی بھی طرح کے رول سے انکار کیا ہے۔

فادر اسٹین سوامی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

اسٹین سوامی کے لیپ ٹاپ میں انہیں پھنسانے والے دستاویز پلانٹ کیے گئے تھے: فرانزک رپورٹ

میساچیوسٹس واقع ڈیجیٹل فرانزک فرم، آرسینل کنسلٹنگ کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹین سوامی تقریباً پانچ سال تک ایک میل ویئر مہم کے نشانے پر تھے، جب تک کہ جون 2019 میں پولیس نے ان کے آلات کو ضبط نہ کر لیا۔

سریندر گاڈلنگ (فوٹوبہ شکریہ فیس بک)

ممبئی: اب ای ڈی کرے گی ایلگار پریشد کیس کی تحقیقات، سریندر گاڈلنگ پر منی لانڈرنگ کا الزام

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ایلگار پریشد کیس میں جیل میں بند انسانی حقوق کے کارکن سریندر گاڈلنگ پر ممنوعہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماؤ نواز) کی سرگرمیوں کو چلانے کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس سلسلے میں ایک خصوصی عدالت میں عرضی داخل کرکے گاڈلنگ سے پوچھ گچھ کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔

ڈاکٹر آنند تیلتمبڑے اپنی اہلیہ رما کے ساتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: تیلتمبڑے فیملی)

’گزشتہ دو سالوں میں میری اور آنند کی زندگی ٹھہر گئی ہے …‘

ایلگار پریشد معاملے میں ملزم بنائے گئے سماجی کارکن اور ماہر تعلیم ڈاکٹر آنند تیلتمبڑے نے اپریل 2020 میں عدالت کے فیصلے کے بعد این آئی اے کے سامنے خودسپردگی کی تھی۔ دو سال گزرنے کے باوجود ان کے خلاف الزامات ثابت نہیں ہو سکے ہیں۔ ان کی اہلیہ رما تیلتمبڑے نے ان دو سالوں کا تکلیف دہ تجربہ تحریر کیا ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: انصاف)

ہندوستان میں انسانی حقوق کے کارکنوں پر حملوں کے خلاف انٹرنیشنل گروپ نے کہا-آواز اٹھانا نہیں اس کو دبانا اینٹی نیشنل

دنیا بھر کے 15 سےزیادہ ممالک کے ہندوستانی تارکین وطن اور 30 بین الاقوامی انسانی حقوق کے گروپوں نے ہندوستان میں انسانی حقوق پر ہو رہےحملوں کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اُن قوانین کو رد کرنے کی وکالت کی بھی ہےجو انسانی حقوق کےتحفظ کو جرم قرار دے رہے ہیں اورانسانی حقو ق کے کارکنوں کو جیل میں ڈال رہے ہیں۔

جیل سے رہا ہونے کے بعد سدھا بھاردواج۔ (فوٹو بہ شکریہ ٹوئٹر/@IJaising)

ایلگار پریشد معاملے میں ملزم سدھا بھاردواج تین سال بعد جیل سے رہا

بامبے ہائی کورٹ نے 60سالہ وکیل اور کارکن سدھا بھاردواج کو گزشتہ یکم دسمبر کو ضمانت دے دی تھی۔ بھاردواج کو اگست 2018 میں پونے پولیس نے یو اے پی اے کے تحت جنوری 2018 کے بھیما کورےگاؤں تشدد اور ماؤنوازوں کے ساتھ مبینہ روابط کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

3011 Gondi.00_01_30_22.Still009

سدھا بھاردواج کو ضمانت: کیا سب سے بڑی جمہوریت میں سیاسی قیدیوں کے حقوق محفوظ ہیں؟

ویڈیو: بھیماکورےگاؤں -ایلگار پریشد معاملے میں ساڑھے تین سال سے جیل میں بند وکیل سدھا بھاردواج کو گزشتہ دنوں بامبے ہائی کورٹ نے ڈفالٹ ضمانت دے دی ہے۔ حالانکہ عدالت نے دیگر آٹھ ملزمین کی ضمانت عرضی ایک بار پھر خارج کر دی ہے۔

سریندر گاڈلنگ (فائل فوٹو:  پی ٹی آئی)

ایلگار پریشد: سریندر گاڈلنگ نے جیل حکام پر دوائیوں کی سپلائی روکنے کا الزام لگایا  

ایلگارپریشدمعاملےمیں ملزم وکیل سریندرگاڈلنگ نےتلوجہ سینٹرل جیل کے سپرنٹنڈنٹ پر ان کی دوائیوں کی سپلائی روکنے کاالزام لگایا ہے۔ بتایا گیا کہ ان دوائیوں کےلیےان کےاہل خانہ نے نچلی عدالت سے اجازت لی تھی،لیکن اب عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

سدھا بھاردواج، فوٹو: دی وائر

این آئی اے کورٹ نے سدھا بھاردواج کو جیل سے رہا کرنے کی اجازت دی

این آئی اے کی خصوصی عدالت نےوکیل اور کارکن سدھا بھاردواج کو 50 ہزار روپے کے مچلکے پر رہائی دیتے ہوئے کہا کہ انہیں عدالت کے دائرہ اختیار میں رہنا ہوگا اور عدالت کی اجازت کے بغیر ممبئی نہیں چھوڑیں گی۔اس کے ساتھ ہی ان کے میڈیا کے ساتھ بات چیت پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

سریندر گاڈلنگ (فوٹوبہ شکریہ فیس بک)

ایلگار پریشد معاملہ: عدالت نے سریندر گاڈلنگ کو عارضی ضمانت دی

ایلگار پریشد معاملے میں گرفتار وکیل سریندر گاڈلنگ کی ماں کا پچھلے سال 15 اگست کوانتقال ہو گیا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ نے گاڈلنگ کو 13 اگست سے 21 اگست تک عارضی ضمانت دیتے ہوئے این آئی اے کےسامنے اپنا پاسپورٹ جمع کرانے، ضمانت کی مدت کے لیے پوراپروگرام دینے اور ناگپور شہر چھوڑکر نہیں جانے کے لیے کہا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: Gordon Johnson/Pixabay/السٹریشن: د ی وائر)

ارندھتی را ئے کی خصوصی تحریر: پیگاسس جاسوسی، یہ جیب میں جاسوس لے کر چلنے سے کہیں آگے کی بات ہے

ٹکنالوجی کو واپس نہیں لیا جا سکتا۔لیکن اسے کھلے بازار میں بےقابو، قانونی صنعت کے طور پر کام کرنے کی اجازت دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس پر قانون کی گرفت ہونی چاہیے۔ تکنیک رہ سکتی ہے، لیکن صنعت کا رہنا ضروری نہیں ہے۔

اسٹین سوامی۔ (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

فادر، انہیں معاف کر دینا…

فادراسٹین سوامی کی حراست، خارج ہوتی ضمانت، بنیادی ضرورتوں کے لیے عدالت میں عرضیاں اور آخر میں اپنوں سے دور ایک انجان شہر میں ان کا گزر جانا یہ احساس دلاتا ہے کہ ان کے خلاف کوئی الزام طے کیے بنا اور ان پر کوئی مقدمہ چلائے بغیر ان کے لیے سزائے موت مقررکر دی گئی۔

WhatsApp Image 2021-07-06 at 23.10.44

اسٹین سوامی کی غیرانسانی موت کا ذمہ دار کون؟

ویڈیو:بھیما کورےگاؤں-ایلگارپریشد معاملے میں پچھلے سال آٹھ اکتوبر کو گرفتار کیے گئے آدی واسی حقوق کے لیے لڑنے والے 84 سالہ سماجی کارکن اسٹین سوامی کاانتقال ​پانچ جولائی کو میڈیکل کی بنیاد پر ضمانت کا انتظار کرتے ہوئے اسپتال میں ہو گیا۔ ان کے اہل خانہ نےسوگواری کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ان کی موت کے لیے پوری طرح سے لاپرواہ جیل،عدالتیں اور جانچ ایجنسیاں ذمہ دار ہیں۔

Gadling-Arsenal

سریندر گاڈلنگ کا کمپیوٹر ہیک کر ڈالے گئے تھے ان کو ملزم ٹھہرانے والے دستاویز: رپورٹ

امریکہ کے میساچوسیٹس کی ڈیجیٹل فارنسک کمپنی آرسینل کنسلٹنگ کی جانچ رپورٹ بتاتی ہے کہ ایلگار پریشد معاملے میں حراست میں لیے گئے 16لوگوں میں سے ایک وکیل سریندر گاڈلنگ کے کمپیوٹر کو 16فروری 2016 سے ہیک کیا جا رہا تھا۔ دو سال بعد انہیں چھ اپریل 2018 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

فادر اسٹین سوامی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

جیل میں کورونا سے متاثر ہونے کے بعد فادر اسٹین سوامی کی موت، عدالتی تحقیقات کا مطالبہ

ایلگار پریشدمعاملے میں گرفتار 84سالہ سماجی کارکن اسٹین سوامی کی حالت کئی دنوں سے نازک بنی ہوئی تھی اور وہ لائف سپورٹ سسٹم پر تھے۔ ان کے قریبی لوگوں نے تلوجہ جیل پر الزام لگایا ہے کہ صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب سوامی کی حالت بدتر ہوئی تھی۔

عمر خالد، فادرا سٹین سوامی اور ہینی بابو ایم ٹی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/پی ٹی آئی/ٹوئٹر)

کیا عدالتیں اپنے اوپر عائد کی گئی غیر ضروری پابندیوں سے خود کو آزاد کر پائیں گی

انسان کی آزادی سب سے اوپر ہے۔ جو ضمانت ایک ٹی وی پروگرام کرنے والے کا حق ہے، وہ حق گوتم نولکھا یا فادرا سٹین کا کیوں نہیں، یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ عدالت کہےگی ہم کیا کریں، الزام یو اے پی اے قانون کے تحت ہیں۔ ضمانت کیسے دیں! لیکن اپنے او پر یہ بندش بھی خود سپریم کورٹ نے ہی لگائی ہے۔

bhima

بھیما کورے گاؤں : کیا رونا ولسن کے کمپیوٹر میں پلانٹ کیے گئے تھے انہیں ملزم  ٹھہرانے والے دستاویز

ویڈیو:بھیما کورےگاؤں ایلگار پریشد معاملے میں ملزمین کے وکیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمین میں سے ایک رونا ولسن کے لیپ ٹاپ سے برآمد مبینہ سازش کے میل انہوں نے نہیں لکھے تھے بلکہ انہیں پلانٹ کروایا گیا تھا۔ کیا ہے یہ پورا معاملہ، بتا رہے ہیں مکل سنگھ چوہان۔

رونا ولسن۔ (فوٹو: یوٹیوب/پکسابے)

رونا ولسن کے لیپ ٹاپ میں پلانٹ کیے گئے تھے ’مجرمانہ‘ دستاویز: یو ایس ڈیجیٹل فارینسک فرم

ایلگار پریشدمعاملے میں گرفتار سماجی کارکن رونا ولسن کے کمپیوٹر سے ملے خطوط کی بنیاد پر ولسن سمیت پندرہ کارکنوں پر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے تھے۔ اب معاملے کے الیکٹرانک شواہد کی جانچ کرنے والے امریکی فرم کا کہنا ہے کہ انہیں ایک سائبر حملے میں ولسن کے لیپ ٹاپ میں ڈالا گیا تھا۔

ورورا راؤ

اسرائیلی شعرا نے کیا ورورا راؤ کی رہائی کا مطالبہ،کہا-جیلوں کو شاعروں سے نہیں بھرا جانا چاہیے

اسرائیل میں ہندوستانی سفیر کو بھیجے گئے خط میں وہاں کے شعرا کے ایک گروپ نے تیلگوشاعراورسماجی کارکن ورورا راؤ کی فوراً رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ راؤ اپنےجرأت مندانہ افکار کے باعث کئی بڑے کارپوریٹ،طاقتور اور بدعنوان رہنماؤں کے دشمن بن گئے ہیں۔

ہرشالی پوتدار (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@harshali.potdar)

مہاراشٹر: فیس بک پوسٹ شیئر کر نے پر سماجی کارکن گرفتار، کچھ گھنٹوں میں ہوئی رہائی

ممبئی کی سماجی کارکن ہرشالی پوتدار کا نام ایلگار پریشد معاملے میں کلیدی ملزم کے طور پر درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوموار کو انہیں مبینہ طور پر ایک فیس بک پوسٹ شیئر کرنے کے الزام میں پولیس نے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لیا تھا۔

گوتم نولکھا، فوٹو: یوٹیوب

مہاراشٹر: بینائی سے لگ بھگ محروم  ہو چکے گوتم نولکھا کو جیل حکام  نے چشمہ دینے سے انکار کیا

سماجی کارکن گوتم نولکھا کو اس سال اپریل میں مبینہ طور پر بھیماکورےگاؤں تشدد معاملے سے جڑے ہونے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی پارٹنر کا کہنا ہے کہ ڈاک کے ذریعے انہوں نے مہاراشٹر کی تلوجہ جیل میں ان کا چشمہ بھیجا تھا، لیکن جیل حکام نے اسے واپس لوٹا دیا۔

ورورا راؤ

بامبے ہائی کورٹ نے ورورا راؤ کو اسپتال میں بھرتی کر نے کا حکم  دیا،کہا-وہ بستر مرگ پر ہیں

تیلگوشاعراور کارکن ورورا راؤ کی بگڑتی حالت کو دھیان میں رکھتے ہوئے ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ عدالت کو بتائے بنا انہیں اسپتال سے ڈسچارج نہیں کیا جائےگا۔ 81 سالہ راؤ کو ایلگار پریشد معاملے میں 28 اگست 2018 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

فوٹو : پی ٹی آئی

کارکنوں اور دانشوروں کو بے رحمی سے جیل میں ڈال رہی ہے سرکار: ارندھتی رائے

بھیما کورے گاؤں معاملے میں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر ہینی بابو کی گرفتاری کے بعدمعروف ادیبہ ارندھتی رائے نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وہیں جے این اسٹوڈنٹ یونین نے کہا کہ اس معاملے میں ہوئی سطحی جانچ کا واحد نشانہ وہ کارکن اور اسکالر ہیں جنہوں نے مقتدرہ پارٹی کی پالیسیوں اورفرقہ واریت پر سوال اٹھائے ہیں۔

ڈی یو پروفیسر ہینی بابو ایم ٹی، فوٹو: Special Arrangement

این آئی اے نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر، صحافی اور تین کارکنوں کو سمن جاری کیا

این آئی اے نے دہلی یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کو ایلگار پریشد معاملے میں ممبئی آکر گواہی دینے کے لیے کہا ہے۔ پروفیسر نے کہا کہ کورونا کے دوران وہ اپنی صحت کو لے کرفکرمند ہیں اور سفر نہیں کرنا چاہتے ہیں۔

شاعر ورور راؤ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@VaraVaraRao)

ممبئی جیل میں بے ہوش ہو نے کے بعدسماجی کارکن اور شاعر ورورا راؤ کو ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا

بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں گرفتار سماجی کارکن اور شاعر ورورا راؤ اگست، 2018 سے جیل میں بند ہیں۔ ممبئی کےجے جے ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ راؤ کی حالت مستحکم ہے اور ان کے کو رونا ٹیسٹ کے رپورٹ کا انتظار ہے۔

گوتم نولکھا،فوٹو: یوٹیوب

خودسپردگی سے پہلے بو لے گوتم نولکھا – بے قصور ثابت ہونے سے پہلے ملزم کو مجرم ماننا نیا چلن

بھیما کورےگاؤں  معاملے میں ملزم  سماجی کارکن گوتم نولکھا نے یو اے پی اے قانون کی تنقید  کرتے ہوئے کہا کہ ایسے قانون انصاف کے عمومی تصورکو برباد کر دیتے ہیں۔ نئی دہلی: منگل کو خودسپردگی سے پہلے ایک کھلا خط لکھتے ہوئےسماجی کارکن  گوتم نولکھا نے یو […]

سماجی  کارکن  اورقلمکار آنند تیلتمبڑے۔ (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

گرفتاری سے پہلے تیلتمبڑے کا ملک کے نام خط، کہا-امید ہے آپ اپنی باری آنے سے پہلے بولیں گے

میں دیکھ رہا ہوں کہ میراہندوستان برباد ہو رہا ہے، میں آپ کو اس طرح کے خوفناک لمحے میں ایک امید کے ساتھ لکھ رہا ہوں۔ آج بڑے پیمانے پر تشدد کو بڑھاوا مل رہا ہے اور لفظوں کے مطلب بدل دیے گئے ہیں ،جہاں ملک کو تباہ کر نے والے محب وطن بن جاتے ہیں اور عوام کی بے لوث خدمت کرنے والے غدار۔

گوتم نولکھا، فوٹو: یوٹیوب

بھیما کورےگاؤں: بامبے ہائی کورٹ نے گوتم نولکھا، آنند تیلتمبڑے کی پیشگی ضمانت عرضیاں خارج کیں

بامبے ہائی کورٹ نے ایلگارپریشد کے مبینہ طورپر ماؤنوازوں سے رابطہ کے معاملے میں شہری حقوق کے کارکن گوتم نولکھا اور آنند تیلتمبڑے کو گرفتاری سے عبوری راحت کی مدت چارہفتے کے لئے بڑھا دی تاکہ وہ سپریم کورٹ میں اپیل کر سکیں۔

بھیما کورےگاؤں تشددکے الزام میں گرفتار کئے گئے سماجی کارکن سدھیر دھاؤلے، سریندر گاڈلنگ، شوما سین،مہیش راوت اور رونا ولسن

بھیماکورے گاؤں: این آئی اے نے ایف آئی آر سے سیڈیشن کے الزام ہٹائے، یو اے پی اے کے تحت 11 لوگوں پر معاملہ درج

مرکزی وزارت داخلہ کےذریعے بھیما کورےگاؤں تشدد کی جانچ این آئی اے کو سونپے جانے کے بعد ایجنسی کےذریعے درج ایف آئی آر میں اس معاملے میں گرفتار نو سماجی کارکنان اور وکیلوں کےساتھ سماجی کارکن گوتم نولکھا اور پروفیسر آنند تیلتمبڑے کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔

 بھیما کورےگاؤں میں بنا وجئے استمبھ۔ بھیما-کورےگاؤں کی لڑائی میں پیشوا باجی راؤ دوم پر ایسٹ انڈیا کمپنی نے جیت درج کی تھی۔ اس کی یاد میں کمپنی نے وجے استمبھ کی تعمیر کرائی تھی، جو دلتوں کی علامت بن گئی۔ کچھ مفکر اور دانشور اس لڑائی کو پسماندہ ذاتوں کے اس وقت کی اشرافیہ  ذاتوں پر جیت کے طور پر  دیکھتے ہیں۔ ہرسال 1 جنوری کو ہزاروں دلت لوگ خراج عقیدت پیش کرنے یہاں آتے ہیں۔ (فوٹو بشکریہ : وکی پیڈیا)

ایلگار پریشد معاملے کے دستاویزوں کے لئے این آئی اے نے اسپشل یو اے پی اے کورٹ میں کی اپیل

این آئی اے افسروں کی ایک ٹیم نے سوموار کو پونے سٹی پولیس کو مطلع کیاتھا کہ ایجنسی ایلگارپریشدمعاملے کی تفتیش کرے‌گی، جس میں پونے پولیس نے اب تک 23لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔

 بھیما کورےگاؤں میں بنا وجئے استمبھ۔ بھیما-کورےگاؤں کی لڑائی میں پیشوا باجی راؤ دوم پر ایسٹ انڈیا کمپنی نے جیت درج کی تھی۔ اس کی یاد میں کمپنی نے وجے استمبھ کی تعمیر کرائی تھی، جو دلتوں کی علامت بن گئی۔ کچھ مفکر اور دانشور اس لڑائی کو پسماندہ ذاتوں کے اس وقت کی اشرافیہ  ذاتوں پر جیت کے طور پر  دیکھتے ہیں۔ ہرسال 1 جنوری کو ہزاروں دلت لوگ خراج عقیدت پیش کرنے یہاں آتے ہیں۔ (فوٹو بشکریہ : وکی پیڈیا)

مرکز نے این آئی اے کے حوالے کیا بھیما کورےگاؤں معاملہ، مہاراشٹر حکومت نے کیا اعتراض

مہاراشٹر کی شیوسینا-این سی پی-کانگریس حکومت کے ذریعے بھیماکورےگاؤں تشدد معاملے کے ملزمین کے خلاف فردجرم کے تجزیہ کے لئےکئے گئے اجلاس کے ایک دن بعد جمعہ کو مرکزی وزارت داخلہ نے معاملے کو این آئی اے کو سونپ دیا۔

گوتم نولکھا، فوٹو: یوٹیوب

بھیما کورے گاؤں معاملہ: عدالت نے گوتم نولکھا کی ضمانت عرضی خارج کی

پونے کی اسپیشل کورٹ نے کہا کہ پہلی نظر میں نولکھا کے خلاف ایسے ثبوت ہیں جو ثابت کرتے ہیں کہ وہ ممنوعہ تنظیم کے ایک ممبر ہی نہیں بلکہ فعال رہنما ہیں۔ اس لیے ان کی حراست میں پوچھ تاچھ ضروری ہے۔ بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں گوتم نولکھا کو سپریم کورٹ سے گرفتاری سے تحفظ ملا ہوا تھا۔

گوتم نولکھا، فوٹو: یوٹیوب

بھیما کورے گاؤں: سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا کی گرفتاری سے تحفظ کی مدت چار ہفتہ بڑھائی

بھیما کورےگاؤں تشدد معاملے میں مہاراشٹر حکومت کے وکیل نے جب ہیومن رائٹس کارکن گوتم نولکھا کو اور عبوری تحفظ دئے جانے کی مخالفت کی تو سپریم کورٹ نے سوال کیا کہ انہوں نے ایک سال سے زیادہ وقت تک ان سے پوچھ تاچھ کیوں نہیں کی۔