جموں و کشمیر کے کپواڑہ میں دہشت گردوں کے ساتھ ہوئے انکاؤنٹر میں مرنے والے سی آر پی ایف انسپکٹر پنٹو کمار سنگھ کے چچا سنجے کمار سنگھ نے کہا کہ پنٹو کو وہ عزت نہیں ملی جو ان کو ریاستی حکومت سے ملنی چاہیے تھی۔ این ڈی اے کا کوئی بھی رہنما وہاں موجود نہیں تھا۔
گزشتہ سنیچر کو ایک نیوز ایجنسی کے ذریعے خبر نشر کی گئی تھی کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے خلاف مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے میں سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹ: یہ نیوز خبر رساں ایجنسی بھاشا کی جانب سے غلطی سے جاری کر دی گئی تھی ۔ قارئین تک غلط خبر پہنچانے کے لیے ہمیں افسوس ہے۔
عام مغالطہ یہ ہے کہ اقتدار کے لالچ میں جارج فرنانڈیز این ڈی اے سے چپکے رہے؛ لیکن اس معاملے میں اندرا گاندھی والی کانگریس سے ان کی دائمی مخاصمت کو بھی نظر میں رکھنا چاہیے۔
مہوا میں تعینات ایک پولیس افسرسنیل کمار سنگھ کے مطابق تقریباً 16 بچے مقامی ہاسپٹل میں داخل کرائے گئے ہیں ۔بچوں کے گارجین نے پرنسپل راجیش کمار سنگھ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ آپ نے عدالت سے کھلواڑ کیا ہے ۔ آپ کو بھگوان ہی بچائیں گے ۔
سپریم کورٹ نے مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے کی شنوائی پٹنہ سے دہلی منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے حکومت سے کہا ہمیں یہ جاننے کا حق ہے کہ آپ حکومت کیسے چلا رہے ہیں۔
گاؤں والوں نے متاثرہ اور اس کے باپ کو پنچایت کے ذریعے معاملے کو نپٹانے کے لیے کہا۔ لیکن معاملہ درج ہونے کے بعد لڑکی کو میڈیکل جانچ کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔
بہار کے ایجوکیشن منسٹر کے این پرساد ورما نے کہا کہ اگر اس طرح کا کوئی معاملہ ہوا ہے تو کارروائی کی جائے گی ، قومی گیت کی بے عزتی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ریلی سے پہلے لگتا تھا کہ بہار میں پارٹی کی کوئی اپنی پہچان نہیں ہے، پارٹی کسی کے بھروسے اور رحم پر ہے۔ جن آکانشا ریلی سے بہار کانگریس کی یہ امیج ٹوٹی ہے۔
آج کے ہندوستان میں شاید ہی کوئی تصور کرسکے کہ کونکنی بولنے والا جنوب کا ایک عیسائی اس حد تک سیاست پر اثر انداز ہوسکے کہ وہ بمبئی میں طاقتور کانگریسی لیڈروں کا تختہ پلٹ دے اور پھر آٹھ بار مسلسل بہار جیسے صوبہ سے لوک سبھا کی نمائندگی کرے۔
طویل عرصے سے علیل جارج فرنانڈیز نے اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں وزیر دفاع کے طور پر اپنی خدمات انجام دیں ۔ وہ ہندی، انگریزی، تمل، مراٹھی اور اردو سمیت 10 زبانوں سے واقف تھے۔
خصوصی رپورٹ:2016 سے موازنہ کریں تو گزشتہ دو سالوں میں تقریباً ہر طرح کے سنگین جرائم میں اضافہ ہوا۔مثلاً2016 میں اوسطاً ہر مہینے 215 قتل ہوئے مگر اس کے بعد 2017 میں یہ اوسط پہلے سے بڑھکر 234 ہوا اور 2018 میں یہ اوسط 250 کے اعداد و شمار کو بھی پارکر گیا۔
نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔
متاثرہ خاتون کے بھائی نے بتایا کہ سوموار کو اس کی بہن کے ساتھ مار پیٹ کی گئی، اس کے بعد بیہوشی کے عالم میں اس کو سون ندی کے کنارے ایک چتا بنا کر زندہ جلانے کی کوشش کی گئی۔
ٹی آئی ایس ایس کی آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر بہار میں شیلٹر ہوم پر معاملے درج کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ان شیلٹر ہوم کی بدانتظامی، وہاں رہنے والی خواتین کے استحصال کی بات سامنے آئی تھی۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اکتوبر میں انتخابی تشہیر کی حکمت عملی تیار کرنے والےپرشانت کشور کی تقرری جے ڈی یو کے قومی نائب صدر کے طور پر کی تھی۔
پلاسٹک کیری بیگ پر لگی پابندی کتنی کامیاب ہوگی اس تعلق سےپٹنہ سٹی کے پلاسٹک کیری بیگ کے تھوک سپلائر ارجن کمارکاکہناہے کہ شہروں میں اس کا اثرتھوڑابہت ہوگا لیکن اطراف شہراوردیہی علاقوں میں یہ پابندی اثرنہیں دکھلاپائےگی ۔
اسٹوڈنٹ گیا کے پٹوا ٹولی کی رہنے والی تھی، رشتہ داروں نے ریپ کا الزام بھی لگایا ہے۔حالانکہ پولیس اس کو آنر کلنگ بتا رہی ہے۔
سی بی آئی نے 73 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے بالیکا گریہہ کے مالک برجیش ٹھاکر نے لڑکیوں کو کھلے کپڑے پہننے ،بھوجپوری گانوں پر ناچنے، نشہ کرنے اور مہمانوں کے ذریعے ریپ کرنے کے لیے مجبور کیا۔
بھاگل پور اورآس پاس کے علاقے کئی مہینوں تک فسادات کی زد میں رہے تھے۔لوگوں کا گھروں سے نکلنا بہت کم ہو گیا تھا۔ ہندو اور مسلم کو ایک دوسرے کے محلے میں جانا دشمن ملک جانے جیسا خطرناک لگنے لگا تھا۔ لیکن اس میلے کی پہل نے ایک بار پھر سے بھائی چارگی کو قائم کرنے میں کلیدی رول ادا کیا۔
تقریباً 300 لوگوں نے بزرگ پر حملہ کیا اور اس کو لاٹھی ڈنڈے سے پیٹا۔ اس معاملے کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا ہے۔
شراب بندی نافذ ہونے کے قریب تین سال بعد آج عام نظریہ بن گیا ہے کہ غریبوں کے نام پر لیا گیا یہ فیصلہ موٹے طور پر نہ صرف ناکام ہے بلکہ یہ ایک غریب مخالف فیصلہ ہے۔
بی جے پی کے سامنے آگےکنواں-پیچھے کھائی والی حالت ہے اور دونوں پارٹیوں کے واضح رخ پر بی جے پی کی خاموشی اس کا ثبوت ہے۔
ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے میں ضلع ایجوکیشن آفیسر کو ملزم پرنسپل کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔
راشٹریہ لوک سمتا پارٹی اور سابق مرکزی وزیر اپیندر کشواہا نے حال ہی میں مرکز کی نریندر مودی حکومت سے استعفیٰ دیا تھا اور اپنی پارٹی کے این ڈی اے سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔
بہار کا گیا ضلع بھلےہی مذہبی وجوہات سے دنیا بھر میں مشہور ہے، لیکن پچھلے کچھ سالوں میں اس ضلع پر ایک اور تمغہ چسپاں ہو گیا ہے۔ گیا اکلوتا ضلع بن گیا ہے، جہاں کے سب سے زیادہ بچے بچہ مزدور بنکر دوسری ریاستوں کی فیکٹریوں میں کام کرنے کو مجبور ہیں۔
کشواہا کے فیصلے کے بعد لوگوں کی نظر رام ولاس پاسوان پر بھی ہے۔ خاص طور پرکشواہا کمیونٹی کی اچھی خاصی موجودگی والے حاجی پور، سمستی پور اور ویشالی جیسی اپنی قبضے والی سیٹوں پر لوک جن شکتی پارٹی کی مشکلیں بڑھیںگی۔
آر ایل ایس پی کے صدر گزشتہ چند ہفتوں سے بی جے پی اور اس کی اہم اتحادی پارٹیوں سے سیٹ شیئرنگ کے معاملے کو لے کرناراض چل رہے تھے اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے ۔
2013 میں نتیش کمار فرقہ پرستی کے مدعے پر ہی این ڈی اے سے الگ ہوئے تھے اور آج جب فرقہ پرستی کا خطرہ زیادہ سنگین ہو چلا ہے وہ پھر سے این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔
ریاست کے تقریباًنصف درجن اقلیتی ادارے طویل عرصے سے اپنے سربراہ سے محروم ہیں۔ بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، بہارحج کمیٹی ، بہاراردواکادمی ، بہار اقلیتی کمیشن ، اردوگورنمنٹ لائبریری اور اردومشاورتی کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے خالی ہیں۔
عدالت نے بہار اور کیرل کو ضرورت کے حساب سے اپنے اضلاع میں ایم پی اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا معاملوں کی شنوائی کے لیے اسپیشل کورٹ بنانے کی آزادی دی ہے۔
اڑیسہ کی ڈھینکنال ضلع میں ایک این جی او کے زیر اہتمام چلنے والے شیلٹر ہوم میں رہنے والی نابالغ لڑکیوں نے الزام لگایا کہ دو سال سے زیادہ سے ان کے ساتھ جنسی استحصال ہو رہا تھا۔ اس معاملے میں شیلٹر ہوم کے انچارج کوگرفتارکرلیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بہار کے شیلٹر ہوم سے جڑے سبھی 17 معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا حکم دیا ہے۔ معاملے کی شنوائی کے دوران کورٹ نے کہا کہ بہار پولیس اپنا کام نہیں کر رہی ہے۔
کورٹ نے بہار حکومت کو 24 گھنٹے میں ایف آئی آر میں بدلاؤ کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیف سکریٹری کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ شنوائی کے دوران کورٹ میں ہی موجود رہیں۔
جے ڈی یوکے قانون سازکونسل کے رکن خالد انورکا میڈیامیں ایک بیان آیاکہ سیتامڑھی میں کچھ نہیں ہوا اورفسادمیں کسی کے مارے جانے کی بات محض افواہ ہے، اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
دو دن سے اوور برج کی مرمت کا کام چل رہا تھا اور مزدور کام ختم ہونے کے بعد فٹ پاتھ پر ہی سو گئے تھے۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے مظفرپور شیلٹر ہو م معاملے میں ریاست کی سابق وزیر منجو ورما کی گرفتاری نہ ہونے سے ناراض سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا تھا۔
سیتامڑھی تشدد کے دوران ایک بزرگ کو زندہ جلا دیا گیا تھا ۔ اس معاملے کے 3 ہفتے بعد بھی ملزمین پولیس کی گرفت سے باہر ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی ان کا سارا دھیان چٹھ پوجا پر ہے۔
بہار حکومت نے کہا کہ منجو ورما نہیں مل رہی ہیں،کورٹ نے کہا،بہت اچھا۔اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔وہیں دوسری طرف کورٹ نے بہار کے دوسرے شیلٹر ہوم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کو لے کر ریاست کے چیف سکریٹری کو بھی طلب کیا ہے۔