دہلی

فوٹو: ویڈٰیو اسکرین گریب

دہلی فسادات: قومی ترانہ گانے کے لیے مجبور کرنے کے معاملے میں ہوئی نوجوان کی موت کی جانچ سی بی آئی کرے گی

سال 2020 کے دہلی فسادات کے دوران ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں پانچ نوجوان زخمی حالت میں زمین پر پڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کم از کم سات پولیس اہلکار ان نوجوانوں کو گھیرکر قومی ترانہ گانے کے لیے مجبور کرنے کے علاوہ انہیں لاٹھیوں سے مارتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ ان میں سے ایک نوجوان فیضان کی موت ہو گئی تھی۔

 (تصویر: اویس صدیقی)

’پندرہ دسمبر جامعہ کے لیے ایک ایسا داغ ہے جو کبھی مٹایا نہیں جا سکتا‘

پندرہ دسمبر 2019 کو دہلی پولیس نے سی اے اے مخالف مظاہرے میں پتھراؤ کا حوالہ دیتے ہوئے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کیمپس اور لائبریری میں گھس کر طالبعلموں کی پٹائی کی تھی۔ اس تشدد کے چار سال ہونے پر جامعہ کے طالبعلموں نے ‘یوم مزاحمت’ مناتے ہوئے کیمپس میں مارچ نکالا۔

شرجیل امام، صفورہ زرگر اور آصف اقبال تنہا۔ (تصویر: پی ٹی آئی/فیس بک)

شرجیل – صفورہ اور دیگر کو بری کرنے والے جج نے خود کو جامعہ تشدد کے معاملوں سے الگ کیا

گزشتہ 4 فروری کو ساکیت ڈسٹرکورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج ارول ورما نے جامعہ تشدد کیس میں شرجیل امام، آصف اقبال تنہا ، صفورہ زرگر اور آٹھ دیگر کو بری کر دیا تھا۔ جج ورما نے پایا تھا کہ پولیس نے ‘حقیقی مجرموں’ کو نہیں پکڑااور ان ملزمین کو ‘قربانی کا بکرا’ بنانے میں کامیاب رہی۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

جامعہ تشدد: عدالت نے فیصلے میں کہا-دہلی پولیس نے پرانے حقائق کو ہی نئے شواہد کے طور پر پیش کیا

سال 2019 کے جامعہ تشدد کے سلسلے میں درج ایک معاملے میں شرجیل امام، صفورہ زرگر اور آصف اقبال تنہا سمیت 11 لوگوں کو بری کرنے والے کورٹ کے فیصلےمیں کہا گیا ہے کہ معاملے میں پولیس کی طرف سے تین ضمنی چارج شیٹ دائرکرنا انتہائی غیر معمولی واقعہ تھا۔ اس نے ضمنی چارج شیٹ داخل کرکے ‘تفتیش’ کی آڑ میں پرانے حقائق کو ہی پیش کرنے کی کوشش کی۔

شرجیل امام، صفورہ زرگر اور آصف اقبال تنہا۔ (تصویر: پی ٹی آئی/فیس بک)

جامعہ تشدد: شرجیل امام اور صفورہ سمیت 11 افراد الزام سےبری، عدالت نے کہا – قربانی کا بکرا بنایا گیا

جامعہ نگر علاقے میں دسمبر 2019 میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں درج ایک معاملے میں شرجیل امام، صفورہ زرگر اور آصف اقبال تنہا سمیت11 افراد کو الزام سے بری کرتے ہوئے دہلی کی عدالت نے کہا کہ چونکہ پولیس حقیقی مجرموں کو پکڑنے میں ناکام رہی، اس لیے اس نے ان ملزمین کو قربانی کا بکرا بنا دیا۔

ہیلتھ ورکر جمعہ کو پٹنہ ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کی جانچ کر تے ہوئے۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

کووڈ: ماہرین صحت نے کہا – ہندوستان کی حالت ٹھیک ہے، سب –ویرینٹ کی وجہ سے کیسز میں اضافے کا امکان نہیں

کووڈ-19 کے حوالے سے حکومتی رہنما خطوط کے درمیان ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ ممالک میں بڑھتے ہوئے کووڈ کیسز کے پیش نظر چوکسی اور احتیاط ضروری ہے۔ ایمس، دہلی کے سابق ڈائریکٹر رندیپ گلیریا کا کہنا ہے کہ چین میں انفیکشن کے لیے ذمہ دار اومیکرون بی ایف7 سب –ویرینٹ پہلے ہی ملک میں پایا جا چکا ہے اور ملک میں کووِڈ کے سنگین معاملات میں اضافے اورمریضوں کے اسپتال میں داخل ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

جامعہ تشدد: ایس پی پی کو فائل سونپنے میں تاخیر پر عدالت نے دہلی پولیس سے وضاحت طلب کی

دسمبر 2019 کو شہریت قانون کے خلاف ہوئے مظاہرہ کے بعد دہلی پولیس نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کیمپس میں گھس کر لاٹھی چارج کیا تھا، جس میں تقریباً 100 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ وہیں، ایک اسٹوڈنٹ کے ایک آنکھ کی روشنی چلی گئی تھی۔

(تصویر: رائٹرس)

کووڈ کے دوران جان گنوانے والے 73 فیصد ڈاکٹروں کو معاوضہ نہیں ملا: رپورٹ

ایک میڈیا رپورٹ میں آر ٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے حوالےسے بتایا گیا ہے کہ 30 مارچ 2020 سے 30 ستمبر 2022 تک کووڈ کے دوران اپنی خدمات انجام دیتے ہوئے جان گنوانے والے 428 ڈاکٹروں کے اہل خانہ کو 214 کروڑ روپے کا معاوضہ دیا گیا،جبکہ آئی ایم اے کے مطابق، کووڈ کی پہلی دو لہروں میں اپنی جان گنوانے والے ڈاکٹروں کی تعداد 1596 تھی۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: وزارت داخلہ کی جانب سے اضافی دستوں کی تعیناتی میں تاخیر کے باعث تشدد اور بھڑکا – رپورٹ

سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹ کے سابق ججوں پر مشتمل فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزارت داخلہ کی لاپرواہی، تشدد میں دہلی پولیس کی ملی بھگت، میڈیا کی تفرقہ انگیز رپورٹنگ اور سی اے اے مخالف مظاہرین کے خلاف بی جے پی کی نفرت انگیز مہم دہلی فسادات کے لیے مجموعی طور پرذمہ دار تھے۔

15 اپریل2021 کو سورت کے ایک شمشان میں کووڈ 19 سے جان گنوانے والوں کی لاشیں۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ سے ہوئی اموات پر ڈبلیو ایچ او کے اندازے کو جھوٹا ثابت کرنے کے لیے حکومت نے غلط ڈیٹا کا استعمال کیا

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا اندازہ ہے کہ 2020 میں ہی ہندوستان میں 8.30 لاکھ لوگ کورونا وائرس کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔دی رپورٹرز کلیکٹو کے ایک تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ ان اندازوں کو حقائق سے پرے قرار دے کر مسترد کرنے کے لیے مرکزی حکومت نے جن اعداد وشمار کا استعمال کیا ، ان کی صداقت مشتبہ ہے۔

(علامتی تصویر: رائٹرس)

سال 2020 میں مرنے والے 82 لاکھ افراد میں سے 45 فیصد کو کوئی طبی سہولت نہیں ملی: رجسٹرار جنرل

رجسٹرار جنرل آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2020 میں رجسٹرڈ کل اموات میں سے تقریباً 1.3 فیصد لوگوں کو ایلوپیتھی یا دیگر طبی شعبوں کے اہل پیشہ ور افراد سے طبی سہولیات ملی تھیں۔ مرنے والوں میں سے 45 فیصد کو ان کی موت کے وقت کوئی طبی سہولت نہیں مل پائی تھی۔ 2019 میں طبی سہولیات کے فقدان میں مرنے والوں کی تعداد 35.5 فیصد تھی۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

کووڈ-19 سے دنیا میں ایک اندازے کے مطابق 1.5 کروڑ موتیں ہوئیں، ہندوستان میں 47 لاکھ لوگوں کی جان گئی: ڈبلیو ایچ او

ہندوستان نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مصدقہ اعداد و شمار کی دستیابی کے باوجود کورونا وائرس کی وبا سے متعلق اموات کی اعلیٰ شرح کے تخمینے کو پیش کرنے کے لیے ریاضیاتی ماڈل کے استعمال پر شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اس ماڈل اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کارمشکوک ہے۔

طاہر حسین۔ (فوٹو: دی وائر/ویڈیوگریب)

دہلی: عدالت نے 2015 کے ایک معاملے میں طاہر حسین کو بری کرتے ہوئے کہا – ان کے خلاف ثبوت نہیں

یہ طاہر حسین کی جانب سے نئے سال کی مبارکباد پیش کرنےکے لیے ایک ستون پر بورڈ لگا کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کا معاملہ تھا۔ چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے پاس یہ ثابت کرنے کے لیے بالکل بھی ثبوت نہیں ہیں کہ حسین یا ان کی جانب سے کسی نے وہ ہورڈنگ لگائی تھی۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

دہلی فسادات: ہیٹ اسپیچ معاملے میں عدالت نے کہا – بیان مسکراتے ہوئے دیا جائے تو یہ جرم نہیں ہے

دہلی ہائی کورٹ دہلی فسادات سے پہلے ہیٹ اسپیچ کے الزام میں بی جے پی لیڈر انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورماکے خلاف ایف آئی آر کے مطالبے کو خارج کرنے کے سلسلے میں چیلنج دینے والی ایک عرضی پر سماعت کر رہی ہے۔سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ انتخابی بیان بازی میں رہنما کئی طرح کی باتیں کرتے ہیں، لیکن ہمیں کسی بھی پیش رفت کی مجرمانہ نوعیت کو دیکھنا ہوگا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

دہلی فسادات: ہیٹ اسپیچ معاملے میں عدالت نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی، کپل مشرا سمیت کئی لیڈروں کو دوبارہ نوٹس بھیجا

دہلی ہائی کورٹ فروری 2020 میں شمال-مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات سے متعلق مختلف عرضیوں کی سماعت کر رہی ہے، جن میں یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ سی اے اے مخالف مظاہروں کے بعد ہوئے فسادات میں مبینہ طور پر ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں ان لیڈروں کی جانچ کی جائے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا کے دوران ہندوستان میں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے زیادہ موتیں ہوئیں: رپورٹ

لانسیٹ جریدے کے ایک نئے تجزیے کے مطابق، 2020 اور 2021 میں کووڈ-19 کی وبا کے دوران ہندوستان میں ایک اندازے کے حساب سے 40.7 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ یہ تعداد سرکاری طور پر ہندوستان میں کووڈ-19 سے ہونے والی اموات سے آٹھ گنا زیادہ ہے۔ حالاں کہ حکومت نے اس رپورٹ کو خارج کر دیا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@CMO UP)

یوپی: سی اے اے مظاہرین کے خلاف وصولی کے نوٹس واپس لینے کے بعد حکومت کا یو ٹرن، پھر بھیجے نوٹس

دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہرین کواتر پردیش حکومت نے وصولی کے نوٹس جاری کیے تھے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اس کی سرزنش کی تو نوٹس واپس لے لیے گئے تھے، لیکن اب از سر نو دوبارہ یہ نوٹس کلیم ٹریبونل کےتوسط […]

یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویربہ شکریہ : فیس بک)

یوپی: یوگی حکومت نے اینٹی-سی اے اے مظاہرین کے خلاف جاری 274 وصولی نوٹس واپس لیے

دسمبر 2019 میں سی اے اے مخالف مظاہرین کو جاری کیے گئے وصولی نوٹس پر 11 فروری کو سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کی سرزنش کی تھی، جس کے بعد یہ نوٹس واپس لیے گئے ہیں۔ حکومت نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ وہ مظاہرین سے وصول کیے گئے کروڑوں روپے واپس کرے گی۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی اے اے مظاہرین کے خلاف وصولی نوٹس واپس لے یوپی حکومت یا ہم انہیں رد کر دیں گے: عدالت

سپریم کورٹ نے دسمبر 2019 میں سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو وصولی نوٹس بھیجے جانے پر اتر پردیش حکومت کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی سپریم کورٹ کی جانب سے طے کیے گئے قانون کے خلاف ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

بجٹ اجلاس کے دوران ایوان میں نریندر مودی۔ (تصویر: اسکرین گریب/سنسد ٹی وی)

مودی بولے-اپوزیشن نے مزدوروں کو واپس بھیج کر کورونا پھیلایا، اپوزیشن نے کہا-انتخابی فائدے کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں مودی

وزیر اعظم نریندر مودی نے سوموار کو پارلیامنٹ میں خطاب کرتے ہوئے مہاراشٹراور دہلی حکومتوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران انہوں نے مزدوروں کو لوٹنے کے لیے اکسایا تھا، جس کی وجہ سے کورونا کا انفیکشن پھیلا۔

کرن تھاپر اورانجلیک کوٹزی۔ (فوٹو: دی  وائر)

کووڈ 19: اومیکران اس وقت زیادہ باعث تشویش نہیں ہے: جنوبی  افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدر

جنوبی افریقی میڈیکل ایسوسی ایشن کی صدرانجلیک کوٹزی نے کہا کہ کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ کے مریضوں میں ہلکی علامات ظاہر ہو رہی ہیں۔ حالانکہ اس بات سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ اس کے سنگین معاملے آ سکتے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

دہلی فسادات کی جانچ کو لے کر کئی بار پولیس پر سوال اٹھانے والے ایڈیشنل سیشن جج کا تبادلہ

ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو دہلی کےکڑکڑڈوما ضلع عدالت میں دنگوں سے متعلق کئی معاملوں کی شنوائی کر رہے تھے۔ ان کاتبادلہ نئی دہلی ضلع کےراؤز ایونیو عدالت میں خصوصی جج (پی سی قانون) (سی بی آئی)کے طور پر کیا گیا ہے۔جسٹس یادو نے دہلی دنگوں کو لےکر پولیس کی جانچ کو لےکر سوال اٹھاتے ہوئے کئی بار اس کی سرزنش کر چکے ہیں۔ انہوں نے اکثر معاملوں میں جانچ کے معیار کو گھٹیا بتایا تھا۔

فوٹو: رائٹرس

دہلی فسادات: متضاد بیانات پر عدالت نے کہا-حلف اٹھا کر جھوٹی گواہی دے رہے پولیس گواہ

دہلی کی ایک عدالت نے 2020 کے فسادات سےمتعلق ایک معاملے کو سنتے ہوئے کہا کہ پولیس گواہوں میں سے ایک حلف لےکر غلط بیان دے رہا ہے۔کورٹ نے ایسا تب کہا جب ایک پولیس اہلکار نے تین مبینہ دنگائیوں کی پہچان کی لیکن ایک اور افسر نے کہا کہ جانچ کے دوران ملزمین کی پہچان نہیں ہو سکی۔ یہ پہلی بار نہیں ہیں جب عدالت نے دہلی دنگوں کے معاملے میں پولیس پر سوال اٹھائے ہیں۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات پل بھر میں نہیں ہوئے، منصوبہ بند سازش تھی: ہائی کورٹ

دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ فروری2020 میں ملک کی قومی راجدھانی کو ہلا دینے والے فسادات واضح طور پرپل بھر میں نہیں ہوئے اور ویڈیوفوٹیج میں موجود مظاہرین کے طرزعمل سے یہ صاف پتہ چلتا ہے۔یہ حکومت کے کام کاج میں خلل ڈالنے کے ساتھ ساتھ شہر میں لوگوں کی عام زندگی کو متاثرکرنے کے لیے سوچی سمجھی کوشش تھی۔

(فوٹو؛  شوم بسو)

کووڈ 19کے پھیلاؤ پر آئی سی ایم آر نے مودی حکومت کے ایجنڈے کے مطابق رپورٹ دیا: نیویارک ٹائمز

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق،انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے مودی سرکار کے ایجنڈے کےمدنظر کووڈ 19 کے خطرے کو کم دکھانے کے لیےسائنسدانوں پر دباؤ ڈالا۔ اخبار نے ایسے کئی شواہد پیش کیےہیں، جو دکھاتے ہیں کہ کونسل نے سائنس اور شواہد کےمقابلےحکومت کےسیاسی مقاصدکو ترجیح دی۔

نئی دہلی کا نظام الدین مرکز واقع علاقہ:(فوٹو: پی ٹی آئی)

نظام الدین مرکز کو نہ کھولنے کی دلیل دیتے ہوئے حکومت  نے کہا، سرحد پار تک ہو سکتا ہے اثر

پچھلے سال مارچ میں دہلی کا نظام الدین مرکز کو رونا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا تھا۔ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کرنے والے کئی لوگوں کے کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد 31 مارچ 2020 سے ہی یہ بند ہے۔

تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کےا سٹالن۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

تمل ناڈو اسمبلی نے سی اے اے رد کیے جانے کی قرارداد منظور کی

اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے سے پہلےتمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے کہا کہ مرکز کو این پی آر اور این سی آرکی تیاری سے متعلق اپنی پہل کو بھی پوری طرح سے روک دینا چاہیے۔شہریت قانون کےخلاف قرارداد پاس کرنے والا تمل ناڈو ملک کا آٹھواں صوبہ بن گیا ہے۔

آگرہ میں عام آدمی پارٹی کی ترنگا یاترا کے دوران دہلی کے ڈپٹی سی ایم منیش سسودیا اور راجیہ سبھا ایم پی  سنجے سنگھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@ManishSisodiaAAP)

عام آدمی پارٹی کی ترنگا یاترا اکثریتی قوم پرستی کا ہی نمونہ ہے

عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ اس کے ترنگے کے رنگ پکے ہیں۔ خالص گھی کی طرح ہی وہ خالص قوم پرستی کا کاروبار کر رہی ہے۔ ہندوستان اور ابھی اتر پردیش کے رائے دہندگان کو قوم پرستی کا اصل ذائقہ اگر چاہیے تو وہ اس کی دکان پر آئیں۔اس کی قوم پرستی کی دال میں ہندوازم کی چھونک اور سشاسن کے بگھار کا وعدہ ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: زخمی نوجوانوں کو قومی ترانہ گانے کے لیے مجبور کرنے والے تین پولیس اہلکاروں کی پہچان

گزشتہ سال دنگوں کے دوران ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا،جس میں زخمی حالت میں پانچ نوجوان زمین پر پڑے ہوئے نظر آتے ہیں۔ کم از کم سات پولیس اہلکارنوجوانوں کو گھیرکرقومی ترانہ گانے کے لیےمجبورکرنے کے علاوہ انہیں لاٹھیوں سے پیٹتے ہوئےنظر آتے ہیں۔ ان میں سے ایک نوجوان کی موت ہو گئی تھی، جس کی پہچان 23 سال کے فیضان کے طورپر ہوتی ہے۔ ان کی ماں کا کہنا تھا کہ پولیس کسٹڈی میں بےرحمی سے پیٹے جانے اور وقت پر علاج نہ ملنے سے ان کی جان گئی۔

(فائل فوٹو: رائٹرس)

دہلی فسادات میں ملزم ایک شخص کو پرانی رنجش کی وجہ سے اس کے پڑوسی نے پھنسایا: پولیس

شمال-مشرقی دہلی میں فسادات کے دوران بم بنانے اور سپلائی کرنے کےالزام میں46سالہ کردم پوری کے انصار خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ان کے گھر کی چھت سے جو پائپ بم برآمد کیے گئے تھے، اصل میں انہیں ان کے پڑوسی نے رکھا تھا۔ اس معاملے میں پڑوسی مجمل علوی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔

AKI 4 August 2021.00_23_24_24.Still002

شمشان گھاٹ ریپ پر خاموشی: دلت کی بیٹی، ملک کی بیٹی کیوں نہیں؟

ویڈیو: دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔ الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اور یہاں کے تین ملازمین نے بچی کاریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا اورآخری رسومات بھی کر دی۔ معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

شمشان گھاٹ کی چتا، جہاں بچی کی  زبردستی آخری رسومات کی گئی(فوٹو:دی وائر)

دہلی: متاثرہ فیملی اور پڑوسی نے کہا-پجاری نے بچی کے ریپ اور قتل کا جرم قبول کیا تھا

دہلی کے نانگل علاقے میں ایک اگست کو نوسالہ دلت بچی پانی بھرنے شمشان گھاٹ گئی، لیکن واپس نہیں لوٹی۔الزام ہے کہ شمشان گھاٹ کے پجاری اوریہاں کےتین ملازمین نے بچی کا ریپ کرنے کے بعد اس کا قتل کر دیا۔ اس کے بعدملزمین نے متاثرہ فیملی پر زور دیتے ہوئے اس کی آخری رسومات بھی کرا دی۔معاملے میں پجاری سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

دہلی کے کینٹ علاقے میں متاثرہ  بچی کے اہل خانہ  سے ملنے پہنچے کانگریس رہنما راہل گاندھی(فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی ریپ معاملہ: متاثرہ فیملی سے ملے راہل گاندھی اور اروند کیجریوال، مجسٹریٹ جانچ کے حکم

دہلی کے نانگل میں ایک اگست کو نو سالہ دلت بچی سے مبینہ ریپ کے بعد اس کا قتل کر دیا گیا تھا۔ متاثرہ فیملی کا الزام ہے کہ ملزمین نے قتل کے بعد زبردستی آخری رسومات کی ادائیگی کر دی تھی ۔ اس معاملے میں شمشان گھاٹ کے پجاری اور تین ملازمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔

فوٹو: رائٹرس

دہلی فسادات: مسلم نوجوان کے قتل معاملے میں سات لوگوں کے خلاف فرد جرم عائد

گزشتہ سال 25 فروری کو 18سالہ مونس اپنےوالد سے مل کر اور مٹھائیاں لےکر گھر واپس لوٹ رہا تھا کہ تبھی دنگے بھڑک گئے۔ جب وہ دہلی کے یمنا بس اسٹینڈ پر اترا تو اس نے دنگوں کو بھڑکتے دیکھا۔ مشتعل بھیڑ نے اس کے مسلم ہونے کا پتہ چلنے کے بعد لاٹھی ڈنڈوں اور پتھروں سے پیٹ پیٹ کر اس کی جان لے لی۔

(السٹریشن بہ شکریہ: Aasawari Kulkarni/Feminism In India)

دہلی: دلت لڑکی کے اہل خانہ کا الزام-پجاری اور ملازمین نے ریپ کے بعد اس کی جان لی

دہلی کے نانگل کا واقعہ۔ اس سلسلےمیں دہلی چھاؤنی علاقہ کے ایک شمشان گھاٹ کے 55سالہ پجاری اور یہاں کےتین ملازمین سلیم، لکشمی نارائن اور کلدیپ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ملزمین پر بچی کی لاش کابنا پوسٹ مارٹم کےآخری رسومات کرانے کا بھی الزام ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی

سپریم کورٹ نے یوپی سرکار کو سی اے اے مظاہرین کو ملے نوٹس پر کارروائی نہ کرنے کو کہا

اترپردیش سرکارنے 2019 کےآخرمیں عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے مبینہ ملزم سی اے اے-این آرسی مظاہرین سے نقصان کی وصولی کرنے کی دھمکی دی تھی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ صوبہ قانون کےمطابق اور نئے ضابطے کے تحت کارروائی کر سکتا ہے۔

1706 YAQUT AAP OXYGEN.00_25_19_19.Still029

پھل بیچنے والوں کو ہندو اور مسلمان میں بانٹنے سے کس کا فائدہ؟

ویڈیو: دہلی کےاتم نگر علاقے میں لگ بھگ 500 ریہڑی پٹری کی دکانیں روز لگتی ہیں۔ ان میں سے اکثر مسلمان دکاندار ہیں۔ گزشتہ 18 جون کو ایک پھل بیچنے والے اور ایک دکاندار کے بیچ ہوئی کہا سنی کے بعد بجرنگ دل نے کچھ پوسٹر لگائے تھے جس میں لکھا تھا ‘سبھی ہندوؤں سے گزارش ہے کہ کسی بھی غیرسماجی فروٹ ریہڑی والے سے خریداری نہ کریں’۔ اس کے بعد پھل بیچنے والوں کو اپنی روزی کمانے کے لیے مشقت کرنی پڑ رہی ہے۔

موج پور لال بتی کے قریب ڈی سی پی(نارتھ-ایسٹ)وید پرکاش سوریہ کےساتھ بی جے پی رہنما کپل مشرا(فوٹو : ویڈیو اسکرین گریب/ٹوئٹر)

دہلی فسادات: کپل مشرا کے ساتھ ویڈیو میں موجود پولیس افسر نے ڈیوٹی کے لیے مانگا بہادری میڈل

فروری2020 میں موج پور میں سی اے اےکی حمایت میں بی جے پی رہنما کپل مشرانے متنازعہ بیان دیا تھا۔ اس دوران شمال-مشرقی دہلی کےاس وقت کے ڈی ایس پی وید پرکاش سوریہ ان کے ساتھ اسٹیج پر موجود تھے۔ اب سوریہ اور ان کے ساتھ تقریباً 25 پولیس افسروں نے دہلی فسادات میں اپنی غیرمعمولی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے میڈل کے لیےاپنے نام بھیجےہیں۔