لاک ڈاؤن کے دوران 85 فیصدی مزدوروں نے گھر جانے کا کرایہ خود دیا: رپورٹ
اسٹرینڈیڈ ورکرس ایکشن نیٹ ورک کے سروے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران گھر پہنچے مزدوروں میں سے 62 فیصدی نے سفر کے لیے 1500 روپے سےزیادہ خرچ کیے۔
اسٹرینڈیڈ ورکرس ایکشن نیٹ ورک کے سروے کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران گھر پہنچے مزدوروں میں سے 62 فیصدی نے سفر کے لیے 1500 روپے سےزیادہ خرچ کیے۔
اندور میں 12 جون کو مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کی سالگرہ کے موقع پر پارٹی کے ریاستی نائب صدر اور سابق ایم ایل اے سدرشن گپتا کی قیادت میں کملا نہرو کالونی میں اناج کا بٹوارہ کیا گیا، جہاں لوگوں کے بیچ راشن کی چھیناجھپٹی دیکھنے کو ملی۔ اس کالونی میں تین کورونا ہاٹ اسپاٹ ہیں۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کے ایک دن میں ریکارڈ 11 ہزار سے بھی زائد نئے کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ کانگریس پارٹی نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے اب تک کی حکومتی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے۔
دہلی کے تینوں میونسپل کارپوریشنوں کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں اب تک 2098 لوگوں کی کورونا سے موت ہوئی ہے، جبکہ دہلی سرکار کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک 1085 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔سرکار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ وقت متحد ہوکر لوگوں کی زندگی بچانے کا ہے،الزام لگانے کا نہیں۔
کورونا وائرس سے تقریباً تین لاکھ متاثرہ افراد کے ساتھ ہندوستان، برطانیہ کو پیچھے چھوڑ تے ہوئے، اس عالمگیر وبا سے دنیا کا چوتھا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن گیا ہے۔
گزشتہ مارچ مہینے میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹرجنرل نے کہا تھا کہ اگر ہمیں پتہ ہی نہیں ہوگا کہ کون متاثر ہے تو ہم اس وبا کو نہیں روک سکتے۔ انہوں نے کورونا وائرس سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیسٹ کرنے کی ضرورت پرزوردیا تھا، لیکن اس وقت ہندوستان میں ڈبلیو ایچ او کی اس صلاح کے برعکس ہوتا دکھ رہا ہے۔
دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے کہا کہ مرکزی حکومت کے افسروں نے کہا ہے کہ دہلی میں ابھی کمیونٹی انفیکشن نہیں ہو رہا ہے۔
اڑیسہ کے لیے ایک ڈیجیٹل ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ‘ایک راشٹر، ایک جن اور ایک من’ کے ساتھ کووڈ 19 کے خلاف لڑائی کو آگے بڑھایا جس کی وجہ سے آج ہندوستان ، دنیا میں اچھی حالت میں ہے۔
ایسے وقت جب ہندوستان دنیا میں کووڈ 19 سے سب سے زیادہ متاثرہ پانچواں ملک بن چکا ہے اور متاثرین کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، حکومت نے آج آٹھ جون سے ملک بھر میں عبادت گاہیں، ہوٹل اور مال کھول دیے ہیں۔
حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق بدھ کی شام تک ریاست میں کو روناانفیکشن سے 25 موتیں ہوئی ہیں۔ حکومت کے ذریعے کورنٹائن سینٹرس میں ہوئی موت کے بارے میں کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن میڈیا رپورٹس کی مانیں تو اب تک 10 اضلاع کے کورنٹائن سینٹرس میں 20 سے زیادہ جانیں جا چکی ہیں۔
فروری میں شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کے معاملے میں پولیس نے مقامی عدالت میں ہزارصفحات سے زیادہ کی چارج شیٹ دائر کی ہے۔ طاہر حسین کے وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس ان کے موکل کے خلاف ایک بھی ثبوت نہیں پیش کر پائی ہے اور انہیں سازش کے تحت پھنسایا جا رہا ہے۔ حسین ملزم نہیں مظلوم ہیں۔
اسلامک سینٹر آف انڈیا نے مسجدوں میں نماز ادا کرنے کو لےکر ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اسلامک سینٹر کے چیئرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے اپیل کی ہے کہ 65 سال سے زیادہ عمر اور 10 سال سے کم عمر کے بچے مسجدوں میں نہ آئیں۔
آل انڈیا مینوفیکچررس ایسوسی ایشن کی جانب سے کرایا گیایہ سروے ایم ایس ایم ای،سیلف ایمپلائمنٹ، کارپوریٹ سی ای او اور اسٹاف سے ملےکل 46525 جوابات پر مشتمل ہے۔
گزشتہ 25 مئی کو ایمس میں ایک سینئر ریزیڈنٹ ڈاکٹر راج کمار شری نواس نے کرکے ہندوستان میں بنے این 95 ماسک کی کوالٹی اوراسٹینڈرڈ کو لےکر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے مرکزی وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کی طرف سےجاری این 95 ماسک سے متعلق اعدادوشمار کو بھی جھوٹ بتایا تھا۔
پندرہ جون کے بعد بہار میں کورنٹائن سینٹرز کو بند کیا جائےگا۔ ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر تھرمل اسکریننگ بھی بند کی جائےگی۔ ریاستی حکومت کا فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں کورونا انفیکشن کے 3872 پازیٹو معاملوں میں سے 2743 لوگ وہ ہیں جو تین مئی کے بعد دوسری ریاستوں سے لوٹے ہیں۔
انڈین پبلک ہیلتھ ایسوسی ایشن(آئی پی ایچ اے)، انڈین ایسوسی ایشن آف پریوینٹو اینڈ سوشل میڈیسن (آئی اے پی ایس ایم) اور انڈین ایپی ڈیمیولوجیکل ایسوسی ایشن(آئی ای اے)کے ماہرین کی جانب سے مرتب کردہ ایک رپورٹ وزیر اعظم کو سونپی گئی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سرکار نے اس وبا سے نپٹنے کی تدابیرسے متعلق فیصلہ لیتے وقت ماہرین سے صلاح نہیں لی۔
ہندوستان ایک دن میں ریکارڈ تقریباً ساڑھے آٹھ ہزار نئے کیسز کے ساتھ جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑتے ہوئے کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ساتواں ملک بن گیا ہے۔
آئی سی ایم آر کے مطالعہ میں یہ بھی پایا گیا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئن اور دواؤں کے مضر اثرات کے بیچ کوئی خاص تعلق نہیں ہے۔
اس سے پہلے ہائی کورٹ نے اپنے ایک آرڈر میں کہا تھا کہ سرکار کے ذریعے چلائے جارہے احمدآباد سول ہاسپٹل کی حالت قابل رحم اور کال کوٹھری سے بھی بدتر ہے۔ اس کے بعد اس بنچ میں تبدیلی کی گئی تھی۔
کو رونا کو لے کر اسپتالوں کی قابل رحم حالت اورحفظان صحت کو لے کرریاست کی بد نظمیوں پر گجرات سرکار کو بےحد سخت پھٹکار لگانے والی ہائی کورٹ کی بنچ میں اچانک تبدیلی کیے جانے سے ایک بار پھر ‘ماسٹر آف روسٹر’ کارول سوالوں کے گھیرے میں ہے۔
پال گھر کے پولیس ترجمان نے کہا کہ آدیواسی پچھلے دو دنوں سے ضلع کے موکھدا، وسئی، دہانو میں تحصیل دفتروں کے باہر مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ روزگار گارنٹی اسکیم کے تحت کام دینے کی بھی مانگ کر رہے تھے۔
کورونا وائرس سے متاثرمریضوں پر ہائیڈروکسی کلوروکوئن دوا کے ٹیسٹ پر حال ہی میں ڈبلیو ایچ او نے عارضی طور پر روک لگا دی ہے۔ حالانکہ حکومت ہند کا کہنا ہے کہ اس کے استعمال کے بارے میں ملک میں خاطر خواہ تجربہ ہے، مختلف مطالعے اس کے استعمال کو سہی ٹھہراتے ہیں۔
ممبئی کے بھاٹیہ ہاسپٹل کی 82 نرسوں کو نہ صرف ان کا گھر چھوڑنے پر مجبور کیا گیا بلکہ انہیں فلیٹ سے ان کا سامان بھی نہیں لینے دیا گیا کیونکہ پڑوسیوں اور سوسائٹی کے لوگوں کو ڈر لگنے لگا تھا کہ وہ کورووا وائرس کاانفیکشن پھیلا سکتی ہیں۔
یہ نو موتیں اتر پردیش اور بہار جانے والی الگ الگ ٹرینوں میں ہوئیں۔ ریلوے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اکثر اموات کے معاملے میں متاثرین پہلے سے صحت سے متعلق پریشانیوں کا سامنا کر رہے تھے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے باندا ضلع کے لوہرا گاؤں کے 22 سالہ سریش پچھلے ہفتے دہلی سے آئے تھے، وہیں پیلانی تھانہ حلقہ کے 20 سال کے منوج دس دن پہلے ممبئی سے لوٹے تھے۔ ان دونوں نے بدھ کو پھانسی لگا لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ پیسے کی کمی سے پریشان تھے۔
آئی پی سی کی دفعہ 144 کے تحت جاری احکام میں سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کے ساتھ کووڈ 19وبا کے دوران خاص طور پر ریاستی حکومت کے کام کرنے کے طور طریقوں کی تنقیدکرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔
ہماچل پردیش میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے طبی آلات کی خریداری میں مبینہ بدعنوانی کو لےکر محکمہ صحت کے ڈائریکٹر کو 20 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ویڈیو میں مظفر پور اسٹیشن کے ایک پلیٹ فارم پر خاتون کی لاش پڑی دکھتی ہے۔ احمدآباد سے بہار آ رہی شرمک ٹرین میں سوار اس خاتون کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ کھانا پانی نہ ملنے کی وجہ سےخاتون کی طبیعت خراب ہوئی اور ٹرین میں ہی موت ہو گئی۔
ان میں سے تین کی موت پولیس کسٹڈی اور تین لوگوں کی موت خود کشی کی وجہ سے ہوئی۔ کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشی ایٹو نے میڈیا رپورٹ کی بنیاد پر یہ اندازہ کیا ہے۔
بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کے ایک گاؤں کے رہنے والے صغیر انصاری دہلی میں سلائی کا کام کرتے تھے۔ لاک ڈاؤن کے دوران کام نہ ہونے اور جمع پونجی ختم ہو جانے کے بعد وہ اپنے بھائی اور کچھ ساتھیوں کے ساتھ سائیکل سے گھر کی طرف نکلے تھے، جب لکھنؤ میں ایک گاڑی نے انہیں ٹکر مار دی، جس کے بعد ان کی موت ہو گئی۔
یہ مہاجر ہریانہ سے اتر پردیش کے سہارنپور جا رہے ہیں۔ سہارنپور کے ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ ہر رات یمنا پار کرنے والے تین ہزار لوگ جس ربر ٹیوب کا استعمال کر رہے ہیں، وہ پہلے سے ہی خراب حالت میں ہے اور کبھی بھی پھٹ سکتے ہیں۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تجویز میں کہا گیا کہ یہ شرمناک ہے کہ جو لوگ اسلاموفوبیا پھیلا رہے ہیں، ان پر کارروائی کرنے کے بجائے پولیس ان پر کارروائی کر رہی ہے، جو اس طرح کی نفرت کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔
کووڈ 19بحران کے مدنظر کانگریس کی جانب سے بلائی گئی اپوزیشن پارٹیوں کی بیٹھک میں پارٹی صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ موجودہ سرکار کے پاس کوئی حل نہیں ہونا تشویش کی بات ہے، لیکن ان کے من میں غریبوں اور کمزور ورگوں کے لیے ہمدردی کا جذبہ نہ ہوناافسوس ناک ہے۔
ویڈیو: دہلی کے کیرتی نگر کے چونابھٹی جے جے کلسٹر سلم ایریا میں 21 مئی کی رات تقریباً11 بجے آگ لگ گئی تھی۔ یہاں 20 ہزار سے زیادہ مزدور رہتے ہیں۔ شیکھر تیواری کی متاثرین سے بات چیت۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف داخل کی گئیں نئی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ اس قانون میں مسلمانوں کو صاف طور پر الگ رکھنا آئین میں دیے گئے مسلمانوں کے برابری اور سیکولر ازم کے حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
کانگریس پارٹی کی صدرسونیا گاندھی کے خلاف شکایت درج کرانے والے وکیل پروین کےوی نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس پارٹی نے ٹوئٹ کرکے حکومت ہند اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بیان بازی کی اور لوگوں کو سرکار کے خلاف بھڑ کانے کی کوشش کی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ ان کا پیغام ہے کہ سرکار انڈسٹری کے ساتھ ہے۔ سرکار سے جتنا ہو سکےگا وہ ان کی مدد کے لیے تیار ہیں۔
دہلی میں رہ رہے بہار کے رام پکار پنڈت کی موبائل فون پر بات کرنے کے دوران روتے ہوئے تصویر گزشتہ دنوں سرخیوں میں رہی تھی۔ ان کے بیٹے کی موت ہو گئی ہے اور وہ اب تک گھر والوں سے نہیں مل سکے ہیں۔
آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے پیدل اپنے گھروں کو لوٹ رہے مہاجر مزدوروں کو سہولیات فراہم کرانے کے لیے ریاستی حکومت کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ مزدوروں کے موجودہ حالات کے مد نظر حکم جاری نہیں نہیں کرتی ہے، تو یہ ‘محافظ اور پریشانیوں کو دور کرنےوالا’کے طور پر اس کے رول کے ساتھ انصاف نہیں ہوگا۔
مرکزی حکومت کا آتم نربھر بھارت پیکیج جی ڈی پی کا تقریباً 10 فیصدی ہے لیکن اس سے سرکاری خزانے پر پڑنے والا بوجھ جی ڈی پی کا تقریباً ایک فیصدی ہی ہے۔ سرکار نے اکثر راحت قرض یا قرض کے انٹریسٹ میں کٹوتی کے طور پردی ہے۔