ویڈیو: اتر پردیش میں جمہوری طریقے سے احتجاج کرنے والوں کا مستقبل خطرے میں ہے۔ اسٹوڈنٹ لیڈرنتن راج سی اےاےکی مخالفت کے لیے جیل میں ہیں۔اہل خانہ کا کہنا ہے اس کو دلت ہونے کی وجہ سے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ وہیں فیس بڑھانے کو لےکر2017 میں وزیر اعلیٰ کی مخالفت کرنے والی اسٹوڈنٹ لیڈر پوجا شکلا کو جیل بھیجا گیا۔ لکھنؤ یونیورسٹی کی سابق وائس چانسلر پروفیسر ریکھا ورما نے اس کی مخالفت کی ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں بندیل کھنڈ کے سات اضلاع میں کسانوں کو زراعتی بازار مہیا کروانے کے مقصد سے 625.33 کروڑ روپے خرچ کر ضلع، تحصیل اور بلاک سطح پرکل 138 منڈیاں بنائی گئی تھیں ۔ آج اکثر منڈیوں میں کوئی خرید وفروخت نہیں ہوتی، احاطوں میں زنگ آلود تالے لٹک رہے ہیں اور مقامی کسان پریشان ہیں۔
ویڈیو: امریکہ میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد صدر جو بائیڈن اورنائب صدر کملا ہیرس نے عہدہ سنبھال لیا ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
جمعہ کی رات کوسنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہےکسانوں نے ایک نوجوان کو پکڑا، جس نے دعویٰ کیا کہ دو لڑکیوں سمیت کل دس لوگوں کو رواں تحریک اوریوم جمہوریہ پر ہونے والی ٹریکٹر ریلی کے دوران تشدد بھڑ کانے کا کام دیا گیا تھا۔ نوجوان نے یہ بھی کہا کہ چار کسان رہنماؤں کےقتل کی سازش کی گئی ہے۔
بہارپولیس نے ریاست کے سکریٹریوں سے ایسے معاملے جہاں سوشل میڈیا کے ذریعےلوگوں اوراداروں کی جانب سےسرکار پر ناپسندیدہ تبصرہ کیا گیا ہو ان کے نوٹس میں لانے کی گزارش کی ہے تاکہ سائبرکرائم کےتحت متعلقہ شخص کے خلاف کارروائی کی جائے۔
گزشتہ چھ جنوری کو پروہیبیشن ڈویژن کے ایس پی راکیش کمار سنہا نے ایک خط میں کہا تھا کہ بھلے ہی سرکار نے شراب بندی نافذ کی ہو، لیکن محکمہ ایکسائزکے ملازمین کے تعاون سے تمام تھانہ حلقوں میں شراب کی فروخت دھڑلے سے ہو رہی ہے۔ سنہا نے تمام ا ضلاع کے ایس پی سے اس پرفوراً کارروائی کی اپیل بھی کی تھی۔
بامبے ہائی کورٹ نے یہ تبصرہ 2016 کے مبینہ طور پر زمین ہڑپنے کے ایک معاملے میں این سی پی رہنما ایکناتھ کھڑسے کی عرضی پرشنوائی کے دوران کیا۔عرضی میں ای ڈی کے ذریعے پچھلے سال اکتوبر میں درج دائر انفورسمنٹ کیس انفارمیشن رپورٹ کو رد کرنے کی گزارش کی گئی ہے۔
معاملہ بردھمان درگاپور علاقے کا ہے،جہاں کورونا کا ٹیکہ لگائے جانے کے بعد کچھ لوگوں کی طبیعت بگڑی۔ ریاستی محکمہ صحت کی جانب سے اب تک لوگوں کے بیمار ہونے کی وجوہات اور ٹیکہ کاری سے اس کے تعلق کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، لیکن ٹیکہ کاری مہم کو روک دیا گیا ہے۔
شرومنی اکالی دل کے قومی ترجمان اور دہلی سکھ گردوارہ مینیجنگ کمیٹی کےصدرمنجندرسنگھ سرسا کا کہنا ہے کہ وہ کسانوں کی حمایت کرنے پیلی بھیت گئے تھے، جہاں سے انہیں گرفتار کر بریلی لے جایا گیا اور دیر رات رہا کیا گیا۔ پولیس نے اس سے انکار کیا ہے۔
کووڈ19 لاک ڈاؤن کی وجہ سےمتاثرریہڑی پٹری والوں کو ان کاروزگار پھر سے شروع کرنے کے لیےارزاں ورکنگ کیپیٹل لون دستیاب کرنے کے مقصد سے پی ایم سوندھی یوجناکی شروعات کی گئی تھی۔ اب کچھ بینکوں نے مقامی انتظامیہ کوخط لکھ کر لون وصول کرنے میں مدد کرنے کو کہا ہے۔
تلنگانہ میں ابھی تک 69625 لوگوں کو ٹیکہ لگایا جا چکا ہے۔ پبلک ہیلتھ کےڈائریکٹر کے مطابق، ابھی تک ریاست کے 77 لوگوں میں ٹیکہ لگنے کے بعدمنفی اثرات کے معاملے سامنے آئے ہیں، جس میں سے تین کو اسپتال میں بھرتی کرنا پڑا تھا ۔
اتر پردیش کے پی ڈبلیو ڈی محکمہ نے ایودھیا میں رام مندرکی تعمیر کے لیے چندہ حاصل کرنے کے مقصد سے ایک بینک اکاؤنٹ کھولا ہے۔ یہ قدم آئین کے اس شق کی خلاف ورزی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کسی خاص مذہب کے نام پر ٹیکس یا پیسہ جمع نہیں کر سکتی ہے۔
خصوصی رپورٹ: نئے زرعی قوانین کی مخالفت کے بیچ مرکزی حکومت نے کہا تھا کہ اس کو کافی غوروخوض کے بعد بنایا گیا ہے۔ آر ٹی آئی کے تحت اس سے متعلق دستاویز مانگے جانے پر وزارت زراعت نے سپریم کورٹ میں معاملے کے زیرسماعت ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے اس کو عوامی کرنےسے انکار کیا۔ حالاں کہ آر ٹی آئی ایکٹ میں کہیں بھی ایسا اہتمام نہیں ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے عہدہ سنبھالتے ہی سابق صدر ٹرمپ کی متعدد پالیسیاں منسوخ کردی ہیں جن میں مسلم ممالک پر عائد سفری پابندیاں شامل ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ملک کی 152 سالہ پرانی روایت کو نظرانداز کرتے ہوئے جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں حصہ نہیں لیا اوروہائٹ ہاؤس سے نکل کر سیدھے فلورڈا چلے گئے۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو درست کریں گے۔ وہیں نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ وہ خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
ویڈیو: جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ قومی سلامتی اور بے حد اہم مدعوں کو ‘ٹی آر پی تماشہ’بنا دیا گیا ہے۔ ‘ری پبلک ٹی وی’ کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور ٹی آر پی ریٹنگ ایجنسی بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کے بیچ لیک ہوئے مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ کو لےکر عارفہ خانم شیروانی کی ان سے بات چیت۔
سال2017 میں ای پی ڈبلیومیگزین میں چھپے ایک مضمون کو لےکر اڈانی گروپ نے اس کے اس وقت کے ایڈیٹر اورمضمون کے شریک قلمکار پرنجوئے گہا ٹھاکرتا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اب گجرات کی ایک عدالت نے ٹھاکرتا کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔
ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو بالا کوٹ ہوائی حملے کی جانکاری تین دن پہلے ہونے کی جانب اشارہ کرنے والے لیک ہوئے وہاٹس ایپ چیٹ کے سلسلے میں کانگریس رہنما راہل گاندھی نے معاملے کی جانچ کے لیےپارلیامانی کمیٹی کی تشکیل کامطالبہ کیا ہے۔ مہاراشٹر کانگریس ترجمان نے گوسوامی کی فوراً گرفتاری کی بھی مانگ کی۔
پروفیسر عبدالرحمٰن گیلانی کو سزائے موت بس اس بنا پر سنائی گئی تھی کہ انہوں نے کشمیر ی زبان میں ٹیلی فون پر بات کرکے اس حملہ پر مبینہ طور پر خوشیاں منائی تھیں۔ یہ تو ہائی کورٹ کا بھلا ہوا کہ وہ بری ہوگئے۔ اس کو اگر بنیاد بنایا جائے، تو گوسوامی کے لیے سزائے موت سے بھی بڑی سزا تجویز ہونی چاہیے۔
ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے سابق سربراہ کے بیچ وہاٹس ایپ بات چیت کے سلسلے میں نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے انڈین براڈکاسٹنگ فاؤنڈیشن سے اپیل کی ہے کہ ٹی وی ریٹنگ میں ہیرپھیر سے متعلق معاملے کے عدالت میں زیرالتوا رہنے تک ری پبلک ٹی وی کی رکنیت بھی فوراًردکی جائے۔
کورونا وائرس کے خلاف 16 جنوری کو ٹیکہ کاری مہم کی شروعات کے بعد بھارت بایوٹیک نے اس سلسلے میں ایک فیکٹ شیٹ جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ کن لوگوں کویہ ویکسین نہیں لگوانی چاہیے۔ کمپنی کے اس قدم پر کانگریس نے سوال اٹھایا ہے۔
منو بھائی کی تیسری برسی پرخصوصی تحریر:یہ ماں سے محبت ہی تھی کہ وہ لکنت کا شکار ہو گئے۔ اِس لکنت کا سبب ماں کے گال پر پڑنے والا وہ تھپڑ تھاجو طیش میں آکر منو بھائی کے والد نے جڑ دیا تھا۔ یہ منو بھائی کے بچپن کا واقعہ ہے مگر ان کا کہنا تھا کہ وہ چیزوں کو بہت سمجھنے لگے تھے۔ ماں کو یوں پٹتا دیکھ کر وہ چارپائی کے نیچے چھپ گئے اور جب وہ وہاں سے نکلے تو لکنت کا شکار ہو چکے تھے۔
کو ویکسین سے متعلق معلومات/اعدادوشمار پر رازداری کا پردہ پڑا ہوا ہے اور ہم ایک ایسی ناگفتہ بہ حالت میں ہیں، جس میں کم سے کم کچھ لوگوں کے پاس ویکسین لینے کے علاوہ شایداور کوئی راستہ نہیں ہے، خواہ ان کے دل میں اپنی سلامتی کو لے کر کتنا ہی شبہ کیوں نہ ہو۔
اس مہینے کی شروعات میں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کو اندور میں ہندو دیوتاؤں کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ پچھلے ہفتے پولیس کے ذریعے ان کے خلاف ثبوت نہ ہونے کی بات کہنے کے باوجود ایک جوڈیشیل مجسٹریٹ نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔
مدھیہ پردیش پولیس نے ہائی کورٹ کی اندور بنچ کے سامنے ہندو دیوتاؤں کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتار اسٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کی ضمانت عرضی کی شنوائی میں کیس ڈائری پیش نہیں کی اور کہا کہ فاروقی کو رہا کرنے سے نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہو سکتاہے۔
معاملہ شاہجہاں پور ضلع کا ہے۔متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ انہوں نے ستمبر 2020 میں ملزم ایس آئی کے خلاف ریپ کی شکایت درج کرائی تھی۔ اس کے بعد گزشتہ8 جنوری کو جب وہ اس معاملے میں درج کی گئی حتمی رپورٹ کے خلاف عرضی دائر کرکے لوٹ رہی تھیں، تب ملزم نے دوبارہ ان کا ریپ کیا۔
ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس کی جانب سے دائرضمنی چارج شیٹ میں ارنب گوسوامی اور بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کی مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ بھی منسلک ے۔ یہ بات چیت دکھاتی ہے کہ ارنب کی پی ایم او سمیت کئی اونچی جگہوں تک رسائی ہے اور انہیں کئی اہم سرکاری فیصلوں کی جانکاری تھی۔
سی بی آئی نےبینکوں کےساتھ دھوکہ دھڑی کرنے کی ملزم کمپنیوں کے خلاف جانچ میں سمجھوتہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر رشوت لینے کے معاملے میں اپنے چار عہدیداروں کے خلاف بدعنوانی کے معاملے درج کیے ہیں، ان میں دو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس شامل ہیں۔
گزشتہ دنوں ڈرگ کنٹرولر آف انڈیایعنی ڈی سی جی آئی نے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی تیارکردہ آکسفورڈ کے کووڈ 19ٹیکے کووی شیلڈ اور بھارت بایوٹیک کے خودساختہ ملکی ٹیکے کو ویکسین کو ملک میں محدود پیمانے پر ایمرجنسی میں استعمال کی منظوری دی ہے۔ حالانکہ ان کو لےکر اٹھے سوالوں کے جواب نہیں دیے گئے ہیں۔
کئی سال پہلےپاکستانی شاعرہ فہمیدہ ریاض نے لکھا تھا کہ ‘تم بالکل ہم جیسے نکلے،اب تک کہاں چھپے تھے بھائی۔ وہ مورکھتا وہ گھامڑ پن ، جس میں ہم نے صدی گنوائی، آخر پہنچی دوار تمہارے…ملک کے آج کے حالات میں یہ مصرعے سچ کے کافی قریب نظر آتے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ہریانہ کے نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالا کی بیٹھک کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ ریاست کی بی جے پی قیادت والی سرکار نئے زرعی قوانین کو لےکر کسانوں کی شدید مخالفت کا سامنا کر رہی ہے۔
بھارتیہ کسان یونین کے صدربھوپیندر سنگھ مان نے کہا کہ کمیٹی میں انہیں لینے کے لیے وہ سپریم کورٹ کے شکرگزار ہیں لیکن کسانوں کے مفادات سےسمجھوتا نہ کرنے کے لیے وہ انہیں ملے کسی بھی عہدہ کو چھوڑنے کو تیار ہیں۔ مان نے یہ بھی کہا کہ […]
دہلی کی مختلف سرحدوں پر لکڑیاں اکٹھا کرکے جلائی گئیں اور اس کے چاروں طرف گھومتے ہوئے کسانوں نے نئےزرعی قوانین کی کاپیاں جلائیں۔ اس دوران مظاہرہ کررہے کسانوں نے نعرے لگائے، گیت گائے اور اپنی تحریک کی جیت کی دعاکی۔ کسان ایک مہینے سے زیادہ سے ان قوانین کی مخالفت میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ہندوستان دو راہے پر کھڑا ہے اور عدالت کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہا ہے۔ پڑوسی ملک کی عدالتوں نے’نظریہ ضرورت’کی نا مبارک اصطلاح وضع کر کے ایوب خان، یحیی خان، ضیاء الحق اور پرویز مشرف کی آمریت کو سند جواز بخشا اور آئین کی پامالی کا سبب بنتی رہی ہیں۔ ہماری عدالتوں نے بھی’آستھا/عقیدہ’ اور ‘جَن بھاونا/عوامی امنگوں’ کی نا معقول اصطلاحات وضع کر کے گزشتہ دنوں میں اچھی مثال قائم نہیں کی ہے۔
سپریم کورٹ میں سرکار کےاس قبولنامے سے پہلے پچھلے کچھ مہینوں میں کئی بی جے پی رہنما کسانوں کے مظاہرہ میں خالصتانیوں کے شامل ہونے کاالزام لگا چکے ہیں۔ یہاں تک کہ کابینہ وزیر روی شنکر پرساد، پیوش گوئل اور وزیر زراعت نریندر تومر نے بھی اس سلسلے میں ماؤنواز اور ٹکڑ ٹکڑے گینگ جیسے لفظوں کا استعمال کیا ہے۔
متنازعہ زرعی قوانین کےآئینی جواز کی جانچ کیے بناسپریم کورٹ کے اس پر روک لگانے کے قدم کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ کام نہیں ہے۔ اس سے پہلے ایسے کئی کیس جیسے کہ آدھار، الیکٹورل بانڈ، سی اے اےکو لےکر مانگ کی گئی تھی کہ اس پر روک لگے، لیکن عدالت نے ایسا کرنے سے منع کر دیا تھا۔
ہندو مہاسبھا نے گزشتہ دس جنوری کو گوالیار میں مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کے نام پر گیان شالا کی شروعات کی تھی۔ مہاسبھا کی جانب سے کہا گیا تھا کہ لائبریری کے قیام کا مقصد آج کے نوجوانوں میں سچی دیش بھکتی کو جگانا ہے، جس […]
ممبئی کی سماجی کارکن ہرشالی پوتدار کا نام ایلگار پریشد معاملے میں کلیدی ملزم کے طور پر درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوموار کو انہیں مبینہ طور پر ایک فیس بک پوسٹ شیئر کرنے کے الزام میں پولیس نے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لیا تھا۔
سپریم کورٹ کی جانب سےزرعی قوانین پر مرکز اور کسانوں کے بیچ تعطل کو ختم کرنے کے مقصد سے بنائی گئی کمیٹی میں بھارتیہ کسان یونین کے بھوپیندر سنگھ مان، شیتکاری سنگٹھن کے انل گھانوت ، پرمود کمار جوشی اور ماہرمعاشیات اشوک گلاٹی شامل ہیں۔ ان چاروں نےنئے قوانین کی حمایت کی ہے۔
ناانصافی کے خلاف کسانوں نےتاریخ میں ہمیشہ مزاحمت کی ہے اور باربار کی ہے۔ کسانوں کا موجودہ مظاہرہ بھی اسی شاندار روایت پر عمل پیرا ہے۔