حالیہ دنوں میں عوام کا احتجاج کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے دورے پر ان کا ہیلی کاپٹر نہ اترنے دینا، میئر کے انتخاب میں امبالہ میں وزیر اعلیٰ کی مخالفت ہونا اور اسی انتخاب میں سونی پت اور امبالہ جیسی شہری سیٹیوں پرہارنا اس بات کے اشارے ہیں کہ ریاست میں بی جے پی کی حالت کمزور ہو رہی ہے۔
واقعہ مدھیہ پردیش کے سیدھی ضلع کے املیا تھانہ حلقہ میں گزشتہ نو جنوری کو رونما ہوا۔ پولیس نے چاروں ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ خاتون کو نازک حالت میں ریوا شہر کے سنجے گاندھی میڈیکل کالج میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کے خلاف کئی عرضیوں کو سنتے ہوئے سی جےآئی ایس اے بوبڈے نے کہا کہ سرکار جس طرح سے معاملے کو سنبھال رہی ہے اس سے وہ بےحدمایوس ہیں۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ اگر سرکار کہے کہ قوانین کونافذکرنے پر روک لگائےگی، تو عدالت اس کے لیےکمیٹی بنانے کو تیار ہے۔
نوے کی دہائی میں دوردرشن پر نشر ہوئے سیریل‘شانتی’ سے چرچہ میں آئے اداکار راجیش جیس حال ہی میں‘اسکیم 92’،‘پاتال لوک ’اور ‘پنچایت’جیسی ویب سیریز میں نظر آ چکے ہیں۔ ان سے پرشانت ورما کی بات چیت۔
پائلٹ نے گزشتہ سات جنوری کو وزیر اعظم کے بارے میں توہین آمیز ٹوئٹ کیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے اسی دن اس ٹوئٹ کو ہٹاکر معافی مانگتے ہوئے ایک دوسرا ٹوئٹ کیا اور اپنا اکاؤنٹ لاک کر دیا ہے۔
گوالیار میں گوڈسے گیان شالا شروع کرتے ہوئے ہندو مہاسبھا کے قومی نائب صدر ڈاکٹر جئےویر بھاردواج نے کہا کہ دنیا کو یہ بتانے کے لیے کہ گوڈسے سچے محب وطن تھے، لائبریری کھولی گئی ہے۔ اس کا مقصد آج کے علم سے محروم نوجوانوں میں سچی حب الوطنی کو بیدار کرنا ہے، جس کے لیے گوڈسے کھڑے ہوئے تھے۔
امریکی پارلیامنٹ کیمپس میں ہوئےتشدد کے بعد ٹوئٹر نے‘آگے اور تشدد کے خطرے کے مدنظر’ ڈونالڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا ہے۔ اس سے پہلے فیس بک اور انسٹاگرام بھی ٹرمپ کے اکاؤنٹ بلاک کر چکے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کے مدنظر زرعی قوانین کی مخالفت میں بڑی تعداد میں دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کر رہے کسانوں کو لےکرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ کیامظاہرین کو کووڈ 19سے بچانے کے لیے احتیاطی قدم اٹھائے گئے ہیں۔
اتر پردیش کے فیروزآباد ضلع کے ناگلا ملا گاؤں کا معاملہ۔ لڑکی گزشتہ سال دسمبر میں ملزم مسلم نوجوان کے ساتھ گھر چھوڑکر چلی گئی تھی۔ پولیس نے لڑکی کا پتہ لگا لیا، لیکن پولیس کو ابھی نوجوان کی تلاش ہے۔ فی الحال نوجوان اور لڑکی کے گاؤں میں کشیدگی ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ میں معاملے کی شنوائی کے دوران ایک حلف نامہ داخل کرکےیوپی سرکار کی جانب سے عدالت کو یہ جانکاری دی گئی۔ اتر پردیش میں تبدیلی مذہب سے متعلق قانون نافذ ہونے کے ایک دن بعد گزشتہ سال 29 نومبر کو مظفرنگر میں دو مسلمان مزدوروں کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا۔
مرکزی حکومت کی جانب سےلائے گئے تین نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ کو لےکرکئی ریاستوں کے کسان دہلی کی مختلف سرحدوں پرایک مہینے سے زیادہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔
قومی کمیشن برائے خواتین کی رکن چندرمکھی دیوی نے بیان پر تنازعہ ہونے کے بعد معافی مانگ لی ہے۔ اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں گزشتہ تین جنوری کی شام مندر گئیں ایک50سالہ خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اسپتال میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی تھی۔
نئےزرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کو پنجاب کے گلوکاروں کی طرف سےبھی بڑے پیمانے پر حمایت مل رہی ہے۔ نومبر کے اواخر سے جنوری کے پہلے ہفتے تک الگ الگ گلوکار وں کے دو سو سے زیادہ ایسے گیت آ چکے ہیں، جو کسانوں کے مظاہروں پرمبنی ہیں۔
اتر پردیش کے بدایوں ضلع میں تین جنوری کی شام مندر پوجا کرنے گئیں پچاس سالہ خاتون کے ساتھ مندر کے مہنت سمیت تین لوگوں نے مبینہ طور پر گینگ ریپ کیا اور زخمی حالت میں خاتون کو اس کے گھر کے سامنے پھینک کر فرار ہو گئے تھے۔ علاج کے دوران اسپتال میں خاتون کی موت ہو گئی تھی۔
مرکزی حکومت سے جمعہ کو ہونے والی آٹھویں دور کی بات چیت سے پہلے ہزاروں کسانوں نے دہلی اور ہریانہ میں ٹریکٹر مارچ نکالا۔کسانوں کا کہنا ہےکہ 26 جنوری کوہریانہ،پنجاب اور اتر پردیش کے مختلف حصوں سے قومی راجدھانی میں آنے والے ٹریکٹروں کی مجوزہ پریڈ سے پہلےیہ محض ایک ریہرسل ہے۔
ہندوستان میں ایک نیا ریڈیکلائزیشن شکل لے چکا ہے۔ اس کو روزمرہ کی دہشت گردی کہہ سکتے ہیں۔ اس کی خاصیت یہ ہے کہ اس کو’اسلامی دہشت گردی’کے برعکس ہندوؤں میں وسیع پیمانے پر حمایت حاصل ہے۔
غازی پور ضلع کے وشال غازی پوری اور ان کی اہلیہ سپنا دلت اورپسماندہ مفکرین کی تعلیمات کو گیتوں کے ذریعہ پیش کرتے ہیں۔گزشتہ اکتوبر میں ان گیتوں سے ناراض علاقے کے کچھ دبنگوں نے ان کے اسٹوڈیو میں آگ زنی کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ پولیس میں شکایت درج ہونے کے باوجود وشال اپنی فیملی کے ساتھ چھپ کر رہنے کو مجبور ہیں۔
معاملہ اتر پردیش کے بلندشہر کا ہے۔ بجرنگ دل کےکنوینر نے دکاندار ناصر پرفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب نے کا الزام لگاتے ہوئے معاملہ درج کرایا تھا۔ ٹھاکر فٹ ویئر کمپنی کے مالک نے کہا کہ یہ نام ان کے داداجی سےمنسوب ہے۔ کسی سیاست کے لیے نہیں بدلیں گے۔
بہاراسٹیٹ انفارمیشن کمیشن کے سکریٹری نے کہا کہ ویب سائٹ سے متعلق پریشانیوں کو سلجھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ بھی یقینی بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ سالانہ رپورٹ تیار ہو۔
بڑا سوال ہے کہ اوبامہ نے مشرق وسطیٰ میں جس طرح امیدیں جگائیں تھیں، کیا بائیڈن ان میں کوئی رمق پیدا کرنے میں کامیاب ہو پائیں گے؟ بارہ سال قبل کا خوشگوار ماحول اب نفرت میں تبدیل ہو گیا ہے۔
یہ کھیت اور پیٹ کی لڑائی ہے جو سڑکوِں پر لڑی جا رہی ہے۔ قیادت پنجاب ضرور کر رہا ہے لیکن اس میں پورے بھارت کے کسان شامل ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی کو جمہوری ریاست عزیز ہے تو انہیں اب کی بار جمہور کے سامنے ہارنا ہی ہوگا، ہمیشہ جیت کی بے لگام خواہش کبھی کبھی بڑی تکلیف دہ دائمی ہار پر منتج ہوتی ہے۔
کئی ریاستوں میں جیل کے دستورالعمل جیل کے اندر کے کاموں کا تعین ذات پات کی بنیاد پر کرنے کی دلالت کرتے ہیں۔
معاملہ بریلی ضلع کا ہے، جہاں پہلی جنوری کوایک24 سالہ خاتو ن پر جبراًتبدیلی مذہب کا دباؤ ڈالنے کے الزام میں تین مسلم نوجوانوں پر معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ میں تینوں نوجوانوں پر لگائے گئے الزام غلط پائے گئے ہیں۔
گزشتہ 22 دسمبر کو بڑوت کے دگمبر جین کالج میں اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے چار ممبروں نے شرت دیوی کے مجسمے کو نقصان پہنچایا تھا، جس کے بعدتنظیم نے معافی مانگی تھی۔ ان چاروں کے خلاف دنگا کرنے سمیت آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
گوہاٹی میں ایک رکشہ ڈرائیور کو ان کی اہلیہ اور بچوں سمیت جون 2019 میں غیر قانونی شہری بتاتے ہوئے ڈٹینشن سینٹر میں بھیج دیا گیا تھا۔ انسانی حقوق کےایک وکیل کی عرضی پر ہائی کورٹ نے اس آرڈر کو خارج کرتے ہوئے معاملے کی پھرشنوائی کرنے کو کہا، جس کے بعد دونوں کوہندوستانی قراردیا گیا ہے۔
سال2021 میں جاتے ہوئے کیا ان سب سے نجات پانا ممکن ہوگا، جن میں ہم نے سال 2020 بتایا ہے؟
الزام ہے کہ اجین کے بیگم باغ علاقے میں بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی ریلی میں مبینہ طور پر فرقہ وارانہ نعرے لگانے کی وجہ سے کچھ لوگوں نے پتھربازی کر دی تھی۔ مدھیہ پردیش میں شدت پسند ہندوگروپس کی جانب سے ایسی ریلیوں کے دوران کئی جگہوں پر تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ یہ ریلیاں رام مندر تعمیر کے لیے چندہ جمع کرنے کے مقصد سے نکالی جا رہی ہیں۔
گزشتہ13 دسمبر کو بی جے پی نے روزگار کارڈ دینے والی مہم کو شروع کرتے ہوئے پارٹی کے آئندہ اسمبلی انتخاب جیتنے پر 75 لاکھ نوجوانوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اب اس مہم کو روک دیا گیا ہے۔
گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ممبئی کے پولیس کمشنر نے دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی سمیت کچھ چینلوں نے ٹی آر پی کے ساتھ ہیرپھیر کی ہے۔
فلم کے رائٹر اور کانگریس رہنما آریہ دان شوکت نے کیرل واقع سینٹرل فلم سرٹیفیکیشن بورڈ کے ریجنل آفس کے ایک ممبر،جو بی جے پی رہنما بھی ہیں، کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینسر بورڈ میں ایسے کئی سیاسی لوگوں کی تقرری کی گئی ہے، جنہیں سنیما کی سمجھ نہیں ہے۔
ٹاور انفرااسٹرکچر پرووائیڈرس ایسوسی ایشن کے مطابق،ریاست میں کم سے کم 1600 ٹاوروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔ کئی حصوں میں ٹاوروں کی بجلی فراہمی روک دی گئی ہے اور ساتھ ہی کیبل بھی کاٹ دیے گئے ہیں۔ وہیں جالندھر میں جیو کی فائبر کیبل کے کچھ بنڈل بھی جلا دیے گئے ہیں ۔
اتر پردیش کے باندہ ضلع کا واقعہ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ معاملہ پچھلے دو مہینوں سے چل رہا ہے۔ پولیس کئی بار معاملے کو سلجھا چکی ہے اور فی الحال معاملے کی جانچ جاری ہے۔
الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ مزاحمت کے حق کو آئین کےآرٹیکل 19 کے تحت تحفظ حاصل ہے اور سرکار کے نظم ونسق کی تنقید کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔
الزام ہے کہ شرجیل امام نے نارتھ -ایسٹ کو ہندوستان سے کاٹ دینے کا اکساوا دیتے ہوئے بیان دیے تھے۔ انہوں نے اتنا ہی کیا تھا کہ سرکار پر دباؤ ڈالنے کے لیے راستہ جام کرنے کی بات کہی تھی۔ کسان ابھی چاروں طرف سے دہلی کا راستہ بند کرنے کی بات کہہ رہے ہیں، تاکہ سرکار پر دباؤ بڑھے اور وہ اپنی ہٹ دھرمی چھوڑے۔ کیا اسے دہشت گردانہ کارروائی کہا جائےگا؟
سینئرایڈوکیٹ محمود پراچہ دہلی فسادات کے ملزمین کی عدالت میں پیروی کر رہے ہیں۔پراچہ کے اسسٹنٹ وکیلوں کا الزام ہے کہ پولیس کی یہ چھاپےماری تمام ریکارڈ اور دستاویز کو ضائع کرنے کی کوشش تھی۔
خودساختہ ہندوتوالیڈر راگنی تیواری نےایک ویڈیو میں کھلے عام تشدد سے کسانوں کے مظاہرہ کو ختم کروانے کی دھمکی دی تھی۔ شہریت قانون کے خلاف ہو رہے مظاہرہ کے دوران اس سال 22 فروری کوشمال -مشرقی دہلی کے جعفرآباد میں فرقہ وارانہ فساد ہوئے تھے۔
ہریانہ کے وزیراعلیٰ منوہر لال کھٹر آئندہ میونسپل انتخاب کی تشہیر کے لیے گزشتہ منگل کو ایک عوامی اجلاس کرنے امبالہ گئے تھے۔ اس دوران مظاہرہ کررہے کسانوں کے ایک گروپ نے انہیں کالے جھنڈے دکھائے اور سرکار کے خلاف نعرے بازی کی تھی۔
دواراہاٹ سے بی جے پی ایم ایل اے مہیش سنگھ نیگی پر ایک خاتون کی شکایت کی بنیادپر عدالت کے آرڈر کے بعد دہرادون پولیس نے ریپ اور دھمکی دینے کا معاملہ درج کیا تھا۔ خاتون نے اپنی بچی کی ولدیت کے تعین کو لےکر نیگی کے ڈی این اے ٹیسٹ کی مانگ کی تھی۔
ویڈیو: زرعی قوانین کو لےکر کسانوں اور سرکار کے بیچ جاری تعطل کو سلجھانے کے لیے سپریم کورٹ نے حال ہی میں ایک کمیٹی کے قیام کا مشورہ دیا ہے۔ اسے لےکر دہلی یونیورسٹی کےپروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
ویڈیو: زرعی قوانین کی مخالفت میں دہلی کی مختلف سرحدوں پر کسانوں کے مظاہرہ پر بھارتیہ کسان یونین (اگراہاں)کے جھنڈا سنگھ کے ساتھ دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کی بات چیت۔