مرکزی وزیر نے کہا کہ حراست میں لیے گئے جموں وکشمیر کے رہنماؤں کو ہالی ووڈ فلموں کی سی ڈی اور جم کی سہولیات دی گئی ہیں ۔ وہ ان سہولیات کا ستعمال کر رہے ہی ، جو ان کے گھر پر بھی نہیں ملتیں ۔
سیڈیشن کا سنگین الزام یہ بتاتا ہے کہ حکومت ٹرولس سے متفق ہے اور یہ مانتی ہےکہ شہلا ایک خطرناک انسان ہیں۔
بہار کے مظفرپور بالیکا گریہہ سے بچائی گئی متاثرہ بتیا شہر میں اپنے ایک رشتہ دار کے یہاں رہ رہی تھی ۔ پولیس نے 4 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے مظفر پور شیلٹرہوم معاملے کی متاثرہ لڑکیوں میں سے 8 کو ان کے والدین کو سونپنے کے حکم دیے ہیں۔ کل 44 لڑکیوں میں سے 28 کے بارے میں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل اسٹڈیز نے اپنی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ کو سونپی تھی۔
جموں و کشمیر پیپلس موومنٹ کی رہنما شہلا رشید نے گزشتہ مہینے کشمیر میں ہندوستانی فوج پر اذیت رسانی کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد سپریم کورٹ کے ایک وکیل کی شکایت پر دہلی پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے گزشتہ منگل کو جموں و کشمیر کے سرپنچ اور پنچوں کے ایک وفد سے ملاقات کی اور ریاست میں موبائل فون خدمات اگلے 15-20 دنوں میں بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
گراؤنڈ رپورٹ : ایک مزدور کا کہنا تھاکہ،اگر دفعہ 370 ہٹانا اور ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کشمیریوں کے حق میں ہوتا تو یہاں حالات اس قدر ابتر نہیں ہوتے۔ مواصلاتی خدمات پر پابندی عائد نہیں ہوتی۔ ہر جمعہ کو کرفیو نہیں لگایا جاتا۔ اسکول، دفاتر اور بینک بند نہیں ہوتے۔ سڑکوں پر اتنے فورسز اہلکار تعینات نہیں ہوتے۔
سرینگر میئر جنید عازم مٹو نے کہا کہ ، بی جے پی حکومت کی حراست میں لینے کی پالیسی پوری طرح سے آپریشنل ہے۔
ہانگ کانگ اور کشمیر دونوں ہی اس وقت تاریخ کے ایک جیسے دور سے گزر رہے ہیں ؛ دونوں کی خودمختاری کے نام پر کیا گیا معاہدہ خطرے میں ہے اور ان سے معاہدہ کرنے والے ممالک کی حکومت ان معاہدوں سے انکار کر رہی ہیں۔
ویڈیو: جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد وہاں تمام رہنماؤں کو حراست میں رکھا گیا ہے ۔ دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے سرینگر واقع سینٹور ہوٹل میں نظربند سجاد لون ، عمران انصاری ،عمر عبداللہ کے صلاح کار تنویر صادق اور شاہ فیصل سے بات چیت کی ۔
سرینگر سے گراؤنڈ رپورٹ : مین اسٹریم میڈیا میں آ رہی کشمیر کی خبروں میں سے 90 فیصد جھوٹی ہیں۔ کشمیر کے حالات معمولی مظاہرہ تک محدود نہیں ہیں اور نہ ہی یہاں کوئی سڑکوں پر ساتھ ملکر بریانی کھا رہا ہے۔
کشمیری صحافی اور قلمکار گوہر گیلانی نے کہا کہ وہ جرمنی کی میڈیا تنظیم ڈائچے ویلے کے تربیتی پروگرام میں حصہ لینے جا رہے تھے لیکن ان کو دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر روک لیا گیا۔
کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر نذیر احمد رونگا کو خصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے سے ایک دن پہلے 4 اگست کو پی ایس اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ وہ اس فیصلے کو لےکرلوگوں کو متاثر کر سکتے تھے۔
راج بھون کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی آدمی کو حراست میں لئے جانے یا رہا کئے جانے میں جموں و کشمیر کے گورنر شامل نہیں ہیں۔ اس طرح کے فیصلے مقامی پولیس انتظامیہ کے ذریعے کئے جاتے ہیں۔
معاملہ بہار کے گیا ضلع کا ہے۔ نامعلوم لوگوں کے ذریعے مبینہ طور پر نابالغ بچی کے ساتھ گینگ ریپ کیے جانے کے بعد جب اس کی ماں انصاف مانگنے پنچایت میں پہنچی تو متاثرہ کو ہی قصوروار قرار دےکر اس کاسر منڈواکر اس کو گاؤں میں گھمایا گیا۔
عدالت نے کہا، قانون کے تحت ایک مرد کو ریپ کا ملزم بنایا جاسکتا ہے اگر یہ ثابت کردیا جائے کہ اس نے شادی کا جھوٹا وعدہ کرکے کسی عورت کے ساتھ جسمانی رشتہ قائم کیاتھا۔
کشمیر کے موجودہ حالات پرشہلا رشید نے ٹوئٹ کر کے فوج پر اذیت رسانی کا الزام لگایا تھا۔ مرکزی وزیر نے ان الزامات پر کہا کہ ملک کی بربادی چاہنے والوں کو کچلنا ہوگا۔
فوج کے ذریعے حلقے میں خوف کا ماحول بنادینے کے شہلا رشید کے الزام کو فوج نے خارج کرتے ہوئے اس کو بے بنیاد بتایا۔ شہلا کا کہنا ہے کہ اگر فوج اس کی غیر جانبدارانہ جانچ کرنا چاہے تو وہ ایسے واقعات کی جانکاری دے سکتی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، ایک مجسٹریٹ نے بتایا کہ جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد سے کم سے کم 4000 لوگوں کو گرفتار کرکے پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے۔
ویڈیو: ملک میں بچوں کے ساتھ جنسی استحصال کے بڑھتے واقعات پر ملک کے 1500 ریپ متاثرہ نے حال ہی میں سپریم کورٹ کو خط لکھ کر مداخلت کی مانگ کی ہے۔
سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل کو واپس سرینگر بھیج دیا گیا ہے ، جہاں ان کو جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت نظر بند رکھا گیا ہے۔
جے این یو کی سالِ دوم کی اسٹوڈنٹ کا الزام ہے کہ اس نے دو اگست کو مندر مارگ تھانے سے کیب بک کی تھی۔ کیب ڈرائیور نے مبینہ طور پر اس کو کچھ نشہ آور اشیا کھلایا اورریپ کیا۔
سپریم کورٹ نے ملک میں بچوں کے ساتھ بڑھتے ریپ کے معاملوں پراز خود نوٹس لیتے ہوئے اس بارے میں ہدایات تیار کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سی جے آئی کی صدارت والی بنچ نے کہا کہ یہ چونکانے والا ہے کہ اس سال اب تک درج 24 ہزار سے زیادہ معاملوں میں سے صرف 6449 معاملوں میں شنوائی شروع ہوئی ہے۔
سوشل میڈیا پر یہ جانکاری پھیلنے کے بعد اس واقعہ نے فرقہ وارانہ رنگ لے لیا، جس ہاسپٹل میں بچی کا علاج چل رہا تھا، وہاں مقامی لوگوں نے مظاہرہ کیا۔ 13 تھانہ حلقے میں انٹرنیٹ سروس بند کی گئی۔
سنیتا گوڑ نے یہاں تک کہا کہ مسلم ماؤں اور بہنوں کا ’سمان لوٹا جانا چاہیے‘ کیونکہ ہندوستان کے تحفظ کا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔
یہ واقعہ بہار کے ویشالی کا ہے۔ الزام ہے کہ مقامی کاؤنسلر کچھ لوگوں کے ساتھ ایک خاتون کے گھر میں گھسے اور ان کی نوبیاہتا بیٹی سے ریپ کی کوشش کی۔ ان کے احتجاج کرنے پر ماں-بیٹی کا سر منڈواکر گاؤں میں گھمایا۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے اناؤ ضلع کا ہے۔پولیس نے پاکسو ایکٹ کے تحت کیس درج کیا ہے۔
انوپم کھیر جیسے کچھ فنکار تختی لےکر میڈیا کو مدعا دیتے ہیں۔ ان کی تصویر اسکرین پر دکھاکر گھر بیٹھے لوگوں کے ذہن میں زہر بھرا جاتا ہے۔ اس عمل میں مسلمان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جاتا ہے۔ لیکن اس سے پہلے جن کے ذہن میں یہ کچرا بھرا جاتا ہے ان کو دوئم درجے کا شہری بنایا جا چکا ہوتا ہے۔ اس لئے وسیع ہندو مفاد میں یہ ضروری ہے کہ تمام نیوز چینل دیکھنا بند کر دیں۔ کیونکہ چینلوں میں مذہب کے نام پر ہندوؤں سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔
تین سالہ بچی کے ساتھ مبینہ طور پ رریپ سے قبل وادی میں ریپ اور خواتین کے خلاف دوسرے جرائم ‘خاموش جرائم’ بن کر رہ گئے تھے۔ ریپ کے خلاف عوامی حلقوں میں تب ہی کوئی آواز اٹھتی تھی جب ہندو اکثریتی خطہ جموں میں متاثرین یا ملزم کا تعلق مختلف طبقوں سے ہوتا تھا یا پھر ریپ یا جنسی زیادتی کرنے والے فورسز اہلکار ہوتے تھے۔
جموں و کشمیر کے باندی پورہ ضلع کے سمبل علاقہ کا معاملہ ہے۔ ملزم کو گرفتار کرکےحراست میں بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ وسط اور شمالی کشمیر کے 12 سے زیادہ مقامات پر لوگوں نے مظاہرہ کیا ہے۔
خصوصی رپورٹ : آرٹی آئی کے تحت ملی جانکاری کے مطابق بہار میں رابڑی دیوی حکومت نے سال 2000 سے 2005 کے دوران 23 کروڑ 48 لاکھ روپے اشتہار پر خرچ کئے تھے۔ وہیں نتیش کمار حکومت نے پچھلے پانچ سال میں اشتہار پر 4.98 ارب روپے خرچ کئے ہیں۔
سی بی آئی نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے میں کلیدی ملزم بر جیش ٹھاکر اور اس کے ساتھیوں نے 11 لڑکیوں کا مبینہ طور پر قتل کیا ہے۔
سابق چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا نے کہا،’میں نہیں مانتا کہ ہندوستان میں اس کو جرم کے زمرے میں رکھا جانا چاہیے۔گاؤں میں،اس کی وجہ سے بد نظمی پھیل جائے گی۔‘
سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے کشمیر میں مسلسل قتل کے واقعات اور ہندوستانی مسلمانوں کے حاشیے پر ہونے کا الزام لگاتے ہوئے جنوری میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ہندوستان میں عورتوں کے خلاف جرائم پر لمبے وقتوں سے رپورٹنگ اور ریپ کے معاملوں پر- نو نیشن فار وومین کتاب لکھنے والی صحافی اور مصنفہ پرینکا دوبے سے میناکشی تیواری کی بات چیت ۔
سپریم کورٹ نے ایک ہی فیملی کے 5 لوگوں کے قتل اور خاتون اور اس کی بیٹی سے ریپ کے معاملے میں اپنے دس سال پرانے فیصلے کو بدلتے ہوئے کہا کہ جیل میں بند لوگ خانہ بدوش کمیونٹی سے تھے اور ان کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا تھا۔
گریما یاترا میں حصہ لینے والی ایک خاتون نے الزام لگایا ہے کہ اس یاترا میں شامل ہونے کی وجہ سے بھیڑ نے حملہ کیا۔
گزشتہ سنیچر کو ایک نیوز ایجنسی کے ذریعے خبر نشر کی گئی تھی کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے خلاف مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے میں سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹ: یہ نیوز خبر رساں ایجنسی بھاشا کی جانب سے غلطی سے جاری کر دی گئی تھی ۔ قارئین تک غلط خبر پہنچانے کے لیے ہمیں افسوس ہے۔
پارٹی چھوڑنے کے بڑھتے رجحان ، گورنر اور حریف جماعتوں کی الزا م تراشی ، عسکری تنظیموں کی لوگوں کو محبوبہ کو گھروں میں نہ آنے دینے کی اپیل اور سخت عوامی غم و غصے کے درمیان محبوبہ مفتی کس طرح اپنی پارٹی کوسمیٹ پائیں گی اور انتخابات میں کون سے مدعے لے کر عوام کے بیچ جائیں گی یہ آنے والا وقت ہی بتائے گا۔