بطور اپوزیشن لیڈر ارون جیٹلی نے نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے، کئی بار رپورٹنگ کے سلسلے میں مشوروں سے نوازا اور متعدد بار کسی نیوز اسٹوری کا سرا تھما دیا۔ خیر جیٹلی بی جے پی جیسی ایک مشکل پارٹی میں صحافیوں کا واحد سہارا اور پوائنٹ مین تھے۔
نئی دہلی واقع ایمس میں انتقال ہوا۔بی جے پی کی سینئر رہنما سشماسوراج کا 2016میں گردہ ٹرانسپلانٹ کیاگیا تھا اور اپنی صحت کے مد نظر انہوں نے گزشتہ سال لوک سبھا انتخاب نہیں لڑنے کا اعلان کیا تھا۔
ایک آر ٹی آئی کے جواب میں ہاؤسنگ اور شہری معاملات کی وزارت نے کہا کہ وجئے گوئل، پرکاش جاویڈکر، نرملا سیتارمن اور سشما سوراج سمیت کئی مرکزی وزراء نے اپنے سرکاری بنگلہ کی فروری تک کے بقایہ کی ادائیگی نہیں کی ہے۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
اس لوک سبھا انتخاب میں کانگریس کسی بھی طرح 100 سیٹیں لانے کی جدوجہد میں لگی ہے۔ یہ اس کے لیے کسی جنگ سے کم نہیں ہے۔ 100 سے کم سیٹیں آنا گاندھی خاندان کے ان تین فرد کی کمزوری ظاہر کرےگا، جو کانگریس کے لیے دل و جان سے تشہیر کر رہے ہیں۔
مشرقی اتر پردیش میں شناخت کی سیاست سب سے زیادہ تلخ ہے۔ پٹیل، کرمی، راج بھر، چوہان، نشاد، کرمی- کشواہا وغیرہ کی اپنی پارٹیاں بن چکی ہیں اور ان کی اپنی کمیونٹی پر گرفت بےحد مضبوط ہے۔ کانگریس کو ان سب کے درمیان اپنے لئے کم سے کم 20 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کرنا ہوگا تبھی وہ یوپی میں باعزت مقام پا سکتی ہے۔
کانگریس کئی سروے کرا چکی ہےجس سے یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ اکیلی پرینکا ہی کانگریس کی انتخابی مہم میں جان پھونکنے کے لیے کافی ہیں۔ان کی حاضر جوابی اور طنزیہ جملے کانگریس کو وہ جوش و جذبہ دیں گے، جس کی آج سخت ضرورت ہے۔ اندرا گاندھی سے ملتی جلتی ان کی شباہت، پارٹی کیڈر؛ خصوصاً نوجوانوں کو متاثر و متحرک کرنے کی صلاحیت ان کو ایک جداگانہ پہچان دیتی ہیں۔
غیرملکی معاملوں کی اسٹینڈنگ پارلیامانی کمیٹی کے ذرائع نے کہا کہ فارین سکریٹری نے 26 فروری کو بالاکوٹ میں ہوئے ایئر اسٹرائک میں جیش محمد کے دہشت گردوں کے کیمپ میں مارے گئے دہشت گردوں کی تعداد کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اجلاس میں حصہ نہیں لیںگے کیونکہ آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن نے ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھیجا گیا دعوت نامہ رد نہیں کیا۔
ہندوستانی سیاست میں کرشمائی قیادت نے کئی کرشمے دکھائے ہیں، لیکن کسی بھی دور میں کرشمہ کے مقابلے زمینی فارمولے اور کمیونٹیز کی صف بندیاں زیادہ مؤثر رہی ہیں۔ فی الحال کانگریس کم سے کم یوپی میں تو ان دونوں مورچوں پر پچھڑتی نظر آ رہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پرینکا نے ایک کتاب اور مکمل کر لی ہے۔ ان کی ذاتی زندگی اور سیاست سے متعلق اس کتاب کا عنوان فی الحال Against Outrage دیا گیا ہے۔
سند رہے کہ 1998 کے انتخابات میں اکیلی پرینکا گاندھی نے اپنے انکل ارون نہرو کی لنکا ڈھا دی تھی۔ کانگریس کے امیدوار کیپٹن ستیش شرما کے سامنے بی جے پی نے ارون نہرو کو اتار دیا تھا۔
جانچکے مطابق، مشرا کو لکھنؤ سے گورکھپور ٹرانسفر کر دیا گیا کیونکہ انہوں نے اپنے حقوق کی حد پار کی تھی۔ بین مذہبی شادی کرنے والے جوڑے سے پوچھے گئے ان کے سوال اور رویہ دونوں غیرمناسب پائے گئے ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کشمیر کے حالات اور وزیر خارجہ سشما سوراج کی ٹرولنگ پر ونود دوا کا تبصرہ
اس معاملے کو لے کرمتاثرہ جوڑے نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے تحریری شکایت کی تھی اور بتایا تھاکہ ایک مسلمان کے ساتھ شادی کے بعد نام نہیں بدلنے پر اس کی بے عزتی کی گئی اور اس کے شوہر سے مذہب تبدیل کر نے کو بھی کہاگیا۔
انڈیا ٹوڈے گروپ کے آج تک ٹی وی اور ریپبلک ٹی وی نے ہائی کورٹ کے فیصلے سے پہلے ہی خبر چلا دی کہ کورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے عآپ کے بیس لیڈران کو نااہل قرار دیا ہے ۔’اہنسا کرانتی’ سے رابطہ قائم کرنے پر معلوم ہوا کہ مینک ساغر کو کسی مسلم نے نہیں مارا ہے بلکہ وہ سفر کے دوران ایک موٹر سائیکل سوار کی ٹکّر کا شکار ہو گئے تھے۔
گزشتہ چار سالوں میں جھوٹی امیدیں دلانے کو لےکر تنقید کا سامنا کرتے ہوئے وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایسا کہا کہ عراق میں 39 لاپتہ ہندوستانی زندہ اور محفوظ ہیں۔ کیا حکومت نے ان تمام سالوں میں 39 لاپتہ ہندوستانیوں کو لےکر ان کے گھر والوں میں جھوٹی امیدیں نہیں جگائی؟
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عراق میں قتل کیے گئے 39 ہندوستانیوں کو لے کرمرکزی حکومت کےدعوی پر ونود دوا کا تبصرہ
آئی ایس آئی ایس اور القاعدہ کے گمراہ فکر وعمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ہم مسلمانان ہند اور بالخصوص ملت کے نوجوانوں کو نصیحت وتاکید کرتے ہیں کہ اس قسم کی تنظیموں سے دور رہیں اور ان کو اپنے علاقوں میں نہ پنپنے دیں۔
حزب مخالف نے مرکز کی مودی حکومت پر بےحسی کا الزام لگایا۔ مارے گئے ہر ہندوستانی کے رشتہ داروں کے لئے مانگا دو کروڑ روپے کا معاوضہ۔
2015 میں دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس نے ان تمام ہندوستانیوں کو عراق کے موصل شہر سے اغوا کر لیا تھا۔
بد عنوانی ہندوستانی سیاست کی روح ہے۔ ا س کے جسم پر راشٹرواد اور سیکولرزم اوڑھکر سب نوٹنکی کرتے ہیں۔
ہندوستان میں اداروں کا دوہرا معیار بھی کشمیر میں جاری شورش اور جنوبی ایشیا میں کشیدگی کی ایک بڑی وجہ ہے۔
وزیر خارجہ سشما سوراج کےلوک سبھا حلقہ میں میں غذائی قلت کا معاملہ اجاگر،بی جے پی ایم ایل اے نے بھی اٹھائے سوال ۔ بھوپال:مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ بابولال گور سمیت حکمراں بی جے پی کےکئی ایم ایل اے نے ریاست میں بچوں کے غذا اور تغذیہ […]
وزارت خارجہ کے زیر اہتمام شائع کتاب میں بی جے پی اورآر ایس ایس کو واحد سیاسی متبادل بتائے جانے پر سدھارتھ وردراجن کا تبصرہ