اب ای ڈی نے الیکشن کمشنر اشوک لواسا کے بیٹے اور ان کی کمپنی کے خلاف جانچ شروع کی
لوک سبھا انتخاب کے دوران لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر نریندر مودی اور امت شاہ کو الیکشن کمیشن کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
لوک سبھا انتخاب کے دوران لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر نریندر مودی اور امت شاہ کو الیکشن کمیشن کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
گزشتہ ایک مہینے میں ہی اکثریت سے دوبارہ اقتدار میں آئی نریندر مودی حکومت نے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ اپنی تنقید کے تئیں صبروتحمل کا اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ہارڈ کور نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ اور آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کی تنقید کرتےہوئے پوسٹ لکھا تھا،جس پر وارانسی میں ششانک شیکھر نامی ایک وکیل نے معاملہ درج کرایا ہے۔ شیکھر آر ایس ایس کے ممبر بھی ہیں۔
ہندوستان اب زیادہ ہندو راشٹر ہوتا جا رہا ہے۔ 2014 کے برخلاف اس بار بی جےپی نے واضح طور پر ہندوؤں کی پارٹی کے طور پر کام کیا۔مسلم مخالف بیانات، پرگیہ ٹھاکر جیسی سخت گیر ہندووادی کو ٹکٹ دینا اور وزیر اعظم کا عقیدت مند ہندو کے طور پر کیدارناتھ کے نزدیک غار میں دھیان کرنا اور اس کی تشہیر کرنا۔ زمینی حقائق سے روبرو ہونے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ کئی ووٹرس مودی کو اس لیے پسند کرتے ہیں کہ ان کی نظر میں وہ ہندوؤں کے تفاخر کی حفاظت کرنے والے ہیں، نیز مسلمانوں کو سبق سکھادیں گے۔
نریندر مودی کی جیت کا ہندوستان کے لئے کیا معنی نکلتا ہے؟ ایک حد تک یہ ان کو اور بی جے پی کو دعویٰ کرنے کا موقع دیتا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں انہوں نے جو کچھ بھی کیا ہے، اس کے تئیں عوام نے اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟
پرنب مکھرجی مکھرجی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ای وی ایم کے حوالے سے آنے والی خبریں باعث تشویش ہیں ۔ ای وی ایم کی حفاظت کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ دار ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ، الیکشن کمیشن کو عوام کا بھروسہ نہیں ٹوٹنے دینا چاہیے۔
سابق صدجمہوریہ پرنب مکھرجی کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب کانگریس صدر راہل گاندھی الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال اٹھا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی الیکشن کمیشن کی تین رکنی کمیٹی کے ممبر اشوک لواسا بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کے معاملوں میں کلین چٹ دینے کی مخالفت کر چکے ہیں۔
الیکشن کمشنر اشوک لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے پانچ معاملوں میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
الیکشن کمشنر اشوک لواسا کے انتخابی ضابطہ اخلاق کے مدعوں پر چرچہ کرنے والی تمام میٹنگ سے خود کو الگ کرنے کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد تنازعہ کھڑا ہونے پر چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ نے جواب دیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تین معاملوں میں الیکشن کمیشن سے کلین چٹ ملی ہے۔ ان میں سے دو معاملوں میں کمیشن کی رائے ایک نہیں تھی۔
لوک سبھا انتخاب میں وارانسی سے امیدوار اور وزیر اعظم نریندر مودی اپنی تقریروں میں فوج اور شہیدوں کا لگاتار تذکرہ کر رہے ہیں۔ ان کے پارلیامانی حلقہ کے ہی توفہ پور گاؤں کے سی آر پی ایف جوان رمیش یادو پلواما حملے میں شہید ہوئے تھے۔ انتخاب میں وزیر اعظم اور بی جے پی کے ذریعے فوج اور پلواما حملے کے استعمال پر کیا سوچتے ہیں شہید کے رشتہ دار اور گاؤں کے لوگ۔
بی جے پی اور میڈیا کے کچھ طبقے نے جنون اور دایونگی کا ایسا ماحول بنا دیا ہے، جیسے فوجیوں کی موت پر گھڑیالی آنسو بہانا اور بات بات پر جنگ کی بات کرنا-دیکھ لینا اور دکھا دینا ہی راشٹرواد کی اصلی نشانی رہ گئی ہے۔
وزیر اعظم کی وجہ سے الیکشن کمیشن ہر دن اپنا بھروسہ کھو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اڑیسہ کے آبزرور محمد محسن کو برخاست کر دیا۔ وزیر اعظم مودی کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی کی وجہ سے کمیشن نے جن اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے محسن کو برخاست کیا […]
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ پر ریاست کے لئے الگ وزیر اعظم کی ان کی مانگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں ان رہنماؤں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اگر آپ ایسی مانگ جاری رکھتے ہیں، تو ہمارے پاس آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کو رد کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
اس ہفتے مہاراشٹر کے لاتور میں ایک ریلی میں وزیر اعظم مودی نے پہلی بار ووٹ دینے والوں سے کہا تھا کہ کہ کیا آپ کا پہلا ووٹ پلواما کے شہیدوں کے نام ہوسکتا ہے؟
الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں اورامیدواروں سے انتخابی تشہیر میں فوج کی تصویریں لگانے اور ا ن کی سرگرمیوں کو شامل کرنے سے منع کیا ہوا ہے۔ منگل کو ایک ریلی میں وزیر اعظم مودی نے پہلی بار ووٹ دینے والوں سے کہا تھا کہ اپنا ووٹ ان کے نام پر دیں جنہوں نے بالاکوٹ ہوائی حملے کو انجام دیا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ، یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک سے ہم سیڈیشن کا قانون ہٹائیں گے ۔ میں ذرا کانگریس والوں سے کہتا ہوں کہ آئینے میں جاکر اپنا منھ دیکھو۔
یونین ہوم منسٹر ہنس راج اہیر نے کہا کہ مجرمانہ قوانین میں ترمیم ایک مسلسل کارروائی ہے اور اس پر ریاستی حکومتوں سمیت مختلف فریقوں سے صلاح کے بعد ہی کسی طرح کا فیصلہ لیا جاتا ہے۔