ہندوستان میں افغانستان کےسفیرفرید ماموندزی نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ جب مشکل وقت میں افغان شہریوں کو ہندوستانی مدد کی ضرورت تھی، تو ان کی مدد نہیں کی گئی۔اب تک ہندوستان نے افغانستان سے 669 افراد کو نکالا ہے جن میں448 ہندوستانی اور 206 افغان شہری ہیں۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل کےایک اخبار کے دو افغان صحافیوں سمیت کئی دوسرے صحافیوں نے طالبان کی حراست میں شدید طور پر تشدد کیے جانے کی بات کہی ہے۔جانکاری کے مطابق، طالبان نے صحافیوں سے کہا کہ خواتین کی تصویریں لینا غیر اسلامی ہے۔
ویڈیو:معروف اداکارنصیرالدین شاہ نے افغانستان میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کا جشن منا رہے ہندوستانی مسلمانوں کے ایک طبقے کی مذمت کرتے ہوئے اسے خطرناک بتایا ہے۔ نصیرالدین شاہ کےاس بیان پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی نے ان سے بات چیت کی۔
افغانستان کے مزار شریف کے رہنے والےقربان حیدری نے اسی سال جے این یو سےپوسٹ گریجویشن مکمل کیا ہے اور 31 اگست کو ان کی ویزا کی میعاد ختم ہونے کے بعد سے وہ بےیقینی کی صورتحال سے گھرے ہوئے ہیں۔افغانستان میں طالبانی تشدد کے شکار اقلیتی طبقہ ہزارہ سے آنے والے حیدری کو ڈر ہے کہ اگر ویزا کی توسیع نہیں ہوئی تو ملک واپس لوٹنے پر ان کی جان خطرے میں ہوگی۔
آر ایس ایس کےسربراہ موہن بھاگوت نے ایک پروگرام میں کہا کہ ہندوؤں اورمسلمانوں کے آباو اجدادایک ہی تھے اور ہر ہندوستانی ہندو ہے۔ ہندولفظ مادر وطن،اجداد اور ہندوستانی تہذیب کے برابر ہے۔یہ دوسرے نظریوں کی توہین نہیں ہے۔ ہمیں مسلم بالادستی کے بارے میں نہیں بلکہ ہندوستانی […]
بی جے پی ایم ایل اے رام کدم نےمعروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر سے ان کے اس تبصرے کو لےکر ان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے، جس میں انہوں نے آر ایس ایس کاموازنہ مبینہ طور پر طالبان کے ساتھ کیا تھا۔ اس کے بعد اختر کے ممبئی واقع گھر کے باہر سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ویڈیو: طالبان نے ایک بار پھر سے افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کر لیا ہے۔اس موضوع پر عام و خاص سب اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ اداکار نصیرالدین شاہ نے طالبان کی حمایت کرنے والے ہندوستانی مسلمانوں کی شدید نکتہ چینی کی ہے۔ انہوں نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے،جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔ان کے اس بیان پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
دوحہ میں طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ ایک مسلمان کے طور پر ہمارا حق ہے کہ اگر کشمیر میں، ہندوستان میں یا کسی دوسرے ملک میں مسلمانوں کے خلاف ظلم کیا جاتا ہے تو ہم کہیں گے کہ انہیں حق دینا چاہیے۔ ہم نے پہلے بھی کہا ہے اور مستقبل میں بھی ایسا ہی کہیں گے، لیکن ہم کوئی فوجی آپریشن نہیں چلائیں گے یا کسی ملک کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے۔ یہ ہماری پالیسی نہیں ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں ہندوستان کے وزارت خارجہ نے طالبان کےنمائندے سے ملاقات کی جانکاری دی۔ وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے بتایا کہ قطر میں ہندوستان کے سفیر دیپک متل نے طالبان کے سیاسی دفتر کےسربراہ شیر محمد عباس ستانکزئی سے ملاقات کی۔اس موضوع پر ہارڈ نیوز کےمدیر سنجے کپور اور افغانستان میں ہندوستان کےسابق سفیر وویک کاٹجو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
افغانستان کےمغربی صوبہ ہرات میں گورنر دفتر کے باہر لگ بھگ تین درجن خواتین نےمظاہرہ کیا۔ ریلی کی آرگنائزرس نے کہا کہ قومی اسمبلی اور کابینہ سمیت نئی سرکار میں خواتین کوسیاسی حصہ داری ملنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ خواتین کے کام کرنے کے اختیار پر طالبان حکومت سے واضح جواب نہ ملنے سےمایوس ہوکر سڑکوں پر اتری ہیں۔
افغانستان میں طالبان کا عروج اور ان کی فتح ملک کے دیہاتوں میں رہنے والے غریب طبقات کی مرہون منت ہے۔ افغانستان کی مغربی طرز کی اشرافیہ حکمرانی میں ناکام رہی۔ وہ افغانستان سنبھال نہ سکی۔ اگر وہ انصاف پہ مبنی معاشرہ قائم کرنے میں کامیاب ہوتے، تو طالبان کی فتح ناممکن تھی۔
گو کہ افغانستان میں طالبان کی فوجی فتح کے بعد اقلیتوں کے ساتھ ابھی تک کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، مگر ان کے بیس سال قبل کے رویے اور نظام حکومت نے اقلیت کیا اکثریت سبھی کو تذبذب میں مبتلا کر کے ر کھ دیا ہے۔ اسی لیے جس بھی افغانی کے پاس وسائل ہیں، وہ جہاں بھی ممکن ہو سکتا ہے، ہجرت کر کے وہاں جا رہا ہے۔
سینئر صحافی کرن تھاپر سے بات کرتے ہوئے افغانستان کےمقبول چینل ٹولو ٹی وی کےچیف سعد محسنی نے کہا کہ طالبان کے لیے تو چیلنج اب شروع ہواہے کیونکہ اسے حکومت کرنا ہے اور اس بڑی ذمہ داری کے لیے ضروری مہارت اورخصوصیات ان میں ندارد ہیں۔
ویڈیو: جب سے طالبان نے افغانستان میں اقتدار سنبھالا ہے، رائٹ ونگ تنظیموں اور آئی ٹی سیل کے ذریعےہندوستان میں اسلاموفوبیا کا لگاتار پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اور ان سب کے پیچھے ہندوستانی مسلمانوں کےتئیں جوابدہی طے کی جا رہی ہے۔ اس موضوع پر ڈاکٹر رام پنیانی سے مکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔
سال2010 سے افغانستان کے صوبہ فاریاب کی نمائندگی کرنے والی ایم پی رنگینہ کار گر نے کہا ہے کہ طالبان کے قبضہ کے پانچ دن بعد 20 اگست کو وہ استنبول سے دہلی کے اندرا گاندھی انٹرنیشنل ہوائی اڈے پہنچی تھیں، لیکن انہیں وہیں سے واپس بھیج دیا گیا۔
منور رانا پر والمیکی کاموازنہ طالبان سےکرنے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں کیس درج ہونے کے بعد مدھیہ پردیش کےگنا شہر میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔رانا نے مبینہ طور پر کہا تھا کہ والمیکی رامائن لکھنے کے بعد بھگوان بن گئے۔ اس سے پہلے وہ ایک ڈکیت تھے۔ اسی طرح طالبان ابھی دہشت گرد ہیں، لیکن لوگ اور فطرت بدلتے ہیں۔
والمیکی سماج کے رہنما پی ایل بھارتی کی شکایت پرمشہور شاعرمنور رانا کےخلاف مذہبی جذبات کوٹھیس کوپہنچانے اور دوسری دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔رانا نے ایک چینل سے بات کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ والمیکی رامائن لکھنے کے بعد بھگوان بن گئے، اس سے پہلے وہ ایک ڈکیت تھے۔ انسان کی فطرت بدل سکتی ہے۔ اسی طرح طالبان ابھی دہشت گرد ہیں، لیکن لوگ اور فطرت بدلتے ہیں۔
ویڈیو: ہندوستان نے اب تک طالبان کو لےکر کچھ نہیں کہا ہے۔ سرکار نے نہ کابل میں طالبان کے خلاف کوئی بیان دیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات کہی ہے، جس سے ظاہر ہو کہ ہندوستان بھی روس یا چین کی طرح کابل میں طالبان کو قبول کر لےگا۔ حکومت ہند کو اس بارے میں اپنا رخ واضح کرنا چاہیے۔
ویڈیو: 20 سال بعد طالبان نے ایک بار پھر افغانستان پر قبضہ کر لیا ہے، جس سے وہاں کےشہری دہشت میں ہیں اور ملک چھوڑکر بھاگ رہے ہیں۔ دی وائر نے دہلی آئے وہاں کے کئی شہریوں سے بات کی۔ ان میں سے کئی ایسے بھی تھے، جن پر طالبان نے حملہ کیا تھا۔
طالبان کے قبضہ میں آنے کے بعدافغانستان کو اب ایک شوریٰ کونسل کے ذریعےچلایا جاسکتا ہے، جس میں اسلامی گروپ کے رہنماہیبت اللہ اخون زادہ سپریم لیڈر ہوں گے۔
وقت آگیا ہے کہ افغانستان میں اب تاریخ کو آرام کا موقع دےکر کسی بیرونی مداخلت کے بغیر اقتدار افغانوں کے حوالے کیا جائے اور طالبان کو تسلیم کرکے ان کو سفارتی سطح پر انگیج کرکے ان کو باور کرایا جائے کہ ملک اور مدرسہ کو چلانے میں واضح فرق ہے۔
افغانستان پر قبضہ کےبعد منگل کو طالبان نے پہلی پریس کانفرنس کی، جہاں طالبان کے ترجمان ذبیح الله مجاہد نے کہا کہ وہ دوسرے ممالک کے ساتھ پرامن رشتہ چاہتے ہیں۔
افغانستان پر طالبان کے قبضہ پر ملالہ یوسف زئی نے کہا ہے کہ عالمی، علاقائی اور مقامی طاقتوں کو فوراً جنگ بندی کامطالبہ کرنا چاہیے۔ فوراً انسانی امداد فراہم کرائیں اور مہاجرین اور شہریوں کی حفاظت کریں۔
احمد شاہ مسعود کے ساتھ متواتر ملاقاتوں کے بعد متھو کمار نے نئی دہلی میں حکمرانوں کومتنبہ کیا تھا کہ کسی بھی صورت میں کبھی بھی افغانستان میں براہ راست مداخلت یا فوج بھیجنے کی غلطی نہ کی جائے۔ ہندوستان ابھی بھی اس پالیسی کو تھامے ہوئے ہے، […]
ہندوستان افغانستان کے معاملات کو کشمیر کے ساتھ منسلک کرتا آیا ہے، اس لیے بین الاقوامی برادری کو بھی باور کرانے کی ضرورت ہے کہ اس خطے میں امن و سلامتی تبھی ممکن ہے جب کشمیر میں بھی سیاسی عمل کا آغاز کرکے اس مسئلہ کا بھی کوئی حتمی حل تلاش کرایا جائے۔
اگر آپ غور کریں تو معلوم ہوگا کہ چند ہفتے قبل قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پائی گئی ڈیل اور 22سال قبل کابل میں رچرڈسن کے معاہدے کے مندرجات میں شاید ہی کوئی فرق ہے۔مگر اس معاہدہ پر عمل درآمد نہ کرنے اور لیت و لعل کی وجہ سے خطے میں قتل و غارت گری کا ایک ایسا بازار گرم ہوگیاکہ چنگیز خاں و ہلاکو خان کی روحیں بھی تڑپ رہی ہوں گی۔
افغان دارالحکومت کابل کے مرکزی حصے میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ یہ دھماکہ افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے قریب ہوا ہے۔
طالبان نے افغانستان میں امریکی طاقتوں کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہا رکرتے ہوئے منگل کوکہا کہ بات چیت بند کرنے کے لئے امریکہ کو افسوس ہوگا۔
اس بات کا علان قطرکے حکام کی طرف سے کیا گیا ہے۔قطر کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان کہا گیا ہے کہ ، ہم بہت خوش ہیں کہ ہمارا ایک مشترکہ بیان پر اتفاق ہوگیا ہے جو امن کے لیے پہلا قدم ہے۔
ملالہ یوسف زئی کے والد کی پیش نظر کتاب ایک باپ کی ایسی کہانی ہے جو اپنی بیٹی کے ساتھ ہر دم کھڑا رہا۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
ہندوستان میں انتخابات کی گہما گہمی کے بیچ اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ یقیناً وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔
پاکستان کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کے لئے نریندر مودی کی ایک اور جیت سے اچھا کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ان کی پالیسیوں نے پاکستانیوں کو یہ یقین دلانے کا کام کیا ہے کہ ہندوستان میں مسلمان کبھی بھی محفوظ نہیں رہ سکتے ہیں۔
ان کی موت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کی کمی شدت سے محسوس ہوگی۔طالبان میں خاصا اثر ورسوخ رکھنے کے باوجود انہوں نے پولیو ڈراپ کے حق میں فتویٰ جاری کیا۔
افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد بروز ہفتہ 20 اکتوبر کو ہو گا۔ اس الیکشن میں تقریباً نوے لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔ طالبان نے افغان عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
افغان صوبے قندوز میں رواں ہفتے طالبان کے خلاف کی گئی ایک فضائی کارروائی کے نتیجے میں شہری ہلاکتوں کی خبریں بھی موصول ہو رہی ہیں۔ ایک مقامی رہائشی کے مطابق اس حملے میں کم ازکم چالیس بچے بھی مارے گئے تھے۔
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی ایک مختصردورے پر پاکستان پہنچی ہیں۔ پاکستان میں ملالہ یوسفزئی کے دورے کے حوالے سے بالکل متضاد ردِ عمل سامنے آرہا ہے۔
روس اور وسط ایشیائی ممالک نے افغان تنازعے میں زیادہ دلچسپی لینا شروع کر دی ہے۔ ازبکستان میں ایک اجلاس اس بات کا عندیہ دیتا ہے کہ طالبان کے ساتھ مبینہ روابط کی وجہ خطے میں اسلامک اسٹیٹ کا بڑھتا ہوا اثر و رسوخ ہے۔