منموہن سنگھ کو اقتصادی معاملوں پر پارلیامانی کمیٹی کے لیے نامزد کیا گیا
اقتصادی معاملوں پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر کے طور پر دگوجئے سنگھ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی جگہ پر ڈاکٹر سنگھ کو نامزد کیا گیا ہے۔
اقتصادی معاملوں پر پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر کے طور پر دگوجئے سنگھ کے استعفیٰ کے بعد خالی ہوئی جگہ پر ڈاکٹر سنگھ کو نامزد کیا گیا ہے۔
ویڈیو: مودی حکومت کے 100 دن کی کامیابی اور ناکامی پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
کانگریسی رہنما اور سابق مرکزی وزیر جئے پال ریڈی کے انتقال پر منعقد دعائیہ تقریب میں بی جے پی کے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ اس وقت ایسے رہنماؤں کی ضرورت ہے جو اصولوں کی بنیاد پر وزیراعظم سے بحث کر سکیں اور بنا کسی تشویش کے اپنے خیالات کا اظہار کر سکیں۔
جئے شنکر کو خارجہ سکریٹری بنائے جانے کی کانگریسی لیڈران نے اس لئے مخالفت کی تھی کہ ان کے مطابق ایک امریکہ نواز آفیسر کی تعیناتی سے ہندوستان کی غیر جانبدارانہ شبیہ متاثر ہوگی۔ وکی لیکس فائلز نے جئے شنکر کی امریکہ کے ساتھ قربت کو طشت از بام کردیا تھا۔ بتایا گیا کہ جئےشنکر کی تعیناتی سے ہمسایہ ممالک سے تعلقات خراب ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔
ہمارے لبرل صحافی اور روشن خیال دانشوران فاشزم اورکمیونلزم کے خلاف اپنی لڑائی کو مسلمانوں کے کندھوں پر رکھ کر کیوں لڑنا چا ہتے ہیں؟ ڈر کو مسلمانوں کے ساتھ کیوں چپکا دینا چاہتے ہے؟ جہاں تک مسلمانوں کے ڈر جانے کا سوال ہے تو یہ محض ایک فیک نیوز ہے۔ متھ ہے۔ اور کچھ نہیں۔ مسلمان فکر مند ضرور ہیں، خوف زدہ با لکل نہیں۔تقسیم کے بعد جن مسلمانوں نے پاکستان کو ٹھکرا دیا کم از کم ان کے بارے میں تو ایسا ہر گز نہیں کہا جا سکتا۔
کسی بھی پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں بھولے سے بھی مسلمانوں کا ذکر نہیں کیا۔کانگریس نے تو انتخابی منشور کی رسم اجراء کی تقریب میں غلام نبی آزاد اور احمد پٹیل جیسے قدآور لیڈروں کو بھی دوررکھا۔ بہار کی راشٹریہ جنتا دل ،جس کی پوری سیاست مسلمانوں اوریادو پر منحصر ہے اس نے بھی اپنے منشور میں ایک جگہ بھی مسلم لفظ نہیں لکھا۔
2019 میں بی جے پی کی مہم خصوصی طور پر ہندو اکثریت کے لیے ہے۔ پارٹی ان کے خوف اور عدم تحفظ کے احساسات کو بنیاد بنا کر ووٹ مانگ رہی ہے۔ اسی لیے امت شاہ مسلمانوں کو ‘دیمک’ بتا چکے ہیں، آدتیہ ناتھ بجرنگ بلی کو علی کے بالمقابل کھڑا کر چکے ہیں اور مودی یہ الزام لگا چکے ہیں کہ مغربی بنگال میں ہندو ‘جئے شری رام‘ کا نعرہ بھی بلند نہیں کر سکتے۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا کہنا ہے کہ 2014 میں مودی اچھے دن کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئے تھے۔ ان کے پانچ سال کی مدت ہندوستان کے نوجوانوں، کسانوں، کاروباریوں اور ہر جمہوری ادارہ کے لئے سب سے زیادہ خوفناک اور تباہ کن رہا ہے۔
آج ہندوستانی سیاست ایک ایسے دور میں ہے جب کوئی بھی سیاسی پارٹی مسلم کمیونٹی کی بات نہیں کرنا چاہتی۔ وہ سیاسی طور پر اچھوت بنا دئے گئے ہیں۔ اب ان کا استعمال اکثریتی آبادی کو ووٹ بینک میں تبدیل کرنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
ہندوستان کی عوام نے دلائی لاما سے محبت کی اور انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھا؛ بدلے میں یہی انہوں نے ہندوستانی عوام کو لوٹایا۔ دوسری طرف ہندوستان کی حالیہ حکومتوں نے، چین کے خوف سے انہیں لے کر محتاط رویہ اپنایا۔ جبکہ ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ ملک میں روزگار پیدا ہونے کے بجائے روزگار کے نقصان والی حالت بن گئی ہے۔ دیہی علاقے کے لوگوں کے قرض بڑھ رہے ہیں اور شہری بدانتظامی سے مستقبل کی بہتر توقع رکھنے والے نوجوانوں میں عدم اطمینان پیدا ہو رہا ہے۔
دی ایکسیڈنٹل پرائم منسٹر فلم کے ڈائریکٹر وجئے رتناکر گٹے سے جڑی کمپنی کو نہ صرف ہندوستانی ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بلکہ اس پربرٹن میں بھی ٹیکس میں رعایت حاصل کر نے کے لیےہیراپھیری کرنے کا الزام ہے۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ باقاعدگی سے پریس سے بات کرتے تھے اور ہر غیر ملکی سفر کے بعد پریس کانفرنس کرتے تھے۔ سنگھ کے اس بیان کو میڈیا سے بات چیت نہ کرنے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، نئے نوٹوں کے کاغذ کی کوالٹی پرانے نوٹوں کے مقابلے بے حد بری ہے اس لیے یہ نوٹ جلدی خراب ہونے لگے ہیں ۔
اگریکلچر منسٹری نے 20نومبر کو پارلیامانی کمیٹی کو دی گئی وہ رپورٹ واپس لے لی ، جس میں کہا گیا تھا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے کسان کھاد اور بیج نہیں خرید سکے تھے ۔ کمیٹی کو دی گئی نئی رپورٹ میں وزارت نے کہا کہ نوٹ بندی کا زراعتی شعبے میں اچھا اثر پڑا۔
وزارت زراعت نے قبول کیا ہے کہ نوٹ بندی کی وجہ سے کسانوں کو کھاد اور بیج خریدنے میں سخت مسائل کا سا منا کر نا پڑا تھا۔
وزیر اعظم نے کہا ؛آج مودی کی طاقت دیکھیے کہ پائی پائی بینک میں جمع کرنے کو مجبور کردیا ۔ کانگریس کے راج سے اس طرح بدعنوانی پھیلی کہ مجھے نوٹ بندی جیسی کڑوی دوا کا استعمال کرنا پڑا، تاکہ غریبوں کو لوٹ کر لے جایا گیا پیسہ ملک کے خزانے میں واپس آئے ۔
مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ نوٹ بندی نے کروڑوں لوگوں کی زندگی اور معیشت کو برباد کر دیا۔ جن لوگوں نے یہ کیا ہے لوگ ان کو سزا دیںگے۔ وزیر ریل نے کہا کہ نوٹ بندی نے بد عنوانی کی کمر توڑ دی۔
بی جے پی رکن پارلیامانٹ نشی کانت دوبے کی رہنمائی میں پارٹی کے دیگر ممبروں نے سینئر رہنما مرلی منوہر جوشی کی مخالفت کی۔
اب تک ہماری جمہوریت کی تاریخ یہی رہی ہے کہ جس نے بھی اقتدار کے تکبر میں خود کو رائےووٹر سے بڑا سمجھنے کی حماقت کی،ووٹراس کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی مانے۔صاف ہے کہ ووٹ کی ایسی سیاست سے ووٹر کو نہیں، ان کو ہی ڈر لگتا ہے جو ڈرانے کی سیاست کرتے ہیں
ایک مرکزی وزیر جس کو اس وقت پیٹرول-ڈیزل کے بڑھتے داموں کو کم کرنے کے لئے کوشاں ہونا چاہیے تھا تو وہ اپوزیشن کے ایک رہنما کی ضمانت کے دن گن رہا ہے۔ ان کی زبان ٹرول کی طرح ہو گئی ہے۔
عوام نے کسی پارٹی کو مطلق اکثریت کی حکومت بنانے کا موقع دیا تو وہ بی جے پی ہے۔ راجستھان کے اندر بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکار انگد کا پاؤں ہے ، اس کو کوئی اکھاڑ نہیں سکتا ۔
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کو لے کر اس وقت جہاں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیاں مودی حکومت پر حملہ آور ہیں وہیں مایاوتی نے کانگریس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
پیٹرول ،ڈیزل اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کو لے کر کانگریس کی طرف سے بھارت بند بلایا گیا ہے۔ کئی پارٹیوں نے آندولن کی حمایت کی ہے۔
اگر کانگریس پارٹی نرسمہا راؤ کو بھی عزت بخشتی تو شاید نرسمہا راؤ کی وراثت کانگریس کو فائدہ پہنچا سکتی تھی؟
گزشتہ ہفتے کچھ ایسی تصویریں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جوقابل یقین نہ تھیں اور خوفزدہ کرنے والی تھیں۔یہ تصویریں نہ صرف ہندوستان میں شئیر کی گئیں بلکہ عالمی سطح پر فیس بک اور ٹوئٹر جیسے پلیٹ فارموں کا استعمال کرنے والے افراد نے بھی ان تصویروں کو حیرت کے ساتھ شئیر کیا۔
اقلیتوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں، لیکن وہ شہری متوسط طبقہ، جو بد عنوانی کے مدعے پر سڑکوں پر اتر آیا تھا، وہ اس تشدد پر بے نیازتماشائی بنا ہوا ہے۔
اب تک ہندوستانی روپے کا ریکارڈ 28 اگست 2013 کا بتایا جاتا ہے جب ایک ڈالر کی قیمت 68 روپے 83 پیسے ہو گئی تھی۔ بدھ کو یہ 68 روپیے 63 پیسے ہو گئی۔ آج 69 روپیہ ہو گیا ہے۔
مسلکی اختلافات جیسے سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، تاکہ دنیا کے سامنے امت مسلمہ کا اتحاد پیش کیا جا سکے۔
اگر آپ صرف وزیر اعظم نریندر مودی کی ٹوئٹر ٹائم لائن دیکھیںگے، تو آپ کو پتہ نہیں لگےگا کہ ملک میں کیا چل رہا ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ:یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ پریش راول بطور ممبر آف پارلیامنٹ عوام کو گمراہ کرتے ہیں۔ان کو متعدد مرتبہ فیک نیوز عام کرتے ہوئے پکڑا گیا ہے۔
ملک کے اعلیٰ اداروں کے اہم عہدوں پر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے چہیتے نوکرشاہوں کو جگہ دی ہوئی ہے اور گجرات کے ان ‘ مودی فائیڈ ‘ افسروں کو مرکز میں لانے کے لئے اکثر اصولوں کو طاق پر رکھا گیا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھی بی جے پی حکومت کی کسی تباہ کن پالیسی کے بارے میں سوال پوچھا جاتا ہے تو ہر بار سننے کو ملتا ہے کہ ان کے ارادے نیک ہیں۔ لیکن، ان کے نیک ارادوں سے ملک کو بھاری نقصان ہوا ہے۔
کانگریس کی جن آکروش ریلی پر بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ یہ ایک خاندان کی ہار کا ماتم ہے۔ کانگریس کی منفی اور مدعوں سے بھٹکانے کی سیاست سے ملک تھک چکا ہے۔ یہ پریوار آکروش ریلی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیراعظم نریندر مودی کی چپی کو لے کر دی گئی سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی صلاح اور ریپ کے واقعات پر صدر جمہوریہ کے بیان پر ونود دوا کا تبصرہ
اگر سی بی آئی اور اس کے وکیل ہائی کورٹ میں لیڈروں اور کاروباریوں کے درمیان سانٹھ۔گانٹھ کو ثابت کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو 2019 کے عام انتخاب میں بی جے پی کو کچھ بڑے سوالوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔
ایسا لگتا ہے کہ مودی کے لئے بد عنوانی بھی بس ایک اور ‘ جملہ ‘ تھا کیونکہ بی جے پی کے ذریعے بد عنوانی کے لئے جن کو نشانہ بنایا گیا، وہ نہ صرف زندہ ہیں، بلکہ ان کی قیادت میں پھل پھول بھی رہے ہیں۔ 2014 […]
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا ؛بے بنیاد تھا 2 جی کا پروپیگنڈہ۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ؛2جی پر عدالت کا فیصلہ کانگریس کےلئے ’ایمانداری کا تمغہ‘ نہیں ۔ نئی دہلی:مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی پٹیالہ ہاؤس واقع خصوصی عدالت نے آج 2جی اسپیکٹرم […]
یہ کوئی معمولی الزام نہیں ہے اور نہ ہی کسی عام شخص کے خلاف لگایا گیا ہے۔ الزام لگانے والے بھی خود وزیر اعظم ہیں ۔ نئی دہلی: سابق نائب صدر حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ پر پاکستان کے ساتھ مل کر سازش کرنے […]
محلّے کا دادا اور ملک کا باپ یہ سب کیا ہے۔ آپ نے 2014 میں کہا تھا کہ آپ ہندوستان کے بڑے خادم ہیں، تین سال بعد 2017 میں سنبت پاترا کہہ رہے ہیں کہ آپ اس ملک کے باپ ہیں۔ مجبوری میں کوئی کسی کو باپ بنا […]