میزورم کے وزیر اعلیٰ زورامتھنگا کا کہنا ہے کہ ہندوستان کو میانمار سے آنے والے لوگوں کے لیے فیاضی دکھانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے ایک وفد کو دہلی بھیج کر مرکزی حکومت سے میانمار کے مہاجرین کو واپس نہ بھیجنے کو لےکرخارجہ پالیسی میں تبدیلی کی درخواست کریں گے۔
انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اپنے ایک فیصلے میں میانمار کی حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرے اور ناانصافی کا شکار اس مسلم اقلیت کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
اقوام متحدہ کے فیکٹ فائنڈنگ مشن نے ایک رپورٹ میں کہا کہ میانمار لگاتار قتل عام کی سوچ کو پناہ دے رہا ہے۔
میانمار کے رخائن میں فوجی کارروائی کے دوران روہنگیا مسلمانوں پر ہوئے ظلم و تشدد کی رپورٹنگ کرتے ہوئے 32 سالہ وا لون اور 28 سالہ کیاؤ سوئے او کو سرکاری پرائیویسی قانون توڑنے کے لئے گزشتہ سال ستمبر میں سات-سات سال کی جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
ریاست میں اس قانون کے نافذ ہونے کے 32 سال بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔
میانمار کی حکومت ان جرائم سے انکار کرتی رہی ہے۔ لیکن صحافیوں کی گرفتاری کے بعد خود میانمار کی فوج نے مانا کہ اس نے گاؤں میں 10 روہنگیا ئی مردوں اور نوجوانوں کو مارا تھا۔
بی جے پی لیڈرونے کٹیار نے کہا کہ یہ لوگ نہ صرف دوسروں کی زندگی چھین لیتے ہیں بلکہ انسانوں کا گوشت بھی کھاتے ہیں ۔ایک بھی دن ضائع کیے بغیر پرینکا کو یہاں نہیں رہنے دینا چاہیے ۔ان کو اس ملک سے باہر بھگا دینا چاہیے۔ نئی […]
ایمنسٹی کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق اس گروہ نے رخائن کے گاؤں میں رہ رہے ہندوؤں کو ماراپیٹا اور جو بچ گئے ان کو دھمکی دی گئی کہ اگر وہ آگے بھی زندہ رہنا چاہتے ہیں تو اسلام مذہب قبولکر لیں۔ حالانکہ گروہ نے اس قتل عام کی ذمہ داری لینے سے انکار کیا تھا۔
یہاں 60 فیصدی بچے ہیں ۔ان کو یہ بھی نہیں معلوم کہ ان کا کیا ہوگا اور وہ ہر دن اس خوف میں جی رہے ہیں کہ اگلی بار کھانا کب ملے گا۔پرینکا نے کہا ہے کہ دنیا کو ان بچوں پر دھیان دینے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کی ایک اعلیٰ اہلکار کے مطابق میانمار کی حکومت کے اصرار کے باوجود ہمسایہ ملک بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے لاکھوں روہنگیا مہاجرین کی میانمار کی ریاست راکھین واپسی کے لیے حالات ابھی تک سازگار نہیں ہیں۔
بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا مہاجرین کی میانمار واپسی کے حوالے سے میانمار اور بنگلہ دیش کے حکام نے مذاکرات کیے ہیں۔ تاہم اس بارے میں شکوک پائے جاتے ہیں کہ آیا ان مسلم اقلیتی مہاجرین کی واپسی ممکن ہو سکے گی؟
عالمی تنظیموں کے مطابق میانمار میں سکیورٹی دستوں کے ہاتھوں دس روہنگیا باشندوں کے قتل کا اعتراف سچائی کا محض ایک حصہ اور ریاست راکھین میں اس مسلم اقلیت کے خلاف سرکاری فورسز کی پرتشددکارروائیوں کی ایک ’چھوٹی سی مثال‘ ہے۔
برطانوی راج سے میانمار کو آزادی حاصل کیے ہوئے ستر برس مکمل ہو گئے ہیں۔ ان سات دہائیوں میں برس ہا برس فوج کی حکمرانی رہی لیکن سن 2017 میں پیدا ہونے والا روہنگیا مہاجرین کا بحران اس ملک کی جگ ہنسائی کا باعث بنا۔ ہے۔
میانمار کی ریاست راکھین میں بدھ مت کے پیرو کاروں اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان شادیاں شجر ممنوعہ ہیں اور اگر ایسا کوئی رشتہ قائم ہو بھی جائے تو شادی شدہ جوڑے کی زندگی کا ہر پل خوف کے سائے میں گزرتا ہے۔ ستارہ اب بھی خواب میں […]
اقوام متحدہ راکھین میں روہنگیاکےخلاف کارروائیوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیتی ہے۔ 2017ایشاکے لیے مشکلوں کے ساتھ حصولیابی کا سال رہا ۔رواں برس میں کابل میں خون ریزی ،پاکستان میں نواز شریف کی بد عنوانی کے ایک مقدمے کی وجہ سے وزیر اعظم کے عہدے سے برطرفی،شمالی کوریا […]
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم کے رہنما زید رعد الحسین نے خبر رساں ایجنسی اے ایف کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا-’’ اگر کوئی عدالت روہنگیا مسلمان اقلیت کے میانمار میں قتل عام کو ان کی نسل کُشی قرار دے دے تو انہیں اس بات پر […]
اقوام متحدہ نے گزشتہ 25 اگست سے پانچ لاکھ سے زيادہ روہنگیا آبادی کی در بدری کو دنیا کی سب سے زيادہ تیزی سے پیدا ہونے والی ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ ڈھاکہ (رائٹر) : بنگلہ دیش اور میانمار نے پیر کے روز پانچ لاکھ سے زیادہ روہنگیا پناہ […]
ڈھاکہ (رائٹر) : بنگلہ دیش نے مسلسل اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کا میانمارپر الزام لگاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے اکسانے والی کوئی اور حرکت کی تو اسے غیر متوقع نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا۔ بنگلہ دیش کے سرکاری ذرائع نے بتایا […]