جن گن من کی بات: مودی حکومت کا رپورٹ کارڈ
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مودی حکومت کے 4 سال کے رپورٹ کارڈپر ونود دوا کا تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مودی حکومت کے 4 سال کے رپورٹ کارڈپر ونود دوا کا تبصرہ۔
اگر آپ صرف وزیر اعظم نریندر مودی کی ٹوئٹر ٹائم لائن دیکھیںگے، تو آپ کو پتہ نہیں لگےگا کہ ملک میں کیا چل رہا ہے۔
چھوٹے فنانس بینک کا این پی اے بھی6-5 فیصد بڑھ گیا ہے۔ نوٹ بندی کے پہلے یہ ایک فیصد تھا۔ اس رپورٹ میں آہستہ سے نوٹ بندی اور قرض معافی کو وجہ بتایا گیا ہے۔ بڑے بینک ہوں یا چھوٹے بینک سب کے سب ڈوب رہے ہیں۔
اتوار کو نریندر مودی کے زور شور سے ہوئے روڈ شو میں ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کے کام کا افتتاح ہوا، جو 82 کلومیٹر لمبی اس اسکیم کا محض 8.36 کلومیٹر ہے۔
2015 میں آر ایس ایس کی جانب سے اس کی شروعات کی گئی تھی ۔واضح ہوکہ وزیر اعظم نریند رمودی کے پی ایم ہاؤس میں اس طرح کی تقریبات نہ کیے جانے کے فیصلے کے فوراً بعد یہ قدم اٹھایا گیا تھا۔
اعداد و شمار پر غور کریں تو بی جے پی حامیوں کا یہ دعویٰ پوری طرح سے صحیح نظر نہیں آتا۔ ملک کی کل 4139 اسمبلی سیٹوں میں سے صرف 1516 سیٹیں یعنی قریب 37 فیصدی ہی بی جے پی کے پاس ہیں اور صرف دس ریاستوں میں بی جے پی کی اکثریت والی حکومت ہے۔
بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر امر سابلے نے کہا کہ لوگوں کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے جمع کرائیں جائیں گے ، یہ بی جے پی کے انتخابی منشور میں کبھی شامل نہیں تھا۔
کیا وزیر اعظم اتنے معصوم ہیں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ ان کا یہ ٹوئٹ عوام میں ایک پیغام دے گا؟ نریندر مودی نے اپنا کام کر دیا ہے، اب آپ بھلے ہی یہ راگ الاپتے رہیے کہ اردو مسلمانوں کی زبان نہیں ہے۔
مودی حکومت کو چار سال کا جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔یہ حکومت بد عنوانی، کالے دھن، مہنگائی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کو لےکر پوری طرح ناکام رہی ہے۔
ہر حکومت کے دور میں ایک سیاسی تہذیب پنپتی ہے۔ مودی حکومت کے دور میں جھوٹ نئی سرکاری تہذیب ہے۔ جب وزیر اعظم ہی جھوٹ بولتے ہیں تو دوسرے کی کیا کہیں۔
ویدانتا کی امیج ہمیشہ سے ہی ماحولیات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنی کی رہی ہے۔ دلچسپ یہ ہے کہ کمپنی نریندر مودی حکومت کے ‘وکاس یجنڈہ ‘کے علم برداروں میں سے ایک ہے۔
بہار سے گراؤنڈ رپورٹ : لاکھوں دَلہن کسان اپنی فصل کولاگت سے کم قیمت پر بیچنے کو مجبور ہیں۔
’میڈیا اور عام لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان کے ساتھ غداری ہوئی ہے۔ چار سال پہلے خوب وعدے کئے گئے تھے اور عوام نے بھی خوب اعتماد کیا۔ لیکن چار سال میں اس قدر غداری ہوئی کہ اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔
راجیو گاندھی کے دور میں وایودوت اسکیم کے تحت اروناچل پردیش میں کمرشیل اڑانوں کی شروعات ہو گئی تھی۔
بھگوا اور کالے رنگ سے بنی ہنومان کی تصویر ، جس میں ان کی بھنویں تنی ہوئی ہیں اور تیوریاں چڑھی ہوئی ہیں۔ ہندو گرنتھوں سے الگ موجودہ تصویرخود ساختہ ہندتووادی مرد کی امیج کے ساتھ فٹ بیٹھتی ہے۔
کوئی جوان بتا دے کہ اس کی ریاست میں کون سی یونیورسٹی بہتر ہوئی ہے، مگر ان میں سے زیادہ تر کی پسند پوچھیں تو وہ بنا کسی کنفیوژن کے بی جے پی کا نام لیںگے۔ نوکری نہیں مل رہی ہے مگر پھر بھی ان کا نظریاتی لگاؤ بی جے پی سے ہے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ:’مودی کے پرائم منسٹر بن جانے کے بعد ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ دنیا کے 80 ملک ہندوستانی پی ایم کو سن رہے ہیں، امریکہ کو سمجھ میں آ گیا ہے کہ دنیا میں اب صرف امریکہ ہی سپر پاور نہیں ہے، دنیا کو پہلی بار معلوم ہوا ہے کہ ہندوستان سب سے بڑی جمہوریت ہے۔‘
کرناٹک کے نئے وزیراعلیٰ بی ایس یدورپا کو غیر قانونی کان کنی معاملے میں بد عنوانی کی وجہ سے 2011 میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ حالانکہ 2016 میں اسپیشل سی بی آئی عدالت نے ان کو اس معاملے سے بری کر دیا تھا۔
گجرات میں جن سنگھ کی بنیاد رکھنے والوں میں سے ایک وجوبھائی نے سال 2002 میں نریندر مودی کے لئے اپنی روایتی اسمبلی سیٹ چھوڑ دی تھی۔ نئی دہلی: کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا گجرات میں بی جے پی کے سب سے سینئر رہنماؤں میں سے ایک رہے […]
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک میں حکومت بنانے کے لیےجوڑ توڑ اور بنارس میں فلائی اوور حادثے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
گراؤنڈ رپورٹ:بنارس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی دیرینہ آرزو والی اسکیم کاشی وشوناتھ مندر کاریڈور کی تعمیر کے لئے تقریباً 300 مکانوں کا حصول ہونا ہے، جس سے 600 فیملی کے نقل مکانی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
وزیرِ اطلاعات و نشریات کی ذمہ داری سنبھالتے ہوئے راٹھور نے واضح کیا کہ حکومت کا میڈیا پر کنٹرول کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتیجے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان پر ونود دوا کا تبصرہ
کشمیر کے کسی عام قصبہ یا دیہات میں این سی، پی ڈی پی یا حریت کے ورکر کی سیاسی زبان تقریباً ایک ہی جیسی ہوتی ہے۔یہ پارٹیاں بھی کھبی گراؤنڈ پر اپنے آپ کوہندوستان نواز نہیں کہلواتی ہیں۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر میں تاریخی حقائق کا غلط استعمال اور میڈیا کے رول پر سینئر جرنلسٹ ونود کمار اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر محمد سجاد کے ساتھ ارملیش کی بات چیت۔
این سی ای آر ٹی کی 12ویں کلاس کی نئی کتاب میں بی جے پی کو مسلم خواتین کے مفادات کا حمایتی بتایا گیا ہے۔
کرناٹک اسمبلی انتخاب کے لئے تشہیر کر رہے نریندر مودی کا کانگریس کے کسی رہنما کے بھگت سنگھ اور بٹوکیشور دت سے جیل میں نہ ملنے کے بارے میں کیا گیا دعویٰ بالکل غلط ہے۔ نئی دہلی: 9 مئی کو کرناٹک اسمبلی انتخاب کے لئے تشہیر کر رہے […]
کہانی بال نریندر کی :گڈکری نے اس پر ہنستے ہوئے جواب دیا شاہنواز، آپ پریشان کیوں ہو رہے ہیں؟ مودی جی وہ آدمی ہیں جو اپنی ماں سے دو سال کے بعد ملے ہیں۔ منگل کو کرناٹک میں صحافیوں کے پوچھے جانے کے بعد راہل گاندھی نے جواب […]
اتر پردیش میں برج منڈل کے بی جے پی پارٹی صدر منوج کشیپ نے کہا کہ کیرانہ ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی جیت یقینی بنائیں تاکہ پاکستان، جموں و کشمیر اور ملک کے دوسرے ‘ مودی مخالف ‘ حلقوں میں دیوالی نہ منے۔
تمکر میں ہوئی ایک ریلی میں نریندر مودی نے دیوگوڑا کی تعریف تو کی لیکن کہا کہ عوام ان پر ووٹ برباد نہ کریں۔ شاید بی جے پی کو اس بات کا ڈر ہے کہ ریاست میں Anti-incumbencyکا فائدہ کہیں جے ڈی ایس کو نہ مل جائے، اس لئے وہ اس کی کانگریس سے نزدیکی بتانے میں لگی ہوئی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے کرناٹک میں انتخابی تشہیر اور کاویری تنازعہ پر سپریم کورٹ کے ذریعے مرکز ی حکومت کو لگائی گئی پھٹکار پر ونود دوا کا تبصرہ
ایسے لوگ جن کو انٹرنیٹ کی زبان میں ٹرول کہا جاتا ہے، وزیر اعظم مودی نہ صرف ان کو فالو کر رہے ہیں بلکہ ان کی ‘ قابلیت ‘ کی حوصلہ افزائی بھی کر رہے ہیں۔ کارٹونسٹ شتج واجپئی اس کی سب سے تازہ مثال ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھی بی جے پی حکومت کی کسی تباہ کن پالیسی کے بارے میں سوال پوچھا جاتا ہے تو ہر بار سننے کو ملتا ہے کہ ان کے ارادے نیک ہیں۔ لیکن، ان کے نیک ارادوں سے ملک کو بھاری نقصان ہوا ہے۔
کرناٹک الیکشن کے وقت وہاں کے میڈیا میں ریاست کی حزب اقتدار اور مرکز ی حزب اقتدار کے درمیان کیسا توازن ہے، اس کا تجزیہ روز ہونا چاہئے تھا۔ الیکشن کمیشن کب سیکھےگا کہ میڈیا کوریج اور بیانات پر کارروائی کرنے اور نظر رکھنے کا کام الیکشن کے دوران ہونا چاہئے نہ کہ الیکشن ختم ہو جانے کے تین سال بعد۔
جسٹس کرین جوزف نے کہا کہ ایسی کوئی مثال نہیں ہے جب کالیجئم کی سفارش والے ناموں کو مرکز کے ذریعے واپس بھیجا گیا ہو۔ اس لئے معاملے پر اور زیادہ بات چیت کئے جانے کی ضرورت ہے۔
اگر انتخابی جیت میں وزیر اعظم کے جھوٹ کا اتنا بڑا رول ہے تو ہر جھوٹ کو ہیرا اعلان کر دینا چاہئے۔ اس ہیرے کا ایک کنگن بنا لینا چاہئے۔ پھر اس کنگن کو نیشنل میمنٹو اعلان کر دینا چاہئے۔
مرکزی حکومت کے کرناٹک انتخابات کا حوالہ دینے پرسپریم کورٹ نے پھٹکار لگاتے ہوئے فوراً تمل ناڈو کے لیے پانی چھوڑنے کا آرڈر دیا۔ معاملے کی شنوائی کے لیے اگلی تاریخ 8 مئی رکھی گئی ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے وزیراعظم نریندر مودی کے حمایتی اور روزگار سے متعلق جھوٹے دعووں پر ونود دوا کا تبصرہ
راشٹریہ کسان مہاسنگھ نے پورے ملک میں 1 جون سے دس دنوں تک سبزیوں، اناجوں اور دودھ جیسی زراعتی مصنوعات کی فراہمی نہیں کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کانگریس کی جن آکروش ریلی پر بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ یہ ایک خاندان کی ہار کا ماتم ہے۔ کانگریس کی منفی اور مدعوں سے بھٹکانے کی سیاست سے ملک تھک چکا ہے۔ یہ پریوار آکروش ریلی ہے۔