سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹرآلوک ورما کی جانب سے سینٹرل انفارمیشن کمیشن کو رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت دی گئی دو درخواستوں سے پتہ چلا ہے کہ کس طرح اچانک ان کے کیرئیر کے خاتمے کے بعد سے حکومت نے ان کی سابقہ سروس کی مکمل جانکاری کو ضبط کر لیا۔ اس کے بعدان کی پنشن، طبی اہلیت اور گریجویٹی سمیت ریٹائرمنٹ کے تمام واجبات حتیٰ کہ پراویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی سےبھی انکار کر دیا گیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کی تقرری کمیٹی نے اےجی ایم یوٹی کیڈر سے باہر گجرات کیڈر کے راکیش استھانا کی دہلی پولیس کمشنر کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔استھانا کی تقرری31جولائی کو ان کی سبکدوشی سے کچھ دن پہلے ہوئی ہے۔ ان کی مدت کار ایک سال کی ہوگی۔
کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے نیشنل سیکیورٹی کونسل سکریٹریٹ کے گزشتہ کئی سالوں کے بجٹ کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ سال 2017-2018 میں سائبرسیکیورٹی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ نام کے ایک نئےزمرہ کوجوڑتے ہوئے گرانٹ الاٹمنٹ گزشتہ سال کے 33 کروڑ روپے سے بڑھاکر 333کروڑ روپے کیا گیا۔مبینہ طور پر اسی سال پیگاسس جاسوسی شروع ہوئی۔
پیگاسس پروجیکٹ: پیگاسس کے ذریعےسرولانس سےمتعلق لیک ہوئی فہرست میں اکتوبر 2018 میں سی بی آئی بنام سی بی آئی تنازعہ کا اہم حصہ رہے آلوک ورما اور راکیش استھانا کے بھی نمبر شامل ہیں۔ ممکنہ سرولانس کی فہرست میں ورما کے ساتھ ان کی بیوی، بیٹی و داماد سمیت اہل خانہ کے آٹھ لوگوں کے نمبر ملے ہیں۔
سی بی آئی نے ساتھ ہی راء چیف ایس کے گوئل کو معاملے میں پاک صاف قرار دیا ہے جو اس معاملے میں جانچکے گھیرے میں تھے۔ سی بی آئی کے ڈی ایس پی دیویندر کمار کو بھی ایجنسی سے کلین چٹ مل گئی جن کو 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جن کو بعد میں ضمانت مل گئی تھی۔
حکومت نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ ابھی تک 66 معاملوں میں 51 فرار اور مجرم قرار دیے گئے لوگ دیگر ممالک میں بھاگ گئے ہیں۔ سی بی آئی معاملے کی جانچکر رہی ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے راکیش استھانا کے خلاف مبینہ طورپر رشوت لینے کے معاملے کی جانچ پوری کرنے کے لیے سی بی آئی کو دی گئی مدت کو تیسری بار بڑھاتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد اور وقت نہیں دیا جائےگا۔
خصوصی رپورٹ : دہلی ہائی کورٹ نے راکیش استھانا کے خلاف مبینہ رشوت لینے کے معاملے کی تفتیش پوری کرنے کے لئے سی بی آئی کو چار مہینے کاوقت دیا تھا، جو 30 ستمبر کو ختم ہو رہا ہے۔
سی بی آئی کے سابق اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف مبینہ بد عنوانی کے معاملے کے جانچ افسر ستیش ڈاگر نے ایسے وقت میں رضاکارانہ سبکدوشی کی مانگ کی ہے، جب گزشتہ 31 اگست کو دہلی ہائی کورٹ نے اس معاملے کی جانچ چار مہینے میں پوری کرنے کا حکم دیا تھا۔
وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اپنے بلاگ میں کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف غیر مصدقہ الزامات کی حمایت کرکے چیف جسٹس کے ادارہ کو متزلزل کرنے کی کوشش کرنے والے ایسے لوگوں کا کام رکاوٹیں کھڑی کرنا ہے۔
ای ڈی نے گزشتہ سوموار کو اگستا ویسٹ لینڈ وی وی آئی پی ہیلی کاپٹر گھوٹالہ میں گرفتار مبینہ ڈیفنس ایجنٹ سوشین موہن گپتا کی ضمانت عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے کورٹ سے کہا کہ جیسے 36 بزنس مین ملک سے بھاگ گئے، ویسے ہی یہ بھی بھاگ سکتے ہیں۔
راہل کے وعدے میں ایک ڈیڈلائن ہے اور ایک نمبر ہے۔ مودی کی طرح ہرسال دو کروڑ روزگار دینے کا وعدہ کر کے دائیں بائیں کرنے کا پیٹرن نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیرو مودی معاملے پر پی ایم او خاص نظر بنائے ہوئے ہے اور ای ڈی کے جوائنٹ ڈائریکٹر ستیہ ورت کمار اس معاملے میں سیاسی دخل اندازی کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
اب تو وزیر اعظم نے نوکری کے بارے میں جھوٹ بولنابھی بند کر دیا ہے۔ کیا اس بار پچھلے انتخاب کی طرح 2 کروڑ کی جگہ 4 کروڑ روزگار دینے کا جھوٹا نعرہ آئےگا؟
آر بی آئی میں مالی سال جولائی سے جون کی مدت میں ہوتا ہے اور عموماً وہ اگست میں اکاؤنٹ بند ہونے کے بعد ہی حکومت کو ڈیویڈنڈ دیتی ہے۔ حالانکہ، آر بی آئی نے عبوری ڈیویڈنڈ کی رقم طے کرنے کے لئے پہلی بار اپنے ششماہی اکاؤنٹس کا آڈٹ کرایا ہے۔
سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر آلوک ورما کو 9 جنوری کو دہلی یونیورسٹی کے شری رام کالج آف کامرس کے پروگرام میں بطور اسپیکر شامل ہونے کے لئے دعوت دی گئی تھی۔
مرکزی حکومت کے ذریعےسی بی آئی کے ڈی آئی جی انیش پرساد کی مدت کار بیچ میں ہی ختم کرتے ہوئے ان کے کیڈر واپس بھیج دیا گیا ہے۔ وہ ان 14 افسروں میں شامل تھے، جن کا ورما-استھانا تنازعے کے بعد 24 اکتوبر کو تبادلہ کیا گیا تھا۔
1983 بیچ کے آئی پی ایس افسر رشی کمار شکلا مدھیہ پردیش کے سابق ڈی جی پی ہیں۔
سی بی آئی کے سابق اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف رشوت معاملے کی جانچکر رہے ڈی ایس پی،اے کے بسی نے اپنے تبادلے کو بدنیتی سے متاثر بتاتے ہوئے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ سی بی آئی کو چھے ہفتوں میں دینا ہوگا جواب۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووندکو لکھے خط میں سابق سی آئی سی شری دھر آچاریولو نے سی بی آئی اور سی آئی سی کی تقرریوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کی مانگ کی ہے۔
لوک سبھا میں 10 جنوری کو ہوئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں آلوک ورما کو ہٹانے کی سخت مخالفت کرنے والے کانگریسی رہنما ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ جانچ رپورٹ اور میٹنگ کے منٹس عام کیے جائیں تاکہ عوام اپنے نتائج نکال سکے۔
جب وزیر اعظم دفتر پر ہی سوال ہوں، تب وزیر اعظم اس سے جڑے کسی معاملے میں فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں؟
نریندر مودی حکومت نے گزشتہ سال دسمبر مہینے میں سپریم کورٹ کے سینئر جج اے کے سیکری کو لندن واقع کامن ویلتھ سکریٹر یٹ آربٹرل ٹریبونل میں نامزد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اسی وقت آلوک ورما معاملے کی سماعت چل رہی تھی۔
سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس اے کے پٹنایک نے کہا کہ نریندر مودی کی قیادت والی کمیٹی نے آلوک ورما کو ہٹانے کےلیے بہت جلدبازی میں فیصلہ لیا۔ سی وی سی جو کہتا ہے وہ حتمی نہیں ہو سکتا۔
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ آزاد انہ کارروائی کے مد نظر آلوک ورما کو سی وی سی رپورٹ پر رد عمل دینے کا موقع دیا جانا چاہیے تھا۔ اگر ایسا کیا جاتا تو ہم سبھی فیصلے کا استقبال کرتے۔
آلوک ورما نے فائر سروسیز کے ڈی جی کا چارج لینے سے انکار کر دیاہے۔انہوں نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ، نیچرل جسٹس تباہ ہوگیااور پوری کارروائی صرف اس لیے الٹ دی گئی کہ مجھے ڈائریکٹر عہدے سے ہٹانا تھا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں جمعرات کو ہوئی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ میں لوک سبھا میں کانگریسی رہنما ملکارجن کھڑگے نے سی بی آئی چیف کو عہدے سے ہٹانے کی مخالفت کی ۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی کی ایک طویل میٹنگ کے بعد آلوک ورما کو جمعرات کو سی بی آئی چیف کے عہدے سے ہٹادیا گیا ۔
سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورماوزیر اعظم کی صدارت والی سلیکشن کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اپنے عہدے سے ہٹائے گئے۔
جی ایس ٹی کاؤنسل نے چھوٹے کاروباریوں کو جی ایس ٹی سے راحت دیتے ہوئے چھوٹ کی حد کو 20 لاکھ سے بڑھا کر 40 لاکھ روپے سالانہ کر دیا ہے جبکہ نارتھ ایسٹ ریاستوں کے لیے اس کو بڑھا کر 20 لاکھ روپے کیا گیا ہے۔
گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا اور ورما پر لگے الزامات کو لےکر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا تھا۔
سی بی آئی چیف آلوک ورما کی بحالی کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ جب عدالت یہ مانتا ہے کہ آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجنا قانون کے خلاف تھا،تو ان کو بحالی کے ساتھ تمام اختیارات بھی دینا چاہیے۔کمیٹی کے فیصلے تک پالیسی سے متعلق فیصلہ لینے سے روکنے کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔
ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے ذریعے ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکم کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے سی وی سی کی اعلیٰ اختیار والی کمیٹی سے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ ،آلوک ورما جیسے ایماندار افسر کو اس طرح بے عزت کرنا شرمناک تھا ۔یہ فیصلہ حکومت کےلیے کرارا جھٹکا ہےکیوں کہ ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کا فیصلہ حکومت کا تھا ۔
وجئے مالیا کوبھگوڑاقرار دیے جانے کے بعد اب حکومت اس کی جائیداد فوری اثر سے ضبط کر سکتی ہے۔
مالیا کے خلاف تقریباً 9000کروڑ روپے کے قرض معاملوں کی دھوکہ دھڑی اور ہیراپھیری کا الزام ہے۔ سی بی آئی نے برٹن کورٹ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
سی بی آئی تنازعہ: مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں بدھ کو کہا کہ سی بی آئی کے دو سینئر افسر وں کے بیچ لڑائی سے جانچ ایجنسی کی حالت مضحکہ خیز ہو گئی تھی۔
عدالت نے سی بی آئی کو اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے خلاف کارروائی کے بارے میں 7 دسمبر تک صورتحال کو برقراررکھنے کا حکم دیا ہے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا ؛ ہم آج شنوائی نہیں کر رہے ہیں ۔ ہمیں نہیں لگتا کہ آپ میں سے کوئی بھی شنوائی کے لائق ہے ۔ اگلی شنوائی 29 نومبر کو ہوگی۔
گزشتہ 16 نومبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سی وی سی نے اپنی جانچ رپورٹ میں آلوک ورما پر ‘بہت ہی ناپسندیدہ ‘ تبصرہ کیا ہے اور وہ کچھ الزامات کی آگے جانچ کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے اس کو اور وقت چاہیے۔