پٹنہ

بہار: بچوں کو سی اے اے اور این آرسی کے بارے میں پڑھانے پر دو رضا کارانہ تنظیموں کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ درج

نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر)نے از خود نوٹس لیتے ہوئے دو رضاکارانہ تنظیموں کے خلاف سیڈیشن کا معاملہ درج کیا ہے۔ این سی پی سی آر نے کہا کہ انہوں نے معائنہ کے دوران کچھ طلبا کے ہوم ورک رجسٹر دیکھے، جن سے پتہ چلا کہ انہیں غلط طریقے سے سی اے اے اور این آرسی کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

خدا بخش لائبری کی بلڈنگ خطرے میں؛ کیا آپ اس کے ماضی و حال سے واقف ہیں؟

حقانی القاسمی لکھتے ہیں؛اس لائبریری میں اتنا قیمتی ذخیرہ ہے کہ برٹش میوزیم نے اس کے عوض غیرمعمولی رقم کی پیش کش کی مگر خدا بخش کے جذبے نے اس پیشکش کو یکسر مسترد کردیا۔ انہوں نے صاف کہا کہ ؛مجھ غریب آدمی کو یہ شاہی پیش کش منظور نہیں۔

بہا ر:  اس سال ریاست میں باڑ ھ سے برباد ہوئی 7.54 لاکھ ہیکٹر زرعی زمین

لوک سبھا میں اراکین پارلیامنٹ کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں مرکزی حکومت نے بتایا کہ سال 2019-20میں پورے ملک کی114.295لاکھ ہیکٹر فصل متاثر ہوئی، جس میں بہار میں باڑھ سے متاثرمجموعی فصل 2.61لاکھ ہیکٹر تھی۔

’بہار انتخاب: ہمرے دکھ میں کیہو ناہی آئل، ووٹ مانگے کے منھ کیہو کے نا با‘

گراؤنڈ رپورٹ:مغربی چمپارن ضلع کےلکشمی پور رمپروا گاؤں کےسرحدی پانچ ٹولے کے پانچ سو سے زیادہ لوگ گنڈک ندی کی باڑھ اور کٹان سے ہوئی بڑی تباہی کے بعد پھر سے زندگی کو پٹری پر لانے کی جدوجہد میں لگے ہیں۔ وجودکے بحران سےجوجھ رہے ان ٹولوں میں انتخابی ہنگامےکی گونج نہیں پہنچی ہے۔

بہار: آر ٹی آئی کارکن کے نابالغ بیٹے کو ضمانت، پولیس نے بالغ بتاکر گرفتار کیا تھا

بہار کے بکسر ضلع کا معاملہ۔ایک آر ٹی آئی کارکن کے 14سالہ بیٹے کو گزشتہ فروری میں آرمس ایکٹ کے تحت پولیس نے بالغ بتاکر گرفتار کیا تھا۔ اب جووینائل جسٹس بورڈ نے اس کونابالغ قرار دیاہے۔

بہار: دھان خریداری کی تفصیلات مانگی  تو نابالغ بیٹے کو بالغ بتاکر جیل میں ڈالا : آر ٹی آئی کارکن

آر ٹی آئی کارکن کے بیٹے کو فروری میں گرفتار کیا گیا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی آواز دبانے کے لیے ایسا کیا گیا ہے۔ وہیں پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے پاس سے ایک دیسی پستول ملی تھی، جس کے بعد اسے دو دیگر لوگوں کے ساتھ بکسر جیل بھیج دیا گیا۔

’نیتا لوگ ہوائی جہاز سے بیٹھ کے دیکھتا ہے، او لوگ کو ناؤ میں آکے دیکھنا چاہیے کہ ہم کس حال میں ہیں‘

گراؤنڈ رپورٹ:کورونا وائرس کا مرکز بن کر ابھر رہے بہار کے کئی علاقے سیلاب کے خطرے سے بھی جوجھ رہے ہیں۔ شمالی بہار کے لگ بھگ تمام اضلاع سیلاب کی چپیٹ میں ہیں اور لاکھوں کی آبادی متاثر ہے۔ لیکن پانی میں ڈوبے گاؤں-گھروں میں جیسے تیسے گزارہ کر رہے لوگوں کو مدد دینا تو دور، سرکار ان کی خبرہی نہیں لے رہی ہے۔

 بہار: جے ڈی وومینس کالج میں طالبات کے برقع پہننے پر پابندی، مخالفت کے بعد نوٹس سے برقع لفظ ہٹایا

بہار کی راجدھانی پٹنہ کے جےڈی وومینس کالج نے طالبات کے لیے ایک ہدایت جاری کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ سبھی طالبات کو سنیچر کو چھوڑکر ہر دن طے شدہ ڈریس کوڈ میں کالج آنا ہوگا۔ اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائےجانے پر 250 روپے جرمانہ دینا ہوگا۔

فرقہ وارانہ فسادات میں بہار اول کیوں ہے؟

ایک سال کی تاخیرسے جاری کئے گئے این سی آر بی کے اعداد و شمار کے مطابق،سال 2017 میں ملک میں فسادات کے کل 58729 معاملے درج کیے گئے۔ ان میں سے 11698 فسادات بہار میں ہوئے۔2017 میں ہی ملک میں کل 723 فرقہ وارانہ / مذہبی فسادات ہوئے۔ ان میں سے اکیلے بہار میں 163 معاملے ہوئے، جو کسی بھی صوبے سے زیادہ ہے۔

ملک بھر میں اس سال مانسونی بارش اور سیلاب سے تقریباً 1900 لوگوں کی موت: حکومت

بہار میں اس سال 161 لوگوں کی موت سیلاب اور بارش سے ہو چکی ہے۔گزشتہ27 سے 30 ستمبر کی بارش کے بعد ریاست میں مرنے والوں کی تعداد 73 ہوئی۔ راجدھانی پٹنہ کے کنکڑباغ، راجیندرنگر اور پاٹلی پتر میں بینک،دکانیں، پرائیویٹ ہاسپٹل اور کوچنگ سینٹر ایک ہفتے سے بند ہیں۔

بہار: ڈپٹی سی ایم سشیل مودی پر الزام، خود نکل گئے، ہماری کوئی مدد نہیں کی

دیڈیو میں لوگ پانی کی قلت اور دوسری پریشانیوں کا ذکر کر رہے ہیں ۔ویڈیو میں ایک خاتون کہتی ہیں کہ ہمارے گھر میں تین دن سے بجلی-پانی نہیں ہے۔ہم لوگ ان کو (سشیل مودی)بول- بول کر تھک گئے۔ وہ کھڑکی سے جھانک -جھانک کر ہٹ جا رہے تھے۔

بہار: فٹ پاتھ پر سو رہے بچوں کو کار نے کچلا، ڈرائیور کا پیٹ-پیٹ‌ کر قتل

منگل دیر رات پٹنہ کے آگم کنواں میں ایک بے قابو کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے 4 بچوں کو کچل دیا، اس میں تین بچوں کی موت ہو گئی۔ اس کے بعد مشتعل بھیڑ نے گاڑی میں سوار 2لوگوں کی پٹائی کی، جس میں گاڑی چلانے والےنو جوان کی موت ہو گئی۔

شوہر کی موت نے مہ جبیں کو کلرک بنایا تھا، لیکن وہ اپنی محنت سے افسر بن گئیں

مہ جبیں کے مطابق اپنی رینک کے حساب سے ایڈمنسٹریٹو اور پولیس سروس سے لےکراپنی پسند کے ہر محکمے میں ان کی تقرری ہو سکتی تھی ،لیکن انہوں نے اپنے شوہر کے محکمہ میں افسر بننا منتخب کیا جس میں وہ پچھلے آٹھ سالوں سے بطور کلرک کام کر رہی تھیں۔

پٹنہ میں مودی کی سنکلپ ریلی: کیوں ’دیش دروہی‘ ہوگئی بہار کی عوام؟

جتنے لوگ ریلی میں جمع ہوئے اس لحاظ سے اس کو فلاپ تو نہیں کہا جا سکتا لیکن یہ ریلی این ڈی اے رہنماؤں کے دعووں کے آس پاس بھی نہیں پہنچی۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ صرف نریندر مودی کی ریلی ہی نہیں نتیش کمار اور رام ولاس پاسوان کی بھی ریلی تھی۔

بہار: مودی کی ریلی میں مصروف رہے وزیر، سی آر پی ایف جوان کی جسد خاکی لینے نہیں پہنچے

جموں و کشمیر کے کپواڑہ میں دہشت گردوں کے ساتھ ہوئے انکاؤنٹر میں مرنے والے سی آر پی ایف انسپکٹر پنٹو کمار سنگھ کے چچا سنجے کمار سنگھ نے کہا کہ پنٹو کو وہ عزت نہیں ملی جو ان کو ریاستی حکومت سے ملنی چاہیے تھی۔ این ڈی اے کا کوئی بھی رہنما وہاں موجود نہیں تھا۔

نتیش کمار کا دعویٰ ؛ ہماری حکومت میں نہیں ہوئے فسادات، جانیے کیا ہے حقیقت

نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔

بہار: پلاسٹک کیری بیگ پرپابندی کتنی مؤثر ہوگی؟

پلاسٹک کیری بیگ پر لگی پابندی کتنی کامیاب ہوگی اس تعلق سےپٹنہ سٹی کے پلاسٹک کیری بیگ کے تھوک سپلائر ارجن کمارکاکہناہے کہ شہروں میں اس کا اثرتھوڑابہت ہوگا لیکن اطراف شہراوردیہی علاقوں میں یہ پابندی اثرنہیں دکھلاپائےگی ۔

بہار: اقلیتی اداروں  میں عہدے خالی، عوام بے حال،ذمہ دار کون؟   

ریاست کے تقریباًنصف درجن اقلیتی ادارے طویل عرصے سے اپنے سربراہ سے محروم ہیں۔ بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، بہارحج کمیٹی ، بہاراردواکادمی ، بہار اقلیتی کمیشن ، اردوگورنمنٹ لائبریری اور اردومشاورتی کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے خالی ہیں۔

بجرنگ دل پر اب تک پابندی کیوں نہیں؟

تنظیمیں چاہے کوئی بھی ہوں ان سب کی فکر ایک ہی ہے: ہندو دھرم کی رکشا کے نام پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں سے بے انتہا نفرت کا اظہار اور اپنے مقصد کے حصول کے لئے جھوٹ اور فریب کے ساتھ تشدد اور دہشت گردی کا استعمال۔

خاص رپورٹ:بہارمیں رام نومی کی یاترا کے لیے کس نے دیں تلواریں؟

آن لائن ہزاروں کی تعداد میں تلواریں ایڈوانس میں ہی خریدی گئی تھیں۔یہاں ایک سوال اٹھ سکتا ہے کہ کیا واقعی آن لائن تلوار خریدنا اتنا آسان ہے کہ کوئی بڑی تعداد میں اس کو خرید سکتا ہے؟ اس سوال کا سیدھا سا جواب ہے ہاں۔