رضوان اللہ کے اوراق مصور میں کلکتہ بھی ہے اور دلی بھی— اس سے ہمیں کلکتہ کے کل، آج اور کل کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں اور دلی کے دل کا حال معلوم ہوتا ہے۔’اوراق مصور‘ کلکتہ کا کولاژ ہے اور اس میں شبدوں سے جو چترکاری کی گئی ہے، وہ تصویریں انتہائی حسین ہیں … اس میں فکر، معانی اور لفظیات کا حسن سمٹ آیا ہے۔
ایک شاندار ماضی ہوتے ہوئے بھی اب اردو کے صرف مٹھی بھر قارئین رہ گئے ہیں اور اب اس کے وجود پر سوالیہ نشان لگنا شروع ہو گئے ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ اتوار سے دہلی میں شروع ہوئے فساد کی زد میں اب تک 40 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے جبکہ 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔ اس پر دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد، سماجی کارکن شبنم ہاشمی،جن چوک ویب سائٹ کے رپورٹر سشیل مانو کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
اتوار کو شہید مینار میدان میں ہوئی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی میں جاتے ہوئے بی جے پی حامیوں کے ذریعے ’دیش کے غداروں کو، گولی مارو…‘ کے نعرے لگاتا ہوا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہلی نہیں ہے، یہاں یہ برداشت نہیں کیا جائےگا۔
ف س اعجاز ایک باخبر صحافی بھی ہیں لہٰذا انہوں نے قومی اور بین الاقوامی سطح پر ہونے والی تبدیلیوں اور واقعات کا حسی رویا خلق کیا ہے جس پر فوری پن (Immediacy)کے سائے لرزاں نہیں ہیں۔
ویڈیو:کلکتہ کی اردو صحافت، ایمرجنسی، اردو اخبار، مسلمانوں کی گرفتاری اور اردو صحافت کے مستقبل پر سینئر صحافی رضوان اللہ سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
مجسموں کا گرایا جانا محض کسی پتھر کی بے جان شے کو ختم کیا جانا نہیں ہےبلکہ اس نظریہ، اس اقدار کو زمین دوز کرنے کی کوشش ہے جس کی نمائندگی وہ مجسمہ کرتاتھا۔