جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سبری مالا مندر معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہو رہی سیاست اور گجرات میں اتر پردیش اور بہار کے لوگوں پر ہو رہے حملوں پر ونود دوا کا تبصرہ۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گجرات کے وزیراعلیٰ کے حوالے سے بیان دیا کہ پچھلے تین دنوں میں کوئی ایسا واقعہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جو لوگ گجرات کی ترقی سے جلتے ہیں، انہوں نے یہ افواہ پھیلائی ہے۔
سوشل میڈیا پر بھیڑ بنانے کی فیکٹری ہے۔ یہ بھیڑ ہمیں غیر محفوظ کر رہی ہے۔ ہم خود کو اس بھیڑ کے حوالے کر رہے ہیں اور بھیڑ کے نام پر سماج اور سرکار میں غنڈے پیدا کرنے لگے ہیں۔
کانگریس ایم ایل اےاور پروگرام کی مخالفت کرنے والے ڈائریکٹرس میں سے ایک راجیندر سنگھ پرمار نے کہا کہ یہ امول کا پروگرام تھا لیکن بی جے پی نے اس کو سیاسی پروگرام بنا ڈالا۔
گجرات نے شیروں کے تحفظ پر کافی محنت کی ہے، لیکن یہ بھی نظر آتا ہے کہ ان کی کوشش صرف گجرات کے شیروں تک محدود ہے، جبکہ ضرورت ایک قومی نظریے کی ہے۔
مرکز کی مودی حکومت نے اس سال فروری میں لوک سبھا کو بتایا تھا کہ گجرات سمیت 11 ریاستوں کو سوچھ بھارت مشن کے تحت کھلے میں قضائےحاجت سے آزاد ریاست قرار دیا گیا ہے۔
بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کانگریس کے سینئر رہنما دگوجئے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ حکومت مرکز میں بھی گجرات والی طرز حکومت نافذ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پٹیل طبقے کے لیے ریزرویشن اور زراعتی قرض کی معافی کی مانگ کر رہے ہاردک پٹیل گزشتہ 25اگست سے غیر متعینہ بھوک ہڑتال پر ہیں۔
’اگر آپ ایک رہنما ہیں اور آپ کی نظروں کے سامنے بڑی تعداد میں لوگوں کا قتل کیا جاتا ہے، تب آپ لوگوں کی زندگی بچا پانے میں ناکام رہنے کی جوابدہی سے مکر نہیں سکتے۔ ‘
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سیلاب کی تباہی کی میڈیا کوریج اور اٹل بہاری واجپائی کی شخصیت کے بارے میں سینئر صحافی پورنیما جوشی اور جنتا کا رپورٹر کے مدیر رفعت جاوید سےارملیش کی بات چیت۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ آگرہ سربراہ کانفرنس اور رام جنم بھومی بابری مسجد تنازعہ حل کرنے میں اٹل بہاری واجپائی کو کامیابی ملی ہوتی تو ملک کی صورتِحال آج کچھ اور ہوتی۔ لیکن تاریخ میں اگر مگر کی گنجائش ہی کہاں ہوتی ہے!
نریندر مودی سے الگ وہ اپنے خلاف لکھنے والے یا راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ذریعے تعمیرکی گئی ان کی عالمی شناخت سے اتفاق نہ رکھنے والے صحافیوں کے متعلق بھی خاکساری اور نرمی کے ساتھ پیش آتے تھے۔
وزارت داخلہ کے نیشنل ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے مطابق مہاراشٹر سیلاب اور بارش سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔مہاراشٹر میں سب سے زیادہ 139لوگوں کی جان گئی ہے ۔
پاٹیدار کمیونٹی کے لیے تعلیم اور نوکری میں ریزرویشن کی مانگ کو لے کر 2015 میں ہاردک پٹیل نے میہہ سانہ میں آندولن کیا تھا۔ ہاردک کو بی جے پی ایم ایل اے رشی کیش پٹیل کے دفتر میں توڑ پھوڑ اور فسادات بھڑکانے کےمعاملے میں سزا ملی ہے۔
کاس گنج ضلع کے نظام پور گاؤں میں ٹھاکروں نے دھمکی دی تھی کہ اگر گاؤں میں گھوڑے پر بیٹھ کر کسی دلت کی بارات نکلی تو دونوں کمیونٹی میں تصادم کےحالات پیدا ہو جائیں گے۔
گجرات میں اقلیتی کمیشن کی ضرورت پر مائناریٹی کو آرڈی نیشن کمیٹی کے کنوینر مجاہد نفیس کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت
ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ لانے کا مقصد مجبوراً فروخت اور فرقہ وارانہ کشیدگی کے وقت ہونے والی بین مذہبی خرید و فروخت کو روکنا تھا لیکن گجرات میں گزشتہ 3 دہائیوں سے اس کا استعمال مسلمانوں کو ملی جلی آبادی سے باہر نکالنے کے لئے کیا جا رہا ہے۔
کچھ یونیورسٹی کے وی سی سی بی جڈیجا نے کہا کہ ملزم اسٹوڈنٹس کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے ، آگے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ماب لنچنگ کے واقعات اور بی جے پی صدر امت شاہ کی چیئر مین شپ والے کو آپریٹیو بینک میں نوٹ بندی کے بعد سب سے زیادہ رقم جمع ہونے پر سینئر صحافی پورنیما جوشی اور سپریم کورٹ کے وکیل سنجے ہیگڑے سے ارملیش کی بات چیت
مقامی میڈیا کے مطابق ملزم گزشتہ مہینے متاثر ہ خاتون کے رشتہ دار کے ذریعے اپنے نام میں ‘ سنگھ ‘ جوڑنے کو لےکر درج کروائی گئی شکایت سے ناراض تھے۔
فیک نیوز:ملک کی نامی گرامی ہستیوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو فیک نیوز کو پھیلاتے رہتے ہیں، ایسے ہی لوگوں میں مدھو کشور کا نام بھی شامل ہے۔اس کے بر عکس جب جگنیش کو معلوم ہوا کہ ان کا ٹوئٹ ایک فیک تصویر پر مبنی ہے تو انہوں نے معافی مانگ لی۔
سال 2018 کے شروعاتی 5مہینوں میں ہاسپیٹل میں پیدا ہوئے یا پیدائش کے بعد بھرتی کرائے گئے 777 نوزائیدہ بچوں میں سے 111 کی موت ہو گئی تھی۔ حکومت نے ایک کمیٹی بناکر جانچکے حکم دئے تھے۔
اندر دیو اور ورون دیو کو خوش کرنے کے لیے 33اضلاع میں 41یگیہ کروانے کا فیصلہ کابینہ کی میٹنگ میں لیا گیا ہے۔
راج کوٹ کے شاپر انڈسٹریل علاقہ میں ایک کارخانہ کے باہر کچرا چن رہے جوڑے کو بےرحمی سے پیٹا گیا، جس کے بعد شوہر کی موت ہو گئی اور بیوی شدیدطور پر زخمی ہے۔
کوئی جوان بتا دے کہ اس کی ریاست میں کون سی یونیورسٹی بہتر ہوئی ہے، مگر ان میں سے زیادہ تر کی پسند پوچھیں تو وہ بنا کسی کنفیوژن کے بی جے پی کا نام لیںگے۔ نوکری نہیں مل رہی ہے مگر پھر بھی ان کا نظریاتی لگاؤ بی جے پی سے ہے۔
نچلی عدالتوں کا حا ل بے حال ہے ہی ، لیکن حالیہ دنوں میں سپریم کورٹ جن ہنگامی حالات سے گزرا اس کے بعد خود بی جے پی حامی اور اٹل بہاری واجپئی حکومت کے اٹارنی جنرل سولی سوراب جی بھی چیخ اٹھے کہ ’’ہم کو سرکاری جج […]
2016 میں مبینہ طور پر مردہ گائے کی کھال نکالنے کے معاملے میں دلت فیملی کے چار ممبروں کی باندھکر سرعام کی گئی تھی پٹائی۔ دو سال بعد معاملے کے ملزمین میں سے ایک نے مقدمہ واپس لینے کی دھمکی دیتے ہوئے کیا حملہ۔
راجستھان کے بھیل واڑہ میں بارات کے دوران دلت دولہے کو گھوڑی سے اتارکر اونچی ذات کے لوگوں نے مبینہ طور پر پٹائی کی۔
احمد آباد میں آر ایس ایس کے ذریعے منعقد دیورشی نارد جینتی میں گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی کے لئے جانکاریاں جٹاتے تھے نارد۔ اس سے پہلے روپانی رام کے تیروں کو اسرو کے راکٹ جیسا بتا چکے ہیں۔
ساری سرکاری مشنری گجرات کے مسلم کش فسادات میں شامل تھی ،ریٹائرڈ آئی پی ایس آر بی سری کمار کی آنکھیں کھول دینے والی کتاب ’پس پردہ گجرات‘ کے انکشافات۔
صدر جمہوریہ ، وزیر اعظم اور ریاست کے وزیراعلیٰ کے نام لکھے خط میں کسانوں نے کہا ہے کہ حصول اراضی ہمیں دہشت گرد جیسا ہونے کا احساس کراتا ہے، اس لئے ہم ہندوستانی فوج کی گولیوں سے مرنا چاہتے ہیں۔
سپریم کورٹ کے ذریعے جج لویا کی ‘مشتبہ’ موت پر آزادانہ جانچ کی عرضی خارج کرنے کے بعد فیملی نے کہا اب کسی پر یقین نہیں۔
کٹھوا کے ریپ معاملے کے بعد اب گجرات کے سورت میں ایک 11 سالہ لڑکی کے ریپ کے بعد قتل کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔
زمین حاصل کرنے کی کارروائی کو لے کر منعقد میٹنگ میں شامل کسانوں نے دعویٰ کیا کہ اجلاس کا ایجنڈا اور مقصد واضح نہیں ہے۔ افسر اس کو دوسرااجلاس بتا رہے ہیں جبکہ کسی کو پتا ہی نہیں ہے کہ پہلی میٹنگ کب ہوئی تھی۔
کئی ریاستوں میں کرفیو جیسے حالات، فوجی دستے تعینات،پنجاب میں سی بی ایس ای کے امتحانات رد۔ تشدد زدہ علاقوں میں بس اور ریل خدمات ٹھپ ۔کئی ریاستوں میں انٹرنیٹ پر پابندی۔
محض ایک سال پہلے جس مودی کی قیادت والی بی جے پی کو ناقابل شکست بتایا جا رہا تھا اس کے بارے میں اب کہا جا رہا ہے کہ 2019 کا لوک سبھا انتخاب اتنا بھی آسان نہیں ہوگا جتنا پہلے سوچا جا رہا تھا۔
12ویں کلاس کیپالیٹکل سائنس کی کتاب کے پچھلے ایڈیشن میں ‘ فروریا ور مارچ 2002 میں گجرات میں مسلمانوں کے خلاف بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا ‘، لکھا تھا۔ اب اس میں سے مسلم لفظ ہٹاکر ‘ گجرات میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا ‘ کر دیا گیا ہے۔
نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین راجیو کمار نے کہا، ‘ تعلیم اور صحت کے شعبے میں گجرات کی کامیابیاں اس کے دیگر شعبوں کی کامیابیوں کی طرح نہیں ہیں۔
آرمس ٹریننگ اور ترشول دیکشا جیسے پروگرام پر حکومت فوری طور پر پابندی کے علاوہ اس کا نفرنس میں سچر کمیٹی کی سفارشات پر عمل، ریاستی مائنورٹی کمیشن کا قیام اور The Minorities (Prevention Of Atrocities) Act بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
گجرات میں اسمبلی انتخاب کے وقت نرمدا کے پانی کو لےکر عوام کو خواب دکھائے گئے لیکن اب گرمی آنے سے پہلے حکومت نے کہہ دیا ہے کہ آب پاشی کے لئے آبی ذخیرہ کا پانی نہیں ملےگا۔