گودھرا

سپریم کورٹ،(فوٹو : رائٹرس)

گجرات فساد: سردارپورا قتل عام معاملے میں قصور وار قرار دیے گئے 14 لوگوں کو سپریم کورٹ نے ضمانت دی

گودھرا ٹرین قتل عام کے اگلے دن 28 فروری، 2002 کی رات کوسردارپورا گاؤں میں اقلیتی کمیونٹی کے 33 لوگوں کو زندہ جلا دیا گیا تھا، جس میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔ اس معاملے کے 10 سال بعد 2012 میں31 لوگوں کوقصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ حالانکہ، چار سال بعد گجرات ہائی کورٹ نے 31 میں سے 14قصورواروں کو بری کر دیا۔

فائل فوٹو: رائٹرس

ہمیں واجپائی کے بنا ’مکھوٹے‘ والے اصلی چہرے کو نہیں بھولنا چاہیے

1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔

c-t-ravi-facebook-1024x682

شہریت ترمیم قانون: کرناٹک کے بی جے پی رہنما نے کہا، شاید آپ بھول گئے ہیں کہ گودھرا کے بعد کیا ہوا تھا

ملک بھر میں جاری شہریت ترمیم قانون کےخلاف احتجاج اور مظاہرے کے بیچ کرناٹک بی جے پی رہنما سی ٹی روی نے کہا کہ اگر ریاست میں اکثریت نے اپنا صبر و تحمل کھو دیا تو صورت حال وہی ہوگی جو گودھرا کے بعد ہوئی تھی۔

 نتن اور چیتن سندیسرا

ڈیفالٹر قرار دیے جانے کے باوجود ایس بی آئی نے دیا تھا اسٹرلنگ گروپ کو 1300 کروڑ روپے کا قرض

2012 میں تقریباً 81 کروڑ روپے کا قرض نہ چکانے پر اسٹیٹ بینک آف میسور نے اسٹرلنگ گروپ کے خلاف معاملہ درج کروایا تھا۔ 2014 میں اس کے پرموٹرس کو ول فل ڈیفالٹر قرار دے دیا گیا۔ لیکن 2015 میں آر بی آئی کے اصول کے خلاف گروپ کی ایک کمپنی کو اسٹیٹ بینک کے کنسورٹیم کے ذریعے لون دیا گیا۔

بی جے پی امیدوار متیش پٹیل ،فوٹو بہ شکریہ ،فیس بک

گجرات میں بی جے پی نے آنند سیٹ سے گودھرا کے بعد ہوئے فسادات کے ملزم کو بنایا امیدوار

گجرات کی آنند سیٹ سے بی جے پی امیدوار متیش پٹیل نے اپنے حلف نامے میں اقرار کیا ہے کہ وہ گودھرا کے بعد 2002 میں ہوئے فسادات سے جڑے معاملوں میں ملزم ہے ۔ ان پر فساد، پتھراؤ، چوری اور آگ زنی میں شامل ہونے سمیت کئی دوسرے الزام ہیں۔

پی آر پٹیل (فوٹو بہ شکریہ: انڈین ایکسپریس)

گودھرا معاملے میں سزا سنانے والے جج کو ریٹائرمنٹ کے بعد گجرات حکومت میں ملا جوڈیشل افسر کا عہدہ

پی آر پٹیل جون 2017 میں ہائی کورٹ کے رجسٹرار کے عہدے سے ریٹائر ہو گئے تھے۔ لیکن31 دسمبر، 2018 تک دو باران کی تقرری کی گئی ۔گزشتہ1 جنوری سے انہوں نے ریاستی حکومت کے محکمہ قانون میں اپنا نیا عہدہ سنبھال لیا ہے۔

 نتن اور چیتن سندیسرا

اسٹرلنگ بایوٹیک اور سندیسرا بندھو: کاروبار نہیں کرپشن کا’گجرات ماڈل‘

کسی زمانے میں وڈودرا کی کاروباری کمیونٹی میں بات چیت کے مرکز میں رہے سندیسرا بندھو کو تقریباً5000 کروڑ روپے کا قرض کا ول فل ڈفالٹر مانا جا رہا ہے، ساتھ ہی ان کو حکومت کے ذریعے اقتصادی بھگوڑا بھی اعلان کر دیا گیا ہے۔حالیہ سی بی آئی تنازعہ میں ایجنسی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانا کے اسٹرلنگ بایوٹیک کے مالکوں سے نزدیکی کی بات سامنے آئی ہے۔