ممبئی فسادات: زخم ابھی بھرے نہیں ہیں، لیکن لوگ آگے بڑھ گئے ہیں
شری کرشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق دسمبر،1992اور جنوری، 1993 کے دو مہینوں کے دوران ہوئے فسادات میں 900 لوگ مارے گئے تھے۔ ان میں 575 مسلم، 275 ہندو، 45 نامعلوم اور پانچ دیگر تھے۔
شری کرشن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق دسمبر،1992اور جنوری، 1993 کے دو مہینوں کے دوران ہوئے فسادات میں 900 لوگ مارے گئے تھے۔ ان میں 575 مسلم، 275 ہندو، 45 نامعلوم اور پانچ دیگر تھے۔
نئی دہلی:دی وائرکےزیراہتمام ’بابری مسجد انہدام کی کہانی صحافیوں کی زبانی‘کے عنوان سے پریس کلب آف انڈیا میں آج ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس پروگرام میں ان صحافیوں نے اپنے تجربات بیان کیے جو 6دسمبر 1992 کو ایودھیا میں جائے واردات پر موجود تھے ۔ جن صحافیوں […]
‘جب میں پیچھے کی طرف دیکھتا ہوں تو پاتا ہوں کہ یہ کوئی ایک پل،ایک گھنٹے، ایک دن، یا ایک ہفتے کا کام نہیں تھا۔ یہ تو برسوں سے چلے آ رہے سیاسی عمل کا اختتام تھا، اختتام بھی کیا کہئے کہ یہ عمل تو ابھی جاری ہے، […]
ایک جانب پولیس ‘فسادی اورشیوسینک تھے ۔ ان کے ساتھ بی جے پی کے لیڈراور کارکنان بھی تھے ۔ حدتو یہ ہے کہ کئی جگہ آرپی آئی اورکانگریسی لیڈروں نے بھی فسادیوں کا ساتھ دیا۔ شیوسینا اور شیوسینا کے پرمکھ بال ٹھاکرے کا کردار انتہائی گھناؤنا تھا ۔ […]
1992 کی چھ دسمبر کو جو لاکھوں ہندو ایودھیا میں جمع ہوئے وہ کیا اچانک ہی ایک متشدد بھیڑ میں بدل گئے؟ کیا اچانک ہی ان کے اندر ابال آ گیا اور انہوں نے مسجد مسمار کردی؟ کیا یہ لمحاتی وحشت تھی؟ 6 دسمبر ہندوؤں کے لئے شرمندگی […]