گزشتہ مئی میں مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پولیس نے فیضان نامی نوجوان کو ‘پاکستان زندہ باد، ہندوستان مردہ باد’ کا نعرہ لگانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ فیضان کو ضمانت دیتے ہوئے ایم پی ہائی کورٹ نے کہا کہ مہینے کے پہلے اور چوتھے منگل کو وہ مقامی پولیس تھانے کے قومی پرچم کو 21 بار سلامی دیں گے اور ‘بھارت ماتا کی جئے’ کا نعرہ بلند کریں گے۔
مہاراشٹر کے بدلاپور میں دو بچیوں کے ساتھ جنسی ہراسانی کے معاملے میں ملزم سوئپر کو سوموار کو تھانے میں مبینہ طور پر پولیس مقابلے میں مارا گیا۔ اہل خانہ نے پولیس کے دعوے کو چیلنج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ پولیس نے اس پر اقبالیہ بیان کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس کی چیئرپرسن مادھبی بُچ نے ‘مفادات کے ٹکراؤ’ سے متعلق معاملوں سے خود کو الگ کر لیا تھا، لیکن اب ایک آر ٹی آئی کے جواب میں کہا ہے کہ جن معاملات سے انہوں نے خود کو الگ کیا تھا، ان کی جانکاری دستیاب نہیں ہے۔
سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سی ای بی آئی) کے تقریباً 500 اہلکاروں کی جانب سے گزشتہ ماہ وزارت خزانہ کو لکھے گئے ایک شکایتی خط میں کہا گیا تھا کہ سیبی کی بیٹھکوں میں افسران کے اوپرچیخنا چلانا، ڈانٹنا اور ان کی سرعام تذلیل کرنا عام سا واقعہ ہوگیا ہے۔
فروری میں اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ایک مدرسے کے انہدام کے خلاف مسلمانوں کے مظاہروں کے دوران پولیس کی گولہ باری میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور 60 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔ مظاہرے میں مبینہ طور پر شمولیت کے الزام میں 84 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
ایک رپورٹ کے مطابق، نومبر میں آئی آئی ٹی – بی ایچ یو کیمپس میں ایک طالبہ کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے کنال پانڈے، سکشم پٹیل اور ابھیشیک چوہان نے پوچھ گچھ کے دوران پولیس کو بتایا ہے کہ وہ باقاعدگی سے رات 11 بجے سے 1 بجے کے درمیان یونیورسٹی کیمپس جایا کرتے تھے اور ‘مواقع’ کی تلاش میں رہتے تھے۔
گزشتہ 20 جون کو راجستھان کے الور ضلع کے بہادر پور میں ہجوم نے ایک مسجد میں توڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ آگ لگا دی تھی۔ الزام ہے کہ اس دوران بھیڑ نے ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگانے کے علاوہ مسلمانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرے بھی کیے تھے۔
فیکٹ چیک: دہلی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر شمبھو دیال 4 جنوری کو ایک خاتون کا فون چھین کر بھاگ رہے ملزم کو پکڑنے گئے تھے،اس دوران ملزم نے ان پر چاقو سے حملہ کر دیا تھا۔ کچھ دنوں بعد ان کی موت ہوگئی ۔ اس کے بعد سدرشن نیوز جیسےبعض میڈیا ہاؤس نے ملزم کو مسلمان بتا تے ہوئے اس معاملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی تھی۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی سربراہی والی سپریم کورٹ کالجیم نے بامبے ہائی کورٹ کی وکیل نیلا گوکھلے کو بامبے ہائی کورٹ کی جج کے طور پر تقرری کو منظوری دی ہے۔ نیلا گوکھلے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے ملزم لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کی وکیل ہیں۔
عرضی گزار منظر امام کو این آئی اے نے ایک اکتوبر 2013 کو انڈین مجاہدین سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، وہ تب سے جیل میں ہیں اور اب تک ان کے خلاف الزام بھی طے نہیں ہوئے ہیں۔