Agra

آگرہ: پولیس نے ایک مسلمان شخص کے قتل کیس میں دو افراد کو گولی ماری، ایک دیگر گرفتار

گزشتہ 23 اپریل کو آگرہ میں ایک مسلمان شخص کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کا چچازاد بھائی بھی حملے میں زخمی ہوگیا تھا۔ اس کے بعد خود کو گئو رکشک  بتانے والے ایک شخص نے قتل کو پہلگام حملے کا انتقام کہا تھا۔ اب یوپی پولیس نے اس کے ساتھ تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔

یوپی: اگنی پتھ کے حوالے سے جاری تنازعہ کے درمیان 22 سالہ اگنی ویر نے خودکشی کی

بتایا گیا ہے کہ 2 جولائی کو بلیا کے رہنے والے ‘اگنی ویر’ نے آگرہ ایئر فورس اسٹیشن میں مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ اسی ہفتے اپوزیشن پارٹی نے اگنی پتھ اسکیم پر سوال کھڑے کرتے ہوئے بھرتی رنگروٹوں کے بیچ بڑھتے ہوئے خودکشی کے واقعات کے معاملے کو اٹھایا تھا۔

یوپی: رام مندر کی تقریبات کے آس پاس کئی فرقہ وارانہ واقعات رونما ہوئے، مسجدوں پر بھگوا جھنڈے، اشتعال انگیز پوسٹ

اتر پردیش کے ایودھیا میں رام مندر کی پران — پرتشٹھا کی تقریب کے آس پاس مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے سے متعلق کم از کم 10 فرقہ وارانہ واقعات سامنے آئے ہیں۔ ان واقعات میں اشتعال انگیز پوسٹ اور قابل اعتراض نعرے بازی سے لے کر شوبھا یاترا کے دوران مسجدوں پر بھگوا جھنڈے لگانا یا ان کی بے حرمتی کرنا شامل ہیں۔

یوپی: رام مندر کی تقریب کے دن آگرہ کی مسجد میں بھگوا جھنڈا لہرا کر نعرے لگائے گئے، مقدمہ درج

آگرہ ضلع میں دیوان جی کی بیگم شاہی مسجد کے متولی کا الزام ہے کہ 22 جنوری کو لاٹھیوں کے ساتھ 1000-1500 لوگ زبردستی مسجد میں داخل ہوگئے، وہاں بھگوا جھنڈے لگائے اور مذہبی نعرے بھی لگائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں اب تک 11 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ تاہم، ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔

گئو کشی کروائیں ہندو مہاسبھا کے ممبر اور پکڑے جائیں مسلمان؟

ویڈیو: گزشتہ دنوں یوپی پولیس نے بتایا تھا کہ آگرہ میں رام نومی کے موقع پر گئو کشی کی ایک واردات کے سلسلے میں اکھل بھارت ہندو مہا سبھا کے لوگوں نے کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ بعد میں پولیس نے پایا کہ اس تنظیم کے ارکان نے مسلم نوجوانوں کو پھنسانے کے لیے گئو کشی کی سازش کی تھی۔ اس معاملے پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

یوپی: پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے ملزم کشمیری طالبعلم ضمانت کے بعد بھی جیل میں ہیں

الزام ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کرکٹ میچ میں پاکستان کے ہاتھوں ہندوستان کی شکست کے بعد آگرہ میں زیر تعلیم تین کشمیری طالبعلموں نے پاکستان کی حمایت میں نعرے بازی کی تھی۔ ان کے خلاف سیڈیشن، سائبر دہشت گردی اور سماجی منافرت […]

یوپی: بین مذہبی شادی کے معاملے میں ہندوتوادی بھیڑ نے ایک مسلمان کے گھر کو نذر آتش کیا

واقعہ آگرہ کا ہے۔دھرم جاگرن سمنویہ سنگھ نام کےگروپ نے ساجد نامی شخص پر ایک ہندو لڑکی کو اغوا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے گھر پر حملہ کیا۔ حالاں کہ بعد میں سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں مذکورہ خاتون نے اپنی جان کو خطرہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس نےاپنی مرضی سے شادی کی ہے۔

یوپی: پاکستان کی جیت کا جشن منانے کے ملزم  کشمیری طالبعلموں کو پانچ مہینے بعد ضمانت

گزشتہ سال اکتوبر میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کرکٹ میچ میں ہندوستان کو پاکستان کے خلاف شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ الزام ہے کہ آگرہ کے ایک انجینئرنگ کالج میں زیر تعلیم تین کشمیری طالبعلموں نے پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے تھے۔ ان کے خلاف سیڈیشن، سائبر دہشت گردی اور سماجی منافرت کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

اترپردیش: ٹی-20 میں پاکستان کی جیت کے بعد جیل میں بند کشمیری طلبا، اہل خانہ کر رہے ہیں انصاف کا مطالبہ

ویڈیو: اتر پردیش کی آگرہ یونیورسٹی سے منسلک ایک پرائیویٹ کالج کے تین کشمیری طالبعلموں کو 24 اکتوبر کو ٹی-20 کرکٹ ورلڈ کپ میں پاکستان کے ہاتھوں ہندوستان کی شکست کے بعد جیت کا جشن منانے کےالزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا۔ ان کے اہل خانہ اب تک انصاف کی اپیل کر رہے ہیں اور انتظار کر رہے ہیں کہ انہیں آخر کب رہا کیا جائے گا۔

ٹی-20 میں پاکستان کی جیت: جیل گئے کشمیری طالبعلموں کے گھر والے دہشت میں، نہیں ہو رہی ضمانت پر شنوائی

اتر پردیش کی آگرہ یونیورسٹی سے منسلک ایک پرائیویٹ کالج کےتین طالبعلموں کو 24 اکتوبر کو پاکستان کےٹی -20کرکٹ ورلڈ کپ میں ہندوستان کو شکست دینے کے چار دن بعد جیل بھیج دیا گیا تھا ان کی ضمانت کی درخواستوں کی سماعت نہ ہونے سے ان کے گھر والے مایوس ہیں۔

پاکستان کی حمایت میں نعرے بازی: گرفتار کشمیری طلبا کے اہل خانہ کے پاس کیس لڑنے کے پیسے نہیں

اتر پردیش کےآگرہ میں انجینئرنگ کی پڑھائی کر رہےکشمیر کےتین طالبعلموں کو گزشتہ24 اکتوبر کو ہندوستان پاکستان کے بیچ ٹی20ورلڈ کپ کرکٹ میچ میں پاک کی جیت پر جشن منانے کے الزام میں سیڈیشن سے متعلقہ دفعات میں گرفتار کیا گیا ہے۔تینوں طالبعلم غریب گھروں سے ہیں اور پرائم منسٹر اسپیشل اسکالر شپ اسکیم کے تحت پڑھ رہے ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے انہیں معاف کرنے کی اپیل سرکار سے کی ہے۔

’کشمیریوں کو جان لینا چاہیے کہ اب وہ ہمارے غلام ہیں‘

رپورٹ کے مطابق پچھلے ایک سال کے دوران 12سے 15ہزار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔مصنفین کے مطابق ایک شخص کو گرفتار کرکے آگرہ جیل میں بس اس وجہ سے پہنچایا گیا کہ کسی فوٹو میں اس کو کسی کی نماز جنازہ ادا کرتے ہو ئے دیکھا گیا تھا۔

اترپردیش کی مختلف جیلوں میں جموں و کشمیر کے 234 قیدی بند ہیں: حکومت

مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر انتطامیہ کی طرف سے دیے گئے اعداد وشمار کی بنیاد پر بتایا ہے کہ جموں و کشمیر میں لاء اینڈ آرڈر بنائے رکھنے کے لیے وادی میں 4 اگست سے 5161 لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان میں سے 609 لوگوں کو احتیاط کے طور پر حراست میں لیا گیا ہے۔

گجرات: یونیورسٹی نے طلبا سے 370 ختم ہونے کی حمایت والی ریلی میں شامل ہونے کو کہا

گجرات کے وڈودرا واقع ایم ایس یونیورسٹی کا ہےمعاملہ۔ یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے ایک بی جے پی ممبر نے کہا کہ ہم نے طلبا اور ملازمین‎ سے اپنی مرضی سے ریلی میں شامل ہونے کو کہا ہے، کسی کے ساتھ زبردستی نہیں کی گئی۔

احمد آباد: اسکولوں کوسرکلر جاری –پی ایم مودی کے یوم پیدائش پر آرٹیکل 370  پر کریں پروگرام

ضلع ایجوکیشن افسر راکیش ویاس نے بتایا کہ اس کا مقصد طلبا کو آرٹیکل 370 اور 35 اے کے بارے میں بتانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ،ہمیں کسی ایک دن اس کوکرنا تھا اس لیے وزیر اعظم مودی کے یوم پیدائش کو اس کے لیے منتخب کیا گیا۔

اترپردیش کی جیلوں میں بند تقریباً 300 کشمیری دوسرے قیدیوں سے الگ بیرکوں میں رکھے گئے

جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد حراست میں لیے گئے 285 لوگوں کو اتر پردیش کی مختلف جیلوں میں رکھا گیا ہے ۔ آگر ہ سینٹرل جیل میں 1933 قیدیوں میں 85 کشمیری قیدی ہیں حالاں کہ جیل کی صلاحیت محض 1350 کی ہے۔