ایک پروگرام میں دہلی اسمبلی الیکشن سے جڑے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ بی جے پی صرف جیت یا ہار کے لیے الیکشن نہیں لڑتی ہے بلکہ انتخابات کے ذریعے سے اپنے نظریہ کی تشہیر میں بھروسہ کرتی ہے۔
جموں وکشمیر کے سابق ایم ایل اے اور سینئرسی پی ایم رہنما یوسف تاریگامی نے ریاست کے بڑے رہنماؤں کی حراست کو لےکر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اگر جموں وکشمیر میں حالات معمول پر ہیں تو حکومت وہاں الیکشن کیوں نہیں کراتی۔
گزشتہ منگل کو مرکزی وزیرنتیانند رائے نے پارلیامنٹ میں کہا کہ ابھی تک این آر سی کو ملک گیر سطح پر تیار کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔حالانکہ رائے کا یہ بیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے ماضی میں دئے گئےبیانات کے بالکل برعکس ہے۔
بی جےپی نے کہا کہ کچھ ریاستوں کی اسمبلی میں سی اےاے کے خلاف تجویز پاس کرکے آئین کوچوٹ پہنچائی جا رہی ہے۔
ملک کے کئی حصوں میں شہریت قانون اور این آر سی کے خلاف ہو رہے مظاہروں کے بیچ مرکزی حکومت نے پارلیامنٹ میں یہ صفائی دی ہے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے بجٹ سیشن کے پہلے دن اپنے خطاب میں کہا کہ پارلیامنٹ نے شہریت قانون بناکر مہاتما گاندھی کی سوچ کا احترام کیا ہے ۔ حالاں کہ اس دوران اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے اس کی سخت مخالفت کی ۔
پرشانت کشور اور پون ورما پچھلے کچھ دنوں سے شہریت قانون اوراین پی آر کو لے کر پارٹی صدراور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حمایت کی وجہ سے ان کی تنقید کر رہے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سی اے اے اوراین آرسی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے اور بولنے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں ۔آئین کے سیکولر اقدار کو بنائے رکھنے کے لیے ہم ان کی اجتماعی مخالفت کو سلام کرتے ہیں۔
گزشتہ دنوں ایک ریلی میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مہاتماگاندھی نے 1947 میں کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والا ہندو، سکھ ہر نظریے سےہندوستان آ سکتا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی بتایا تھا کہ گاندھی جی نے کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے ہندو اور سکھ ساتھیوں کو جب لگے کہ ان کوہندوستان آنا چاہیے تو ان کا استقبال ہے۔ کیا واقعی مہاتما گاندھی نے ایسا کہاتھا جیسا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں؟
ہندوستانی حکومت کے ذریعے منعقد رائے سینا ڈائیلاگ میں حصہ لینے کے بعد واپس لوٹ کر جنوبی اوروسط ایشیا کی اسسٹنٹ سکریٹری ایلس ویلس نے شہریت ترمیم قانون کو لےکرملک گیر احتجاج پر کہا کہ ایک مستحکم جمہوری تجزیہ ہونا چاہیے چاہے وہ سڑکوں پر ہو، چاہے سیاسی اپوزیشن ، میڈیا یا عدالتوں کے ذریعے ہو۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کے ہوم ڈپارٹمنٹ کے ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، موبائل فون پر 2جی اسپیڈ کے ساتھ انٹرنیٹ سہولت 25 جنوری سے شروع ہو جائےگی۔ سوشل میڈیا کی سائٹ تک وادی کے لوگوں کی رسائی نہیں ہوگی اور طے شدہ ویب سائٹس تک ہی ان کی رسائی ہو سکےگی۔
سی اے اےکے خلاف بی جے پی چھوڑنے والے مسلم رہنماؤں نے اپنے خط میں کہاہے کہ ،ہندوستانی آئین کے آرٹیکل14 کے تحت کسی بھی ہندوستانی شہری کو برابری کاحق حاصل ہے، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے سی اےاے کو مذہبی بنیاد پرنافذ کرکےملک کو باٹنے کا کام کیا گیا ہے جو آئین کے بنیادی جذبےکے خلاف ہے۔
نیتاجی سبھاش چندر بوس کے پوتے چندر کمار بوس نے شہریت ترمیم قانون کی تعریف کی لیکن کہا کہ کچھ تبدیلی کرنے ہوں گے تاکہ کسی بھی مظلوم کوشہریت دی جا سکے، چاہے وہ کسی بھی مذہب کا ہو۔
پی ڈی پی صدرمحبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر میں سیاسی قیدیوں کی رہائی، انٹرنیٹ کی بحالی اور گھاٹی میں لوگوں کا ڈر دور کرنے سے حالات نارمل ہوں گے، نہ کہ وزراء کے فوٹو کھنچوانے سے۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہاکہ،اس قانون کو اب ہندو مسلمان کے نظریے سے دیکھا جا رہا ہے۔ ہمارے وزیر اعظم مذہب سے الگ انصاف کی بات کرتے ہیں۔ گاندھی جی نے بھی کہا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر بٹوارہ نہیں ہونا چاہیے۔
کورٹ نے معاملے کی سماعت کے لئے پانچ ججوں کی بنچ بنانے کا اشارہ دیا ہے۔ درخواست گزاروں نے مانگ کیا کہ اس قانون کو نافذکرنے کی کارروائی کو ٹال دیا جائے۔
امت شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر بحث کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم بحث کرنے کے لئے تیار ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے پوچھا کہ جب پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں کروڑوں لوگ مذہب کی بنیاد پر مارے گئے تب آپ کہاں تھے؟
ایک آر ٹی آئی کے تحت وزارت داخلہ سے پوچھا گیا تھا کہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کیسے اور کب بنا؟ اس کے ممبر کون کون ہیں؟ انہیں آئی پی سی کی کون سی دفعات کے تحت کیاسزا دی جائےگی۔
گزشتہ سال جون میں بی جے پی کے کارگزار صدر بنائے گئے جے پی نڈا امت شاہ کی جگہ بی جے پی کے نئے صدر بنے ہیں۔ موجودہ وقت میں وزیر داخلہ کی ذمہ داری نبھا رہے امت شاہ نے ساڑھے پانچ سالوں تک بی جے پی صدر کی ذمہ داری نبھائی۔
جموں کشمیر انتظامیہ کے افسروں نے بتایا کہ یونین ٹریٹری میں سبھی مقامی پری پیڈ موبائل فون پر کال کرنے اور ایس ایم ایس بھیجنے کی سہولت بحال کر دی گئی ہے۔ انٹرنیٹ سروس پرووائیڈر سے جموں علاقے کے سبھی دس ضلعوں اور شمالی کشمیر کے دو ضلعوں کپواڑہ اور باندی پورا میں فکس لائن انٹرنیٹ کمیونی کیشن سروس مہیا کرنے کو کہا گیا ہے۔
سال 1997 میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کے دوران بروکمیونٹی کے تقریباً37 ہزار لوگ میزورم چھوڑکر تریپورہ کے مامت، کولاسب اورلنگلیئی ضلعوں میں بس گئے تھے۔ ان کو واپس بھیجنے کے سلسلے میں گزشتہ سال مرکز نےتریپورہ کے برو پناہ گزین کیمپ میں دیے جانے والے مفت راشن کے سسٹم کو روک دیاتھا، جس کے بعد کافی احتجاج ہوا تھا۔
شہریت ترمیم قانون کے جواز کو چیلنج کرتے ہوئے کیرل ریاست نے مرکزی حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ کیرل ریاست نے کہا کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
سال 2014 کے بعد سے یہ چوتھا موقع ہے جب پھر سے چیف انفارمیشن کمشنر کا عہدہ خالی ہوا ہے لیکن ابھی تک کسی کی تقرری نہیں ہوئی ہے۔ کمیشن میں کل پانچ عہدے خالی ہیں جس میں سے چار عہدے نومبر 2018 سے خالی پڑے ہوئے ہیں۔
امریکہ کی خاتون رکن پارلیامان کن ڈیبی ڈنگیل نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں غیرمنصفانہ طریقے سے ہزاروں لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے اور لاکھوں لوگوں کی پہنچ انٹرنیٹ اور ٹیلی فون تک نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے پچھلے ہفتہ اپنے ایک بےحد اہم فیصلے میں جموں و کشمیر انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ وہ ایک ہفتہ کے اندر پابندی سے متعلق تمام احکام پر غور کرے۔ یہ پابندی گزشتہ سال پانچ اگست کو جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد سے لگائی گئی تھی۔
کیرل ریاست نے کہا ہے کہ شہریت ترمیم قانون آرٹیکل 14، 21 اور 25 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے اور یہ قانون غیر مناسب اور مدلل نہیں ہے۔
ویڈیو: گزشتہ کچھ مہینوں سے چل رہے شہریت ترمیم قانون اور این آر سی کے خلاف ملک گیر احتجاج میں نوجوانوں کی بڑی تعداد میں شرکت نظر آ رہی ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ اس کو دبانے کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں۔ اس تحریک میں کئی طرح کے گیت،نعرے اور کچھ الگ طرح سے فنکاروں نے اپنی موجودگی درج کرائی ہے۔سینئر صحافی ارملیش نے اسٹینڈ اپ آرٹسٹ سنجے راجورا، سائنسداں اور شاعر گوہر رضا اور آئسا کے صدر این سائی بالاجی سے بات کی۔
ہندوستانی آئین کے 70 سال مکمل ہونے پرملک کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ہستیوں نے اتوار کو ایک خط جاری کر واضح سوال کیا کہ کیا ‘آئین صرف انتظامیہ کے لیے ضابطوں کی ایک کتاب ہے؟
جن 26 لوگوں پر سے پبلک سیفٹی ایکٹ ہٹایا گیا ہے ان میں سے کچھ یونین ٹریٹری سے باہر اتر پردیش اور راجستھان جیسی ریاستوں میں بند ہیں۔ ان میں جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر نذیر احمد رونگا بھی شامل ہیں، جنہیں اتر پردیش کی مرادآباد سینٹرل جیل میں حراست میں رکھا گیا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ نے ایک گزٹ نوٹیفیکیشن میں کہا کہ قانون 10 جنوری سے مؤثر ہوگا، جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے غیر مسلم مہاجرین کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔
جمعہ سے ملک بھر میں شہریت قانون نافذ ہو گیاہے ۔مرکزی حکومت نے 10 جنوری کو گزٹ نوٹیفیکیشن کے ذریعے اس قانون کے نافذ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں پورے ملک میں ہو رہےمظاہرےاور بالخصوص ملک کی یونیورسٹی میں ہو رہی مخالفت پرجے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ کہ انٹرنیٹ کا حق آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت بولنے اور اظہار رائے کی آزادی کا حصہ ہے۔ انٹرنیٹ پر پابندی لگانے کا کوئی بھی حکم جوڈیشیل جانچ کے دائرے میں ہوگا۔
اپنی مرضی سے خود کے چنے ہوئے لوگوں سے ملنے کی خواہش رکھنے کی وجہ سے یورپی یونین کے سیاسی رہنما نے جموں و کشمیر کا یہ دورہ ٹال دیا۔ وہ ریاست کے تین سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سے بھی ملاقات کرنا چاہتے ہیں، جو 5 اگست کو ریاست کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد سے ہی حراست میں ہیں۔
اس سے پہلے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ ،’ٹکڑے-ٹکڑے‘ گینگ کو سزا دینے کا وقت آ گیاہے۔
شیوسیناکی قیادت والی سرکار میں این سی پی کے وزیروں کی چار گھنٹے چلی میٹنگ کے بعد این سی پی ترجمان اور ریاست کے وزیرنواب ملک نے کہا کہ اگرخاطر خواہ شواہد کے ساتھ کوئی شکایت ملتی ہے تو سرکار جج بی ایچ لو یا معاملے کو پھر سے کھولنے پر غور کرےگی۔
وزیراعظم نریندر مودی 10 جنوری کو گوہاٹی میں کھیلو انڈیا گیمس کا افتتاح کرنے والے تھے۔شہریت قانون کو لے کر مظاہرہ کر رہےآل آسام اسٹوڈنٹس یونین نے کہا تھا کہ اگر وزیراعظم اس پروگرام میں شامل ہوتے ہیں، تو ریاست میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے جائیں گے۔
دہلی کے لاجپت نگر میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی کے دوران دوعورتوں نے اپنے فلیٹ کی بالکنی سے ایک بینر لہرایا، جس پر، شیم، سی اے اے، این آر سی، جئے ہند، آزادی اور ناٹ ان مائی نیم لکھا تھا۔
جموں و کشمیر میں 2018 میں پتھر پھینکنے کے 1458 اور 2017 میں 1412 واقعات درج کئے گئے۔ گزشتہ سال پانچ اگست کو خصوصی ریاست کا درجہ ہٹانے کے بعد سے یہاں 1193 واقعات درج کئے گئے ہیں۔ اگست 2019 میں ریاست میں پتھربازی کے کل 658 واقعات سامنے آئے، جبکہ اس سے پہلے جولائی میں صرف 26 واقعات ہوئے تھے۔