سول سوسائٹی کی تنظیم ’یونائیٹڈ کرسچن فورم‘ کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ رواں سال 2023 کے پہلے 8 ماہ میں ہندوستان میں عیسائیوں کے خلاف 525 حملے ہوئے ہیں۔ منی پورتشدد، جہاں گزشتہ چار مہینوں میں سینکڑوں گرجا گھر تباہ کر دیے گئے ہیں، اس کے پیش نظر اس سال اس میں خصوصی طور پر اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
غیر سرکاری تنظیم یونائیٹڈ کرسچن فورم نے اپنی ہیلپ لائن پر مدد کے لیےآئے فون کال کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 2022 کے پہلے سات مہینوں میں ملک میں عیسائیوں کے خلاف ہوئے حملوں میں اتر پردیش سرفہرست اور چھتیس گڑھ دوسرے نمبر پر ہے۔
ویڈیو: مدھیہ پردیش کے ودیشا ضلع کے گنج باسودا میں سینٹ جوزف ہائی اسکول میں گزشتہ چھ دسمبر کو جب 12ویں کے طلباامتحان دے رہے تھے، عین اسی وقت بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کے تقریباً 300 لوگ کیمپس میں گھس آئے۔ ان لوگوں نے الزام لگایا کہ ہندو بچوں کو اسکول میں زبردستی مذہب تبدیل کرکے عیسائی بنایا جا رہا ہے۔
واقعہ روہتک کا ہے، جہاں رائٹ ونگ گروپوں کے ممبروں نے مبینہ طور پر آٹھ دسمبر کو چرچ میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ہندوتوا ہجوم کاالزام تھا کہ چرچ مذہب تبدیل کرا رہا ہے لیکن پولیس نے بتایا کہ انہیں ابھی تک ایسی کوئی شکایت نہیں ملی ہے۔
ویڈیو: راجدھانی دہلی کے دوارکا علاقے میں بنے ایک چرچ میں گزشتہ دنوں کچھ لوگوں نے توڑ پھوڑ کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ لوگ مبینہ طور پر بجرنگ دل کے ہیں۔ پچھلے 11 مہینوں میں ہندوتوا تنظیموں سے جڑے لوگوں کی طرف سے عیسائی کمیونٹی کے خلاف 300 سے زیادہ حملے ہوئے ہیں۔ دی وائر نے ان حملوں اور جبراً تبدیلی مذہب کےالزامات کے بارے میں عیسائی کمیونٹی اور دائیں بازو کی ہندو تنظیموں سے بات کی۔
بی جے پی اور آر ایس ایس نہیں مانتے کہ مسلمانوں اور عیسائیوں کو اپنے طریقے سے روزی کمانے اور اپنی طرح سے مذہب پرعمل کرنے کا حق ہے۔لیکن اس بنیادی آئینی حق کو نہ ماننے اور اس کی من مانی تشریح کی چھوٹ پولیس اور انتظامیہ کو نہیں ہے۔ اگر وہ ایسا کر رہے ہیں تو وہ وردی یا کرسی کے لائق نہیں ہیں۔
معاملہ بیلگاوی کا ہے،جہاں ہندوتوا تنظیموں کے ذریعے عیسائیوں پر حملے کے کچھ واقعات پیش آنےکے بعد پولیس نے عیسائیوں کو اسمبلی کےسرمائی اجلاس کے اختتام تک دعائیہ اجتماعات سے گریز کرنے کو کہا ہے۔ 13 سے 24 دسمبر تک چلنے والے اس سیشن میں تبدیلی مذہب سے متعلق متنازعہ قانون کےپیش ہونے کی امید ہے۔