audio file

عآپ کے رکن پارلیامنٹ سنجے سنگھ پارلیامنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے۔ (تصویر: سنسد ٹی وی)

اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے راجیہ سبھا میں منی پور ٹیپ کا معاملہ اٹھایا، تحقیقات کا مطالبہ

راجیہ سبھا میں منی پور ٹیپ کے معاملے کو اٹھاتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیامنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ مذکورہ آڈیو کلپ کی صحیح طریقے سے جانچ کی جانی چاہیے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ واقعی میں سابق وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی آواز ہے یا نہیں۔ اگر ہے، تو سنگھ کو گرفتار کیا جانا چاہیے اور تشدد میں ان کے کردار کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔

امپھال۔ (تصویر: دی وائر)

منی پور: تشدد شروع ہونے کے 652 دن بعد صدر راج نافذ، اپوزیشن نے کہا – نااہلی کا اعتراف

مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے 13 فروری کو استعفیٰ دینے کے چند دن بعد ریاست کو صدر راج کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ صدر راج کے نفاذ کے بعد ریاست کے باشندے 23 سال بعد براہ راست مرکزی حکومت کے ماتحت ہوں گے۔

پاؤلین لال ہاؤکیپ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

پارٹی منی پور میں کُکی سی ایم  بنا دے، تب بھی کچھ نہیں بدلے گا؛ الگ انتظامیہ ضروری: بی جے پی ایم ایل اے

بی جے پی ایم ایل اے پاؤلین لال ہاؤکیپ نے دی وائر سے بات چیت میں کہا کہ ریاست میں معنی خیز اور مثبت تبدیلی تبھی آئے گی جب مرکزی حکومت پہاڑی علاقوں میں کُکی برادری کے لیے ایک الگ انتظامیہ تشکیل دے گی۔

این بیرین سنگھ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@NBirenSingh.)

منی پور میں این بیرین سنگھ کا استعفیٰ: بادشاہ کی سلامتی کے لیے پیادے کی قربانی

بی جے پی کی قومی قیادت، جو منی پور میں 21 ماہ سے جاری نسلی تشدد میں وزیر اعلیٰ کے طور پر این بیرین سنگھ کی نااہلی کو تسلیم کرنے کو راضی نہیں تھی، وہ اچانک بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے لیے کیسے راضی ہو گئی؟

این بیرین سنگھ گورنر کو اپنا استعفیٰ پیش کرتے ہوئے۔ (تصویر بہ شکریہ: اے این آئی)

منی پور: وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے دیا استعفیٰ، ریاست میں مئی 2023 سے جاری ہے تشدد

کانگریس بیرین سنگھ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا منصوبہ بنا رہی تھی، جس میں حکمراں پارٹی کے کچھ ایم ایل اے کی حمایت کی خبریں موصول ہو رہی تھیں۔ عدالتی کمیشن نے ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں این بیرین سنگھ کے رول کی جانچ کی ہے۔

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

منی پور ٹیپ: لیب نے کہا — سی ایم بیرین سنگھ کی آواز اور آڈیو کلپ میں 93 فیصد مماثلت

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی مبینہ آواز کی صداقت کی تحقیقات کے لیے مقرر کردہ نجی لیبارٹری نے جوڈیشل کمیشن کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ کلپ اور سنگھ کی آواز کے نمونوں میں 93 فیصد مماثلت ہے اور اس بات کا’قوی امکان’ ہے کہ وہ ایک ہی شخص کی آواز ہیں۔

کرن تھاپر، منی پور کے سی ایم این بیرن سنگھ اور بی جے پی ایم ایل اے پی ہاؤکیپ۔ (تصویر: دی وائر/فیس بک)

منی پور: بی جے پی ایم ایل اے نے کہا- سی ایم بیرین سنگھ جھوٹے ہیں، ان کی نیت پر بھروسہ نہیں

منی پور کے بی جے پی ایم ایل اے پاؤلن لال ہاؤکیپ نے ایک انٹرویو میں سی ایم بیرین سنگھ کو تشدد کو روکنے میں ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایوان میں اعتماد کے ووٹ کی ضرورت پڑی تو وہ اور ان کے ساتھی دیگر چھ بی جے پی کُکی ایم ایل اے بھی بیرین سنگھ حکومت کی حمایت نہیں کریں گے۔

کانگریس ایم پی بِمول اکوئیجام۔ (تصویر: دی وائر)

منی پور کے ایم پی بِمول اکوئیجام نے ریاست میں تشدد کے لیے مودی-شاہ اور بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا

دی وائر کو دیے ایک انٹرویو میں اندرون منی پور سے نو منتخب کانگریس ایم پی بِمول اکوئیجام نے ریاست میں جاری تشدد کے لیے براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ یہ تشدد سیاسی فائدے کے لیے کی گئی بڑی سازش کا حصہ ہے۔

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ اور چوڑاچاند پور میں بنائی گئی اجتماعی قبریں پس منظر میں۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس/اسپیشل ارینجمنٹ)

منی پور ٹیپ: بیرین سنگھ نے مبینہ طور پر نسلی تنازعہ کا کریڈٹ لیا – ’میں نے یہ سب شروع کیا‘

منی پور ٹیپ کی پڑتال کے تیسرے حصے میں وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ مبینہ طور پر کہتے ہیں کہ ریاست کی سرکاری نوکریوں میں زیادہ تر کُکی ہیں، جو ایس ٹی کوٹے کی مدد سے وہاں پہنچے ہیں۔ وہ مبینہ طور پر پندرہ ماہ سے جاری نسلی تنازعہ کو شروع کرنے کادعویٰ بھی کرتے ہیں۔

Baat-Bharat-Ki-thumb-2

منی پور ٹیپ: نسلی تشدد کے معاملے میں سی ایم این بیرین سنگھ سوالوں کے گھیرے میں

ویڈیو: منی پور میں گزشتہ 15 مہینوں سے جاری نسلی تنازعہ کے درمیان ایک پڑتال میں سامنے آئے آڈیونے سی ایم این بیرین سنگھ کے کردار پر بڑے سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ تشدد کے دوران ریاست میں تعینات آسام رائفلز کو لے کر بھی تنازعات کا مشاہدہ کیا گیا تھا۔ اس پورے معاملے پر دی وائر کی نیشنل افیئرز کی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی اور دی ہندو کی ڈپٹی ایڈیٹر وجیتا سنگھ سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ اور پس منظر میں وائرل ویڈیو کا ایک دھندلا اسکرین شاٹ جس میں کُکی خواتین کو برہنہ پریڈکرایا جا رہا ہے۔ (بیرین کی تصویر: آفیشل ایکس اکاؤنٹ)

منی پور ٹیپ: کیا جنسی زیادتی کانشانہ بننے والی کُکی خواتین کے معاملے میں سی ایم نے ریپ کے ثبوت مانگے تھے؟

منی پور ٹیپ کی پڑتال کے دوسرے حصے میں مبینہ طور پر وزیر اعلیٰ بیرین سنگھ یہ کہتے ہیں کہ انہیں نسلی تشدد کے دوران جنسی زیادتی کانشانہ بننے والی دو کُکی-زو خواتین کے وائرل ویڈیو کے حوالے سے دفاع میں نہیں آنا چاہیے تھا اور میتیئی لوگوں کو انہیں بچانےاور کپڑے دے کر گھر بھیجنے کا کریڈٹ لینا چاہیے تھا۔

ایک میٹنگ میں وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی علامتی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@NBirenSingh)

منی پور ٹیپ: کُکی ممبران اسمبلی نے کیا جانچ میں تیزی اور وزیراعلیٰ کو ہٹانے کا مطالبہ

منی پور ٹیپ سے متعلق دی وائر کے انکشافات کے بعد ریاست کے دس کُکی ایم ایل اے نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکار کی سرپرستی میں نسل کشی میں وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی ملی بھگت، جس پر ہم پہلے دن سے ہی یقین رکھتے ہیں، اب اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ اور منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

منی پور آڈیو ٹیپ: کیا امت شاہ کے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سی ایم نے ریاست میں بموں کے استعمال کا حکم دیا؟

منی پور میں سال بھر سے جاری نسلی تنازعہ کے تناظر میں وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کا ایک مبینہ آڈیو ٹیپ، جسے تشدد کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے پاس بھی جمع کیا گیا ہے ، سی ایم کے طور پر ان کے کردار اور ارادوں پر سوال قائم کرتا ہے۔ منی پور حکومت نے ریکارڈنگ کو ‘فرضی’ قرار دیا ہے۔