اتر پردیش شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کا کہنا ہے کہ ایودھیا تنازعہ کے حل کے بعد ایسے اور مسئلے اٹھ کھڑے ہوںگے کیونکہ ملک میں ایسے گیارہ اور متنازعہ مقامات ہیں۔ اس لئے آباواجداد کی غلطیاں سدھارتے ہوئے مسلمانوں کو ملک میں امن و آشتی کے لئے ان کو ہندوؤں کو دے دینا چاہیے۔
سپریم کورٹ نے 16 اکتوبر کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پوری کر لی ۔ کورٹ نے سیاسی طور پر حساس اس معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے اور یہ ایک مہینے کے اندر آنے کی امید ہے۔
جمعہ کو مسلم فریقوں کے پانچ ایڈووکیٹ آن ریکارڈ، اعجاز مقبول ، شکیل احمد سید ، ایم آر شمشاد ، ارشاد احمد اور فضیل احمد ایوبی کی طرف سے داخل ایک حلف نامے میں زمین پر دعویٰ چھوڑنے کی پیشکش سے اپنے آپ کو الگ کر لیا ہے۔
ایودھیا تنازعہ کے فیصلے کے مدنظر نیوز براڈ کاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے سبھی چینلوں سے کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں خبر دیتے وقت احتیاط برتیں اور تناؤ پیدا ہونے والی بھرکاؤ بحث سے دور رہیں ۔
ویڈیو: ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ میں شنوائی پوری ہو گئی ہے۔ اب فیصلے کا انتظار ہے جو اگلے مہینے آئے گا۔ اسی مدعے پر سپریم کورٹ کی وکیل اونی بنسل اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ذرائع کے مطابق، اتر پردیش سنی سینٹرل وقف بورڈ نے یہ صلح نامہ ثالثی کمیٹی کے ممبر شری رام پنچو کے ذریعے داخل کیا ہے۔
ایودھیا میں رام جنم بھومی -بابری مسجد زمین معاملے کی شنوائی کرتے ہوئے آخری وقت میں مداخلت کو لے کر داخل کی گئی ایک درخواست کو نامنظور کر تے ہوئے ہندوستان کے چیف جسٹس رنجن گگوئی نے بدھ کو کہا کہ اس معاملے میں بحث شام 5 بجے ختم ہو جائے گی۔
ایودھیا معاملے کے ممکنہ فیصلے کے علاوہ دیپ اتسو، چہلم اور کارتک میلے کو لےکر دفعہ 144 دو مہینے تک ایودھیا ضلع میں نافذ رہےگی۔
رام جنم بھومی-بابری مسجد تنازعہ معاملے میں مسلم فریق کے وکیل راجیو دھون نے اس سے پہلے ان کو دھمکی دینے کے الزام میں دو لوگوں کے خلاف سپریم کورٹ میں ہتک عزت کی عرضی دائر کی تھی۔ دھون کی عرضی پر کارروائی کرتے ہوئے عدالت نے دونوں افراد کو نوٹس جاری کیا تھا۔
اترپردیش کے کو آپریٹو منسٹر مکٹ بہاری ورما نے کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہماراعزم ہے۔ سپریم کورٹ ہمارا ہے۔عدلیہ،یہ ملک اور مندر بھی ہمارا ہے۔
بی جے پی کے سینئر رہنما کلیان سنگھ حال ہی میں راجستھان کے گورنر کے عہدے سے ہٹے ہیں۔ سی بی آئی نے کہا کہ چونکہ اب کلیان سنگھ گورنر کے عہدے سے ہٹ چکے ہیں اس لئے بابری مسجد انہدام معاملے میں ان کے خلاف کارروائی شروع کی جانی چاہیے۔
اس معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 12 لوگ ملزم ہیں۔
بابری-رام جنم بھومی تنازعہ پر ثالثی کمیٹی کی رپورٹ ملنے کے ایک دن بعد سپریم کورٹ نے بتایا کہ اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلنے کی وجہ سے اب پانچ ججوں کی آئینی بنچ بحث پوری ہونے تک روز اس معاملے کی سماعت کرےگی۔
اس معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 12 لوگ ملزم ہیں۔
سپریم کورٹ میں اس معاملے کی اگلی شنوائی 2 اگست کو ہوگی۔
کورٹ نے کہا کہ اگر ثالثی کمیٹی زمین تنازعہ معاملے کو سلجھانے میں اپنی نااہلیت کا اظہار کرتی ہے تو پھر 25 جولائی سے کورٹ روز مرہ کی بنیاد پر اس معاملے کی سماعت کرےگی۔
وشو ہندو پریشد نے اپنے خط میں یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ عدلیہ کی ترجیحات میں نہیں ہے،اس لیے اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔عدلیہ اپنی ذمہ داری سے منھ نہ موڑے،وہ اس معاملے میں جلد سے جلد شنوائی پوری کرے،جس سے معاملہ حل ہو سکے۔
سپریم کورٹ نے معاملے کی سماعت تین مہینے کے لئے ملتوی کرتے ہوئے دونوں فریقین سے 30 جون تک ثالثی کمیٹی کے سامنے اپنے اعتراضات درج کرانے کو کہا ہے۔
مرکزی وزیر رام داس اٹھاولے نے کہا کہ لوگوں کو بچانے کے لیے دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے کرکرے شہید ہوگئے تھے ۔ میں کر ے کرے کو لے کر سادھوی کے بیان سے متفق نہیں ہوں ۔ ہم اس کی تنقید کرتے ہیں ۔یہ فیصلہ کرنا عدالت کا کام ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ۔ اگر ہماری پارٹی کی بات ہوتی تو ہم ان کو امیدوار نہیں بناتے۔
بابری مسجد کو لےکر پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے بیان پر بی جے پی رہنما فاطمہ رسول صدیقی نے کہا کہ اس سے مسلمانوں کے درمیان سابق وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی امیج خراب ہوئی ہے۔
مالیگاؤں دھماکے کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے بھی بھوپال سے پرچہ داخل کیاہے۔ ڈمی امیدوار کو لےکر مدھیہ پردیش بی جے پی کے چیف ترجمان نے کہا کہ ایسا اس لئے کیونکہ اگر کہیں آفیشیل امیدوار کی نامزدگی کسی تکنیکی یا قانونی وجہوں سے رد ہوتی ہے تو پارٹی کے پاس اختیار موجود ہو۔
پرگیہ ٹھاکر نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ رام مندر ہم بنائیں گے اور شاندار بنائیں گے،ہم توڑنے گئے تھے ڈھانچہ، میں نے چڑھ کر توڑا تھا ڈھانچہ ،اس پر مجھے بہت فخر ہے۔مجھے ایشور نے طاقت دی تھی،ہم نے ملک کا کلنک مٹایا ہے۔
مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم اور بھوپال سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا، ’ہمارے پربھو رام جیکے مندر میں غیر ضروری چیزیں تھی ہم نے ان کو ہٹا دیا۔ ہم فخر کرتے ہیں اس بات پر ہمارے ملک کی خودداری جاگی ہے۔ بھگوان رام کا شاندار مندر بھی بنائیںگے۔ ‘
سپریم کورٹ نے جمعہ کو ایودھیا میں 67.7’ایکڑ زمین کے غیر متنازعہ حصے‘ پر پوجا کرنے کی اجازت دینے کی عرضی خارج کر دی۔ اس کے علاوہ عرضی گزاروں پر لگائے گئے 5 لاکھ روپے کے جرمانے کے فیصلے کو بھی برقرار رکھا۔
درخواست گزار نے دعویٰ کیا تھا کہ فلم کی ریلیز ایودھیا زمینی تنازعہ میں چل رہی ثالثی کی کارروائی کو متاثر کرے گی ۔ ا س پر عدالت نے کہا ، ثالثی کی کارروائی اور فلم ریلیز کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔ نئی دہلی: سپریم کورٹ نے […]
سپریم کورٹ نے کہا فیض آباد میں ہوگی ثالثی۔سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج ایف ایم خلیف اللہ کی صدارت میں بنی 3 رکنی کمیٹی میں شری شری روی شنکر اور سینئر وکیل شری رام پنچو شامل ہیں۔
اترپردیش حکومت اور رام مندر بنائے جانے کی حمایت کرنے والے تمام فریقوں نے رام جنم بھومی تنازعہ ثالثی کو سونپنے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت ہی معاملے کو حل کرے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ نے کہا کہ کیا آپ سنجیدگی سے یہ سمجھتے ہیں کہ اتنے سالوں سے چل رہا یہ پورا تنازعہ جائیداد کے لیے ہے ؟ ہم صرف جائیداد کے حقوق کے بارے میں فیصلہ کر سکتے ہیں لیکن […]
اترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ عقیدے کا احترام ہونا ہی چاہیے اور عدالت کو عوام کے عقیدے کا خیال رکھنا چاہیے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ ایودھیا میں رام کے بلند و بالا مندر کی تعمیر کو مہاتما ہندوؤں اور ہندوازم کی توانائی افسوسناک طریقے سے برباد کیے جانے کی طرح دیکھتے۔
میڈیا اور عوام میں پیوش گوئل کے بیان کو غلط طریقے سے سمجھا گیا اور ‘رعایت’ کو ‘برأت’ سمجھ لیا گیا ! اسی غلط فہمی میں بی جے پی کے رہنما اپنی پارٹی اور مودی حکومت کو شاباشی دینے لگے۔
مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کر کے مطالبہ کیا ہے کہ ایودھیا میں متنازعہ زمین کے آس پاس 67 ایکڑ غیر متنازعہ زمین ہے اس سے عدالت پہلے والی صورت حال کو ہٹالے اور یہ زمین اس کے مالکوں کو واپس کردے۔
اس سے پہلے ایودھیا میں متنازعہ رام جنم بھومی -بابری مسجد معاملے کی سماعت سے جسٹس یو یو للت نے خود کو الگ کر لیاتھا۔معاملے کی شنوائی 29 جنوری سے شروع ہو رہی ہے۔
سنگھ رہنما بھیا جی جوشی نے کہا کہ جب رام مندر کو بنانے کا کام شروع ہو جائے گا تو ملک تیزی سے وکاس کرنے لگے گا۔
سینئر وکیل راجیو دھون نے کہا کہ جسٹس یو یو للت نے وکیل رہتے ہوئے بابری مسجد سے متعلق ایک ہتک عزت کے معاملے میں اتر پردیش کے سابق وزیراعلیٰ کلیان سنگھ کی طرف سے پیروی کی تھی۔ اس کے بعد جسٹس للت نے خود کو اس معاملے سے الگ کر لیا۔
شنوائی کرنے والی آئینی بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڑے، جسٹس این وی رمنا، جسٹس یویو للت اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ہیں۔
اگلا حکم تین ججوں کی ایک مناسب بنچ کے ذریعے دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی وقت سے شنوائی کی مانگ والی عرضی بھی خارج کر دی۔
اتر پردیش میں گھوسی سے بی جے پی رکن پارلیامان ہری نرائن راج بھر نے ایودھیا کے ڈی ایم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ رام ٹینٹ میں براجمان ہیں، جبکہ حکومت ہند بےگھروں کو گھر مہیا کرانے کے لیے پر عزم ہے۔
بابری مسجدکی شہادت میں عدلیہ اور انتظامیہ نے بھرپور کردار ادا کرکے اپنی فرقہ وارانہ ذہنیت کی پول کھول دی ۔
ہندوؤں کے 6 دعویداروں میں سے دو ایودھیا واقع متنازعہ مقام پر وراجمان رام للا کے خلاف ہی عدالت گئے ہیں۔ ایودھیا کی رام جنم بھومی-بابری مسجد تنازعہ کو آپ اب تک ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان کا تنازعہ ہی مانتے رہے ہیں تو اب اس نظریے کی […]