کیا کشمیر میں ہندوستان اور پاکستان کی سرحدوں میں بٹے عوام یکجا نہیں ہوسکتے؟کیا یہ خونی لکیرمٹ نہیں سکتی؟ کیا یہ فوجیوں کے جماؤ اور فائرنگ کے تبادلوں کے بدلے امن اور استحکام کی گزرگاہ نہیں بن سکتی؟ جب برطانیہ اور آئر لینڈسات سو سالہ دشمنی دفن کرسکتے ہیں، توہندوستان اور پاکستان بنیادی مسائل پر توجہ مرکوز کرکے ان کوعوام کی خواہشات کی بنا پر حل کرکے کیوں امن کی راہیں تلاش نہیں کرسکتے؟
لوک سبھا انتخاب کے دوران لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے الزامات پر نریندر مودی اور امت شاہ کو الیکشن کمیشن کے ذریعے دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
فیک نیوز کی اشاعت پر کسی ایک مخصوص طبقے، ادارے، یا سیاسی جماعت کی اجارہ داری نہیں ہے۔ یہ اشاعت کبھی بھی کہیں سے بھی ہو سکتی ہے۔ حالانکہ موجودہ تناظر میں بھگوا افراد یا جماعتیں فیک نیوز کی اشاعت میں سب سے آگے ہیں لیکن اس کاروبار میں مودی مخالف حضرات بھی پیچھے نہیں ہیں۔
پرنب مکھرجی مکھرجی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ای وی ایم کے حوالے سے آنے والی خبریں باعث تشویش ہیں ۔ ای وی ایم کی حفاظت کرنا الیکشن کمیشن کی ذمہ دار ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ، الیکشن کمیشن کو عوام کا بھروسہ نہیں ٹوٹنے دینا چاہیے۔
سابق صدجمہوریہ پرنب مکھرجی کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب کانگریس صدر راہل گاندھی الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوال اٹھا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی الیکشن کمیشن کی تین رکنی کمیٹی کے ممبر اشوک لواسا بھی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کے معاملوں میں کلین چٹ دینے کی مخالفت کر چکے ہیں۔
الیکشن کمشنر اشوک لواسا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے پانچ معاملوں میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی صدر امت شاہ کو دی گئی کلین چٹ کی مخالفت کی تھی۔
الیکشن کمشنر اشوک لواسا کے انتخابی ضابطہ اخلاق کے مدعوں پر چرچہ کرنے والی تمام میٹنگ سے خود کو الگ کرنے کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد تنازعہ کھڑا ہونے پر چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ نے جواب دیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تین معاملوں میں الیکشن کمیشن سے کلین چٹ ملی ہے۔ ان میں سے دو معاملوں میں کمیشن کی رائے ایک نہیں تھی۔
لوک سبھا انتخاب میں وارانسی سے امیدوار اور وزیر اعظم نریندر مودی اپنی تقریروں میں فوج اور شہیدوں کا لگاتار تذکرہ کر رہے ہیں۔ ان کے پارلیامانی حلقہ کے ہی توفہ پور گاؤں کے سی آر پی ایف جوان رمیش یادو پلواما حملے میں شہید ہوئے تھے۔ انتخاب میں وزیر اعظم اور بی جے پی کے ذریعے فوج اور پلواما حملے کے استعمال پر کیا سوچتے ہیں شہید کے رشتہ دار اور گاؤں کے لوگ۔
گزشتہ ہفتے مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس کی وزیر پنکجا منڈے نے کہا تھا کہ کانگریس صدر راہل گاندھی کے گلے پر بم باندھکر ان کو کسی دوسرے ملک بھیج دینا چاہیے۔ اس دوران وہاں فڈنویس اور بی جے پی کے ریاستی صدر موجود تھے۔
بی جے پی اور میڈیا کے کچھ طبقے نے جنون اور دایونگی کا ایسا ماحول بنا دیا ہے، جیسے فوجیوں کی موت پر گھڑیالی آنسو بہانا اور بات بات پر جنگ کی بات کرنا-دیکھ لینا اور دکھا دینا ہی راشٹرواد کی اصلی نشانی رہ گئی ہے۔
وزیر اعظم کی وجہ سے الیکشن کمیشن ہر دن اپنا بھروسہ کھو رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اڑیسہ کے آبزرور محمد محسن کو برخاست کر دیا۔ وزیر اعظم مودی کے ہیلی کاپٹر کی تلاشی کی وجہ سے کمیشن نے جن اصولوں کا حوالہ دیتے ہوئے محسن کو برخاست کیا […]
اس ہفتے مہاراشٹر کے لاتور میں ایک ریلی میں وزیر اعظم مودی نے پہلی بار ووٹ دینے والوں سے کہا تھا کہ کہ کیا آپ کا پہلا ووٹ پلواما کے شہیدوں کے نام ہوسکتا ہے؟
الیکشن کمیشن نے سیاسی پارٹیوں اورامیدواروں سے انتخابی تشہیر میں فوج کی تصویریں لگانے اور ا ن کی سرگرمیوں کو شامل کرنے سے منع کیا ہوا ہے۔ منگل کو ایک ریلی میں وزیر اعظم مودی نے پہلی بار ووٹ دینے والوں سے کہا تھا کہ اپنا ووٹ ان کے نام پر دیں جنہوں نے بالاکوٹ ہوائی حملے کو انجام دیا۔
وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ، یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک سے ہم سیڈیشن کا قانون ہٹائیں گے ۔ میں ذرا کانگریس والوں سے کہتا ہوں کہ آئینے میں جاکر اپنا منھ دیکھو۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ، ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری اس غیر ذمہ دارانہ رویے پر غور کرے اور ہندوستان کو پھٹکار لگائے۔
انتخابات کے دور میں فیک نیوز کی اشاعت میں اضافہ ہونا سوشل میڈیا کا فطری تقاضا ہے اور اس کی دلیل اس رپورٹ میں موجود ہے جو یہ بتاتی ہے کہ کس طرح سیاسی پارٹیاں فیک نیوز کی اشاعت میں کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہیں۔
14 مارچ کو ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کانگریس صدر راہل گاندھی پر بالاکوٹ ایئراسٹرائک پر حکومت کی حمایت نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایئر فورس کی کارروائی کے ثبوت کے طور پر ایک ویڈیو کا حوالہ دیا تھا۔ آلٹ نیوز کی جانچکے مطابق یہ ویڈیو بالاکوٹ سے متعلق نہیں ہے۔
پاکستان نے کہا ہے کہ ،ان کی حکومت کی پالیسی یہی ہے کہ پاکستان کی زمین پر کسی کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
شیو سینا نے کہا کہ ،پلواما حملے سے پہلے مہنگائی ، بے روزگاری اور رافیل ڈیل اپوزیشن کے لیے اہم مدعے تھے ۔ ان مدعوں پر مودی سرکار کا’بم‘گر گیا ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایئر اسٹرائک پر رپورٹنگ کے موضوع پر صحافی آشوتوش اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے ارملیش کی بات چیت۔
میڈیا کا کام آگ بجھانے کا ہوتا ہے نہ کہ آگ لگانے کا۔ ہندی کے بعض اخبارات نے اور ٹی وی چینلوں نے عموماً پوری قوم کو جنگی جنون میں مبتلا کر کے رکھا۔ اس تجربے کے بعد ایک بار پھر سے میڈیا ریگولیشن کے قوانین پر نظر ثانی کرنے اور ان پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔
ایئر اسٹرائک میں مارے گئے دہشت گردوں کی تعداد پر سدھو نےکہا کہ300دہشت گرد مارے گئے،ہاں یا نہیں؟ فوج پر سیاست بند کی جائے۔
26 فروری کے فضائی حملے نے سارے حساب کتاب اور معاملات بدل ڈالے ہیں۔ ایک پر امید کانگریس اب پھر اگلے پانچ سالوں کے لیے حزب اختلاف کی نشستوں پر نظر ڈال رہی ہے۔
اندازہ لگایئے کہ تاریخ سے کھیلنے والے ہمارے وزیر اعظم کے لیے جوانوں کی شہادت پر سیاست کیا مشکل ہے؟ کیا وہ نہیں جانتے کہ جنگ کے نتائج کیا ہوتے ہیں۔
پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی زمین پر پنپ رہی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف قدم اٹھائے۔ وزیر اعظم عمران خان کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ان کے ایسا نہ کرنے کی صورت میں بات چیت کی تجویز سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
غیرملکی معاملوں کی اسٹینڈنگ پارلیامانی کمیٹی کے ذرائع نے کہا کہ فارین سکریٹری نے 26 فروری کو بالاکوٹ میں ہوئے ایئر اسٹرائک میں جیش محمد کے دہشت گردوں کے کیمپ میں مارے گئے دہشت گردوں کی تعداد کے سوالوں کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اجلاس میں حصہ نہیں لیںگے کیونکہ آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن نے ہندوستان کی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بھیجا گیا دعوت نامہ رد نہیں کیا۔
کانگریس سمیت 21 اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے کہا گیا ہےکہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد حکمراں جماعت کے رہنماؤں نے جوانوں کی شہادت پر سیاست کی جو باعث تشویش ہے۔
کرناٹک کے سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریسی رہنما سدھارمیا نے کہا کہ ووٹوں کے لیے بی جے پی کے منصوبے کو جان کر حیران ہوں۔ کوئی بھی دیش بھکت فوجیوں کی شہادت پر اس طرح کے فائدے کو حاصل کرنے کی بات نہیں کر سکتا،یہ صرف ایک دیش دروہی ہی کر سکتا ہے۔