پولیس نے بتایا کہ شمال–مشرقی دہلی کے سندر نگری میں پوجا پنڈال سے پرساد چوری کرنے کے شبہ میں ایک 26 سالہ ذہنی طور پر معذور شخص کو بجلی کے کھمبے سے باندھ کر لاٹھیوں سے کئی گھنٹوں تک مارا پیٹا گیا، جس کے باعث اس کی موت ہوگئی۔ نوجوان کی پہچان ایثار محمد کے طور پر ہوئی ہے۔
اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کا معاملہ۔ یہ واقعہ 18 اگست کو ہرگاؤں تھانہ حلقہ کے راجے پور گاؤں میں پیش آیا۔ مہلوکین کی شناخت عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عباس کا بیٹا شوکت چند سال قبل ہمسایہ ہندو فیملی کی بیٹی کے ساتھ بھاگ گیا تھا، جس کی وجہ سے دونوں خاندانوں میں تنازعہ چل رہا تھا۔
سکھوں کی مذہبی علامتوں کی مبینہ بے حرمتی کے الزام کے سلسلے میں گزشتہ دنوں پنجاب میں میں دو افراد کو بھیڑ نے قتل کر دیا۔عوامی جذبات لنچنگ کے ان واقعات کے حق میں کھڑےنظر آتے ہیں اور مرکزی دھارے کی سیاسی جماعتیں اور سکھ دانشور، ان جذبات کو ٹھیس نہیں پہنچاناچاہتے۔
ویڈیو: ہریانہ کے حصار ضلع کے میرکن گاؤں میں14دسمبر کو اشرافیہ کےتقریباً17جاٹ لوگوں نے پمپ چوری کرنے کے الزام میں ایک دلت نوجوان کی پیٹ پیٹ کر جان لے لی۔ اہل خانہ نے پولیس کی تفتیش پر سوال اٹھائے ہیں۔
انگریزی کے اہم اخباروں نے پنجاب میں ‘بے ادبی’کے واقعات پراپنےاداریوں کو مرکوز کرتے ہوئےسخت لفظوں میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ آخر سیاست داں ماب لنچنگ کی مذمت کیوں نہیں کرتے ۔ان اداریوں میں کہا گیا ہےکہ ان کی خاموشی کا مقصدانتخابات سےقبل رائے دہندگان کے ایک طبقے کو ناراض نہیں کرنا ہے۔
یہ واقعہ 28 نومبر کو اتراکھنڈ کے چمپاوت ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ دلت رمیش رام کو اسپتال لے جانے سے قبل کئی گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، جس کے بعد 29 نومبر کو انہوں نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
واقعہ24 ستمبر کو دہلی میں براڑی کے سنت نگر میں ہوا۔ پولیس نے اس معاملےمیں دو ملزمین کو گرفتار کر 14 دنوں کی عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
راجستھان کے الور ضلع کے منڈاور تھانہ حلقہ کا واقعہ۔ رشتہ داروں نے قتل کے پیچھے سیاسی رنجش ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ پولیس نے قتل کا کیس درج کیا ۔
اترپردیش کے سہارن پور کا معاملہ ہے ۔ مرنےوالے کے والد ایل جے پی کے ریاستی سکریٹری ہیں ۔ پولیس نے تین ملزمین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے ۔ تینوں فرار ہیں۔
اتر پردیش کے ہاپوڑ میں 18 جون کو 45 سالہ گوشت کاروباری قاسم قریشی کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا۔
گزشتہ 18 جون کوہاپوڑ میں گئو کشی کے الزام میں 45 سالہ قاسم کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔ وہیں بیچ بچاؤ کی کوشش میں 67 سالہ سمیع الدین کو بھی پیٹا گیا تھا۔
قاسم کے بھائی نے شکایت درج کراتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنے سکیورٹی گارڈ کے ساتھ غازی آباد کے مسوری سے ہوتے ہوئے ہاپوڑ جا رہا تھا۔ اسی دوران نیشنل ہائی وے 24 پر ایک گاڑی نے سکیورٹی گارڈ اور قاسم کے بھائی کو کچلنے کی کوشش کی۔
باڑ میر کے رام سر میں 20 جولائی کو 22 سالہ دلت نوجوان کا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کے معاملے میں گرفتار 2 ملزموں کو 7 دن کی پولیس ریمانڈ میں بھیجا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جانچ جاری ہے۔
ہاپوڑلنچنگ معاملے میں زخمی سمیع الدین نے کہا ؛ وہ قاسم اور ان پر تشدد کرنے والوں کو پہچانتے ہیں اور ان میں سے کچھ کے نام بھی جانتے ہیں لیکن گزشتہ ایک مہینے میں پولیس کے کسی افسر نے ان سے بات چیت نہیں کی ہے۔
مقتول کے بھائی ندیم کا کہنا ہے کہ ؛انھوں نے میرے بھائی کو مارا پیٹا اور پانی مانگنے پر گالیاں دیں۔
ہاپوڑ کےایس پی سنکلپ شرما کے مطابق یہ گئوکشی کا معاملہ نہیں ہے۔ملزمین کے خلاف کڑی کارروائی کی جائےگی۔