خبریں

 یوپی: بچوں کے درمیان معاشقہ کے باعث مسلم جوڑے کو پڑوسیوں نے پیٹ–پیٹ کر مار ڈالا

اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کا معاملہ۔ یہ واقعہ 18 اگست کو ہرگاؤں تھانہ حلقہ کے راجے پور گاؤں میں پیش آیا۔ مہلوکین کی شناخت عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عباس کا بیٹا شوکت چند سال قبل ہمسایہ ہندو  فیملی کی بیٹی کے ساتھ بھاگ گیا تھا، جس کی وجہ سے دونوں خاندانوں میں تنازعہ چل رہا تھا۔

عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@Benarasiyaa)

عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@Benarasiyaa)

نئی دہلی: اترپردیش کے سیتا پور ضلع میں ایک شخص اور ان کی اہلیہ کو ان کے پڑوسیوں نے لوہے کی راڈ  اور لاٹھیوں سے پیٹ– پیٹ کر ہلاک کردیا۔ اس معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ قتل مبینہ طور پر مقتول کے بیٹے اور ایک ملزم کی بیٹی کے درمیان معاشقہ  کا نتیجہ ہے۔

جمعہ (18 اگست) کو ہرگاؤں تھانہ حلقہ کے راجے پور گاؤں میں ہوئے حملے میں عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء کی موقع پر ہی موت ہوگئی اور تمام ملزمین موقع سے فرار ہوگئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق تین کلیدی ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور دو دیگر کی تلاش جاری ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق،  سیتا پور کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) چکریش مشرا نے کہا کہ ہمیں اطلاع ملی ہے کہ عباس اور ان کی اہلیہ قمرالنشاء کو ہرگاؤں تھانہ حلقہ کے تحت راجے پور گاؤں میں ان کے پڑوسیوں نے مبینہ طور پر قتل کر دیا ہے۔ حملے میں جوڑے کی موقع پر ہی موت ہو گئی اور تمام ملزمین موقع سے فرار ہو گئے۔

مشرا نے کہا، جب پولیس موقع پر پہنچی تو مقامی لوگوں نے بتایا کہ مسلم جوڑے کے پڑوسی شیلیندر جیسوال ہیں۔ ان کے اہل خانہ نے مسلم خاندان کے گھر آکر ان کے ساتھ  مارا پیٹ کی ۔ ان پر لوہے کی چھڑ، راڈ  وغیرہ سے حملہ کیا گیا، جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

انہوں نے کہا، ‘دونوں کی لاشوں کے حوالے سے پنچ نامہ اور پوسٹ مارٹم کی کارروائی کی جا رہی ہے۔ جب معاملے کی تفصیل سے چھان بین کی گئی تو معلوم ہوا کہ دونوں خاندانوں میں گزشتہ کئی سالوں سے تنازعہ چل رہا تھا۔ مقتول خاندان کا بیٹا شوکت کچھ عرصہ قبل ملزم خاندان کی لڑکی کے ساتھ فرار ہوگیا تھا۔ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد لڑکے کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔’

ان کے مطابق، ‘دو دن قبل جب لڑکا جیل سے رہا ہو کر واپس آیا تو اس معاملے کو لے کر دونوں خاندانوں کے درمیان پھر سےتنازعہ ہوا۔ یہ واقعہ اسی تنازعہ  کے دوران پیش آیا۔ معاملے کی تفصیلی تحقیقات کی جا رہی ہے۔ جائے وقوع پر امن و امان کی صورتحال معمول پر ہے۔ پورے گاؤں میں پولیس فورس تعینات کر دی گئی ہے۔’