Bezwada Wilson

دہلی:  پی ڈبلیو ڈی نے ناراضگی کے بعد حفاظتی انتظامات کے بغیر نالیاں صاف کرنے والے ملازمین کی تصویریں ہٹائیں

دہلی پی ڈبلیو ڈی نے سوشل میڈیا پر حفاظتی انتظامات اور آلات کے بغیر نالیوں کی صفائی کرتے ملازمین کی تصویریں پوسٹ کی تھیں، جنہیں تنقید کے بعد ہٹا دیا گیا۔تصویروں میں ملازمین کو بغیر جوتے، دستانے اور ماسک کے کام کرتے دکھایا گیا تھا۔ ماہرین اور سماجی کارکنوں نے اسے دستی صفائی کے قانون کی خلاف ورزی کہا ہے۔

آپ کے لیے امرت کال ہے، صفائی ملازمین اور ان کے گھر والوں کے لیے نہیں: بیزواڑا ولسن

ویڈیو: گزشتہ سال سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت رام داس اٹھاولے نے راجیہ سبھا میں بتایا تھا کہ پچھلے پانچ سالوں میں غلاظت صاف کرنے میں ایک بھی موت نہیں ہوئی۔ تاہم، صفائی کرمچاری آندولن کے کنوینر بیزواڑا ولسن کے مطابق، اسی کام کو کرتے ہوئے گزشتہ پانچ سالوں میں535 افراد کی جان گئی۔ ملک بھر میں صفائی ملازم سیور صاف کرنےکے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اس بارے میں بیزواڑا ولسن سے بات چیت۔

ہاتھ سے غلاظت صاف کرنے کی وجہ سے کسی کی موت کی رپورٹ نہیں: حکومت

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر وریندر کمار نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران سیور اور سیپٹک ٹینکوں کی صفائی کے دوران حادثات کی وجہ سے 161 افراد کی موت ہوئی ہے۔ دریں اثنا صفائی ملازمین کی تنظیم ’صفائی کرمچاری آندولن‘کے سربراہ بیجواڑہ ولسن نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہاتھ سے غلاظت صا ف کرنے والوں کو مسترد کرنا کوئی نئی بات نہیں۔

نریندر مودی کیمرے کے لیے جیتے ہیں: راہل گاندھی

الہ آباد میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے صفائی اہلکاروں کے پاؤں دھونے پر کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ وہ کیمرے کے لیے جیتے ہیں۔کیمرہ بند ہو نے کے بعد وزیر اعظم نے صفائی ملازمین کے مسائل تک نہیں سنے۔ایونٹ بنایا اور نکل گئے،اگلے ایونٹ کے لیے۔

غلاظت صاف کرنے کو روحانی عمل بتانے والے مودی صفائی ملازمین کے پاؤں کیوں دھو رہے ہیں ؟

ذات پات کو صحیح ٹھہرانے والے نریندر مودی نے گجرات کا وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے اپنی کتاب’ کرم یوگی ‘میں غلاظت صاف کرنے والے دلتوں کو ان کی مجبوری کا کام نہیں بلکہ روحانیت کا کام قرار دیا تھا۔

’صفائی ملازمین‎ کے پاؤں دھونے کی ضرورت نہیں، ان کے پاؤں کو کیچڑ سے نکالنے کی ضرورت ہے‘

سیور میں ہونے والی اموات کے خلاف صفائی ملازمین‎ کی تنظیم نے نئی دہلی کے جنتر منتر پر کیا تھامظاہرہ۔ تنظیم نے کہا کہ صفائی ملازم کا بچہ صفائی ملازم نہ بنے، اس کے لئے حکومت کو کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

اور ایک دن نریندر مودی صفائی ملازمین کے پاؤں دھوکر میڈیا میں عظیم بن گئے…

کیا کسی بے روزگار کے گھر سموسہ کھالینے سے بے روزگاروں کی عزت ہوسکتی ہے ؟ ان کو نوکری چاہیے یا وزیر اعظم کے ساتھ سموسہ کھانے کا موقع؟ اگر پاؤں دھونا ہی عزت ہے تو پھر آئین میں ترمیم کرکے پاؤں دھونے اور دھلوانے کا حق جوڑ دیا جانا چاہیے۔

گراؤنڈ رپورٹ : صفائی ملازم سیویج میں اترنے کے لیےکیوں مجبور ہیں؟

مغربی دہلی کے موتی نگر علاقے میں واقع ڈی ایل ایف کامپلیکس میں سیویج ٹینک صاف کرتے وقت دم گھٹنے کی وجہ سے 5لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔مرنے والوں کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ ہاؤس کیپنگ کے لئے رکھے گئے ملازمین‎ کو ٹینکوں کی صفائی کے لئے مجبور کیا گیا تھا۔

’جب تک ذات پات سے جڑے مسائل حل نہیں ہوں گے تب تک سوچھ بھارت کی بات بھی کیسے ہو سکتی ہے‘

ویڈیو: میلا ڈھونے کے کام سے جڑے مزدوروں کے موجودہ حالات اور بازآبادکاری پر صفائی کرمچاری آندولن کے کوآرڈینیٹر اور میگسیسے ایوارڈ پانے والے بیزواڑا ولسن سے سرشٹی شریواستوا کی بات چیت۔

کیوں قانون بننے کے 24 سال بعد بھی گندگی ڈھونے کی روایت ختم نہیں ہوئی؟

گندگی اور فضلہ ڈھونے کے کام سے جُڑے مزدوروں کی بازآبادی کے لئے خودروزگار اسکیم کے  اولین  سالوں میں 100 کروڑ روپیے کے آس پاس مختص کیا گیا تھا، جبکہ 2014-15 اَور 2015-16 میں اِس اسکیم پر کچھ بھی خرچ نہیں ہوا۔ گندگی  ڈھونے کی مختلف شکلوں کو […]