نتیش سرکار کی جانب سے جاری ایک آرڈر میں احتجاج یا سڑک جام کرنے والوں کو سرکاری نوکری اور ٹھیکوں سےمحروم رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔ اپوزیشن رہنما تیجسوی یادو نے اس پر کہا کہ نتیش کمار مسولنی اور ہٹلر کو چیلنج دے رہے ہیں۔ نوکری بھی نہیں دیں گے اور احتجاج بھی نہیں کرنے دیں گے۔
بہارپولیس نے ریاست کے سکریٹریوں سے ایسے معاملے جہاں سوشل میڈیا کے ذریعےلوگوں اوراداروں کی جانب سےسرکار پر ناپسندیدہ تبصرہ کیا گیا ہو ان کے نوٹس میں لانے کی گزارش کی ہے تاکہ سائبرکرائم کےتحت متعلقہ شخص کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون ، این آر سی اور این پی آر کو لے کر پورے ملک میں سخت مخالفت ہوئی ہے۔ کئی ریاستوں نے سی اے اے کے خلاف تجویز پاس کی ہے اور این آر سی نافذ نہ کرنے کی بات کہی ہے۔ لیکن بہار میں وزیراعلیٰ نتیش کماراین آر سی- این پی آر سے انکار کر رہے ہیں، پر سی اے اے کی حمایت میں ہیں۔اس بارے میں جے ڈی یو کے سابق جنرل سکریٹری پون ورما سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ این آرسی کو بہار میں نافذ نہیں کیا جا رہا ہے اور این پی آر کو 2010 میں طے کئے گئے طریقے سے ہی اپڈیٹ کیا جائے گا۔
جے ڈی یو کے قومی ترجمان پون ورما نے حال ہی میں خط لکھکر بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار سے دہلی میں بی جے پی کے ساتھ پارٹی کے اتحاد پر ’نظریاتی وضاحت‘دینے کے لئے کہا تھا۔
بہار کے نائب وزیراعلیٰ سشیل مودی نے مغربی نگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور کیرل کے وزیراعلیٰ پی وجین کو چیلنج دیا کہ وہ سی اےاے اور این پی آر نافذ نہ کریں، اگر وہ ایسا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی وزیر اعلیٰ سی اے اے اور این پی آر نافذ کرنے سے انکار نہیں کر سکتا، چاہے وہ ان کے خلاف کیوں نہ ہو۔
بہار کے روہتاس ضلع کے دیومنی سنگھ یادو کے تین بچے وقت پر علاج نہ ملنے کی وجہ سے لقوے کا شکار ہو گئے ہیں۔ ریاستی حکومت ان کے بچوں کے علاج کا انتظام کر پانے میں ناکام رہی ہے، اس لئے انہوں نے اپنی فیملی کے لئے مرنےکی اجازت مانگی ہے۔
معاملہ بہار کے نالندہ ضلع کا ہے۔ آٹھ سالہ بچےکے والد کا الزام ہے کہ وہ اپنے بچے کو لے جانے کے لئے ایمبولینس کے لئے ہاسپٹل میں چکر لگاتے رہے لیکن ہاسپٹل انتظامیہ کے ذریعے ایمبولینس دستیاب نہیں کرائے جانے پر ان کو مجبوراً اپنے بیٹے کی لاش کندھے پر لادکر گھر لے جانا پڑا۔
مناسب نمائندگی نہ ملنے کی وجہ سے نریندر مودی کابینہ میں شامل ہونے سے جے ڈی یو کے انکار اور بہار ریاستی کابینہ کی توسیع میں کسی بی جے پی رہنما کو جگہ نہ دینے کے سیاسی واقعے کو دونوں پارٹیوں کے درمیان بڑھتی تلخی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ حکومت میں علامتی طور پر شامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے اگر حصہ داری ہوتو وہ سیٹوں کے حساب سے ہونی چاہیے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار جھنجھر پور لوک سبھا سیٹ پر اپنی پارٹی کے امیدوار کے لیے ووٹ مانگ رہے تھے جہاں پر 23 اپریل کو الیکشن ہے۔
بہار میں ہوئی ایک ریلی کے دوران وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے پوچھا تھا کہ آپ لوگوں میں سے کس کو-کس کو پی ایم کسان سمان یوجنا کے دو ہزار روپے کی پہلی قسط مل گئی ہے؟ جن لوگوں کو ملی ہے وہ اپنا ہاتھ اٹھا دیجئے۔ لیکن […]
بہار میں بی جے پی 17،جے ڈی یو 17 اورلوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی)6 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔2014 میں بھاگلپور سے لوک سبھا انتخاب ہارنے والے شاہنواز حسین کا ٹکٹ کاٹ دیا گیا ہے۔
جتنے لوگ ریلی میں جمع ہوئے اس لحاظ سے اس کو فلاپ تو نہیں کہا جا سکتا لیکن یہ ریلی این ڈی اے رہنماؤں کے دعووں کے آس پاس بھی نہیں پہنچی۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ صرف نریندر مودی کی ریلی ہی نہیں نتیش کمار اور رام ولاس پاسوان کی بھی ریلی تھی۔
جموں و کشمیر کے کپواڑہ میں دہشت گردوں کے ساتھ ہوئے انکاؤنٹر میں مرنے والے سی آر پی ایف انسپکٹر پنٹو کمار سنگھ کے چچا سنجے کمار سنگھ نے کہا کہ پنٹو کو وہ عزت نہیں ملی جو ان کو ریاستی حکومت سے ملنی چاہیے تھی۔ این ڈی اے کا کوئی بھی رہنما وہاں موجود نہیں تھا۔
کشن گنج میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شاخ کے لئے مولانا نے جو جد جہد کی اور علاقہ کے لوگوں کوجس طرح اس تحریک سے وابستہ کیا وہ سیمانچل کی تاریخ کا زریں باب ہے جس کو بھلایا نہیں جا سکتا ہے۔
مولانا اسرار الحق قاسمی نے کشن گنج سے5 بار کی ناکامیابی کے بعد کانگریس کے امیدوار کے طورپر2009 میں پہلی بارعام انتخاب میں کامیابی حاصل کی تھی۔