سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو کے گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ گجرات حکومت نے انہیں قبل از وقت رہا کر کے ‘اختیارات کا غلط استعمال’ کیا تھا۔
گجرات حکومت کی جانب سے بلقیس بانو کیس میں 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو انہیں جیل حکام کے سامنے دو ہفتوں کے اندر خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ ان میں سے 10 نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور سرینڈر کرنے کے لیے مزید وقت کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے انہیں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔ گجرات کے داہود کے ایس پی نے بتایاکہ پولیس کو ان کے سرینڈر سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی انہیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی کاپی موصول ہوئی ہے۔
بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ اور ان کے خاندان کے قتل کے 11 مجرموں کی سزا معافی اور رہائی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت کے پاس مجرموں کو قبل از وقت رہا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت نےقصورواروں کو دو ہفتے میں واپس جیل میں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔
بلقیس بانو کےگینگ ریپ اور ان کے خاندان کے افراد کے قتل کے 11 مجرموں کو اگست 2022 میں گجرات حکومت کی معافی کی پالیسی کے تحت رہا کیا گیا تھا۔ ان میں سے ایک شیلیش بھٹ بھی تھے، جو گزشتہ سنیچر کو ایک سرکاری تقریب میں بی جے پی ایم پی جسونت سنگھ بھابھور، ان کے بھائی اور بی جے پی ایم ایل اے شیلیش بھابھور کے ساتھ ڈائس پر موجود تھے۔