جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں چارہ گھوٹالہ کے تمام پانچوں معاملے میں اب آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کو ضمانت مل گئی ہے۔ اب ان کے خلاف پٹنہ میں ہی چارہ گھوٹالہ کے معاملے زیر سماعت رہ گئے ہیں۔
سی بی آئی عدالت نے آر جے ڈی سپریمو اور بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کے علاوہ 74 دیگر کو چارہ گھوٹالہ سے متعلق 139.5 کروڑ روپے کے ڈورانڈا ٹریژری غبن معاملے میں قصوروار ٹھہرایا ہے۔ لالو کو چارہ گھوٹالہ کے دیگر چار معاملوں میں 14 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔ ان کے علاوہ بانکا– بھاگلپور کی ٹریژری سے غیر قانونی طور پر پیسہ نکالنے سے متعلق ایک اور معاملہ سی بی آئی پٹنہ کے سامنے زیرغور ہے۔
گزشتہ اپریل مہینے میں چارہ گھوٹالے سےمتعلق معاملوں میں ضمانت پر رہا ہونے کے بعدآر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے پارٹی کی سلور جوبلی کےموقع پر تین سال میں پہلی بار کسی عوامی تقریب سے خطاب کیا۔ مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایودھیا کے بعد کچھ لوگ متھرا کی بات کر رہے ہیں۔ یہ لوگ ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، لیکن ہم پیچھے ہٹنے والے لوگ نہیں ہیں۔
سریندر کمار یادو نے 30 ستمبر 2020 کو سی بی آئی کےخصوصی جج کے طور پر سنائے فیصلے میں1992 بابری انہدام معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی اور کلیان سنگھ سمیت تمام ملزمین کو بری کیا تھا۔ اب گورنر آنندی بین پٹیل نے انہیں ریاست کا تیسرا ڈپٹی لوک آیکت مقرر کیا ہے۔
جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے چائیباسا ٹریزری غبن معاملے میں سزا کی آدھی مدت مکمل کرنےکی بنیاد پر بہار کےسابق وزیر اعلیٰ اورراشٹریہ جنتا دل کےصدر لالو پرساد یادو کو ضمانت دے دی ہے، حالانکہ دمکا ٹریزری غبن معاملے میں ضمانت نہ ملنے کی وجہ سے انہیں عدالتی حراست میں رہنا ہوگا۔
نریندر مودی کی آمد تو 2014میں ہوئی، اس سے قبل سیکولر جماعتوں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی، جن کی سانسیں ہی مسلمانوں کے دم سے ٹکی ہوئی تھیں، بابری مسجد کی مسماری کے ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔
انٹرویو: ملک کے نامور ڈاکیومنٹری فلمسازآنند پٹوردھن نے 90 کی دہائی میں شروع ہوئی رام مندرتحریک کو اپنی ڈاکیومنٹری‘رام کے نام’میں درج کیا ہے۔ بابری انہدام معاملے میں خصوصی سی بی آئی عدالت کے فیصلے کے مدنظر ان سے بات چیت۔
بابری مسجد انہدام کے وقت مرکزی داخلہ سکریٹری رہے مادھو گوڈبولے نے کہا ہے کہ مسجد گرانے کی سازش کی گئی تھی اور اسی بنیاد پر انہوں نے اس وقت کی اتر پردیش سرکار کو برخاست کرنے کی سفارش کی تھی۔
بابری مسجد انہدام معاملے کی شروعات اس بارے میں درج دو ایف آئی آر 197 اور 198 سے ہوئی تھی۔ پہلی ایف آئی آر انہدام کے ٹھیک بعد ایودھیا تھانے میں لاکھوں نامعلوم کارسیوکوں کے خلاف درج ہوئی تھی اور دوسری جس میں بی جے پی، سنگھ اور باقی تنظیموں کے رہنما نامزد تھے۔
بابری مسجد انہدام کی جانچ کے لیے1992 میں جسٹس ایم ایس لبراہن کی قیادت میں لبراہن کمیشن کا قیام عمل میں آیاتھا، جس نے سال 2009 میں اپنی رپورٹ سونپی تھی۔ کمیشن نے کہا تھا کہ کارسیوکوں کا اجتماع اچانک یا رضاکارانہ نہیں تھا، بلکہ منصوبہ بند تھا۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں بدھ کو فیصلہ سناتے ہوئے خصوصی سی بی آئی عدالت نے کہا کہ مسجد انہدام منصوبہ بند نہیں حادثاتی تھا،غیرسماجی عناصرگنبد پر چڑھے اور اس کوگرا دیا۔ عدالت کے فیصلے پر اس معاملے کےگواہوں میں سے ایک رہے سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے ذریعے تمام ملزمین کو بری کرنے کے بعد بی جے پی کےسینئررہنما مرلی منوہر جوشی نے کہا کہ اب یہ تنازعہ ختم ہونا چاہیے اور سارے ملک کو عظیم الشان رام مندر کی تعمیر کے لیےتیاررہنا چاہیے۔اپوزیشن نے اس فیصلہ کوغیرمعقول بتایا ہے۔
خصوصی سی بی آئی عدالت نےاپنے فیصلے میں کہا کہ سی بی آئی کافی ثبوت نہیں دے سکی۔ بابری مسجد انہدام منصوبہ بند نہیں تھا اورغیر سماجی عناصرگنبد پر چڑھے تھے۔
خصوصی سی بی آئی عدالت 6 دسمبر، 1992 کوایودھیا میں بابری مسجد انہدام معاملے میں 32 ملزمین کے بیان درج کر رہی ہے۔ اس معاملے میں بی جے پی رہنما اورسابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی، اتر پردیش کےسابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ اورسابق مرکزی وزیرمرلی منوہر جوشی کا بیان درج ہونا ابھی باقی ہے۔
بابری مسجد انہدام معاملے میں اپنا بیان درج کرانے کے لیے رام ولاس ویدانتی، سینئر بی جے پی رہنما ونئے کٹیار، سنتوش دوبے اور وجئے بہادر سنگھ جمعرات کو لکھنؤ کی اسپیشل سی بی آئی عدالت میں پیش ہوئے۔
وشو ہندو پریشد کے پاس تین ہزار مسجدوں کی فہرست ہے جو اس کے خیال میں مندروں کو توڑ کر بنائی گئی ہیں۔ بابری مسجد کے بعد وہ ان مسجدوں کے معاملے کو اٹھا کر عوامی جذبات بھڑکا نے کی خواہش میں ہے۔
چھتیس گڑھ کےپبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کےسابق وزیر راجیش مونت کے خلاف مبینہ طور پر ایک فرضی سیکس سی ڈی وائرل کرنے کے معاملے میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، سابق صحافی ونود ورما اور تین دوسرے ملزم ہیں۔
بی جے پی کے سینئر رہنما کلیان سنگھ حال ہی میں راجستھان کے گورنر کے عہدے سے ہٹے ہیں۔ سی بی آئی نے کہا کہ چونکہ اب کلیان سنگھ گورنر کے عہدے سے ہٹ چکے ہیں اس لئے بابری مسجد انہدام معاملے میں ان کے خلاف کارروائی شروع کی جانی چاہیے۔
اس معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 12 لوگ ملزم ہیں۔
اس معاملے میں بی جے پی کے سینئر رہنماؤں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی اور اوما بھارتی سمیت 12 لوگ ملزم ہیں۔
سہراب الدین شیخ کو 2005 میں مبینہ طور پر فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔2018 میں ایک خصوصی عدالت نے گجرات اور راجستھان کے پولیس افسروں سمیت 22 لوگوں کو اس معاملے میں بری کر دیا تھا۔
سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر معاملے میں گزشتہ سال 21 دسمبر کو سی بی آئی عدالت نے ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے تمام 22 ملزمین کو بری کر دیا تھا۔ ملزمین میں زیادہ تر گجرات اور راجستھان کے جونیئر سطح کے پولیس افسر شامل تھے۔
ریاستی حکومت نے 2004 میں عشرت جہاں انکاؤنٹر معاملے میں ضمانت پر باہر آئی پی ایس افسر جی ایل سنگھل کو پرموشن دیتے ہوئے ان کی تقرری آئی جی پی کے عہدے پر کی ہے۔
سہراب الدین شیخ انکاؤنٹر معاملے میں اسپیشل سی بی آئی جج نے اپنے حکم میں کہا کہ سبھی گواہ اور ثبوت سازش اور قتل کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں تھے۔
سی بی آئی نے اس معاملے میں کل 38 لوگوں کو ملزم بنایا تھا۔ ان میں سے 15 کو اگست 2016 سے ستمبر 2017 کے درمیان ممبئی کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے بری کر دیا تھا۔
تلسی رام پرجاپتی فرضی انکاؤنٹر کیس کے سی آئی او سندیپ تمگڑے نے سی بی آئی کورٹ کو بتایا کہ امت شاہ اور ڈی جی ونجارہ، دنیش ایم این اور راج کمار پانڈین جیسے آئی پی ایس افسر اس معاملے کے اہم سازش کرنے والے تھے۔
سہراب الدین فرضی انکاؤنٹر معاملے میں سابق چیف انکوائری آفیسر امیتابھ ٹھاکر نے بتایا کہ امت شاہ کو اس معاملے میں 70 لاکھ کی ادائیگی کی گئی تھی۔ سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارہ، سابق ایس پی (ادئےپور) دنیش ایم این، سابق ایس پی (احمد آباد) راج کمار پانڈین اور سابق ڈی سی پی (احمد آباد) ابھئے چوڑاسما کو بھی فائدہ ہوا تھا۔
سہراب الدین شیخ کے بھائی رباب الدین نے عدالت کو بتایا کہ تلسی رام پرجاپتی نے اس کو بتایا تھا کہ اس کے بھائی کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیاہے ۔ سہراب الدین کے ساتھی پر جاپتی کی بھی 2006میں ایک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں موت ہوئی تھی ۔
اسپیشل سی بی آئی عدالت نے کہا کہ انکاؤنٹر کے دوران موقع پر پولیس افسر این کے امین بھی موجود تھے۔
عشرت جہاں کی ماں نے ڈی جی ونجارہ اور این کے امین کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ ان کی بیٹی کا اعلیٰ عہدوں پر فائز پولیس افسروں اور طاقتور عہدوں پر بیٹھے لوگوں کے بیچ ہوئی سازش کے بعد قتل کیا گیا۔
اس تازہ فیصلے سے چارہ گھوٹالہ سے ہی جڑے دیوگھرٹریزیری معاملے میں سزا ملنے کے بعد جیل میں بند لالو پرساد یادو کے رہا ہونے کا امکان بہت کم ہو گیا ہے۔
پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ سی بی آئی نے 2010 میں سپریم کورٹ کےسامنے دائر اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ‘ بہت بڑی سازش ‘ کا پتا لگایا گیا ہے اور امت شاہ سازش میں شامل تھے۔
چارا گھوٹالہ میں کئی بار جیل جانے والے لالو جیسےقدآور کا یہ طلسم ہی ہے کہ ایک بڑی جماعت ان کو زمینی لیڈرماننے سے گریز نہیں کرتی۔ تبھی جیل میں ان سے ملنے والوں کا تانتا لگا ہے۔
2017 میں سابق آئی پی ایس ڈی جی ونجارا اور دنیش ایم این کو سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجاپتی مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں میں بری کر دیا گیا تھا۔
لالو پرساد یادو نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ؛ نہ زور چلے گا لاٹھی کا ، لالو لال ہے ماٹی ہے۔بہار کے نائب وزیراعلیٰ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ؛جو بویا وہ پایا !بویا پیڑ ببول کا تو آم کہا سے ہوئی ۔یہ تو ہونا […]
خصوصی جج نےاپنے 1552 صفحات پر مشتمل فیصلہ میں کہا کہ ’’میں یہ بھی جوڑنا چاہتاہوں کہ تقریبا گزشتہ سات سال میں ،گرمیوں کی چھٹیوں سمیت کام کاج کے سبھی دنوں میں پوری مستعدی سے صبح 10بجے سے شام 5بجے تک کھلی عدالت میں اس انتظار میں بیٹھارہا […]
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا ؛بے بنیاد تھا 2 جی کا پروپیگنڈہ۔وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا ؛2جی پر عدالت کا فیصلہ کانگریس کےلئے ’ایمانداری کا تمغہ‘ نہیں ۔ نئی دہلی:مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی پٹیالہ ہاؤس واقع خصوصی عدالت نے آج 2جی اسپیکٹرم […]
پنچکولہ : مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت نے یہاں تقریباً 15 برس پرانے سرخیوں میں رہنے والے سادھوی عصمت دری معاملے میں سرسا میں واقع ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کو آج قصوروار قرار دیا ہے۔ عدالت اس معاملے میں […]
پنچکولا : ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کے خلاف عصمت دری معاملے میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت آج فیصلہ سنائے گی۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت، پنچکولا کے جج جگدیپ سنگھ دن میں ڈھائی: بجے رحیم پر اپنا […]