لائف بوائے صابن بنانے والی ہندوستان یونی لیور لمیٹڈ نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر کے کہا تھا کہ جب کورونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او)نے صابن اور پانی کا استعمال کرنے کی ہدایات جاری کی ہے، تب ڈیٹول ہینڈ واش کے اشتہار میں صابن کی ٹکیہ کو بیکار، غیرمؤثر اور جراثیم سے ہونے والی بیماری سے نہیں بچا سکنے والا بتایا جا رہا ہے۔
پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ کرفیو کے دوران ضروری خدمات پر روک نہیں رہےگی۔ کو رونا وائرس کی وجہ سے کرفیو لگانے والی پنجاب پہلی ریاست ہے۔
کو رونا وائرس کے مدنظر سپریم کورٹ نے وکیلوں کے کورٹ احاطہ میں آنے پر روک لگاتے ہوئے اگلے حکم تک ان کے چیمبر سیل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ بےحد ضروری ہونے پروکیل سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدرکی اجازت سے کیمپس میں آئیں گے۔
مرکزی کابینہ سکریٹری کی صدارت میں ریاستوں کے چیف سکریٹری کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک نے بتایا کہ اس مدت میں اساتذہ کو ڈیو ٹی پر ہی مانا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سسٹم مستقل اور کانٹریکٹ پر کام کرنے والے اساتذہ پر بھی نافذ رہےگا۔
کوروناوائرس : دو مہینے سے پوری دنیا میں کو رونا کو لےکر دہشت کا ماحول ہے۔ سرکاریں دن رات جاگ رہی ہیں لیکن اس کے بعد بھی بہار میں اس کی تیاری کا عالم یہ ہے کہ مریض ہاسپٹل میں مر گیا۔ اس کی لاش لےکر گھر کے لوگ چلے گئے اور اس کے کئی گھنٹے بعد پٹنہ میں بتایا جاتا ہے کہ جو مرا ہے اس کی رپورٹ کو رونا پازیٹو ہے۔ بہار کے چیف سکریٹری نے ہی بولا ہے کہ اس مریض کے مر جانے کے بعد جانچ رپورٹ آئی ہے۔
دہلی پولیس کے حکم کے مطابق اس بیچ دہلی میں کسی بھی طرح کا مظاہرہ یا کہیں پر جمع ہونے پر مکمل طور سے پابندی ہوگی۔
راجستھان حکومت نے اس لاک ڈاؤن سے ضروری خدمات کو پوری طرح سے باہر رکھا ہے۔ حالانکہ اس دوران سرکاری اور پرائیویٹ سبھی دفتر، شاپنگ مال، دکانیں، کارخانے سبھی بند رہیں گے۔پبلک ٹرانسپورٹ کی خدمات بھی پوری طرح سے بند رہیں گی۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کو رونا وائرس سے نپٹنے کے لیے اتوار22 مارچ کو ‘جنتا کرفیو’ کی پیروی کرنے کی اپیل لوگوں سے کی تھی۔ سبھی میل اور ایکسپریس ٹرین میں 22 مارچ سے کھان پان خدمات پر روک۔ وزارت صحت نے اسپتالوں سے خاطر خواہ تعداد میں […]
ویڈیو: ہندوستان میں کورونا وائرس سے اب تک 166 لوگ متاثر ہو چکے ہیں اور 3 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔اس وائرس سے دنیا بھرمیں دو لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہو چکے ہیں اور 7900 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔کورونا وائرس کے اثرات پر جے این یو کے پروفیسر ڈاکٹر وکاس باجپئی اور سینئر سحافی براج سوین کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔
ملک میں کورونا وائرس سے تیسری موت مہاراشٹر میں ہوئی ہے۔ مہاراشٹرمیں سب سے زیادہ 39 لوگ متاثر ہیں۔ مہاراشٹر میں تیزی سے پھیل رہے اس انفیکشن کےمدنظر ریاستی حکومت نے مشتبہ مریضوں کے ہاتھ پر مہر لگانا شروع کر دیا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس سے متاثرین کی کل تعداد 137 پہنچ گئی ہے۔تمام قومی میموریل اور میوزیم 31 مارچ تک کے لئے بند۔اڑیسہ میں پہلا معاملہ سامنےآیا۔ مغربی بنگال میں بلدیاتی انتخابات ملتوی۔ آسام میں محفوظ علاقوں کو بند کیاگیا۔ مہاراشٹر میں اہم سیاحتی اور مذہبی مقامات بند۔
کورونا وائرس سے بچاؤ کے مدنظر جنوبی ریلوے نے اے سی ڈبوں سے کمبل ہٹوائے۔ ہندوستان-بنگلہ دیش پسنجر ٹرین سروس معطل۔ ممبئی پولیس نے گروپ میں سفر پر روک لگانے کے لئے دفعہ 144 نافذ کی۔
سپریم کورٹ کی بنچ نے سبھی ریاستوں اور یونین ٹریٹری کو 20 مارچ تک یہ بتانے کی ہدایت دی ہے کہ کو رونا وائرس کے خطرے کے مدنظر حالات سے نپٹنے کے لیے انہوں نے کیا قدم اٹھائے ہیں۔
ویڈیو: دہلی حکومت نے کو رونا وائرس کی روک تھام کے مدنظر دہلی میں 50 سے زیادہ لوگوں کے اکٹھا ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔ ایسے میں شاہین باغ کے لوگ کیا اپنا مظاہرہ ختم کریں گے یا مخالفت درج کرانے کاکوئی دوسرا راستہ اپنائیں گے؟ شاہین باغ کے مظاہرین سے سرشٹی شریواستو کی بات چیت
اڑیسہ میں کورونا وائرس کے پہلے معاملے کی تصدیق ہوئی ہے۔ ملک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر 33 لوگ مہاراشٹر میں ہیں۔
ہندوستان میں کورونا وائرس سے موت کا یہ دوسرامعاملہ ہے۔ اس سے پہلے کرناٹک کے کلبرگی میں 76 سالہ شخص کی موت ہوئی تھی۔
ہم آپ کو یہاں پر کورونا وائرس، اس کی علامات اور تحفظ ے بارے میں تفصیل سے جانکاری دے رہے ہیں۔
اعداد وشمار کے مطابق ایک دن میں ہونے والی موت کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ وہیں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔
مرکزی وزارت صحت نے کرناٹک میں کلبرگی کے رہنے والے 76 سالہ ایک بزرگ کی موت کورونا وائرس انفیکشن سے ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دہلی حکومت نے کوروناوائرس کے بڑھتے قہر کے مدنظر اسکولوں، کالجوں اور سنیما گھروں کو 31 مارچ تک بندکرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے پہلے دہلی حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے قہر کے مدنظراسکولوں، کالجوں اور سنیما گھروں کو 31 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ ہندوستان میں کورونا وائرس سے متاثر ین کی تعداد بڑھکر 73 ہوئی۔ راشٹرپتی بھون جمعہ سے عوام کے لئے بند۔ خطرے کی وجہ سےامریکی وزیر دفاع کا ہندوستانی دورہ رد۔
حکومت ہند نے نمونوں کی جانچ کرنے کے لیے 52 لیبارٹری بنائی ہیں جبکہ 57 لیبارٹری کو رونا وائرس متاثرین کے نمونے جمع کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں تاکہ علاج اور متاثرین کی پہچان کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو۔
ہالی وڈ اداکار ٹام ہینکس اور ان کی اہلیہ ریٹا ولسن ان دنوں ایک فلم کی شوٹنگ کے سلسلے میں آسٹریلیا میں ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے اس کی جانکاری دی۔
حکومت ہند نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے مقصدسے 15 اپریل تک سبھی سیاحتی ویزا معطل کر دیے ہیں۔
مرکزی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے 10 نئے معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں سے آٹھ معاملے کیرل اور ایک ایک راجستھان اور دہلی سےہیں۔
کو رونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں تین ہزار سے زیادہ لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔مرکزی وزیر صحت نے بتایا کہ اب تک ہندوستان میں کو رونا وائرس کے 28 معاملے سامنے آ چکے ہیں۔ یہ معاملے کیرل، تلنگانہ، جئے پور اور دہلی میں سامنے آئے ہیں۔
گلوبل ایمرجنسی کے تناظر میں یہ وائرس عالمی معیشت کے لیے شدید خطرے کا باعث بن رہا ہے۔ ایسا امکان ہے کہ سارس وائرس کے پھیلاؤ کے وقت عالمی اقتصادیات کو جن خطرات کا سامنا ہوا تھا، اس نئے وائرس سے وہ خطرات کہیں زیادہ ہو سکتے ہیں۔
عمران خان اس دعوت کو قبول کرتے ہیں تو یہ 2014 کے بعد سے پاکستانی وزیر اعظم کے ہندوستان آنے کا یہ پہلا موقع ہوگا۔اس سے پہلے 2014 میں نواز شریف وزیر اعظم مودی کی تقریب حلف برداری میں تشریف لائے تھے
ہم کو سوشل میڈیا پر دبئی میں مقیم ہزاروں ابنائے قدیم میں کسی ایک کی بھی کوئی سیلفی نظر نہیں آئی جو اس بات کی تصدیق کرتی ہو کہ برج خلیفہ کو سر سید ڈے پر روشن کیا گیا ہو!
بین الاقوامی مالیاتی فنڈیعنی انٹرنیشنل مانیٹری فنڈنے اپنی عالمی معاشی منظرنامے کی تازہ ترین رپورٹ میں ہندوستان کی اقتصادی شرح نمو2019 میں6.1 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ اس سے پہلے ورلڈ بینک نے رواں مالی سال میں ہندوستان کی اقتصادی شرح نمو کا اندازہ گھٹاکر چھے فیصد کر دیا تھا۔ مالی سال 2018-19 میں شرح نمو 6.9 فیصدی رہی تھی۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین میں لائحہ عمل کو لے کر اختلافات تھے، لیکن جس ایک بات پر وہ متفق تھے، وہ یہ تھا کہ ہندوستان کی حالیہ کارروائی یکطرفہ ہے اور اس نے معاملات کو پیچیدہ کرکے خطے میں کشیدگی پیدا کردی ہے۔
کیا امریکہ ہماری موجودہ عالمی تنہائی میں کچھ ہاتھ بٹائے گا یا پھر سو پیاز اور سو جوتے ہی ہمارا مقدر رہیں گے؟ کیا اس سب کا ہماری مقتدرہ نے جائزہ لیا ہے؟ یا ہم فقط کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کرواتے رہیں گے اور عمران خان دوسرے ورلڈ کپ سے دل بہلاتے رہیں گے؟
جہاں ساری دنیا کو اس بات کا احساس جلدہی ہو گیا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ ایک قابل اعتماد ساتھی نہیں ہے، نریندر مودی نے اس کے باوجود ہندوستان کے واشنگٹن سے رشتے مضبوط کئے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس کی قیمت کیا ہوگی۔
سمر قند مشہور سائنسداں ابن سینا اور الجبرا کے موجد محمد الخوارزمی کی علمی شغل کی سرزمین بھی ہے۔ طالب علم خوارزمی سے برہم ہونگے، مگر اس کے علم نے حساب کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا۔
جئے شنکر کو خارجہ سکریٹری بنائے جانے کی کانگریسی لیڈران نے اس لئے مخالفت کی تھی کہ ان کے مطابق ایک امریکہ نواز آفیسر کی تعیناتی سے ہندوستان کی غیر جانبدارانہ شبیہ متاثر ہوگی۔ وکی لیکس فائلز نے جئے شنکر کی امریکہ کے ساتھ قربت کو طشت از بام کردیا تھا۔ بتایا گیا کہ جئےشنکر کی تعیناتی سے ہمسایہ ممالک سے تعلقات خراب ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔
امریکہ نے یہ کہتے ہوئےہندوستان پر دباؤ بنایا ہے کہ اس نے پلواما حملے کے بعد جیش محمد کے سرغنہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کے ذریعہ دہشت گرد قرار دئے جانے میں ہندوستان کا ساتھ دیا تھا لہٰذا اب وہ ایران کے معاملے میں اس کا ساتھ دے۔اس بحث سے قطع نظر کہ یہ دلیل کتنی صحیح یا غلط ہے، ہندوستان کے لئے امریکی مانگ کو خارج کرنا آسان نہیں۔
گلوبل ویلتھ مائگریشن ریویو کی رپورٹ کے مطابق، سال 2018 میں ملک چھوڑنے والے امیروں کی تعداد کے معاملے میں ہندوستان دنیا کا تیسرا ملک بن گیا۔ سال 2017 میں کل 7000 لوگوں نے ملک چھوڑ دیا تھا۔
ہندوستان میں انتخابات کی گہما گہمی کے بیچ اقوام متحدہ کا یہ فیصلہ یقیناً وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک اہم کامیابی ہے۔
ہندوستان کی عوام نے دلائی لاما سے محبت کی اور انہیں عزت کی نگاہ سے دیکھا؛ بدلے میں یہی انہوں نے ہندوستانی عوام کو لوٹایا۔ دوسری طرف ہندوستان کی حالیہ حکومتوں نے، چین کے خوف سے انہیں لے کر محتاط رویہ اپنایا۔ جبکہ ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا۔