Christian

آل انڈیا کیتھولک یونین نے ملک بھر میں عیسائیوں کو ڈرانے اور دھمکانے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا

ایک سو چھ سال پرانے آل انڈیا کیتھولک یونین نے ہندوستان بھر میں عیسائیوں کو ڈرانے اور دھمکانے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش اور چھتیس گڑھ نفرت، وحشیانہ ہجومی تشدد اور بڑے پیمانے پر سماجی بائیکاٹ کے گڑھ بن چکے ہیں، جس میں قانون اور نظام عدل کے عناصر شامل ہیں۔

’میرے گھر آکر تو دیکھو‘: ہمارے وقت کی انتہائی ضروری مہم

ماہ آزادی کی مناسبت سے پچھلے ہفتے معروف فلم اداکارہ نندتا داس، رتنا پاٹھک اور چند دیگر افراد نے ‘میرے گھر آ کر تو دیکھو‘ مہم شروع کی ہے، اس کے تحت ایک کمیونٹی کے افراد دوسری کمیونٹی کے افراد کو اپنے گھر دعوت پر بلائیں گے، ایک دوسرے کی ثقافت اور مماثلت کوسمجھنے کی کوشش کریں گے۔ یہ مہم اگلے سال جنوری تک جاری رہے گی، جس میں صرف ہندو، مسلمان یا سکھ ہی نہیں بلکہ خواجہ سرا بھی حصہ لیں گے۔

عیسائی تنظیموں نے کمیونٹی پر ہو رہے حملوں پر تشویش کا اظہار کیا، وزیراعظم کی خاموشی پر اٹھایا سوال

ملک بھر میں عیسائی کمیونٹی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عیسائی تنظیموں نےمختلف ریاستی اور مرکزی حکومت کو ملک بھر میں عیسائیوں اور دیگر اقلیتی کمیونٹی کے جان و مال کے تحفظ کی اپیل کرتے ہوئے تشدد اور نفرت پھیلانے والے مجرموں کے خلاف کارروائی کی مانگ کی ہے۔

کیا ہندوستان میں مذہبی رواداری اور نفرت ساتھ ساتھ ہیں؟

ویڈیو: حال ہی میں پیو ریسرچ سینٹر نے 2019 کے اواخر اور 2020 کی شروعات کے بیچ17زبانوں میں لگ بھگ 30000بالغان کےانٹرویوز پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ ‘ہندوستان میں مذہبی رواداری اور علیحدگی’کے عنوان سےاس مطالعے نےہندوستانی سماج میں مذہب کی حرکیات میں جامع بصیرت فراہم کی ہے۔ اس موضوع پر پروفیسر اپوروانند نے ماہر تعلیم پرتاپ بھانو مہتہ کے ساتھ بات چیت کی۔

کیا ہندوستان میں مذہب کے سلسلے میں قول و فعل میں تضاد ہے

امریکہ کے پیو ریسرچ سینٹرنے ہندوستان میں مذہبی ہونے کو لےکرسروے رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ دکھاتی ہے کہ ہم ہندوستانی دور سے سلام کےاصول پر عمل پیرا ہیں۔ آپ ہم سے زیادہ دوستی کی امید نہ کریں، ہم آپ کو تنگ نہیں کریں گے جب تک آپ اپنے دائرے میں بنے رہیں۔

رویش کا خصوصی مضمون : کیا شہریت قانون کو لے کر گاندھی کے نام پر مودی اور امت شاہ جھوٹ بول رہے ہیں؟

گزشتہ دنوں ایک ریلی میں وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مہاتماگاندھی نے 1947 میں کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والا ہندو، سکھ ہر نظریے سےہندوستان آ سکتا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی بتایا تھا کہ گاندھی جی نے کہا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے ہندو اور سکھ ساتھیوں کو جب لگے کہ ان کوہندوستان آنا چاہیے تو ان کا استقبال ہے۔ کیا واقعی مہاتما گاندھی نے ایسا کہاتھا جیسا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کہہ رہے ہیں؟

ہمیں واجپائی کے بنا ’مکھوٹے‘ والے اصلی چہرے کو نہیں بھولنا چاہیے

1984کے راجیو گاندھی اور 1993 کے نرسمہا راؤ کی طرح واجپائی تاریخ میں ایک ایسے وزیر اعظم کے طور پر بھی یاد کیے جائیں گے ،جنہوں نے سبق کو رواداری کا پڑھایا ،مگر بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی طرف سے آنکھیں موند لیں ۔

’والدین کا سوچنا ہے کہ عیسائی تعلیمی اداروں میں مخلوط تعلیم ان کے بچوں کے لیے غیر محفوظ ہے‘

مدراس کرشچین کالج(ایم سی سی)میں بیالوجی کی کم سے کم 34 طالبات نے کالج کے ایک پروفیسر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ جسٹس ایس ویدیہ ناتھن نے پروفیسر کو جاری وجہ بتاؤ نوٹس کو خارج کرنے سے انکار کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔

جھارکھنڈ: کیا عیسائی مشنریوں پر ظالمانہ رویہ اپنا رہی ہے حکومت؟

جھارکھنڈ میں عیسائی تنظیم اور چرچ ،ریاستی حکومت کے رویے پر لگاتار سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ جبکہ کچھ واقعات کو مرکز میں رکھ‌کر بی جے پی، آر ایس ایس اور وی ایچ پی بھی مشنری اداروں کو نشانہ بنانے کا کوئی موقع نہیں چھوڑ رہی ہے۔