پیپلس یونین فار سول لبرٹیز نے پی آئی ایل دائر کر کے مانگ کی ہے کہ اتر پردیش میں پولیس کے ذریعے کئے گئے انکاؤنٹر اور اس میں مارے گئے لوگوں کی سی بی آئی اور ایس آئی ٹی کے ذریعے تفتیش کرائی جانی چاہیے۔ کورٹ نے یوگی حکومت کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
سپریم کورٹ کو ناگ راج معاملے میں دئے اپنے فیصلے کو نظرِثانی کے لئے بڑی بنچ کو بھیج دینا چاہیے۔سپریم کورٹ کے ہی پانچ ججوں سے زیادہ والی بنچکے کئی فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ ذات پات والے نظام میں نچلے پائیدان پر ہونا اپنے آپ میں ہی سماجی پچھڑاپن دکھاتا ہے۔
پی یو سی ایل کے ذریعے داخل عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ حال کے دنوں میں اتر پردیش میں کم سے کم 500 فرضی انکاؤنٹر ہوئے ہیں جن میں 58 لوگ مارے گئے ہیں۔
پریس کانفرنس کے بعد پورے ملک میں ہلچل مچ گئی ہے ،آزادی اور جمہوریت کی بقا پر بحث چھڑی ہوئی ہے ،ملک کے بیشتر ماہرین قانون عدلیہ پر حکومت کے بڑھتے دباوٗکو بے نقاب کرنے والے چاروں ججز کے اس اقدام کی تعریف کررہے ہیں اور ان کو سلام کررہے ہیں۔
سی جے آئی دیپک مشرا کی صدارت میں ہوئی بنچ کی تشکیل۔ 17 جنوری کو بنچ اہم معاملوں کی سماعت شروع کرےگی۔