پرنب دا آپ ناگ پور میں سنگھ کو یہ نہیں بتا پائے کہ نہرو کی بھارت ماتا اور ہیڈگیوار کی بھارت ماتا میں زمین و آسمان کا فرق ہے۔اسی لئے آپ یہ فرق کرنے میں بھی چوک گئے کہ بھارت ماتا کے عظیم سپوت ہونے کی بنیادی کسوٹی کیا ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے ناگپور میں سنگھ کے پروگرام میں شامل ہونے پر ممتازصحافی آرتی جے رتھ اور سینئر صحافی رشید قدوائی سے ارملیش کی بات چیت
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ہےکہ اگر 2019 سے پہلے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جاتا ہے تو ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ دہلی سے ہر ووٹ بی جے پی کو ملے۔
سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم نے کہا کہ جن چار ٹائروں کی بنیاد پر معیشت کی گاڑی چلتی ہے ان میں سے تین ٹائر؛ایکسپورٹ ،نجی سرمایہ کاری اور کھپت پنکچر ہوچکے ہیں ۔یہ صورت حال مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے۔
میں منموہن سنگھ کی طرح غلام نہیں ہوں، مجھے جو ٹھیک لگ رہا ہے میں وہ انجام دے رہا ہوں، آج ہندوستان کو آر ایس ایس جیسی تنظیم کی بہت ضرورت ہے!
ویڈیو: ناگپور واقع سنگھ ہیڈکوارٹر میں سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے ذریعے آر ایس ایس کارکنان کو مخاطب کیے جانے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے دی وائر ہندی کے ایگزیکٹو ایڈیٹر برجیش سنگھ کی بات چیت۔
آر ایس ایس کے پروگرام میں پرنب مکھرجی کا حاضر ہو جانا ہی’ سب کچھ‘ ہے۔انہوں نے کیا بولا اور کیا نہیں ، اسکا کوئی مطلب نہیں۔سنگھ کوبس ان کی حاضری سے سروکار تھا۔سنگھ کو جو چاہئے تھا، اس نے حاصل کر لیا۔ کل شام کو جب پرنب […]
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بی جے پی کے خلاف متحد ہو رہے حزب مخالف پر سیاسی تجزیہ کار نیرجا چودھری اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کی پروفیسر سشما یادو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی بیٹی نے اپنے والد کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ سنگھ آپ کے خطاب کو بھو ل جائے گا اور تصویریں رہ جائیں گی ،جن کو فرضی بیانوں کے ساتھ پھیلایا جائے گا۔
موجودہ وائس چیئر مین پی جے کورین کی مدت 30 جون کو ختم ہو رہی ہے۔ ان کی جگہ نئے وائس چیئر مین کا انتخابی عمل پارلیامنٹ کے آئندہ سیشن کے بیچ میں ہونا ہے۔
ویڈیو: سابق ہندوستانی صدر پرنب مکھرجی کے ناگپور میں آر ایس آیس کے پروگرام میں جانے پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
ضمنی انتخاب کے نتیجےبتا رہے ہیں کہ اب جملوں سے کام نہیں چلنے والا۔ دس ریاستوں میں پھیلی لوک سبھا کی چار اور اسمبلیوں کی دس سیٹوں کے ضمنی انتخابی نتائج کا پیغام،کم سے کم ملک پر حکومتکررہی بی جے پی کے لئے، آئینے کی طرح صاف ہے-جنوب […]
بی جے پی کو دوسری پارٹیوں سے 9گنا زیادہ چندہ ملا۔تمام پارٹیوں کو 17-2016 میں’ نامعلوم ذرائع ‘سے 711 کروڑ روپے کا چندہ ملا، جس میں بی جے پی کی نامعلوم ذرائع سے آمدنی 464.94 کروڑ روپے رہی۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ضمنی انتخاب کے نتائج اور بی جے پی کی انتخابی بیان بازی میں آئی تبدیلی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
پرنب مکھرجی کو لےکر ہمارے دل میں اتنی عزت ہے ان کے بارے میں تھوڑا سا اور جان لیں تو باتوں کو سمجھنے میں کافی آسانی ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ نیشنل پارٹیاں آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت آنے والی پبلک اتھارٹی ہیں۔
کرناٹک کے وزیراعلیٰ کی حلف برداری تقریب میں یکجہتی دکھانے والے اپوزیشن کے رہنماؤں کے سامنے سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ کیا وہ 2019 کے عام انتخابات تک متحد رہیںگے؟
آر ٹی آئی کے تحت بی جے پی، کانگریس، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، بی ایس پی اور این سی پی کے سیاسی چندے کی مانگی گئی جانکاری کے جواب میں کمیشن نے ایسا کہا۔ جبکہ ان پارٹیوں کو 2013 میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن آر ٹی آئی کے دائرے میں لےکر آیا تھا۔
کیا وزیر اعظم اتنے معصوم ہیں، کیا انھیں نہیں معلوم کہ ان کا یہ ٹوئٹ عوام میں ایک پیغام دے گا؟ نریندر مودی نے اپنا کام کر دیا ہے، اب آپ بھلے ہی یہ راگ الاپتے رہیے کہ اردو مسلمانوں کی زبان نہیں ہے۔
مودی حکومت کو چار سال کا جشن منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔یہ حکومت بد عنوانی، کالے دھن، مہنگائی، دہشت گردی اور خارجہ پالیسی کو لےکر پوری طرح ناکام رہی ہے۔
ہر حکومت کے دور میں ایک سیاسی تہذیب پنپتی ہے۔ مودی حکومت کے دور میں جھوٹ نئی سرکاری تہذیب ہے۔ جب وزیر اعظم ہی جھوٹ بولتے ہیں تو دوسرے کی کیا کہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جمہوریت میں گورنر کا رول اور بی جے پی کے خلاف متحد ہو رہے حزب مخالف پر ونود دوا کا تبصرہ۔
’میڈیا اور عام لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ان کے ساتھ غداری ہوئی ہے۔ چار سال پہلے خوب وعدے کئے گئے تھے اور عوام نے بھی خوب اعتماد کیا۔ لیکن چار سال میں اس قدر غداری ہوئی کہ اس کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔
راجیو گاندھی کے دور میں وایودوت اسکیم کے تحت اروناچل پردیش میں کمرشیل اڑانوں کی شروعات ہو گئی تھی۔
خرید وفروخت کی سیاست میں بھی ایک کم از کم اعتماد اور ہم آہنگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ کرناٹک کے انتخابی نتیجے کے بعد جو ہوا، وہ بتاتا ہے کہ مودی اورشاہ کی جوڑی کافی تیزی سے یہ اعتماد بھی کھو رہی ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی الیکشن کے بعد حکومت سازی کے دوران میڈیا کے رول پرسنیئر صحافی پی وی رائے اور جاوید انصاری سےارملیش کی بات چیت
بھگوا اور کالے رنگ سے بنی ہنومان کی تصویر ، جس میں ان کی بھنویں تنی ہوئی ہیں اور تیوریاں چڑھی ہوئی ہیں۔ ہندو گرنتھوں سے الگ موجودہ تصویرخود ساختہ ہندتووادی مرد کی امیج کے ساتھ فٹ بیٹھتی ہے۔
’وزیر اعظم کون بنےگا، اس موضوع پر آخر میں بات ہونی چاہیے۔ پورا زور بی جے پی کو شکست دینے پر ہونا چاہیے۔‘
کرناٹک میں بی ایس یدورپا کے استعفیٰ کے بعد سیاسی ہلچل پر دی وائر کے اجے آشیرواد کے ساتھ امت سنگھ کی بات چیت
استعفیٰ سے پہلے اپنے خطاب میں یدورپا نے کہا؛ کانگریس اور جے ڈی ایس نے ایم ایل اے کو قیدی بناکر رکھا ان کو اپنے گھر والوں سے بات نہیں کرنے دیا ان پر کیا بیت رہی ہوگی ۔میں ہمیشہ دلتوں کے لیے اور کسانوں کے لیے جنگ لڑتا رہوں گا۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک میں فلور ٹیسٹ اور آسام میں شہریت کے مسئلےپر ونود دوا کا تبصرہ۔
کرناٹک کے گورنر کے فیصلے پر سپریم کورٹ نے مہر نہیں لگائی ہے ۔یدورپا کے وکیل مکل روہتگی کی سوموار تک وقت دینے کی مہلت درخواست سے بھی سپریم کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک میں بنی نئی حکومت اور این پی اے کو لے کر پارلیامانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے ریزرو بینک گورنر ارجت پٹیل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
انتخابی سیاست میں کسی حکومت کے کام کا اندازہ انتخاب میں اس حکومت (پارٹی) کے مظاہرہ پر ہی منحصر ہے اور یہ ہونا بھی چاہئے لیکن کئی بار ہم جیتنے والوں کے لئے قصیدے پڑھ دیتے ہیں اور ہارنے والوں کے ہر فیصلے میں غلطی ڈھونڈنے لگتے ہیں۔
کرناٹک کے نئے وزیراعلیٰ بی ایس یدورپا کو غیر قانونی کان کنی معاملے میں بد عنوانی کی وجہ سے 2011 میں وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ حالانکہ 2016 میں اسپیشل سی بی آئی عدالت نے ان کو اس معاملے سے بری کر دیا تھا۔
گجرات میں جن سنگھ کی بنیاد رکھنے والوں میں سے ایک وجوبھائی نے سال 2002 میں نریندر مودی کے لئے اپنی روایتی اسمبلی سیٹ چھوڑ دی تھی۔ نئی دہلی: کرناٹک کے گورنر وجوبھائی والا گجرات میں بی جے پی کے سب سے سینئر رہنماؤں میں سے ایک رہے […]
بی جے پی کے پاس اکثریت ثابت کرنے کے لیے ایم ایل کی اتنی تعداد نہیں ہے۔گورنر نے اکثریت ثابت کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دیا ہے۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کرناٹک اسمبلی انتخاب کے نتیجے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی زبان پر ونود دوا کا تبصرہ
نہرو سے لڑتے لڑتے وزیر اعظم مودی کے چاروں طرف نہرو کا بھوت کھڑا ہو گیا۔ نہرو کی اپنی تاریخ ہے۔ ان کتابوں کو جلا دینے اور تین مورتی بھون کو منہدم کر دینے سے نہیں مٹےگی۔ یہ غلطی خود مودی کر رہے ہیں۔
کرناٹک اسمبلی انتخاب کے لئے تشہیر کر رہے نریندر مودی کا کانگریس کے کسی رہنما کے بھگت سنگھ اور بٹوکیشور دت سے جیل میں نہ ملنے کے بارے میں کیا گیا دعویٰ بالکل غلط ہے۔ نئی دہلی: 9 مئی کو کرناٹک اسمبلی انتخاب کے لئے تشہیر کر رہے […]