Corona

سدھارتھ وردراجن/ فوٹو: فیس بک

یوپی پولیس نے ایک ٹوئٹ کے لیے دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے خلاف مقدمہ درج کیا

دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن نےیوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد میں دہلی کے آئی ٹی او پرمظاہرہ میں شامل ایک نوجوان کی موت کو لےکر ان کے اہل خانہ کے دعووں سے متعلق خبر ٹوئٹر پر شیئرکی تھی۔

(علامتی تصویر، فوٹو :رائٹرس)

کووڈ 19 ٹیکہ لگنے کے بعد خاتون ہیلتھ ورکر کی موت، حکام نے کہا- ٹیکے سے نہیں ہوئی موت

ہریانہ کےگڑگاؤں ضلع کے بھانگرولا کے پرائمری ہیلتھ سینٹر میں55سالہ خاتون ہیلتھ ورکر کام کر رہی تھیں۔ انہیں 16 جنوری کو کووی شیلڈ کا ٹیکہ لگا تھا۔ اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں شک ہے کہ ان کی موت ٹیکہ لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

(علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)

مغربی بنگال: کووڈ 19 ٹیکہ لگنے کے بعد چار کی حالت بگڑی، ٹیکہ کاری مہم  روکی گئی

معاملہ بردھمان درگاپور علاقے کا ہے،جہاں کورونا کا ٹیکہ لگائے جانے کے بعد کچھ لوگوں کی طبیعت بگڑی۔ ریاستی محکمہ صحت کی جانب سے اب تک لوگوں کے بیمار ہونے کی وجوہات اور ٹیکہ کاری سے اس کے تعلق کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، لیکن ٹیکہ کاری مہم کو روک دیا گیا ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

تلنگانہ: ٹیکہ لگنے کے بعد میڈیکل اسٹاف کی موت، افسر نے کہا-موت کی وجہ ویکسین نہیں

تلنگانہ میں ابھی تک 69625 لوگوں کو ٹیکہ لگایا جا چکا ہے۔ پبلک ہیلتھ کےڈائریکٹر کے مطابق، ابھی تک ریاست کے 77 لوگوں میں ٹیکہ لگنے کے بعدمنفی اثرات کے معاملے سامنے آئے ہیں، جس میں سے تین کو اسپتال میں بھرتی کرنا پڑا تھا ۔

(فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر/بھارت بایوٹیک)

الرجی، بخار، سنگین بیماریوں سے متاثر اور حاملہ خواتین کوویکسین لگوانے سے بچیں: بھارت بایوٹیک

کورونا وائرس کے خلاف 16 جنوری کو ٹیکہ کاری مہم کی شروعات کے بعد بھارت بایوٹیک نے اس سلسلے میں ایک فیکٹ شیٹ جاری کی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ کن لوگوں کویہ ویکسین نہیں لگوانی چاہیے۔ کمپنی کے اس قدم پر کانگریس نے سوال اٹھایا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا کوویکسین کو ملی منظوری پہلے ٹیکہ لینے والوں کے لیے ادھر کنواں ادھر کھائی والی حالت ہے

کو ویکسین سے متعلق معلومات/اعدادوشمار پر رازداری کا پردہ پڑا ہوا ہے اور ہم ایک ایسی ناگفتہ بہ حالت میں ہیں، جس میں کم سے کم کچھ لوگوں کے پاس ویکسین لینے کے علاوہ شایداور کوئی راستہ نہیں ہے، خواہ ان کے دل میں اپنی سلامتی کو لے کر کتنا ہی شبہ کیوں نہ ہو۔

Photo: Magda Ehlers/Pexels.

کورونا ویکسین کو منظوری تو مل گئی، لیکن ابھی حکومت کو ان دس سوالوں کاجواب دینا ہے

گزشتہ دنوں ڈرگ کنٹرولر آف انڈیایعنی ڈی سی جی آئی نے سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی تیارکردہ آکسفورڈ کے کووڈ 19ٹیکے کووی شیلڈ اور بھارت بایوٹیک کے خودساختہ ملکی ٹیکے کو ویکسین کو ملک میں محدود پیمانے پر ایمرجنسی میں استعمال کی منظوری دی ہے۔ حالانکہ ان کو لےکر اٹھے سوالوں کے جواب نہیں دیے گئے ہیں۔

ہرشالی پوتدار (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@harshali.potdar)

مہاراشٹر: فیس بک پوسٹ شیئر کر نے پر سماجی کارکن گرفتار، کچھ گھنٹوں میں ہوئی رہائی

ممبئی کی سماجی کارکن ہرشالی پوتدار کا نام ایلگار پریشد معاملے میں کلیدی ملزم کے طور پر درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سوموار کو انہیں مبینہ طور پر ایک فیس بک پوسٹ شیئر کرنے کے الزام میں پولیس نے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لیا تھا۔

Bihar DGP Gupteshwar Pandey. Photo: Twitter/@IPSGupteshwar

کیا بہار انتخاب سے عین پہلے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے کا دوسری بار رضا کارانہ ریٹائرمنٹ لینا محض اتفاق ہے

بہار کے ڈی جی پی گپتیشور پانڈے نے سال 2009 میں پہلی بار وی آرایس لیا تھا اور تب چرچہ تھی کہ وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑیں گے، حالانکہ ایسا نہیں ہوا۔ اب اسمبلی انتخاب سے کچھ ہی مہینے پہلے ان کے دوبارہ وی آرایس لینے کے فیصلے کو ان کے سیاسی عزائم سے جوڑکر دیکھا جا رہا ہے۔

AKI 11 Sep.00_30_38_12.Still004

بی جے پی کیوں چاہتی ہے سشانت کے مدعے پر ہو بہار انتخاب؟

ویڈیو: اسمبلی انتخاب نزدیک آتے ہی بہار کی سیاست گرمانے لگی ہے۔ آرجےڈی کےقدآوررہنما رگھوونش پرساد سنگھ نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سشانت سنگھ کی موت کو بھی مدعا بنایا جا رہا ہے۔ اس پر دی وائر کے پالیٹیکل افیئرس ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور سیاسی مبصر سجن کمار سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

بی جے پی کلچرل ونگ کی طرف سے ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’کےہیش ٹیگ والاا سٹیکر۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

بہار: 15 سال اقتدار میں رہ چکی بی جے پی کے لیے سشانت سنگھ راجپوت کی موت انتخابی مدعا کیوں ہے؟

سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے کی جانچ سی بی آئی، ای ڈی اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو کر رہے ہیں اور تینوں ہی مرکزی حکومت کےماتحت ہیں۔ مرکز اور بہار میں این ڈی اے کی ہی سرکار ہے۔ ایسے میں سوال ہے کہ ‘جسٹس فار سشانت سنگھ راجپوت’ہیش ٹیگ چلاکر بہار میں بی جے پی جسٹس کس سے مانگ رہی ہے؟

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

’حکومتیں احتجاج کو دبانے کے لیے اقتدار کا استعمال کر رہی ہیں‘

وزیر اعظم کے گود لیے گئے گاؤں سےمتعلق ایک رپورٹ پرصحافی سپریہ شرما کے خلاف وارانسی میں کیس درج کیا گیا ہے۔میڈیااداروں کا کہنا ہے کہ حکام کے ذریعےقوانین کے اس طرح سے غلط استعمال کا بڑھتاہوارجحان ہندوستان کی جمہوریت کے ایک اہم ستون کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔

صحافی سپریہ شرما۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

مودی کے گود لیے گاؤں پر رپورٹ کر نے کی وجہ سے صحافی سپریہ شرما کے خلاف مقدمہ

نیوزپورٹل‘اسکرال ڈاٹ ان’کی ایگزیکٹو ایڈیٹر سپریہ شرما اور ایڈیٹران چیف کے خلاف ایس سی/ایس ٹی(انسداد مظالم)ایکٹ 1989 اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت اتر پردیش پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران ہاوڑہ کے ایک شیلٹر ہوم میں بےگھر لوگ(فوٹو: رائٹرس)

ارندھتی رائے کی خصوصی تحریر: کورونا وائرس کی وبا نے معاشرے کی بیماریوں کو بے نقاب کردیا ہے

جس طرح کورونا وائرس انسانی جسم میں داخل ہو جاتا ہے اور وہاں موجود بیماریوں کے اثرات کو تیز کر دیتا ہے ، ٹھیک اسی طرح اس نے مختلف ممالک اور معاشرےمیں رسائی حاصل کر کےان کی کمزوریوں کو بے نقاب کردیا ہے۔

ڈی ڈبلیو فریڈم آف اسپیچ ایوارڈ سے سرفراز ہونے والےصحافی ایلینا میلاشینا، سدھارتھ وردراجن، شین کوئشی اور نرکان بایسال۔

’دی وائر‘ کے سدھارتھ وردراجن سمیت دنیا کے 17صحافیوں کو ملا ڈی ڈبلیو فریڈم آف اسپیچ ایوارڈ

سال2015 سے ڈوئچے ویلے کی جانب سےیہ سالانہ اعزازصحافت کے شعبہ میں انسانی حقوق اور بولنے کی آزادی کے لیے کام کرنے کے لیے دیا جاتا رہا ہے۔ اس بار یہ ایوارڈ دنیا بھر کے ان صحافیوں کو دیا جا رہا ہے، جنہوں نے کو رونابحران کے دوران ان کے ملکوں میں اقتدارکے استحصال اور کارروائی کا سامنا کیا ہے۔

جسٹس مدن بی لوکر، فوٹو بہ شکریہ : یو ٹیوب اسکرین شاٹ

کورونا بحران کے دوران سپریم کورٹ کا رویہ مایوس کن رہا ہے: جسٹس مدن بی لوکر

سپریم کورٹ کے سابق جسٹس مدن بی لوکر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ سپریم کورٹ اپنی آئینی ذمہ داریوں کو صحیح طریقے سے نہیں نبھا رہا ہے۔ہندوستان کا سپریم کورٹ اچھا کام کرنے میں اہل ہے، لیکن مجھے لگتا ہے کہ ان کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

بہار شریف میں دکانوں پر لگے بھگوا جھنڈے۔ (فوٹو: Special Arrangement)

کیا نتیش کمار کے اپنے ضلع میں مسلمان سماجی بائیکاٹ کا سامنا کر رہے ہیں؟

کو رونابحران کے دوران فرقہ واریت کی نئی مثال وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہوم ڈسٹرکٹ نالندہ کے بہار شریف میں دیکھنے کو ملا ہے، جہاں مسلمانوں کا الزام ہے کہ ہندو دکاندار ان کو سامان نہیں درہے اور ان کا سماجی بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔

مارچ کے آخری ہفتے میں لاک ڈاؤن کے بعد دہلی سے اپنے گاؤں لوٹ رہے مزدوروں کے لیے یوپی سرکار نے بسوں کا  انتظام  کیا تھا، لیکن کئی لوگوں  کو ا ن میں جگہ نہیں مل سکی۔ آنند وہار بس اڈے پر ایسی  ہی ایک فیملی۔ (فوٹو: رائٹرس)

لاک ڈاؤن: اگر سچ میں کچھ جاننا یا پڑھنا ہے تو یہ کتاب بند کر دینے کا وقت ہے

اس لاک ڈاؤن کو اتنے بھر کے لیے درج نہیں کیا جا سکتا کہ لوگوں نے کچن میں کیا نیا بنانا سیکھا، کون سی نئی فلم ویب سیریز دیکھی یا کتنی کتابیں پڑھ گئے۔ یہ دور ہندوستانی سماج کے کئی چھلکے اتار کر دکھا رہا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آپ کی نظر کہاں ہے؟

فوٹو: د ی وائر

ماہر قانون اور قلمکاروں سمیت 3500 لوگوں نے ’دی وائر‘ اور اس کے مدیر  کے خلاف درج کیس کی مذمت کی

اتر پردیش کی فیض آباد پولیس کے ذریعے درج ایک ایف آئی آر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘دی وائر’ کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن نے اتر پردیش کےوزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں ‘قابل اعتراض ’ تبصرہ کیا تھا۔

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@friendsofrss)

وائرل فوٹو پر تلنگانہ پولیس نے کہا-آر ایس ایس کو چیک پوسٹ پر چیکنگ کی اجازت نہیں تھی

سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی تھی جس میں آر ایس ایس کے کارکن چیک پوسٹ پر چیکنگ کرتے ہوئے دکھ رہے تھے۔ اس تصویر کی بنیاد پر دعویٰ کیا گیا کہ آر ایس ایس کارکن روزانہ 12 گھنٹے چیکنگ میں پولیس کی مدد کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی(فوٹو: پی ٹی آئی)

کو رونا: ملک کی معیشت کو لاک ڈاؤن کے ’چکرویوہ‘ سے کیسے نکالیں گے مودی اور وزرائے اعلیٰ

اگر وزیراعظم نریندر مودی کو لگتا ہے کہ ہندوستان باقی ممالک کی طرح لگاتار چل رہے ایک مکمل لاک ڈاؤن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بڑا اقتصادی پیکج نہیں دے سکتا تو انہیں لازمی طور پر لاک ڈاؤن میں چھوٹ دینے کے بارے میں سوچ سمجھ کر اگلا قدم اٹھانا چاہیے۔

ایودھیا کے کلکٹر (دائیں)، پجاریوں اور دیگر لوگوں کےساتھ وزیراعلیٰ آدتیہ ناتھ(فوٹو : پی ٹی آئی)

ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ یوپی پولیس نے ’دی وائر‘ کے بانی مدیر کو ایودھیا طلب کیا

سی آر پی سی کی دفعہ41 (اے)کے تحت بھیجے گئے نوٹس میں فیض آباد پولیس کے ذریعے درج ایک ایف آئی آر کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ‘دی وائر’ کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں ‘قابل اعتراض ’ تبصرہ کیا تھا۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کوئی بھی جمہوریت میڈیا کا منھ بند کر کے عالمی وبا سے نہیں لڑ رہی ہے: ایڈیٹرس گلڈ

اس ہفتے کی شروعات میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا تھا کہ میڈیا کو رونا وائرس سے متعلق کوئی بھی جانکاری چھاپنے یا دکھانے سے پہلے سرکار سے اس کی تصدیق کرائے۔ اس کے بعد عدالت نے میڈیا کو ہدایت دی کہ وہ خبریں چلانے سے پہلے اس معاملے پر سرکاری بیان لے۔

لاک ڈاؤن کے دوران کولکاتہ میں دوا خریدنے کے لیے لائن میں لگے لوگ/فوٹو: رائٹرس

60 سے زیادہ عمر کے سینٹرل گورنمنٹ ہیلتھ اسکیم کے مستفید کے گھر پر دوائیں پہنچانے کا حکم

کو رونا وائرس کے مدنظر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ضروری دواؤں کی بھی گھر پر بھی فراہمی کی اجازت دی گئی ہے۔ سرکاری حکم کےمطابق، ایسی دوائیں جنہیں لوگوں کے گھروں تک پہنچایا جائے گا، انہیں کسی اہل ڈاکٹر کے پرچے کے بنا نہیں خریدا جا سکےگا۔

ممبئی لوکل ٹرین(فوٹو : پی ٹی آئی)

کورونا: شیوسینا نے کہا-ممبئی لوکل کو  بند کرنے میں تاخیرکی وجہ سے مہاراشٹر میں پھیلا انفیکشن

شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس’سامنا ‘کے اداریہ میں لکھا کہ ممبئی میں لوکل ٹرینوں سمیت ریل خدمات پر اگر پہلے ہی روک لگا دی گئی ہوتی تو کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اتنا اضافہ نہیں ہوتا۔ ممبئی میں مضافاتی ٹرینوں کو ترجیح کے ساتھ روکا جانا چاہیے تھا لیکن انڈین ریلوے کے افسر ‘ اس کے خواہش مند نہیں ‘ تھے۔