منسٹری آف لوکل سیلف گورنمنٹ اینڈ ایکسائز کے وزیر ایم وی گووندن نے کہا کہ اقلیتی شدت پسندی اور اکثریتی شدت پسندی کو ایک ہی عینک سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ اکثریتی شدت پسندی زیادہ خطرناک ہے، یہ ہندو راشٹر کے قیام کے لیے کام کر رہی ہے۔ اقلیتی شدت پسندی اکثریتی شدت پسندی کی مخالفت میں ابھرتی ہے۔
لکش دیپ انتظامیہ کے حالیہ احکامات میں کہا گیا کہ عوامی مقامات، گھروں کے آس پاس ناریل کے چھلکے، پیڑ کی پتیاں، ناریل کے خول، ٹہنیاں وغیرہ ملنے پر جرمانہ لگایا جائےگا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو جرما نے کے بجائے کچرے کے لیے مؤثر نظام کو لاگو کرنا چاہیے۔
لکش دیپ کی کارکن اورفلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ اس یونین ٹریٹری کے ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کھوڑا ایک حیاتیاتی ہتھیار ہیں، جن کا استعمال مرکزی حکومت کے ذریعے یہاں کے لوگوں پر کیا جا رہا ہے۔مسلم اکثریتی لکش دیپ حال ہی میں پیش کی گئیں تجاویز کو لےکر تنازعہ میں گھرا ہوا ہے۔ وہاں کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کو ہٹانے کی مانگ کی جا رہی ہے۔
لکش دیپ کی کارکن اور فلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ مرکز ایڈمنسٹریٹرپرفل پٹیل کو ‘حیاتیاتی ہتھیار’کی طرح استعمال کر رہا ہے، اس کو لےکر بی جے پی کی مقامی اکائی نے ان پر سیڈیشن کا معاملہ درج کروایا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے سلطانہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی پوری اکائی پٹیل کی ‘جمہوریت مخالف، عوام دشمن اور خطرناک پالیسیوں کی خرابیوں’سے واقف تھی۔
ویڈیو:لکش دیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کی جانب سے لائے گئے مسودہ قوانین کے تحت اس مسلم اکثریتی جزیرےسے شراب نوشی سے پابندی ہٹانے، بیف پر پابندی عائدکرنے اورساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کے جھونپڑے توڑے جانے ہیں۔ ان میں بےحد کم جرائم والے لکش دیپ میں اینٹی غنڈہ ایکٹ لانا اور دو سے زیادہ بچوں والوں کو پنچایت چناؤ لڑنے سے روکنے کا بھی اہتمام بھی شامل ہے۔
یونین ٹریٹری لکش دیپ کےایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کچھ اہتمام لےکر آئے ہیں، جس کے تحت اس مسلم اکثریتی جزیرے سے شراب نوشی سےپابندی ہٹانے، بیف(گائے کا گوشت) پر پابندی لگانے اورساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کے جھونپڑے توڑے جانے ہیں۔ ان میں انتہائی کم جرائم والے لکش دیپ میں اینٹی غنڈہ ایکٹ لانا اور دو سے زیادہ بچوں والوں کو پنچایت انتخاب لڑنے سے روکنے کا بھی اہتمام بھی شامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ36 جزائر پر مشتمل لکش دیپ میں2011کی مردم شماری کے مطابق 64429نفوس رہتے ہیں اور ان میں 96فیصد مسلمان ہیں۔ کیرالا کے ساحل سے تقریباً400کیلومیٹر دور سمندر میں پھیلے ہوئے یہ جزائر زبان، ثقافت اور رہن سہن کے اعتبار سے اسی ریاست کا حصہ لگتے ہیں۔
ویڈیو:مغربی بنگال میں کس طرح کے انتخابی زاویے دیکھنے کو مل سکتے ہیں، کون کون سی پریشانیاں ہیں، کون کون سے مدعے ہیں، کیا یہ لڑائی صرف بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے بیچ ہی ہے؟ ان مدعوں پرسیاسی امور کےمحقق سجن کمار سے سیاسی امور کے لیےدی وائر کے ایڈیٹر اجئے آشیرواد کی بات چیت۔
معاملہ کوئمبٹور کے سندرپورم علاقے کا ہے، جہاں جمعرات کی دیر رات سماجی مصلح پیریار کےآدم قد مجسمہ کو توڑ پھوڑ کر اس پر بھگوا رنگ ڈال دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ڈی ایم کے، ایم ڈی ایم کے اور وی سی کے کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور ملزمین کی گرفتاری کی مانگ کی۔
سی پی آئی (ایم)کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے ریل کرایہ اور ایل پی جی سلینڈر کی قیمتوں میں اضافہ کو لےکر بدھ کو حکومت کی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے میں مسافر کرایہ بڑھانے کے بعد لوگوں کے ذریعہ معاش پر دوسرا حملہ۔ یہ سب نوکری جانے، اشیائےخوردنی کی بڑھتی قیمتوں اور دیہی آمدنی میں ریکارڈ سطح پر گراوٹ کے درمیان ہو رہا ہے۔
بہار کی رہنے والی ایک 33 سالہ خاتون نے اپنی شکایت میں سی پی ایم رہنما کوڈئیری بالاکرشنن کے بیٹے بنائے ونودنی بالاکرشنن پر شادی کا جھانسہ دےکر ریپ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ خاتون نے بنائے سے 8 سال کا ایک بیٹا ہونے کی بات بھی کہی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے 1 اپریل کو مہاراشٹر کے وردھا میں ایک ریلی کو خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ حزب مخالف جماعت لوک سبھا کی ان سیٹوں سے اپنے رہنماؤں کو کھڑا کرنے سے ڈرتا ہے جہاں اکثریت کا تسلط ہے۔
الیکشن کمیشن کے فل کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ اور الیکشن کمشنر اشوک لواسا اور سشیل چندرا ہیں۔ ایک انتخابی ریلی میں مودی کے خطاب کو لےکر کانگریس کی پہلی شکایت الیکشن کمیشن کو پانچ اپریل کو ملی تھی۔
بی جے پی اقلیتی سیل کے ریاستی نائب صدر ٹیٹو بڈوال نے الزام لگایا ہے کہ کنہیا کمار نے سوموار کو کشن گنج کے انجمن اسلامیہ ہال میں ‘بھڑکاؤ’ بیان دیا تھا۔
سی بی آئی تنازعہ: سی بی آئی چیف آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کے بعد اپوزیشن حکومت پر حملہ آور ہے ۔ ان کا الزام ہے کہ راکیش استھانا کو بچانے اور رافیل سودے کی جانچ سے بچنے کے لیے حکومت نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
حزب مخالف پارٹیوں اور بی جے پی سے الگ دیہی ضمنی انتخاب لڑ رہی آئی پی ایف ٹی نے الزام لگایا ہے کہ منتخب نمائندوں کو بی جے پی نے استعفیٰ دینے پر مجبور کیا اور ان کے امیدواروں کو انتخاب کے لئے نامزدگی کی اجازت نہیں دی۔
سومناتھ چٹرجی 10بار لوک سبھا ممبر رہے ۔ حالاں کہ ایک بار انہیں ممتا بنرجی سے شکست کا سامنا کر ناپڑا تھا۔ چٹرجی کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ)کےپولت بیورو بھی رہے۔
اگر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا(مارکسسٹ) نے تریپور ہ میں بھگت سنگھ کے مجسمے نصب کیے ہوتے، تو کیا سی پی آئی (ایم) کی شکست کے بعد، بی جے پی کے کارکن ان مجسموں کو بھی نقصان پہنچاتے؟
سنیل نام کا نوجوان باعمل مسلمان اور سلیم کسی ہندوکا نام ہوسکتا ہے۔کئی سال قبل کالی کٹ کی ایک مسجد کے باہر ایک بھکاری کو میں نے بغور اخبار پڑھتے ہوئے دیکھا جو نمازیوں کے باہر نکلنے کا انتظار کر رہا تھا۔
تریپورہ کے سبروم شہر میں لینن کے ایک اور مجسمہ کو نقصان پہچایاگیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، وزیر اعظم نریندر مودی نے ان واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کارروائی کی ہدایت دی۔
بی جے پی کارکنان پرساؤتھ تریپورہ کے بیلونیا شہر میں لگے لینن کے مجسمہ کوگرانے کا الزام۔ اس دوران بھارت ماتا کی جئے کے نعرے بھی لگائے گئے۔
آئی پی ایف ٹی کے صدر نے کہا آدیواسیوں کی حمایت کے بغیر بی جے پی کو اکثریت ملنا ممکن نہیں تھا، اس لئے ایوان کا رہنما آدیواسی ہونا چاہئے۔
ابھی نتیجہ آنے کے بعد الگ الگ اینگل سے تجزیہ ہوگا کہ آخر عوام نے مانک سرکار کو کیوں رجیکٹ کر دیا، لیکن فی الحال ایک بات بالکل اعتماد کے ساتھ کہی جا سکتی ہے۔ وہ یہ، کہ ہندوستان کی سیاست میں کسی عوامی نمائندے کی غریبی کی اب سیاسی قیمت نہیں رہ گئی ہے۔
معاملے کی تفتیش میں واضح ہوا کہ نہ تو آر ٹی آئی کا جواب غلط ہے اور نہ ہی ہندوستان کا جاپان کے ساتھ قرار جعلی ہے ۔ حکومت ہند نے جاپان کے ساتھ دسمبر 2015 میں بلیٹ ٹرین کا قرار کیا تھا جس کی خبر پریس انفارمیشن بیورو کی ویب سائٹ پر […]
اس سلسلے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ صرف ایک فیصد کرنسی واپس نہیں آئی ہے۔ادھر پارلیمانی کمیٹی نے نوٹ بندی پراپنی ہی رپورٹ کے مسودہ کو از سر نو تیار کرنے پرزور دیا ہے ۔ نئی دہلی : ریزرو بینک(آر بی آئی ) کی سالانہ رپورٹ […]