آل انڈیا بار ایسوسی ایشن کے صدر آدیش اگروال کا دعویٰ ہے کہ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ کی میعاد 10 نومبر کو ختم ہونے والی ہے، ایسے میں چندر چوڑ نے عدلیہ کے اندر کے سنگین خدشات کو نظر انداز کرتے ہوئے ملک بھر کے پروگراموں میں شرکت کرنے کو ترجیح دی ہے۔
جسٹس ایس اے نذیر کی الوداعی تقریب میں سپریم کورٹ بار کونسل کے صدر نے ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیکولر ہیں۔ ان کے خیال میں جسٹس نذیرکے سیکولر ہونے کی وجہ یہ تھی کہ وہ بابری مسجد کے تنازعہ میں فیصلہ کرنے والی سپریم کورٹ کی بنچ کے واحد مسلمان رکن تھے، لیکن انھوں نےمندر بنانے کے لیے مسجد کی زمین کو مسجد توڑنے والوں کے ہی سپرد کرنے کے فیصلے پر دستخط کیا۔
رام جنم بھومی- بابری مسجد زمینی تنازعہ معاملے میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدا لنذیر شامل ہیں۔
پی یو سی ایل کے ذریعے داخل عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ حال کے دنوں میں اتر پردیش میں کم سے کم 500 فرضی انکاؤنٹر ہوئے ہیں جن میں 58 لوگ مارے گئے ہیں۔
لاءکمیشن کی 187ویں رپورٹ کی بنیاد پر مرکز کو نوٹس جاری کیاگیاہے۔ مرکز کو تین ہفتے کے اندر نوٹس کا جواب دینا ہے۔ نئی دہلی : سپریم کورٹ نے موت کی سزا پانے والے مجرم کو موت واقع ہونے تک پھانسی پر لٹکانے کے قانونی اصول کو چیلنج […]