DY Chandrachud

(تصویر بہ شکریہ: یوٹیوب/وکی پیڈیا)

تاریخ جسٹس چندر چوڑ کو کیسے یاد رکھے گی، یہ انہوں نے خود طے کر دیا ہے

ہندوستان کی تاریخ میں یہ درج کیا جائے گا کہ جب ہندوستانی سیکولرازم کی عمارت گرائی جارہی تھی تو ہمارے کئی جج صاحبان نے اس کی بنیاد کھودنے کا کام کیا تھا۔ اس میں جسٹس چندر چوڑ کا نام سرخیوں میں ہوگا۔

کوچنگ حادثے کے خلاف طالبعلموں کا احتجاج۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@UPSC_Notes)

کوچنگ میں موت کا معاملہ: ایم سی ڈی نے خود کو دی کلین چٹ؛ ہائی کورٹ کی سخت سرزنش، کہا – ذمہ داری طے کریں

ایم سی ڈی نے اپنی رپورٹ میں اپنے آپ کو پاک صاف دکھاتے ہوئے کوچنگ حادثے کے لیے نکاسی آب میں رکاوٹ سمیت کئی دیگر عوامل کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ تاہم، ہائی کورٹ نے اس واقعہ کو سسٹم کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الزام تراشیوں سے قطع نظر کسی ایک کی ذمہ داری طےکی جانی چاہیے۔

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ۔ (اسکرین گریب بہ شکریہ: یوٹیوب)

کوچنگ سینٹر میں موت کا معاملہ: طالبعلم کا سی جے آئی کو خط، کہا-امتحان کی تیاری کے لیے جہنم جیسی زندگی بسر کرنے کو مجبور

دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں ایک کوچنگ سینٹر کے بیسمنٹ میں پانی بھر جانے کی وجہ سے یو پی ایس سی کے تین امیدواروں کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے ایک طالبعلم نے سی جے آئی کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صحت مند زندگی کے ساتھ تعلیم حاصل کرنا طالبعلموں کا بنیادی حق ہے۔

 (تصویر بہ شکریہ: وکی پیڈیا/دی وائر)

فصیح البیانی کا مطلب راست گوئی اور ایمانداری نہیں ہے

سی جے آئی کا انٹرویو یاد دلاتا ہے کہ اپنی باتوں میں فصاحت اور بلاغت پیداکرنا ایک فن ہے اور لوگ اس میں ماہر ہوسکتے ہیں، لیکن کیا وہ ایمانداری سے بول رہے ہیں؟ چالاک مقرر اپنے لیے ایک خاص پہلو کا انتخاب کرتے ہیں یا دیے گئے پہلو کے لیے دلائل اکٹھا کرتے ہیں۔ وہ یہ کہہ کر اس ذمہ داری سے خود کو بری نہیں کر سکتے کہ یہ خیال ان کا نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ انہوں نے اپنے لیے ایک خاص پہلو کا انتخاب کیا ہے۔