ویڈیو: ملک میں مختلف انتخابات کے درمیان فرقہ وارانہ بیانات اور ہیٹ اسپیچ انتخابی مہم کا حصہ بن چکے ہیں، جہاں لیڈر بغیر کسی جوابدہی کے نفرت انگیز بیانات دیتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ وہیں، الیکشن کمیشن بھی ان پر خاموش ہے۔ اس حوالے سے دی وائر کی نیشنل افیئرز کی مدیر سنگیتا بروآ پیشاروتی اور اے ڈی آر کی لیگل لیڈ شیوانی کپور کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے جھارکھنڈ کے بہراگوڑہ میں منعقد ‘پریورتن سبھا’ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ریاست میں این آر سی کو نافذ کیا جائے گا تاکہ غیر ملکی ‘درانداز’ آدھار کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ نہ بنوا پائیں۔
کانگریس اگر ہندو بیلٹ میں بی جے پی کے رتھ کو روکنے میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو وزیر اعظم نریندر مودی کو اپنا ٹرم مکمل کرنے میں دشواری پیش آ سکتی ہے۔
جھارکھنڈ حکومت نے الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے خط میں کہا ہے کہ بی جے پی نے انتخابی پروگرام کا اعلان ہوئے بغیر آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما اور مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان کو جھارکھنڈ کا الیکشن انچارج بنا دیا ہے، جو ریاست میں مختلف برادریوں کے درمیان نفرت پھیلا رہے ہیں۔
بی جے پی نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے اپنے امیدواروں کی فہرست جاری کی اور بعد میں اس کو واپس لے لیا، کیوں کہ نئے امیدواروں اور حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہونے والے لوگوں کے انتخاب پر پرانے قائدین میں عدم اطمینان کی بات کہی جا رہی ہے۔
ایک اہم سوال یہ ہوگا کہ کیا ان انتخابات کے نتیجے میں خطے میں حقیقی امن قائم ہو سکے گا؟ ویسے تو مودی حکومت بغلیں بجا رہی ہے کہ اس نے کشمیر میں پچھلے پانچ سالوں میں امن قائم کیا ہوا ہے۔ مگر یہ قبرستان کی خاموشی کے علاوہ اور کچھ نہیں ہے۔ سوال یہ بھی ہے کہ کیا منتخب انتظامیہ لوگوں کے حقوق، فلاح و بہبود اور عوامی شراکت پر پالیسی کو دوبارہ مرکوز کرکے سابق ریاست کے لوگوں کی بیگانگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرے گی؟
ریاستی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر خصوصی بحث کے دوران سابق دیہی ترقیات کے وزیر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے ایچ کے پاٹل نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلبی کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈالنے کی غرض سےآر ٹی آئی کے جوابات کا حوالہ دیا ہے۔
تین میڈیا آرگنائزیشن نے حال ہی میں لوک سبھا سیٹوں پر ہار جیتکے اندازے کی بنیاد پر ممکنہ اعداد و شمار پیش کرکے یہ بتایا تھا کہ انتخاب میں کس کو کتنی سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔
کیرل بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری نے کہا کہ یہ کہنا بے تکا ہے کہ سبری مالا مدعے پر انتخاب میں گفتگو نہیں کی جانی چاہیے۔
موجودہ سسٹم میں غلط حلف نامہ داخل کرنے والے امیدوار کے خلاف مجرمانہ قانون کے تحت دھوکہ دھڑی کا ہی معاملہ درج ہوتا ہے۔
اس سال الیکشن کمیشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے داخل کی گئی کنٹری بیوشن رپورٹ سوالوں کے گھیرے میں ہے۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ نیشنل پارٹیاں آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت آنے والی پبلک اتھارٹی ہیں۔
آر ٹی آئی کے تحت بی جے پی، کانگریس، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم)، بی ایس پی اور این سی پی کے سیاسی چندے کی مانگی گئی جانکاری کے جواب میں کمیشن نے ایسا کہا۔ جبکہ ان پارٹیوں کو 2013 میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن آر ٹی آئی کے دائرے میں لےکر آیا تھا۔
سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ کے ذریعے کمیشن نے کہا کہ سیاست کو جرم سےآزاد بنانے کی سمت میں اور موثر قدم اٹھانے کے لئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہوگی جو الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔