سی پی ایم 8 گھنٹے کی کوریج کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ الیکشن کمیشن نے اسی بنیاد پر ڈی ڈی نیوز کو نصیحت دی تھی کہ وہ کسی بھی پارٹی کو خصوصی توجہ دینے یا غیر مساوی ایئرٹائم کوریج دینے سے بچے۔
سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم صرف نوٹس جاری کرکے جواب مانگ سکتے ہیں ۔ ہمارے پاس کسی پارٹی کی پہچان کو رد کرنے یا امیدوار کونااہل قرار دینے کا اختیار نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نمو ٹی وی کے مواد کے تصدیق کیے جانے کی بات تو کر رہا ہے، لیکن عوامی نمائندگی قانون کی خلاف ورزی کے لئے اس کے مالکوں/فائدہ اٹھانے والوں کے خلاف اب تک کوئی مجرمانہ معاملہ درج نہیں ہوا ہے۔
آخر ٹاٹا، بھارتی ایئرٹیل اور زی گروپ جیسے ایک سے زیادہ ڈی ٹی ایچ آپریٹرس صرف ایک اسپیشل سروس چینل کے تئیں اتنی فیاضی کیوں دکھا رہے ہیں؟
الیکشن کمیشن نے بی ایس پی چیف مایاوتی کو بھی دیوبند میں ایک ریلی کے دوران مسلم رائےدہندگان کو کانگریس کے بجائے ایس پی –بی ایس پی اور راشٹریہ لوک دل اتحاد کو ووٹ دینے کی اپیل کی شکایت پر نوٹس جاری کیا ہے۔
خط لکھنے والوں میں تینوں فوج کے آٹھ سابق چیف سمیت 150 سے زیادہ سابق فوجی افسر شامل ہیں۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ فوج کا سیکولر اورغیر سیاسی کردار محفوظ رہے۔
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے ای وی ایم میں کانگریس کے بٹن کے کام نہ کرنے سمیت کئی گڑبڑیوں کا الزام لگایا۔ نیشنل کانفرنس کے رہنما نے شکایت درج کرائی۔
بی جے پی آئی ٹی سیل کے ڈائریکٹر امت مالویہ نے کہا کہ نمو ٹی وی، نمو ایپ کا ایک فیچر ہے جو کہ بی جے پی کی آئی ٹی سیل کے ذریعے چلایا جارہا ہے۔
نوئیڈا کے سینئر پولیس افسر ویبھو کرشنا نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے بیچ بانٹے گئے فوڈ پیکٹ کسی سیاسی جماعت نے نہیں دیا بلکہ ان کو نمو فوڈ شاپ سے خریدا گیا۔
پبلک ڈومین میں موجود تمام جانکاریاں ، یہ اشارہ کرتی ہیں کہ وزیر اعظم کے تشہیری نظام کا حصہ نمو ٹی وی،اپنے سگنل اپ لنک اور ڈاؤن لنک کرنے کے لئے این ایس ایس-6 سیٹیلائٹ کا استعمال کر رہا ہے، جبکہ اس کے پاس اس کا لائسنس نہیں ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیےلوک سبھا الیکشن سے پہلے لانچ ہوئے نمو ٹی وی پر سینئر صحافی پرنجائے گہا ٹھاکرتا،دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے ارملیش کی بات چیت۔
خط میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے درج کی گئی زیادہ تر شکایتوں پر کس طرح سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔
بی جے پی رہنما اور وکیل اشونی اپادھیائے نے عرضی دائر کرتے ہوئے اس معاملے میں ہدایت دینے کا مطالبہ کیا ہے کہ سبھی رجسٹرڈ اور منظور شدہ پارٹیاں 4 ہفتے کے اندر پبلک انفارمیشن آفیسر ، پبلک اتھارٹی کی تقرری کریں اور آرٹی آئی قانون 2005 کے تحت جانکاریوں کو عام کریں۔
اس سے پہلے ہرایک اسمبلی حلقہ میں کسی ایک بوتھ پر ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی میچنگ کی جاتی تھی۔ کورٹ نے 21 پارٹیوں کے ذریعے دائر پی آئی ایل پر یہ فیصلہ دیا ہے۔
ساتھ ہی کانگریس کی مجوزہ نیائے اسکیم کی تنقید کو لےکر الیکشن کمیشن نے نیتی آیوگ کے نائب صدر راجیو کمار کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مجرم ٹھہرایا۔
سابق فوجی سربراہ ور بی جے پی ایم پی جنرل وی کے سنگھ کے لئے انتخابی تشہیر کرتے ہوئے اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ہندوستانی فوج کو ‘مودی جی کی سینا’کہا تھا۔ اس تبصرہ کے لئے ان کو الیکشن کمیشن سے نوٹس بھی مل چکی ہے جس پر ان کو جمعہ تک جواب دینا ہے۔
لوک سبھا الیکشن سے پہلے نمو ٹی وی کے لانچ ہونے پر اپوزیشن پارٹیوں نے الیکشن کمیشن کوخط لکھ کر ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی کی شکایت کی تھی۔ اس پر الیکشن کمیشن نے وزارت اطلاعات و نشریات سے جواب مانگا تھا۔
اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اتوار کو غازی آباد میں سابق آرمی چیف اور مرکزی وزیر وی کے سنگھ کے حق میں انتخابی جلسہ کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔
راجستھان کے گورنر کلیان سنگھ نے کہا تھا کہ ہم سبھی لوگ بی جے پی کے کارکن ہیں اور اس ناطے سے ہم ضرور چاہیں گے کہ بی جے پی جیتے۔ سب چاہیں گے ایک بار پھر سے مرکز میں نریندر مودی وزیراعظم بنیں۔
بی جے پی نے چینل کا نام وزیر اعظم مودی کے نام پر نمو رکھا ہے ۔ٹی وی چینل کے نام کا حوالہ دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی نے پوچھاہے کہ اگر کمیشن کی اجازت کے بغیر نمو چینل شروع کیا گیا ہے تو اس پر کمیشن نے کیا کارروائی کی ہے؟
الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندگی قانون(Representation of the People Act)، 1951 میں ترمیم کرکے دفعہ 58بی کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا، تاکہ سیاسی جماعتوں کے ذریعے رائےدہندگان کو رشوت دینے پر انتخاب کو ملتوی یا رد کیا جا سکے۔ لیکن حکومت نے اس کو خارج کر دیا۔
ڈپٹی کمشنرآف الیکشن کمیشن سندیپ سکسینا نے لوک سبھا انتخاب کی تیاریوں کے بارے میں جمعرات کو منعقد پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی۔سکسینا نے کہا، ‘ وزیر اعظم دفتر کی طرف سے کمیشن کو اس معاملے میں نہ تو مطلع کیا گیا تھا اور نہ ہی اجازت مانگی گئی تھی۔
الیکشن کمیٹی سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیتی آیوگ کے نائب چیئر پرسن راجیو کمار نوکر شاہ ہیں اور ان کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے جس سے بی جے پی کو فائدہ ہوسکتا ہے۔
لوک سبھا انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے ٹھیک پہلے مرکزی حکومت نے بی جے پی کو ا س کے ہیڈ کوارٹر کے لئے اضافی 2 ایکڑ زمین دینے کی تین سال پرانی تجویز کو منظوری دی۔
کانگریس کو حکومت بنانے کی فکر سے زیادہ اپنے وجود کو بچانے کی طرف توجہ دینی چاہئے تھی۔ پرینکا گاندھی کے میدان میں آنے سے پارٹی کو واحد فائدہ یہ ہوگیا ہے کہ زرخرید اور گودی میڈیا اس کی مہم اور جلسوں کو نظر انداز نہیں کر سکے گا ۔
الیکشن کمیشن نے بامبے ہائی کورٹ سے کہا کہ سوشل میڈیا پر اشتہاروں کے لیے واضح اصولوں کی ضرورت ہے اور ہم سبھی طریقوں کا استعمال کر کے یہ یقینی بنانے کی کوشش کریں گے کہ ملک میں غیر جانبدارانہ اور آزاد انتخابات ہوں۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیےگجرات کےاونا کی دلت تحریک سے مشہور ہوئے نوجوان رہنما اور ایم ایل اے جگنیش میوانی سے آئندہ عام انتخابات میں پلواما اور بالاکوٹ کی سیاست اور اپوزیشن کی حکمت عملی پر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
بی جے پی نے عام انتخاب میں راشٹر واد اور پاکستان سے خطرے کو مدعا بنادیا ہے۔ وہ چاہتی ہے کہ اپوزیشن ان کے اسی جال میں پھنس جائے۔اپوزیشن کو یہ سمجھنا ہوگا کہ عوام میں روزگار، زرعی بحران، دلت-آدیواسی اور اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ جیسے کئی مدعوں کو لےکر کافی بےچینی ہے اور وہ ان کا حل چاہتے ہیں۔
دہلی کے بی جے پی کے ایم ایل اے اوم پرکاش شرما کے فیس بک پر وزیر اعظم نریندر مودی اور ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کے ساتھ دو تصویریں پوسٹ کرنے کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی مانتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ان کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔
آسام میں این آر سی کا دوسرا اور آخری مسودہ 30 جولائی، 2018 کو شائع کیا گیا تھا جس میں 3.29 کروڑ لوگوں میں سے 2.89 کروڑ لوگوں کے نام شامل کئے گئے تھے۔ اس مسودہ میں 4070707 لوگوں کے نام نہیں تھے۔
نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے الزام لگایا کہ یہ پوری طرح مانا جا رہا تھا کہ انتخاب سے پہلے پاکستان کے ساتھ تصادم ہوگا تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی ایک ایسے ‘اوتار’کے طور پر سامنے آ سکیں، جس کے بنا ہندوستان کا گزارا ہو ہی نہیں سکتا۔
دہلی ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حلف نامہ دائر کرکے یہ بتانے کو کہا ہے کہ اس کے پاس سیاسی پارٹیوں کے اخراجات کے انکشاف کے لیےاور اس کی ریگولیٹری کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے کیا اختیارات اور قوت ہیں اور اگر ان باتوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو کیا اقدام کیے جاسکتے ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے واضح کیا کہ مختلف سیاسی پارٹیوں کے ذریعے ای وی ایم کی تنقید سے ہم پریشان ہونے والے نہیں ہیں۔ الیکشن کمیشن ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کا استعمال جاری رکھے گا۔
سید شجاع نے دعویٰ کیا تھا کہ ای وی ایم سے چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے اور 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں دھاندلی ہوئی تھی ۔
الیکشن کمیشن نے دہلی پولیس کو لکھے خط میں کہا ہے کہ سید شجاع نے مبینہ طور آئی پی سی کی دفعہ 505(1)کی خلاف ورزی کی ہے ۔
لندن میں ہوئی ہیکر سید شجاع کی پریس کانفرنس کو دو حصے میں دیکھا جانا چاہیے۔ ایک ای وی ایم کو چھیڑنے کی تکنیک کے طور پر ، جس پر ہنسنے والوں کے ساتھ ہنسا جا سکتا ہے، مگر دوسرا حصہ قتل کے سلسلے کا ہے۔ ایک کمرے میں ای وی ایم چھیڑنے کی تکنیکی جانکاری رکھنے والے 11 لوگوں کو بھون دیا جائے، یہ بات فلمی لگ سکتی ہے تب بھی اس پر ہنسا نہیں جا سکتا۔
خصوصی رپورٹ : 20 نومبر کو آخری مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی میں تقریباً 47 ہزار ووٹ کا اضافہ ہوا ہے۔
اس سال الیکشن کمیشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے داخل کی گئی کنٹری بیوشن رپورٹ سوالوں کے گھیرے میں ہے۔
وزیر اعلیٰ للتھن ہاولا نے بھی ششانک کو ہٹانے کے لیے مرکز اور الیکشن کمیشن سے اپیل کی تھی۔ اس کے بعد کارروائی طے لگ رہی تھی۔
ہندوستان میں زیادہ تر لوگ جب ووٹ دینے جاتے ہیں، تو صرف امیدوار کی ذات اور مذہب دیکھتے ہیں نہ کہ اس کا مجرمانہ پس منظر۔