الیکشن کمشنر ارون گوئل کے اچانک استعفیٰ کے بعد الیکشن کمیشن میں کمشنروں کے دو عہدے خالی تھے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری، جو سلیکشن کمیٹی میں حزب اختلاف کے واحد رکن ہیں، نے تقرریوں پر اپنا اختلاف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شارٹ لسٹ کیے گئے امیدواروں کے نام انہیں پہلے سے دستیاب نہیں کرائے گئے تھے۔
مرکز کے نئے الیکشن کمشنر بل کے بارے میں قانون کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کا سب سے تشویشناک پہلو الیکشن کمشنرز کے ساتھ ساتھ چیف الیکشن کمشنر کا مرتبہ سپریم کورٹ کے ججوں کے برابر سے کمترکرکے کابینہ سکریٹری کے برابر کرنا ہے، کیونکہ سکریٹری واضح طور پر حکومت کے ماتحت کام کرتے ہیں۔
الیکشن کمشنروں کی تقرری سےمتعلق بل میں کہا گیا ہے کہ کمشنروں کا انتخاب وزیر اعظم کی سربراہی میں ایک کمیٹی کرے گی، جس میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور وزیر اعظم کی طرف سے نامزد کابینہ وزیر شامل ہوں گے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے انتخابات کی شفافیت متاثر ہوگی۔