Farmers Protest

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: کسانوں کی تحریک میں شامل کسان کی موت، بیوی اور بھائی پر قومی ترنگے کی توہین کا معاملہ درج

پیلی بھیت کے سہرامئو تھانہ حلقہ کے بلویندر سنگھ 23 جنوری کو غازی پوربارڈر کے لیے نکلے تھے۔ ایک ہفتے بعد ان کے اہل خانہ کو دہلی پولیس نے فون کرکے سڑک حادثےمیں ان کی موت کے بارے میں بتایا۔ بدھ کو آخری رسومات کی ادائیگی کے دوران ان کی لاش کو ترنگے میں لپیٹا گیا تھا۔

مندیپ پنیا، فوٹو: دی وائر

تہاڑ جیل سے لوٹ کر مندیپ پنیا کی رپورٹ: جیل میں بند کسانوں کے بھی حوصلے توڑ پانا سرکار کے بس کی بات نہیں

تہاڑ جیل میں آزاد صحافی مندیپ پنیا کو ایک کسان نے کہا،سرکار کو کیا لگتا ہےکہ وہ ہمیں جیل میں ڈال کر ہمارے حوصلے توڑ دےگی۔ وہ بڑی غلط فہمی میں ہے۔ شاید اس کو ہماری تاریخ کاعلم نہیں۔ جب تک یہ تینوں زرعی قوانون واپس نہیں ہو جاتے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

کسانوں کو روکنے کے لیے خاردار تار، بیریکیڈنگ اور سیمنٹیڈ دیوار کے ذریعے بنایا جا رہا سکیورٹی  گھیرا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

زرعی قانون: امریکہ نے کہا-انٹرنیٹ کی دستیابی اور پرامن مظاہرہ متحرک جمہوریت کی نشانی

یو ایس اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا یہ بیان امریکی گلوکارہ یحانہ سمیت کئی ہستیوں کی جانب سے کسانوں کی تحریک کو حمایت پر ہندوستانی وزارت خارجہ کی تنقید پر آیا ہے۔ محکمہ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ ایسے ا قدامات کا خیرمقدم کرتا ہے جو ہندوستانی بازار کو بہتر بناتے ہیں اور بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری کو متوجہ کرتے ہیں۔

غازی پور بارڈر پر پولیس کی جانب سے کی گئی گھر ا بندی۔ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

لوک سبھا اسپیکر کو خط لکھ کر اپوزیشن  نے کہا، غازی پور بارڈر پر حالات ہند و پاک سرحد جیسے

شرومنی اکالی دل،ڈی ایم کے ، این سی پی اور ترنمول کانگریس سمیت ان پارٹیوں کے 15ایم پی کو پولیس نے غازی پور بارڈر پر کسانوں سے ملنے نہیں دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے کسانوں کی حالت جیل کے قیدیوں جیسی ہے۔

ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیر(فوٹو: رائٹرس)

کسانوں کی حمایت کر نے پر دہلی پولیس نے گریتا تُنبیر کے خلاف ایف آئی آر درج کی

دہلی کی مختلف سرحدوں پر زرعی قوانین کی مخالفت میں جاری کسانوں کی تحریک کی ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیرنے حمایت کی تھی۔ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد انہوں نے کہا ہے کہ وہ اب بھی کسانوں کے ساتھ ہیں۔

سنگھو بارڈر پر لگے نئے بیریکیڈ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کی تحریک کو دنیا کی نامور ہستیوں کی حمایت فخر کی بات: سنیکت کسان مورچہ

گزشتہ دنوں میں دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی تحریک کو پاپ گلوکارہ ریحانہ اور ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیر جیسی کچھ عالمی ہستیوں نے حمایت کی ہے۔تحریک کی قیادت کر رہے سنیکت کسان مورچہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ بدقسمتی ہے کہ حکومت ان کا درد نہیں سمجھ رہی ہے۔

WhatsApp Image 2021-02-01 at 09.56.11

گولی یا حادثہ: کیا ہے نوریت سنگھ کے موت کی سچائی؟

ویڈیو: 26 جنوری کوزرعی قوانین کی مخالفت میں نکالے گئے کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران راجدھانی دہلی میں تشددہو گیا تھا۔ اس دوران اتر پردیش کے رام پور ضلع کے 25سالہ نوریت سنگھ کی موت ہو گئی تھی۔ معاملے کے عینی شاہدین کا دعویٰ ہے کہ ان کی موت گولی لگنے سے ہوئی، وہیں پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان کی موت ٹریکٹر پلٹنے کی وجہ سے ہوئی۔

ٹوئٹر کی جانب سے روک لگائے گئے اکاؤنٹ کے اسکرین شاٹ۔ (فوٹو: @zoo_bear)

ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک معاملہ: سرکار نے ٹوئٹر کو حکم کی تعمیل یا نتائج بھگتنے کی وارننگ دی

گزشتہ سوموار کو مرکزی حکومت کی درخواست پر ٹوئٹر نے کئی اکاؤنٹس پر روک لگا دی تھی۔ حالانکہ اسی دن دیر رات تک یہ روک ہٹا دی گئی۔ اب سرکار کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر ہیش ٹیگ مودی پلاننگ فارمر جینوسائیڈ لکھنے والے اکاؤنٹ ہٹانے سے متعلق اس کے آرڈر مانے یا پھر اس کا نتیجہ بھگتنے کو تیار رہے۔

پاپ گلوکارہ ہ یحانہ اور ماحولیاتی کارکن گریتا تُنبیر(فوٹو:  رائٹرس)

کسانوں کی تحریک کو متعدد بین الاقوامی شخصیات کی حمایت ،ہندوستان  نے کہا-غیر ذمہ دارانہ

ملک میں تین زرعی قوانین کی مخالفت میں 70 دنوں سے جاری کسانوں کی تحریک کو لے کر پاپ گلوکارہ ریحانہ، کارکن گریتا تُنبیر، امریکی نائب صدرکملا ہیرس کی بھتیجی مینا ہیرس، یوٹیوبر للی سنگھ سمیت کئی لوگوں نے حمایت کی ہے۔ اس قدم کے لیے انہیں سوشل میڈیا پر ایک طبقہ کے ذریعے ٹرول کیا جا رہا ہے۔

سنگھو بارڈر پر لگے نئے بیریکیڈ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

حراست میں لیے گئے کسانوں کی رہائی تک بات چیت نہیں: کسان مورچہ

سنیکت کسان مورچہ نے یہ الزام بھی لگایا کہ سڑکوں پر کیلیں اورخاردارتاربچھانا، اندرونی سڑکیں بند کرکے بیریکیڈ بڑھانا، انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنااور بی جے پی-آر ایس ایس کے کارکنوں سےمظاہرہ کروانا، سرکار، پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ہو رہےمنصوبہ بند‘حملوں’کا حصہ ہیں۔

سدھارتھ وردراجن اور عصمت آرا۔ (فوٹو: دی  وائر )

یوپی: سدھارتھ وردراجن کے خلاف درج ایف آئی آر میں دی وائر اور رپورٹر کا نام بھی شامل

گزشتہ 26 جنوری کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران جان گنوانے والے نوجوان کے اہل خانہ کے دعووں کو لےکر دی وائر کی عصمت آرا نے ایک رپورٹ لکھی تھی، جس کو ٹوئٹر پر شیئر کرنے کے بعد دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے خلاف رام پور میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

اتوار کو عدالت لے جانے کے دوران مندیپ پنیا۔ (فوٹو: Twitter/@TimesTrolley)

دہلی:سنگھو بارڈر سے گرفتار صحافی مندیپ پنیا کو ضمانت ملی

آزادصحافی مندیپ پنیا کوسنگھو بارڈر سے سنیچر کو حراست میں لینے کے بعد اتوارکو 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیجا گیا تھا۔ عدالت نے انہیں ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ شکایت گزار، متاثرہ، گواہ سب پولیس اہلکارہیں۔ اس بات کا امکان نہیں ہےکہ ملزم کسی پولیس افسر کو متاثر کر سکتا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

زرعی قانون: مظاہرین نے چھ فروری کو تین گھنٹے کے ملک گیر ’چکہ جام‘ کا اعلان کیا

کسان رہنماؤں نے کہا کہ وہ احتجاج کی جگہوں کےقریبی علاقوں میں انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے،حکام کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے اور دیگر مدعوں کے خلاف تین گھنٹے تک قومی اور ریاستی شاہراہوں کو جام کرکے اپنی مخالفت درج کرائیں گے۔

ٹوئٹر کی جانب سے روک لگائے گئے اکاؤنٹ کے اسکرین شاٹ۔ (فوٹو: @zoo_bear)

وزارت داخلہ کی ’درخواست‘ پر ٹوئٹر نے کسانوں کی تحریک کے بارے میں ٹوئٹ کر نے والے کئی اکاؤنٹس پر روک لگائی

ٹوئٹر نے جن اکاؤنٹ پر روک لگائی ہے ان میں کارواں میگزین، کسان ایکتا مورچہ، سی پی آئی ایم کے محمد سلیم، کارکن ہنس راج مینا، ایکٹر سشانت سنگھ، پرسار بھارتی کے سی ای او سمیت کئی صحافی اور قلمکار بھی شامل ہیں۔

punia

دہلی پولیس نے سنگھو بارڈر سے صحافی کو کیا گرفتار، ایک دیگر صحافی کو رہا کیا

آزادصحافی اور کارواں میگزین کے لیے لکھنے والے مندیپ پنیا اور ایک دیگرصحافی دھرمیندر سنگھ کو سنیچر کو حراست میں لیا گیا تھا۔ دھرمیندر سنگھ کو اتوار کوصبح رہا کر دیا گیا۔ وہیں بتایا جا رہا ہے کہ پنیا کو عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

رویش کا بلاگ: غلام میڈیا کے رہتے کوئی ملک آزاد نہیں ہوتا…

ڈیجیٹل میڈیا آزادآوازوں کی جگہ ہے اور اس پر ‘سب سے بڑے جیلر’ کی نگاہیں ہیں۔اگر یہی اچھا ہے تو اس بجٹ میں پردھان منتری جیل بندی یوجنا لانچ ہو، منریگا سے گاؤں گاؤں جیل بنے اور بولنے والوں کو جیل میں ڈال دیا جائے۔ منادی کی جائے کہ جیل بندی یوجنا لانچ ہو گئی ہے،برائے مہربانی خاموش رہیں۔

سدھارتھ وردراجن/ فوٹو: فیس بک

یوپی پولیس نے ایک ٹوئٹ کے لیے دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے خلاف مقدمہ درج کیا

دی وائر کے بانی مدیرسدھارتھ وردراجن نےیوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد میں دہلی کے آئی ٹی او پرمظاہرہ میں شامل ایک نوجوان کی موت کو لےکر ان کے اہل خانہ کے دعووں سے متعلق خبر ٹوئٹر پر شیئرکی تھی۔

WhatsApp Image 2021-01-30 at 00.13.08

کیسے غازی پور میں دوبارہ زندہ ہوا کسانوں کا مظاہرہ

ویڈیو:گزشتہ 26 جنوری کو دہلی میں ٹریکٹر ریلی کے بعد اتر پردیش انتظامیہ نے غازی پور بارڈر پرمظاہرہ کر رہے کسانوں کو ہٹانے کا آرڈر دیا تھا۔ حالانکہ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت کی اپیل کے بعدیہاں کسانوں کا ہجوم امنڈ پڑا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

اکال تخت جتھے دار نے کہا-لال قلعہ پر نشان صاحب پھہرانا کوئی جرم نہیں

اکال تخت جتھے دار گیانی ہرپریت سنگھ نے کہا ہے کہ دہلی سکھ گرودوارا مینجنگ کمیٹی ہر سال فتح مارچ کا انعقاد نشان صاحب کے ساتھ لال قلعہ میں کرتی ہے۔ اسے گلوان گھاٹی میں پھہرایا جاتا ہے۔ اس سال یوم جمہوریہ کے پریڈ کا حصہ نشان صاحب تھا۔ اسے خالصتان کا جھنڈا کہہ کرتنقید کرنا صحیح نہیں ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)

ٹریکٹر پریڈ: صحافیوں کے خلاف کیس درج کیے جانے کی میڈیا تنظیموں نے مذمت کی

ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا، پریس کلب آف انڈیا اور انڈین ویمنس پریس کور جیسی میڈیا تنظیموں نے غیر مصدقہ خبریں نشر کرنے کے الزام میں صحافیوں کے خلاف سیڈیشن کی دفعات میں کیس درج کیے جانے کی کارروائی کو میڈیا کو ڈرانے دھمکانے کی کوشش بتایا ہے۔

غازی پور بارڈر پر مظاہرہ کر رہے کسانوں کے منچ پر بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت۔ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

غازی پور بارڈر پر جمع ہو ئے اور کسان، اضافی سکیورٹی فورسز کو ہٹایا گیا

یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی میں ٹریکٹر پریڈ کے بعد غازی آبادانتظامیہ نے دہلی اتر پردیش بارڈر پرواقع غازی پور میں زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کر رہے کسانوں کو ہٹنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ حالانکہ بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت یہ کہتے ہوئے ڈٹے رہے کہ وہ خودکشی کر لیں گے، لیکن تحریک ختم نہیں کریں گے۔

دہلی کے سنگھو بارڈر پر ہوئی جھڑپ کے دوران ایک نوجوان کو پیٹتی پولیس۔ نوجوان پر ایک ایس ایچ او پر حملہ کرنے کا الزام  ہے۔ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

سنگھو بارڈر پر کشیدگی، کسانوں اور مبینہ مقامی لوگوں کے بیچ جھڑپ کے بعد پولیس نے کیا لاٹھی چارج

زرعی قوانین کی مخالفت میں دہلی کے سنگھو بارڈر پرگزشتہ دو مہینوں سے مظاہرہ کر رہے کسانوں کی جگہ خالی کرا رہے مبینہ طور پر مقامی لوگوں کے ایک گروپ کے ساتھ جھڑپ ہوئی ہے، جس میں ایک ایس ایچ او شدید طور پرزخمی ہو گئے ہیں۔بڑی تعدادمیں سکیورٹی فورسز تعینات ہیں اور یہاں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہے۔

راجدیپ سردیسائی(فوٹو:  ویڈیوگریب)

ٹریکٹر پریڈ تشدد سےمتعلق ٹوئٹ پر دو ہفتے تک صحافی راجدیپ سردیسائی کا شو نشر نہیں ہوگا

انڈیا ٹوڈے کےصحافی راجدیپ سردیسائی کے ایک مہینےکی تنخواہ بھی کاٹ دی گئی ہے۔ انہوں نے 26 جنوری کو کسانوں کےٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد میں ایک نوجوان کی موت پر ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ ان کی موت پولیس فائرنگ میں ہوئی ہے۔ حالانکہ پولیس کی جانب سے ویڈیو جاری کرنے کے بعد انہوں نے اپنا بیان واپس لے لیا تھا۔

ششی تھرور، راجدیپ سردیسائی اور مرنال پانڈے۔ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

ٹریکٹر پریڈ تشدد: ششی تھرور، راجدیپ سردیسائی اور دیگر کے خلاف سیڈیشن کا کیس درج

گزشتہ 26 جنوری کو دہلی میں کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران غیرمصدقہ خبریں نشر کرنے کےالزام میں کانگریس رہنما ششی تھرور،صحافی راجدیپ سردیسائی، مرنال پانڈے اور چار دیگر صحافیوں کے خلاف سیڈیشن کی دفعات میں معاملہ درج ہوا ہے۔ انہی لوگوں کے خلاف مدھیہ پردیش کی بھوپال پولیس نے بھی کیس درج کیا ہے۔

AKI 27 Jan 2021.00_20_43_00.Still002

ٹریکٹر پریڈ: کسان رہنماؤں پر ایف آئی آر، لیکن تشدد کا حقیقی مجرم کون؟

ویڈیو: یوم جمہوریہ کے موقع پر مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ پر کسانوں کی جانب سے نکالے گئے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئے تشددکو لےکر یوگیندریادو سمیت تمام کسان رہنماؤں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ اس مدعے پر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔؂

WhatsApp Image 2021-01-28 at 11.32.21

کیا کسانوں نے غلطی کی ہے؟

ویڈیو: یوم جمہوریہ کے موقع پر مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی مانگ پر کسانوں کی جانب سے نکالے گئے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد کو لےکر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے دی وائر کے اجئے آشیرواد کی بات چیت۔

غازی پور بارڈر پر فلیگ مارچ کرتے سکیورٹی فورسز۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی سرکار نے کسانوں کو دیا الٹی میٹم دیر شام تک خالی کریں غازی پور بارڈر

دہلی اتر پردیش بارڈر پرواقع غازی پورکے آس پاس پولیس اور نیم فوجی دستوں کی تعداد بڑھاکر اسے چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے۔ سکیورٹی فورسز دوپہر سے ہی یہاں پر فلیگ مارچ کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دھرنادے رہے کسانوں کے بجلی پانی بھی کاٹ دیےگئے ہیں۔

26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی کے دوران کسانوں اور پولیس کا آمنا سامنا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ٹریکٹر ریلی: پولیس نے لال قلعہ پر ہو ئے واقعات کے سلسلے میں سیڈیشن کا معاملہ درج کیا

دہلی پولیس نےیوم جمہوریہ کےموقع پر کسانوں کےٹریکٹر پریڈ میں ہوئےتشدد کے سلسلے میں راکیش ٹکیت، یوگیندریادو اورمیدھا پاٹیکرسمیت37 کسان رہنماؤں کے خلاف نامزد ایف آئی آردرج کی ہے اور 20 کسان رہنماؤں کو نوٹس جاری کرکے پوچھا ہے کہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کیوں نہیں کی جانی چاہیے۔

(فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی: باغ پت ضلع میں دھرنا دے رہے کسانوں کو پولیس نے مبینہ طور پر جبراً ہٹایا

تین زرعی قوانین کےخلاف کسان باغ پت ضلع کے بڑوت تھانہ حلقہ واقع قومی شاہراہ کے کنارے پچھلے سال 19 دسمبر سے دھرنا دے رہے تھے۔ کسانوں کا الزام ہے کہ پولیس نے دیر رات لاٹھی چارج کر انہیں ہٹا دیا، جبکہ پولیس اس سے انکار کر رہی ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

یوپی:  کسانوں کو مظاہرہ میں جانے سے روکنے کے لیے انتظامیہ نے بھیجا نوٹس، ہائی کورٹ نے جواب مانگا

دہلی میں ٹریکٹر پریڈ سے پہلے اتر پردیش کے سیتاپور ضلع میں کئی کسانوں کو نوٹس جاری کرکے 50 ہزار سے لےکر 10 لاکھ تک کا بانڈ بھرنے کو کہا گیا تھا۔ انتظامیہ نے اس قدم کو صحیح ٹھہراتے ہوئے کہا کہ امن وامان کو قائم رکھنے کے لیے ایسا کیا گیا تھا۔

سنگھو بارڈر پر تعینات سکیورٹی فورسز۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ٹریکٹر پریڈ: کیا طے شدہ روٹ پر پولیس بیریکیڈ کی وجہ سے کسانوں نے دوسرا راستہ چنا؟

یوم جمہوریہ کے موقع پر نکالے گئے ٹریکٹر پریڈ کے بعد یہ سوال اٹھ رہے ہیں کہ آخر کیوں کسانوں نے پولیس کے ذریعےطے شدہ راستے پر پریڈ نہیں نکالا۔ حالانکہ دہلی کے کچھ علاقوں میں دیکھا گیا کہ پولیس نے ان راستوں پر ہی بیریکیڈنگ کر دی تھی جس کی وجہ سے لوگ غصے میں آ گئے تھے۔

کسانوں پر دہلی پولیس کے ذریعےآنسو گیس چھوڑے گئے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسان ٹریکٹر پریڈ: 22 ایف آئی آر درج، جوڈیشیل جانچ کی مانگ کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی

یوم جمہوریہ کے موقع پرمرکز کےتین زرعی قوانین کی مخالفت میں کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہوئےتشدد کے سلسلےمیں دہلی پولیس نے یوگیندریادو سمیت نو کسان رہنماؤں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی ہے اور تقریباً 200 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ تشدد کے دوران لگ بھگ 300 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

دہلی کے آئی ٹی اوپر منگل کومظاہرہ  کے دوران ٹریکٹر پلٹنے سےنوجوان  کی موت ہو گئی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کے مظاہرہ میں دہلی کے آئی ٹی او پر نوجوان کی موت

نوجوان کی پہچان 27سالہ نوریت سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ نوریت آسٹریلیا میں گریجویشن کی پڑھائی کر رہے تھے اور حال ہی میں ہندوستان لوٹے تھے۔ وہ اتر پردیش کے رام پور ضلع کے بلاسپور تحصیل کے تحت آنے والے ڈبڈ با گاؤں کے رہنے والے تھے۔

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

ٹریکٹر پریڈ: سنیکت کسان مورچہ نے خود کو تشدد سے الگ کیا،کہا-غیر سماجی عناصر کی گھس پیٹھ

کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے بعدسنیکت کسان مورچہ نے کہا کہ وہ تشدد کے ناپسندیدہ اور ناقابل قبول واقعات کی مذمت کرتے ہیں اور اس میں شامل لوگوں سے خود کو الگ کرتے ہیں۔ اس بیچ دہلی-این سی آر کے کچھ حصوں میں انٹرنیٹ خدمات کو 12 گھنٹے کے لیے بندکر دیا گیا ہے۔

دہلی کے لال قلعہ میں کسان۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کسانوں کا مظاہرہ: ٹریکٹر پریڈ کے بعد بجٹ کے دن پارلیامنٹ کی جانب پیدل مارچ کریں گے کسان

کسان تنظیموں نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایک فروری کو بجٹ کے دن مختلف جگہوں سے پارلیامنٹ کی طرف کوچ کریں گے۔ کسان رہنما درشن پال نے کہا کہ کسان تینوں نئے زرعی قوانین کو رد کرنے کی مانگ پر قائم ہیں اور ان کے پورا ہونے تک ان کی تحریک جاری رہےگی۔

Screen Shot 2021-01-22 at 3.11.39 PM

بندیل کھنڈ: 625 کروڑ روپے کی منڈیاں، پھر بھی کسان بدحال کیوں؟

ویڈیو: اتر پردیش میں بندیل کھنڈ کے سات اضلاع میں کسانوں کو زراعتی بازار مہیا کروانے کے مقصد سے 625.33 کروڑ روپے خرچ کر ضلع، تحصیل اور بلاک سطح پرکل 138 منڈیاں بنائی گئی تھیں ۔ آج اکثر منڈیوں میں کوئی خرید وفروخت نہیں ہوتی، احاطوں میں زنگ آلود تالے لٹک رہے ہیں اور مقامی کسان پریشان ہیں۔

سنگھو بارڈر پر تشدد بھڑ کانے کا دعویٰ کرنے والے نوجوان کو لے جاتی پولیس۔ (فوٹو: اےاین آئی)

سنگھو بارڈر پر پکڑا گیا نوجوان، تشدد بھڑکانے اور کسان رہنماؤں کے قتل کی سازش کا دعویٰ

جمعہ کی رات کوسنگھو بارڈر پر مظاہرہ کر رہےکسانوں نے ایک نوجوان کو پکڑا، جس نے دعویٰ کیا کہ دو لڑکیوں سمیت کل دس لوگوں کو رواں تحریک اوریوم جمہوریہ پر ہونے والی ٹریکٹر ریلی کے دوران تشدد بھڑ کانے کا کام دیا گیا تھا۔ نوجوان نے یہ بھی کہا کہ چار کسان رہنماؤں کےقتل کی سازش کی گئی ہے۔