Farooq Abdullah

فوٹو: رائٹرس

چینی صدر شی چن پنگ کے کشمیر پر تبصرے کے بعد ہندوستان کا ردعمل، کہا-کشمیر پر تبصرہ نہ کریں

چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو بیجنگ میں ایک اجلاس میں بھروسہ دلایا کہ عالمی اور علاقائی حالات میں تبدیلی کے باوجود چین اورپاکستان کی دوستی اٹوٹ اور چٹان جیسی مضبوط ہے۔

سوموار کو نئی دہلی میں 2018 بیچ کے انڈین  پولیس سروس پروبیشنرز کے ساتھ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ (فوٹو : پی ٹی آئی)

فیکٹ چیک: سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں چار کشمیریوں کی موت، امت شاہ بولے-کوئی موت نہیں ہوئی

نئی دہلی میں انڈین پولیس سروس 2018 بیچ کے پروبیشنروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ کے لئے ایک یونین ٹریٹری نہیں رہے‌گا اور حالات معمول پر آنے کے بعد اس کا ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے‌گا۔

سرینگر کی ایک تصویر (فوٹو : رائٹرس)

کشمیر میں لگائی گئی پابندیوں اور حراست میں لیے گئے لوگوں کے دستاویز ہمارے پاس نہیں: وزارت داخلہ

آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری میں وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس بارے میں ہمارے پاس کوئی جانکاری نہیں ہے۔یہ جانکاری جموں و کشمیر حکومت کے پاس ہو سکتی ہےلیکن اس درخواست کو وہاں ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ سینٹرل آر ٹی آئی قانون وہاں نافذ نہیں ہے۔

فوٹو: رائٹرس

جموں و کشمیر: 9 سے 17 سال کے 144 نابالغوں کو حراست میں لیا گیا؛ رپورٹ

جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ کی جووینائل جسٹس کمیٹی نے سپریم کورٹ میں سونپی اپنی رپورٹ میں یہ جانکاری دی ہے۔ رپورٹ میں پولیس نے کسی بھی بچے کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کے الزامات سے انکار کیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیر مدعے پر شنوائی کے لئے وقت نہیں، ایودھیا معاملے کی شنوائی ضروری: سپریم کورٹ

جموں و کشمیر میں جاری پابندی کے خلاف داخل عرضی کی سماعت کر رہے دونوں ججوں-سی جے آئی رنجن گگوئی اور جسٹس ایس اے بوبڈے، ایودھیا بنچ کے بھی حصہ ہیں۔ بنچ نے ایودھیا معاملے کی سماعت ختم کرنے کے لئے 18 اکتوبر کا وقت طے کیا ہے۔

فاروق عبداللہ( فوٹو: پی ٹی آئی)

فاروق عبداللہ کی رہائی کے لیے داخل عرضی کو سپریم کورٹ نے خارج کیا

راجیہ سبھا ممبراور ایم ڈی ایم کے رہنما وائیکو نے اپنی ہیبیس کارپس عرضی میں پچھلی چار دہائیوں سے خود کو جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبدااللہ کا قریبی دوست بتاتے ہوئےکہا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما کو غیر قانونی طریقے سے حراست میں رکھ کر انہیں آئینی حقوق سے محروم کیا گیا ہے ۔

فوٹو: رائٹرس

مودی حکومت کی سب سے بڑی حصولیابی ہندوستانی وفاقی ڈھانچے کو کمزور کرنا ہے

ہندوستانی آئین میں واضح طور پر ہندوستان کو ریاستوں کا یونین کہا گیا ہے یعنی ایک یونین کے طور پر سامنے آنے سے پہلے بھی یہ ریاست وجود میں تھے۔ ان میں سے ایک جموں و کشمیر کا یہ درجہ ختم کرتے ہوئے مودی حکومت نے یونین کے نظریہ کو ہی چیلنج دیاہے۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

جموں و کشمیر: دو نابالغوں کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا،جانچ کا حکم

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے حراست میں رکھے گئے نابالغوں کے اہل خانہ کی طرف سے دائر ہیبیس کارپس عرضیوں میں سے ایک معاملے میں 10 دن کے اندر جانچ مکمل کرنے کاحکم دیا گیا ہےجبکہ دوسرے معاملے میں حکومت سے جواب طلب کیاگیا ہے۔

کانگریس رہنما اور جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

جموں و کشمیر کے دورے پر پہنچے غلام نبی آزاد نے کہا-وادی میں حالات بہت خراب

جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس رہنما غلام نبی آزاد سپریم کورٹ کے حکم سے جموں و کشمیر کے دورے پر گئےہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں وادی میں ٹھہرنے کے دوران جن مقامات پر جانا چاہتا تھا، اس کے 10 فیصد مقامات پر بھی انتظامیہ نے مجھے جانے نہیں دیا۔

AKI 16 September.00_18_44_22.Still003

فاروق عبداللہ گرفتار: کشمیر پر جھوٹ بول رہی ہے حکومت؟

ویڈیو: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے)کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ پی ایس اے کے تحت بنا ٹرائل کے کسی شخص کو دو سال تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

ہائی کورٹ نے پلواما حملے سے متعلق پی ایس اے کے 80 فیصدی معاملات کو رد کیا

ایک رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سری نگر بنچ میں 14 فروری 2019 کو ہوئے پلواما حملے سے لےکر پانچ اگست تک 150ہیبیس کارپس کی عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ ان میں پبلک سیفٹی ایکٹ سے جڑے 39 معاملات میں سے تقریباً 80 فیصدی معاملات ایسے تھے جن میں عدالت نے حراست میں لئے گئے لوگوں کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

بند کے دوران سرینگر کا لال چوک (فوٹو : رائٹرس)

کشمیر پر مسلم رہنماؤں کا رویہ -یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا…

یہ واقعی شرم کی بات ہے کہ ہندوستان کے مسلم لیڈران نے جموں وکشمیر میں ہورہی زیادتیوں کے متعلق اپنے منہ ایسے بند کئے ہیں جیسے ان کی چابیاں ہندو انتہا پسندوں کے پاس ہوں۔ جمیعۃ کے لیڈران آئین کی اس شق کی ترمیم و تحلیل کی حمایت کرتے ہیں تو پھر یونیفار م سول کوڈ اور تین طلاق قانون کے اطلاق پر کیوں شور مچا رہے ہیں؟

فوٹو: پی ٹی آئی

آرٹیکل 370: کیا اصل میں بی جے پی جموں و کشمیر کے دلتوں کے حقوق کے لئے فکرمند ہے

جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35 اے ہٹانے کی بحث کے دوران بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے دلتوں کو ریاست میں ریزرویشن کا پورا فائدہ ملنے کا ذکر کیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ ڈاکٹر امبیڈکر بھی ایسا چاہتے تھے۔ لیکن کیا اصل میں 370 ہٹنے کے پہلے ریاست میں دلتوں کی حالت خراب تھی؟

التجا مفتی اور محبوبہ مفتی (فوٹو: پی ٹی آئی/فیس بک)

سپریم کورٹ نے محبوبہ مفتی کی بیٹی کو ان سے ملنے کی اجازت دی

جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو 5 اگست سے سرینگر کے چشم شاہی ہٹ کی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اپنی عرضی میں، محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا تھا کہ وہ اپنی ماں کی صحت کے بارے میں فکرمند ہے کیونکہ وہ ان سے ایک مہینے سے نہیں ملی ہیں۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

انتخاب میں لوگوں سے کہہ دیں‌گے کہ یہ 370 کے حمایتی ہیں، تو لوگ جوتوں سے ماریں‌گے: ستیہ پال ملک

جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور فون خدمات بند کرنے پر گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ دہشت گردوں اور پاکستان کے لئے یہ زیادہ مفید ہے۔ اس کا استعمال جھوٹ پھیلانے اور ورغلانے کے لئے کیا جاتا ہے۔

فائل فوٹو :رائٹرس

آخر کیوں کشمیری پنڈت کشمیریوں کے ہم قدم نہیں ہیں؟

کشمیریوں نے اقلیت کو کبھی اقلیت نہیں سمجھا بلکہ انہیں ہمیشہ اپنے عزیزوں اور پیاروں کی مانند اپنی محبتوں سے نوازا ہے۔ مگر بد قسمتی یہ رہی کہ جب بھی کوئی تاریخی موڑ آیا‘یہاں کی اقلیت اکثریت کے ہم قدم نہیں تھی۔کیا یہ ممکن نہیں ہے کہ دہلی کے ایوانوں میں نوکر شاہی کو اپنا کعبہ و قبلہ تصور کرنے کے بجائے کشمیری پنڈت ہم وطنوں کے مفادات کا بھی خیال رکھیں۔

ڈی ایم کے کی قیادت میں جموں و کشمیر کے رہنماؤں کی گرفتاری کی مخالفت میں جنتر منتر پر مظاہرہ کرتی حزب مخالف پارٹیاں (فوٹو : اے این آئی)

کشمیر میں رہنماؤں کی گرفتاری پر ڈی ایم کے اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے جنتر منتر پر کیا مظاہرہ

نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمعرات کو ڈی ایم کے کی قیادت میں کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی، سی پی آئی اور سی پی ایم سمیت کئی دیگر پارٹیوں نے ایک ساتھ آکر جموں و کشمیر میں حالات کو نارمل کرنے، وادی میں مواصلاتی نظام کو درست کرنے اور حراست میں لئے گئے تمام سیاسی رہنماؤں کی رہائی کی مانگ کی۔

سرینگر میں تعینات سکیورٹی اہلکار (فوٹو : رائٹرس)

ایک طرف 370 کا جشن اور دوسری طرف اسکول بند، کالج بند، دفتر بند، دکانیں بند، کشمیر کی زبان بند…

اس پورے باب نے کشمیر کی آواز اور بولنے کا حق دونوں چھین لیا، لیکن کہا گیا کہ کشمیری عوام خوش ہے۔ اجیت ڈوبھال کو سب نے چار کشمیری کے ساتھ کھانا کھاتے تو دیکھا پر کسی کو نہیں پتہ کہ ان تصویروں میں پیچھے کتنے فوجی بندوق تانے کھڑے تھے۔

فوٹو: رائٹرس

16 اگست کو سرینگر میں پولیس اور سیکڑوں مظاہرین کے بیچ ہوا تھا تصادم : رپورٹ

بین الاقوامی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، یہ تصادم سرینگر کے سورا علاقے میں مظاہرین کے ذریعے نکالی گئی ریلی کے دوران ہوا ۔ وہیں 12دن بعد کشمیر وادی کے 17 ٹیلی فون ایکسچینج میں لینڈ لائن خدمات بحال کر دی گئی ہی اور جموں کے 5 اضلاع میں 2 جی موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کی گئی ہیں ۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

جموں و کشمیر: کانگریسی رہنماؤں کی حراست پر راہل نے کہا، کب ختم ہوگا یہ پاگل پن

کانگریس کی جموں و کشمیر اکائی کو جمعہ کو پریس کانفرنس کرنے سے روکتے ہوئے پارٹی کے اہم ترجمان رویندر شرما کو حراست میں لے لیا گیا۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس کے اترپردیش صدر غلام احمد میر کو بھی اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ پارٹی آفس جا رہے تھے۔