چین کے صدر شی جن پنگ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو بیجنگ میں ایک اجلاس میں بھروسہ دلایا کہ عالمی اور علاقائی حالات میں تبدیلی کے باوجود چین اورپاکستان کی دوستی اٹوٹ اور چٹان جیسی مضبوط ہے۔
نئی دہلی میں انڈین پولیس سروس 2018 بیچ کے پروبیشنروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ کے لئے ایک یونین ٹریٹری نہیں رہےگا اور حالات معمول پر آنے کے بعد اس کا ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائےگا۔
آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری میں وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس بارے میں ہمارے پاس کوئی جانکاری نہیں ہے۔یہ جانکاری جموں و کشمیر حکومت کے پاس ہو سکتی ہےلیکن اس درخواست کو وہاں ٹرانسفر نہیں کیا جا سکتا ہے کیونکہ سینٹرل آر ٹی آئی قانون وہاں نافذ نہیں ہے۔
ویڈیو: جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 پر سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ کی جووینائل جسٹس کمیٹی نے سپریم کورٹ میں سونپی اپنی رپورٹ میں یہ جانکاری دی ہے۔ رپورٹ میں پولیس نے کسی بھی بچے کو غیر قانونی طور پر حراست میں لینے کے الزامات سے انکار کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 پر مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج دینے والی نئی عرضی پر روک لگا دی ہے۔
دی وائر کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں صفیہ عبداللہ خان نے بتایا کہ ان کے والد فاروق عبداللہ پر پی ایس اے لگائے جانے سے پوری فیملی حیران ہے۔
جموں و کشمیر میں جاری پابندی کے خلاف داخل عرضی کی سماعت کر رہے دونوں ججوں-سی جے آئی رنجن گگوئی اور جسٹس ایس اے بوبڈے، ایودھیا بنچ کے بھی حصہ ہیں۔ بنچ نے ایودھیا معاملے کی سماعت ختم کرنے کے لئے 18 اکتوبر کا وقت طے کیا ہے۔
راجیہ سبھا ممبراور ایم ڈی ایم کے رہنما وائیکو نے اپنی ہیبیس کارپس عرضی میں پچھلی چار دہائیوں سے خود کو جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبدااللہ کا قریبی دوست بتاتے ہوئےکہا تھا کہ نیشنل کانفرنس کے رہنما کو غیر قانونی طریقے سے حراست میں رکھ کر انہیں آئینی حقوق سے محروم کیا گیا ہے ۔
ہندوستانی آئین میں واضح طور پر ہندوستان کو ریاستوں کا یونین کہا گیا ہے یعنی ایک یونین کے طور پر سامنے آنے سے پہلے بھی یہ ریاست وجود میں تھے۔ ان میں سے ایک جموں و کشمیر کا یہ درجہ ختم کرتے ہوئے مودی حکومت نے یونین کے نظریہ کو ہی چیلنج دیاہے۔
رپورٹ کے مطابق، عمران خان کی تقریر کے فوراً بعد کشمیر میں سینکڑوں شہری گھروں سے نکل آئے اور انہوں نے عمران خان اور کشمیر کی آزادی کی حمایت میں نعرے لگائے۔
رپورٹ میں ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وادی میں 2015میں تقریباً 18 لاکھ بالغ افراد بھی ذہنی بیماری میں مبتلا تھے۔یہ مجموعی آبادی کا 45 فیصدی ہے۔
جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے حراست میں رکھے گئے نابالغوں کے اہل خانہ کی طرف سے دائر ہیبیس کارپس عرضیوں میں سے ایک معاملے میں 10 دن کے اندر جانچ مکمل کرنے کاحکم دیا گیا ہےجبکہ دوسرے معاملے میں حکومت سے جواب طلب کیاگیا ہے۔
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور کانگریس رہنما غلام نبی آزاد سپریم کورٹ کے حکم سے جموں و کشمیر کے دورے پر گئےہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں وادی میں ٹھہرنے کے دوران جن مقامات پر جانا چاہتا تھا، اس کے 10 فیصد مقامات پر بھی انتظامیہ نے مجھے جانے نہیں دیا۔
سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے بعد سے مبینہ طور پر غیر قانونی طریقے سے نابالغوں کو حراست میں رکھے جانے کو لےکر ایک ہفتے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔
وادی کے کئی شہریوں نے کہا کہ انہیں ٹیلی کام کمپنیوں نے بل بھیجا ہے جب کہ انہیں خدمات دی ہی نہیں گئی ہیں۔
این ایس اے کے دعوے کے مطابق اگر آرٹیکل 370 پر کشمیر کے لوگ پوری طرح سے حکومت کے ساتھ ہیں، تو ان کے رہنماؤں کے بڑے جلسے کو خطاب کرنے کے امکان سے حکومت کو ڈر کیوں لگ رہا ہے؟
جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت درج معاملے میں ان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا گیا ہے۔
ویڈیو: جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ کو پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے)کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ پی ایس اے کے تحت بنا ٹرائل کے کسی شخص کو دو سال تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ایک رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے سری نگر بنچ میں 14 فروری 2019 کو ہوئے پلواما حملے سے لےکر پانچ اگست تک 150ہیبیس کارپس کی عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ ان میں پبلک سیفٹی ایکٹ سے جڑے 39 معاملات میں سے تقریباً 80 فیصدی معاملات ایسے تھے جن میں عدالت نے حراست میں لئے گئے لوگوں کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
یہ واقعی شرم کی بات ہے کہ ہندوستان کے مسلم لیڈران نے جموں وکشمیر میں ہورہی زیادتیوں کے متعلق اپنے منہ ایسے بند کئے ہیں جیسے ان کی چابیاں ہندو انتہا پسندوں کے پاس ہوں۔ جمیعۃ کے لیڈران آئین کی اس شق کی ترمیم و تحلیل کی حمایت کرتے ہیں تو پھر یونیفار م سول کوڈ اور تین طلاق قانون کے اطلاق پر کیوں شور مچا رہے ہیں؟
جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 اور 35 اے ہٹانے کی بحث کے دوران بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے دلتوں کو ریاست میں ریزرویشن کا پورا فائدہ ملنے کا ذکر کیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ ڈاکٹر امبیڈکر بھی ایسا چاہتے تھے۔ لیکن کیا اصل میں 370 ہٹنے کے پہلے ریاست میں دلتوں کی حالت خراب تھی؟
جموں و کشمیر میں چار اگست کی شام سے پابندیاں نافذ ہیں۔ پریشان صحافیوں نے اب مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو کم سے کم میڈیا اداروں کے براڈبینڈ خدمات کو بحال کرنا چاہیے۔
کشمیر ٹائمس کی ایگزیکٹو ایڈیٹر انورادھا بھسین کی طرف سے جموں و کشمیر میں مواصلاتی ذرائع پر لگی پابندیوں کو ہٹانے کی مانگ کرنے والی عرضی پر عدالت نے یہ تبصرہ کیا۔
جموں وکشمیر میں لگی پابندیوں کی وجہ سے والدین بچوں کی حفاظت کو لے کر پریشان ہیں اور انہیں اسکول نہیں بھیج رہے ہیں۔
راجیہ سبھا ممبر اور ایم ڈی ایم کے کی بانی وائیکو نے اپنی عرضی میں کہا کہ فاروق عبداللہ پر کارروائی پوری طرح سے غیر قانونی ہے۔ یہ ان کے آئینی حقوق کی پامالی ہے۔
سپریم کورٹ نے سوموار کو سینئر کانگریسی رہنما اور جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کو ریاست میں جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کوئی سیاسی جلسہ نہ کریں۔
پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے )کے تحت بنا ٹرائل کے کسی شخص کو دو سال تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ 5 اگست سے ہی نظر بند ہیں۔
راجیہ سبھا ممبر اور ایم ڈی ایم کے کے بانی وائیکو نے اپنی عرضی میں کہا کہ فاروق عبداللہ پر کارروائی پوری طرح سے غیر قانونی اور غلط ہے۔یہ ان کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کو 5 اگست سے سرینگر کے چشم شاہی ہٹ کی حراست میں رکھا گیا ہے۔ اپنی عرضی میں، محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی نے کہا تھا کہ وہ اپنی ماں کی صحت کے بارے میں فکرمند ہے کیونکہ وہ ان سے ایک مہینے سے نہیں ملی ہیں۔
جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ اور فون خدمات بند کرنے پر گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ دہشت گردوں اور پاکستان کے لئے یہ زیادہ مفید ہے۔ اس کا استعمال جھوٹ پھیلانے اور ورغلانے کے لئے کیا جاتا ہے۔
کشمیریوں نے اقلیت کو کبھی اقلیت نہیں سمجھا بلکہ انہیں ہمیشہ اپنے عزیزوں اور پیاروں کی مانند اپنی محبتوں سے نوازا ہے۔ مگر بد قسمتی یہ رہی کہ جب بھی کوئی تاریخی موڑ آیا‘یہاں کی اقلیت اکثریت کے ہم قدم نہیں تھی۔کیا یہ ممکن نہیں ہے کہ دہلی کے ایوانوں میں نوکر شاہی کو اپنا کعبہ و قبلہ تصور کرنے کے بجائے کشمیری پنڈت ہم وطنوں کے مفادات کا بھی خیال رکھیں۔
خصوصی تحریر: اطلاعات کے اس زمانے میں کسی حکومت کا اتنی آسانی سے ایک پوری آبادی کو باقی دنیا سے کاٹ دینا ظاہر کرتا ہے کہ ہم کس طرف بڑھ رہے ہیں۔
جہاں ایران کشمیر کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتا رہا ہے وہیں عرب دنیا اس پر مسلسل خاموش ہے۔
نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمعرات کو ڈی ایم کے کی قیادت میں کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی، سی پی آئی اور سی پی ایم سمیت کئی دیگر پارٹیوں نے ایک ساتھ آکر جموں و کشمیر میں حالات کو نارمل کرنے، وادی میں مواصلاتی نظام کو درست کرنے اور حراست میں لئے گئے تمام سیاسی رہنماؤں کی رہائی کی مانگ کی۔
میڈیا رپورٹ میں مقامی لوگوں کے حوالے سے دعویٰ کیا گیاہے کہ مظاہروں میں 100 سے زائد لوگ زخمی ہوئے ، لیکن وہ اپنی گرفتاری کے خوف کے باعث ہاسپٹل نہیں گئے ۔
اس پورے باب نے کشمیر کی آواز اور بولنے کا حق دونوں چھین لیا، لیکن کہا گیا کہ کشمیری عوام خوش ہے۔ اجیت ڈوبھال کو سب نے چار کشمیری کے ساتھ کھانا کھاتے تو دیکھا پر کسی کو نہیں پتہ کہ ان تصویروں میں پیچھے کتنے فوجی بندوق تانے کھڑے تھے۔
سبھی پرائیویٹ اسکول آج سوموار کو مسلسل 15 ویں دن بھی بند رہے کیونکہ گزشتہ دو دن سے یہاں ہوئے پر تشدد مظاہروں کے مد نظر والدین اپنے بچوں کے تحفظ کو لے کر فکر مند ہیں۔
بین الاقوامی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق، یہ تصادم سرینگر کے سورا علاقے میں مظاہرین کے ذریعے نکالی گئی ریلی کے دوران ہوا ۔ وہیں 12دن بعد کشمیر وادی کے 17 ٹیلی فون ایکسچینج میں لینڈ لائن خدمات بحال کر دی گئی ہی اور جموں کے 5 اضلاع میں 2 جی موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کی گئی ہیں ۔
کانگریس کی جموں و کشمیر اکائی کو جمعہ کو پریس کانفرنس کرنے سے روکتے ہوئے پارٹی کے اہم ترجمان رویندر شرما کو حراست میں لے لیا گیا۔ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس کے اترپردیش صدر غلام احمد میر کو بھی اس وقت حراست میں لے لیا گیا جب وہ پارٹی آفس جا رہے تھے۔