وزیر اعظم مودی کی مسلسل تنقید کرنے والے ایکٹر پرکاش راج نے آئندہ لوک سبھا انتخاب لڑنے کا اعلان کیا
غور طلب ہے کہ پرکاش راج لمبے وقت سے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی قیادت والی حکومت کی تنقید کرتے آرہے ہیں ۔
غور طلب ہے کہ پرکاش راج لمبے وقت سے وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی قیادت والی حکومت کی تنقید کرتے آرہے ہیں ۔
بنگلور کی جرنلسٹ گوری لنکیش قتل معاملہ میں گزشتہ سال گرفتار کے ٹی نوین کمار نے پولیس کو مبینہ طور پر دیے اپنے بیان میں ایک رائٹ ونگ کے کارکن کو کارتوس دینے کی بات قبول کی ہے۔
سینئر صحافی گوری لنکیش قتل معاملے میں 8 مہینے بعد ایس آئی ٹی نے چارج شیٹ داخل کیا ہے۔5ستمبر 2017کو بنگلور میں گوری کو ان کے گھر کے باہر گولی مار دی گئی تھی۔
قتل کے چھ ماہ بعد معاملے میں پہلی گرفتاری ہوئی۔ گزشتہ سال پانچ ستمبر کو سینئر صحافی اور سماجی کارکن گوری لنکیش کو بینگلورو میں قتل کر دیا گیا تھا۔
چونکہ مین اسٹریم میڈیا کارپوریٹ اداروں کی ملکیت میں ہے، اسلئے بھی ان کو کنٹرول کرنا حکومت کےلئے آسان ہو جاتا ہے۔ ایک بڑے اخبار ہندوستان ٹائمس کے ایڈیٹر بوبی گھوش کو جس طرح حا ل ہی میں برخاست کیا گیا وہ اس کی ایک مثا ل ہے۔ […]
ایسے میں پرکاش راج جیسے لوگوں کا سچ بولنا اور اپنے بولے ہوئے کو لےکر کھڑے رہنا ایک نظیر ہے۔ ایسی ہی نظیر کمل ہاسن نے بھی وقتاً فوقتاً پیش کی ہے۔ سماج میں اثرو رسوخ رکھنے والے لوگوں کو سچ بولنا چاہیے۔جس طرح ان کے فیشن کا اثر سماج پر ہوتا ہے، ان کی راست بیانی بھی اتنا ہی اثر رکھتی ہے۔دنکر کے لفظوں میں؛سمر شیش ہے نہیں پاپ کا بھاگی کیول ویاگھر ؛ جو تٹھستھ ہیں سمئے لکھےگا ان کے بھی اپرادھ
گوری لنکیش قتل معاملے میں وزیر اعظم کی خاموشی سے ناراض نامور ادا کار پرکاش راج نے نیشنل ایوارڈ لوٹانے کی بات کہی ہے ۔ نئی دہلی: نیشنل فلم ایوارڈ یافتہ نامورفلم اداکارپرکاش راج نے گزشتہ ماہ بنگلور میں صحافی گوری لنکیش کے قتل معاملے میں وزیر اعظم نریندر […]
انگریزی متاثر کن زبان ہے، مگر اس کی رسائی محدود ہے۔ علاقائی زبانوں کے صحافی اصلی اثر پیدا کر سکتے ہیں۔ چھوٹے شہروں کے ایسے کئی جاں باز صحافی ہیں، جنہوں نے اپنے حوصلے کی قیمت اپنی جان دےکر چکائی ہیں۔ ہندوستان کا دایاں بازو محاذ طوطے کی […]
حال ہی میں گاندھی کے قاتلوں نے نریندر دامولکر،کووند پانسرے اور ایم ایم کلکرنی جیسے بیباک افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیا ۔
تقریر اور تحریر کی آزادی جس کو ہم میں سے بیشتر لوگ فطری طور پرملا ایک حق سمجھتے ہیں، اسکے لئے کتنی جدو جہد اور قربانی کی ضرورت ہوتی ہے، یہ بنگلور میں ہوۓ اس واقعہ اور ان تمام واقعات سے سمجھ میں آتا ہے-