گجرات پولیس نے منی لانڈرنگ کیس میں حال ہی میں گرفتار جھارکھنڈ کی مائننگ (کان کنی)سکریٹری پوجا سنگھل کے ساتھ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی تصویر شیئر کرنے کے معاملے میں فلمساز اویناش داس کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کے خلاف 17 مارچ کو فیس بک پر ایک مورف شدہ تصویر شیئر کرکے قومی پرچم کی توہین کرنے کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے، جس میں ایک خاتون ترنگا پہنے نظر آرہی ہیں۔
گجرات کےاحمد آباد شہر کے دھندھکا قصبے میں مبینہ طور پر ایک فیس بک پوسٹ کے سلسلے میں 25 جنوری کو ایک نوجوان کا قتل کر دیا گیا تھا۔ اس سے قبل مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں نے ان کے خلاف مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔ گجرات اے ٹی ایس نے قتل کے سلسلے میں اب تک دو مولویوں سمیت چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
مارچ 2010 میں گجرات اے ٹی ایس نے 43 سالہ ایک این جی اوکارکن بشیر احمد بابا کو آنند سے گرفتار کیا تھا۔ ان پر دہشت گردی کا نیٹ ورک قائم کرنے اور 2002 کے فسادات سے ناراض مسلم نوجوانوں کوحزب المجاہدین کے لیے بھرتی کرنے کے لیےصوبے میں ریکی کرنے کا الزام لگایا تھا۔ الزام ثابت نہ ہونے پر گزشہ دنوں انہیں رہا کر دیا گیا۔
گجرات کےسورت شہر میں آئی ٹی سیل کے ساتھ کام کر رہے بی جے پی کے ایک ممبرنتیش ونانی کی گرفتاری کے بعد بی جے پی صدور اور مختلف وارڈوں کے جنرل سکریٹری نے سوشل میڈیا پر اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا۔
بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریلی میں پارٹی چیف سی آر پاٹل سے متعلق ایک پروگرام کی تیاری کر رہے ان کے کارکنوں کو اے ایس پی ابھے سونی کے ذریعے پیٹا گیا۔ وہیں سونی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کارکنوں سے صرف وہاں سے جانے کے لیے کہا تھا، کیونکہ رات بہت زیادہ ہو گئی تھی۔
2002 میں گجرات کے گودھرا میں ہوئے فسادات کی جانچ کو لے کر تشکیل دیے گئے ناناوتی کمیشن نے اپنی فائنل رپورٹ میں کہا ہے کہ فروری 2002 میں سابرمتی ایکسپریس میں آگ لگنے کے بعد گودھرا میں ہوئے فسادات منصوبہ بند نہیں تھے۔
اس سال اپریل میں سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات کے دوران ریپ کا شکار ہوئی بلقیس بانو کو معاوضہ اور دیگرسہولیات دینے کا حکم دیا تھا۔ بلقیس نے توہین عدالت کی عرضی دائر کرکے کہا ہے کہ اب تک ریاستی حکومت نے ایسا نہیں کیا ہے۔
اسی سال مارچ میں ڈی جی ونجارا اور این کے امین نے سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے ان کو فوراً اس معاملے میں بری کرنے کی مانگ کی تھی۔ اس سے پہلے گجرات حکومت نے سی بی آئی کو دونوں سابق افسروں کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دینے سے انکار کر دیا تھا۔
گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی نے ایوان میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو سال میں پولیس حراست میں جن لوگوں کی موت ہوئی ان کے رشتہ داروں کو 23.50 لاکھ روپے کا معاوضہ دیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق، سب سے زیادہ تقریباً 1.29 لاکھ عہدے اتر پردیش میں، بہار میں 50000 عہدے اور مغربی بنگال میں 49000 عہدے خالی ہیں۔ وہیں، ناگالینڈ پولیس ملک کی واحد ایسی فورس ہے، جہاں طے شدہ تعداد سے 941 زیادہ ملازمین کو بھرتی کیا گیا ہے۔
ویڈیو: سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کو پولیس حراست میں موت کے 30 سال پرانے معاملے میں گجرات کی جام نگر سیشن کورٹ نے مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی ہے۔اس وقت سنجیو بھٹ جام نگر میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھے۔ ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سنجیو بھٹ کی بیوی شویتا بھٹ سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
گجرات میں جام نگر سیشن کورٹ نے بھٹ کو سال 1990 کے ایک ’ حراست میں موت ‘معاملے میں مجرم پایا ہے۔ اس وقت سنجیو بھٹ جام نگر میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس تھے۔
گجرات فسادات میں گینگ ریپ کا شکار ہوئیں بلقس بانو نے کہا کہ فرقہ وارانہ تشدد کے دوسرے متاثرین کی مدد کے لئے وہ اپنی پہلی بیٹی صالحہ کی یاد میں ایک فنڈ مختص کریں گی۔ قابل ذکر ہے کہ فسادات کے دوران صالحہ کا قتل کر دیا گیا تھا۔
میں 17 سال تک ووٹ نہیں دے سکی کیونکہ ہم لگاتار بھاگ رہے تھے۔ آج میں نے اپنا ووٹ دیا ہے اور میرا ووٹ ملک کی یکجہتی کے لئے ہے… میں اپنے ملک کے جمہوری نظام میں یقین کرتی ہوں اور انتخاب کےعمل پر میرا بھروسہ ہے۔
گجرات فسادات کے دوران 3 مارچ 2002 کو حاملہ بالقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا تھا ۔اس دوران ان کی فیملی کے 14 ممبروں کو قتل بھی کردیا گیا تھا۔
بلقیس بانو کے ساتھ مارچ 2002 میں گینگ ریپ کیا گیا تھا، اس وقت وہ حاملہ تھیں۔ انہوں نے گجرات فسادات میں اپنی فیملی کے سات ممبروں کو کھویا تھا۔
گجرات پولیس کے ریٹائرڈ افسر ڈی جی ونجارہ اور این کے امین ان 7 ملزموں میں شامل ہیں ، جن کے خلاف اس معاملے میں سی بی آئی نے چارج شیٹ داخل کی ہے۔
سال 2007 میں صحافی بی جی ورگیج اور نغمہ نگار جاوید اختر نے عرضی داخل کر کے گجرات میں 22 مبینہ فرضی انکاؤنٹر کی جانچ کی مانگ کی تھی۔ اس وقت نریندر مودی وزیر اعلیٰ تھے۔
سی بی آئی نے کورٹ میں کہا کہ اس نے گجرات حکومت سے مقدمہ چلانے کے لئے اجازت مانگی تھی لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ہے۔
ریاستی حکومت نے 2004 میں عشرت جہاں انکاؤنٹر معاملے میں ضمانت پر باہر آئی پی ایس افسر جی ایل سنگھل کو پرموشن دیتے ہوئے ان کی تقرری آئی جی پی کے عہدے پر کی ہے۔
گجرات کے سابق آئی پی ایس افسر سنجیو بھٹ کی بیوی شویتا سنجیو بھٹ نے عرضی داخل کر کے الزام لگایا ہے کہ سپریم کورٹ کا رخ کرنے کے لیے ان کے شوہر کو حراست میں کسی کاغذ پر دستخط کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔
انکاؤنٹر معاملے میں ملزم گجرات پولیس کے سینئر افسر ونجارا کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں خفیہ طور پر مودی سے پوچھ تاچھ ہوئی تھی، لیکن اس بات کو رکارڈ پر نہیں رکھا گیا۔
سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے کہا کہ عشرت جہاں سمیت تین دیگر لوگوں کے اغوا اور قتل کے الزام میں پانڈے کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہیں۔
ہائی پروفائل ملزمین کی رہائی، ضمانت اور گواہوں پر دباؤ ہونے جیسے کئی سوال اٹھاتے ہوئے ممبئی ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس ابھے ایم تھپسے نے اس معاملے کو عدلیہ کی ناکامی کہا ہے۔
عدالت عظمی نے گجرات حکومت سے اس ضمن میں چار ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔ نئی دہلی : آج سپریم کورٹ نے 2002 کے گجرات فسادات کی متاثرہ بلقیس بانو کو زیادہ معاوضہ دینے کے لئے علیحدہ درخواست دائر کرنے کامشورہ دیاہے،ساتھ ہی گجرات حکومت […]