Haryana Elections

ونیش پھوگاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@phogat.vinesh)

ہریانہ: انتخابی دنگل میں ونیش کو میڈل

انتخابی میدان میں یہ فتح ونیش کی لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ دراصل شروعات ہے۔ جن عزائم کے ساتھ انہیں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے کیریئر کو عروج پر خیرباد کہتے ہوئے سیاست کا رخ کرنا پڑا، ان کی تکمیل کی راہیں اب یہاں سے شروع ہوتی ہیں۔

باپوڑا گاؤں کا داخلی دروازہ اور ٹینک ٹی55۔ (تصویر: دیپک گوسوامی/ دی وائر)

ہریانہ الیکشن: سابق آرمی چیف کے گاؤں میں بھی ’اگنی پتھ‘ سے دوری

ہریانہ کے بھیوانی ضلع کا باپوڑا گاؤں سابق آرمی چیف اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ جنرل وی کے سنگھ کا گاؤں ہے۔ گاؤں کے ہر دوسرے گھر میں آپ کو فوجی مل جائیں گے، لیکن ‘اگنی پتھ’ اسکیم کے آنے کے بعد یہاں کے نوجوان فوج میں جانے کا خواب چھوڑ کر مستقبل کی تلاش میں کہیں اور بھٹک رہے ہیں۔

مانیسر تحصیل کے دفتر کے باہر احتجاج کرتے ماروتی پلانٹ کے سابق ملازمین۔ (تمام تصاویر: کنشک گپتا)

ہریانہ انتخابات کی ان کہی کہانی: ماروتی کے برخاست مزدروں کا احوال

ایک دہائی قبل گڑگاؤں کے مانیسر میں ماروتی فیکٹری میں مینجمنٹ اور مزدوروں کے درمیان پرتشدد تنازعہ میں ایک عہدیدار کی موت ہو گئی تھی۔ اس کے بعد تقریباً ڈھائی ہزار مزدوروں کو من مانے طریقے سے نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ آج تک وہ اپنی نوکری کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ونیش پھوگاٹ کوپگڑی پہناتے ہوئے ان کے کے حامی۔(تصویر: شروتی شرما / دی وائر)

ونیش پھوگاٹ راٹھی: جب اقتدار کے سامنے جدوجہد کرنے والی کھلاڑی سیاستداں بنتی ہے

ونیش اسٹیڈیم کو خیرباد کہہ کر ایک نئی راہ پر چل پڑی ہیں۔ ان سے پہلے بھی کھلاڑی سیاست میں آئے ہیں، لیکن ان سب نے اپنی مکمل پاری کھیلنے کے بعد پارلیامنٹ کا رخ کیا تھا۔ کیا ایک دم سے چنا گیا یہ راستہ ونیش کے لیے ثمر آور ہوگا؟

برہمن واس کے جلسہ میں سابق ایم ایل اے کرشنا پونیا اور جند کے ایم پی ستپال برہمچاری کے ساتھ ونیش پھوگاٹ۔ (تمام تصاویر: انکت راج)

ہریانہ انتخابات: برہمن واس میں ونیش کی ہریجن چوپال، لیکن دلتوں کو کیا ملا؟

ہریانہ میں جولانا امیدوار ونیش پھوگاٹ کے عوامی اجلاس کے لیے بھلے ہی کانگریس نے ہریجن بستی کا انتخاب کیا تھا، لیکن جلسے کی تیاری کے لیے ہدایات برہمن دے رہے تھے اور دلت ان کی پیروی کر رہے تھے۔ مایاوتی کی بے عملی کے باوجود محروم سماج اب بھی اپنی قیادت بی ایس پی میں ہی تلاش کر رہا ہے اور سماجی انصاف کے کانگریس کے دعوے پر انہیں بھروسہ نہیں ہے۔

شیوسینا کے رہنما سنجے راؤت (فوٹو : پی ٹی آئی)

مہاراشٹر: حکومت کی تشکیل میں تاخیر پر بولے سنجے راؤت، شیوسینا میں کوئی دشینت چوٹالا نہیں، جس کے والد جیل میں ہوں

شیوسینا رکن پارلیامان سنجے راؤت نے کہا کہ ہم اتحاد کے دھرم پر عمل کرتے ہیں۔ ہمارے پاس اختیار اور بھی ہیں لیکن اس اختیار کو منظور کرنے کا گناہ ہم نہیں کرنا چاہتے۔ شیوسینا ہمیشہ سچ اور پالیسی کی سیاست کرتی آئی ہے۔

گوپال کانڈا، فوٹو بہ شکریہ، ٹوئٹر

گوپال کانڈا کا الیکشن جیتنا اس کو اس کے جرائم سے بری نہیں کرتا: اوما بھارتی

سرساسے الیکشن جیتے گوپال کانڈا نے بنا شرط بی جے پی کو حمایت دینے کی بات کہی ہے، جس پربی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں ہماری سرکار ضرور بنے، لیکن یہ طے کیجیے کہ جیسے بی جے پی کے کارکن صاف ستھری زندگی کے ہوتے ہیں، ہمارے ساتھ ویسے ہی لوگ ہوں۔

سینئر کانگریسی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا(فوٹو : پی ٹی آئی)

غیر بی جے پی  پارٹیوں کو کانگریس سے ہاتھ ملانا چاہیے: بھوپیندر سنگھ ہڈا

ہریانہ اسمبلی انتخاب: بی جے پی کو اخلاقی بنیاد پر حکومت بنانے کا دعویٰ چھوڑنے کی بات کہتے ہوئے سینئر کانگریسی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ کچھ وزراء کو چھوڑ‌کر انتخاب میں پوری کابینہ کاسُپڑا صاف ہو گیا ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی/ فیس بک

لائیو نتائج: بھوپیندر سنگھ ہڈا کا دعویٰ، ہم حکومت بنائیں گے

سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے سبھی پارٹیوں سے بی جے پی کے خلاف ایک ساتھ آنے کی اپیل کی ہے۔ بی جے پی 90 میں سے36 اور کانگریس 33 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ دشینت چوٹالا کی قیادت والی جے جے پی 10 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔

منوہر لال کھٹر(فوٹو : پی ٹی آئی)

ہم بھارت ماتا کی جئے کہتے ہیں، کانگریس کے لئے یہ سونیا ماتا کی جئے ہے: منوہر لال کھٹر

ہریانہ کے وزیراعلیٰ اور بی جے پی رہنما منوہر لال کھٹر نے ایک انتخابی ریلی میں کہا کہ مودی حکومت نے دنیا بھر میں ہندوستان کا قد بڑھایا ہے، کیونکہ اس کے لئے ملک ہمیشہ سب سے اوپر ہے، جبکہ کانگریس نہرو-گاندھی فیملی سے آگے نہیں سوچ سکتی ہے۔