Hindu Muslim

مرادآباد کے لاجپت نگر میں لگا بینر۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

اتر پردیش: دو مکانات مسلمانوں کو فروخت کیے جانے پر مقامی لوگوں نے ’نقل مکانی‘ کی دھمکی دی

واقعہ مرادآباد کے لاجپت نگر کا ہے۔ ایس ایس پی کے ساتھ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد ڈی ایم شیلیندر کمار سنگھ نے کہا کہ انتطامیہ کی جانچ میں پایا گیا کہ یہ پراپرٹی کا معاملہ ہے۔ سامنے آیا ہے کہ کچھ مقامی لوگ ان دونوں مکانات کو خریدنے کے خواہش مندتھے اور اب انہیں پتہ چلا ہے کہ وہ پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں۔

گجرات کے وزیر اعلیٰ  وجئے روپانی(فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات میں تبلیغی جماعت کی وجہ سے کورونا انفیکشن کے معاملے بڑھے: وزیر اعلیٰ

گجرات کے کچھ علاقوں میں مہاجر مزدوروں کے سڑکوں پر اترنے کے واقعہ پر وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے کہا کہ ریاست میں ایک دو چھوٹے واقعات ضرور ہوئے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ نہیں ہے کہ سرکار کی مدد ان لوگوں تک نہیں پہنچ رہی ہے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا وائرس: گجرات کے ہاسپٹل میں مذہب کی بنیاد پر مریضوں کے الگ وارڈ بنائے گئے

یہ معاملہ گجرات کے احمدآباد سول ہاسپٹل کا ہے۔ یہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے لیے الگ الگ وارڈ بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ہاسپٹل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریاستی حکومت کے حکم پر ایسا کیا گیا ہے۔ حکومت نے ایسے کسی حکم سے انکار کیا ہے۔

فوٹو: اے این آئی

علی گڑھ میں ہولی سے پہلے ڈھکی گئی مسجد، انتظامیہ نے کہا-امن و امان کی بحالی کے لیے ایسا کیا گیا

اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ امن و امان بنائے رکھنے کے لیے علی گڑھ کے حساس عبدالکریم چوراہا پر واقع ہلوائی یان مسجد کو شامیانےاور ترپال سے ڈھک دیا ہے، تاکہ ہولی کے دوران مسجد پر کوئی رنگ نہ پھینک دے۔

مسلم جوان کو پیٹتے لوگ، فوٹو بہ شکریہ اے این آئی

اترپردیش: بلندشہر میں مسلم نوجوانوں کی بے رحمی سے پٹائی، تیزاب ڈالنے کی دھمکی دی

دو مارچ کو بلند شہر کے سکندرآباد علاقے میں ہوئے اس واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔ مارپیٹ میں زخمی ہوئے نوجوان کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے ان کے مذہب کو لے کر گالیاں دیں اور گئو کشی کا الزام لگایا۔

گروگرام شہر اور دھمس پور گاؤں میں مسلم فیملی کے ساتھ  مارپیٹ (فوٹو : پی ٹی آئی / ٹوئٹر)

رویش کا بلاگ: گڑگاؤں کی سی حالت اب ہر شہر کی ہو گئی ہے

گڑگاؤں لگاتار نشانے پر ہے۔ انجان لوگوں سے بسا یہ شہر ہر کسی کو اجنبی سمجھنے کی فطرت پالے ہیں، اس لئے وہ مذہب کی بنیاد پر شک کئے جانے یا کسی کو پیٹ دئے جانے کو برا نہیں مانتا۔ ہندوستان کا یہ سب سے جدید شہر سسٹم سے لےکر ایک صحت مند سماج کے فیل ہونے کا شہر ہے۔ اس شہر میں دھول بھی سیمنٹ کی اڑتی ہے، مٹی کی نہیں۔

کشمیریوں پر حملہ کرتے بھگوا دھاری لوگ (فوٹو : فیس بک)

اتر پردیش: وشو ہندو دل کے لوگوں نے کی کشمیری میوہ فروشوں سے مارپیٹ

سوشل میڈیا پر آئے ایک ویڈیو میں اتر پردیش کی راجدھانی میں وشو ہندو دل کے ممبر سڑک کنارے بیٹھنے والے کشمیری دکانداروں سے مارپیٹ کرتے دکھ رہے ہیں۔ وہ یہ بھی کہتے دکھے کہ ان کو کشمیری ہونے کی وجہ سے مار رہے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

رام چندر گہا کا کالم: مودی جی، ہمارا ہندوستان اسٹالن کا روس نہیں ہے…

وزیر اعظم ملک کے مفادات کا خیال رکھنے کے بجائے پارٹی اور اپنی ذات کے لیے کام کرتے دکھ رہے ہوں، تو کیا ہمیں سرکار کی دروغ گوئی اور غلط بیانی کو ٹھکرا دینا چاہیے؟ کیا ہمیں اس پر اور توجہ مرکوز نہیں کرنی چاہیے کہ ہندوستان مستقبل قریب میں یا طویل مدت کے لیے دہشت گردی کے سائے سے کیسے محفوظ رہ سکتا ہے؟

NHRC_logon

کشمیریوں کے ساتھ بد سلوکی پر این ایچ آر سی نے مرکز اور مختلف ریاستوں کو نوٹس جاری کیا

جموں و کشمیر کے پلواما میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیریوں کے ساتھ بد سلوکی کی خبروں پر این ایچ آر سی نے مرکزی وزارت داخلہ ،ایم ایچ آر ڈی اورمغربی بنگال ،اتراکھنڈ ،اتر پردیش کی ریاستی حکومتوں کو نوٹس جاری کیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

پلواما حملہ: کشمیریوں کی حفاظت کو لے کر داخل عرضی پر سپریم کورٹ سماعت کے لیے تیار، جمعہ کو ہوگی شنوائی

عرضی میں الزام لگایا گیا ہے کہ پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیری طلبا پر ملک بھر کے مختلف تعلیمی اداروں میں حملہ کیا جارہا ہے اور متعلقہ اتھارٹی کو اس طرح کے حملے کے خلاف قدم اٹھانا چاہیے۔

گروگرام کا گوبند سنگھ ٹرائی سینٹنری یونیورسٹی، جس نے پلواما حملے کو لےکر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے الزام میں ایک کشمیری طالبہ کو برخاست کیا ہے۔ 
 (https://sgtuniversity.ac.inفوٹو بہ شکریہ:)

پلواما حملہ: کالج نے طالبہ کو کیابرخاست، ہوٹل نے لکھا-کشمیریوں  کا داخلہ نہیں

گروگرام کی ایس جی ٹی یونیورسٹی میں پلواما حملے میں شہید ہوئے جوانوں کو لےکر مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ پر ایک کشمیری طالبہ کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ وہیں، نوئیڈا کے ایک ہوٹل میں کشمیریوں کی مخالفت میں ایک بورڈ لگایا گیا تھا۔

میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے (فوٹو : پی ٹی آئی)

میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے نے کہا-کشمیر سے جڑی ہر چیز کا کریں بائیکاٹ

میگھالیہ کے گورنراس سے پہلے بھی اپنے متنازعہ بیانات میں ہندومسلم مسئلے کے خاتمہ کے لیے خانہ جنگی کی صلاح دینے کے ساتھ ساتھ ایک بار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ اذان کی وجہ سے آواز آلودہ ہوتی ہے۔

فوٹو: فیس بک پروفائل

پلواما حملہ: ہندوتوادی تنظیموں کے دباؤ میں دہرادون کالج نے کشمیری ڈین کو برخاست کیا

جموں و کشمیر کے پلواما میں سی آر پی ایف جوانوں پر حملے بعد دہرادون میں اے بی وی پی ، بجرنگ ال اور وشو ہندو پریشد جیسی ہندتوادی تنظیموں کے مطالبے پر دو کالجوں نے آئندہ سیشن میں کشمیریوں کو داخلہ نہ دینے کی بات کہی ہے۔

شہلا رشید، فوٹو: انسٹا گرام

پلواما حملہ: شہلا رشید پر افواہ پھیلانے کا الزام، درج ہوا ایف آئی آر

گزشتہ سنیچر کو شہلا رشید نے ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ بھیڑ کے غصے کی وجہ سے دہرادون کے ہاسٹل میں کچھ کشمیری لڑکیاں پھنسی ہوئی ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کا یہ دعویٰ غلط تھا اور اسی وجہ سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

فوٹو: فیس بک

پلواما حملہ: دہرادون کے دو تعلیمی اداروں نے کہا، اگلے سیشن سے کشمیریوں کو داخلہ نہیں دیں گے

دہرادون واقع بابا فرید انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اور الپائن کالج آف مینجمنٹ اینڈ ٹکنالوجی نےخط جاری کر کے کہا ہے کہ وہ آئندہ سیشن سے کسی بھی کشمیری طلبا کو داخلہ نہیں دیں گے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ایسا کیا ہے جس نے کشمیر کو’جنازوں کا شہر‘ بنا دیا ہے؟

اگر جذباتی ہو کر نعرے لگانے اور گالیاں بکنے سے فرصت مل جائے تو اپنے حکمرانوں سے پوچھیے کہ کشمیر کو لے کر ان کی پالیسی کیا ہے؟ کیوں کشمیر آج بھی’جنازوں کا شہر‘ بنا ہوا ہے؟ کیا آپ پوچھ سکتے ہیں؟ شاید نہیں کیونکہ آپ کے اندر ہندو مسلم کا اتنا زہر بھر دیا گیا ہے کہ آپ اس سے اٹھ کر سوچ ہی نہیں سکتے۔